اسلام آباد (آن لائن) نیب حکام نے صحت کارڈ کے نام پر نادرا کو دیئے گئے 55 کروڑروپے کی مبینہ کرپشن اور مال بدعنوانی کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔نیب حکام نے حقائق جاننے کے لئے چیئرمین نادرا سے باضابطہ پوچھ گچھ کر نے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دور حکومت میں وزارت ہیلتھ کے ماتحت قائم کی گئی کمپنی کی مالی معاملات میں انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی انتظامیہ نے صحت کارڈ کے نام پر چیئرمین نادرا کو 55کروڑ روپے ادائیگی کا اقرار کیا ہے یہ تحقیقات سپریم کورٹ کے حکم پر شروع کی گئی ہیں اور ابتدائی تحقیقات میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانیوں کی داستان سامنے آئی ہے ۔ وزارت صحت پنجاب کے ماتحت ہیلتھ کمپنی کے افسران نے پنجاب بھر کے عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے نام پر اربوں روپے لوٹ رہے ہیں اور اس لوٹ مار میں نادرا کا نام بھی سامنے آیا ہے ۔نادرا حکام نے یہ بھاری قومی فنڈز حکومت پنجاب سے وصول کیے ہیں یا نہیں نیب لاہور کے حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ سرکاری دستاویزات اور ہیلتھ کمپنی کے افسران کے بیانات میں واضح ہوا ہے کہ نادرا حکام نے 55 کروڑ روپے وصول کیے ہیں لیکن اب نیب حکام اس بات کاجائزہ لے رہے ہیں کہ یہ بھاری فنڈز قانونی طریقہ سے ادا کیے گئے ہیں اور اس کے بدلے کتنی رقم میں صحت کارڈ بنائے گئے ہیں اس کی تحقیقات جاری ہیں اور اگر نادرا حکام بھی کرپشن میں ملوث ہوئے تو ذمہ داروں کوکیفر دار تک پہنچائیں گے۔
