لاہور (حسنین اخلاق) مسلم لیگ ن کے امیدوراران نے موثر انتخابی مہم چلانے میں ساتھ نہ دینے پر قیادت سے احتجاج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں بطور امیدوار کھڑے رہنماﺅں نے جماعت کی اعلیٰ قیادت کی ضمنی انتخاب میں عدم دلچسپی کو الیکشن مہم کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ اگر جماعت کے قائدین نے انتخابی سیاست نہیں کرنی تو انہیں پارٹی ٹکٹ کیوں دئیے گئے ہیں۔یہ ضروری ہے کہ اعلیٰ قیادت خود ان علاقوں اور حلقوں کا دورہ کریں جہاں ضمنی انتخاب ہونگے اور آپ کے متحرک نہ ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ ن کو بری طرح سے شکست کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان امیدواروں نے یہ شکوہ بھی کیا کہ صرف لاہور کے حلقوں پر توجہ دی جارہی ہے اور دوسرے اضلاع اور صوبوں میں الیکشن مہم نہ ہونے کے برابر چلائی جارہی ہےاور نہ ہی اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے کوئی منظم کوشش کی گئی ہے جیسا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف اپنی اہلیہ کی وفات کے باعث سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے رہے ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پارٹی کے صدر میاں شہباز شریف بھی عام انتخابات کے بعد زیادہ تراسلام آباد ہی میںرہتے ہیں اور بطور رکن اسمبلی بھی وہ الیکشن مہم کا براہ راست حصہ نہیں بن سکتے۔ لیکن حیرت انگیز امر یہ ہے کہ باقی سینئر رہنمابھی ضمنی انتخاب کے حوالے سے دلچسپی نہیں لے رہے ہیں، صرف لاہور میں خواجہ سعد رفیق اور شاہد خاقان عباسی کے علاوہ کوئی امیدوار متحرک نہیں نظر آرہا ہے۔
