لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)کالم نگار افضال ریحان نے کہا ہے کہ اختلاف جمہوریت کا حسن ہے لیکن مخالف کی مثبت چیزوں کی تعریف بھی کرنی چاہئے وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب بہت کامیاب رہا ایک مثبت پہلو ابھرا۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سعودی عرب ہمیشہ شکل میں پاکستاان کے ساتھ کھڑا رہا۔انہوں نے کہا سعودی کی سی پیک میں شمولیت پر اعتراض نہیں ۔سی پیک چین کے لئے زیادہ مفید ہے۔امریکہ کا سعودی پر اثر و رسوخ ہے اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔تجارت کے معاملے میں دشمنی نہیں ہونی چاہئے۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے حزب اختلاف کو براہ راست نشانہ بنایا۔کالم نگار توصیف احمد خان نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا امریکہ سی پیک کو پسند کرے گا امریکہ اور چین کی بالکل نہیں بنتی تجارتی حوالے سے دونوں آپس میں دشمن ہیں۔دہشتگردی صرف پاکستان نہیں پورے خطے کا مسئلہ ہے۔عمران خان کا کنٹینر پر جو لہجہ تھا وہ اب بدل گیا ہے شائستگی آ گئی ہے۔جہانگیر ترین کے معاملے پر انہوں نے کہا نظرثانی پٹیشن میں نئی شہادتیں پیش نہیں کی جا سکتیں۔احتساب سب کے لئے یکساں ہونا چاہئے۔سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ سعودی ہمارے لئے مقدس سرزمین ہے ۔اس وقت عراق دنیا کا بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے۔سعودی عرب کبھی نہیں چاہے گا پاکستان کہیں اور جائے جو اس کا تیل خریدنے والا بڑا کسٹمر ہے ۔ سعودی کے اپنے مفادات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بھارت سے دشمنی یکطرفہ نہیں۔جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کے لئے بڑے کام کئے۔پی ٹی آئی کا موقف ہے سیاست میں وہ آئیں جن کے اثاثے باہر نہیں۔ کالم نگارمیاں سیف الرحمان نے کہا سعودی امریکہ کے پیچھے لگ کر اپنا نقصان نہیں کرے گا۔ایک وقت میں بڑی طاقتیں تجارت بھی کرتی ہیں اور اختلافات بھی رکھتی ہیں۔سعودی کئی وجوہات کی بنا پر ہمارے قریب ہے۔جہانگیر ترین جو شواہد لائے وہ بروقت لانے چاہئے تھے۔بہرحال ملک میں جمہوری عمل چلتے رہنا چاہئے تاکہ ملک ترقی کرے۔عوام کو ریلیف حکومتوں کی اولین ترحیح ہونی چاہئے۔
