تازہ تر ین

جہانگیر ترین پارلیمانی سیاست سے ہمیشہ کے لیے آﺅٹ

اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کی نااہلی کیخلاف نظر ثانی اپیل مسترد کرتے ہوئے نا اہلی برقرار رکھی ہے، اپیل مسترد ہونے پرتحریک انصاف کے مرکزی رہنما ترین پارلیمانی سیاست سے ہمیشہ کیلئے آﺅٹ ہو گئے۔ جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کی تھی۔سپریم کورٹ میں جہانگیرترین کی نااہلی کے خلاف نظر ثانی اپیل پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے وکیل سے استفسار کیا کتنے ارب روپے پاکستان سے باہر لے کر گئے ؟ کیا آپ کے موکل کو پیسا واپس لے کر نہیں آنا چاہیے؟۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جہانگیر ترین نے پیسے بچانے کیلئے باہر کمپنی بنائی، پراپرٹی آپ نے خریدی، بچوں کا ظاہر کرکے چھپارہے ہیں، جہانگیر ترین سے کہا گیا دستاویزات لائیں لیکن نہیں لائے۔ کیا عوامی لیڈر ایسے ہوتے ہیں؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے نااہلی برقرار رکھی۔ عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے ایک موقع پر جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند جذباتی ہوگئے اور تیز آواز سے بولنا شروع ہوئے۔ عدالت نے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اپنی آواز نیچے رکھیں اور چیخیں مت، عدالت کے احترام کو مدنظر رکھیں جس پر سکندر بشیر مہمند نے کہا کہ معافی چاہتا ہوں مجھے اونچا بولنے کی عادت ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل کو کہا کہ ہم کیس کی دوبارہ سماعت نہیں کر رہے ¾آپ اب دستاویزات دے رہے ہیں، عدالت مانگتی رہی لیکن فراہم نا کی گئیں اور ٹرسٹ ڈیڈ بھی آخر میں فراہم کی گئی ¾کیا آپ نے سنا ہے کہ لڑائی کے بعد یاد آنے والا تھپڑ کہاں مارنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب لہر یہ ہے کہ لیڈر پیسہ ملک میں لائیں، باہر سے پیسہ ملک میں لایا جانا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے موکل اتنے بڑے لیڈر ہیں کبھی انہوں نے سوچا کہ یہ پیسہ ملک میں واپس آنا چاہیے، جب فیصلہ پڑھ رہا تھا تو آپ نے کمپنی اور شیئر بھی خریدے، کوئی عوامی عہدے دار ایسی مشکوک ٹرانزکشن کیسے کر سکتا ہے؟۔سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دینے کا دسمبر 2017 کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ان کی نظرثانی درخواست مسترد کردی۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain