کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کی پراسرار بیماری کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خبر گرم ہے کہ وہ ایڈز جیسےموذی مرض میں مبتلا ہیں، کچھ وگوں کا یہ بھی کہنا ہے ان کا علاج کسی اور کے نام سے کیا جا رہا ہے۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق رہنما ڈاکٹر امجد نے کہا تھا کہ پرویز مشرف نامعلوم بیماری میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے وہ تیزی سے کمزور ہو رہے ہیں اور اپنے خلاف سنگین غداری کیس کا سامنا کرنے کیلئے پاکستان نہیں آ سکتے۔ یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ مشرف کی بیماری سے متعلق تصدیق شدہ میڈیکل سرٹیفکیٹ کی تفصیل بھی سامنے آئی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ انہیں ”امیلوئی ڈوسس“ نامی خطرناک بیماری لاحق ہے۔ اور ان کا روزانہ کی بنیاد پر علاج کیا جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے بھی مشرف کو ایڈز کی بیماری لاحق ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ صحافی زاہد گشکوری نے ٹویٹ کیا ہے کہ مشرف مہلک مرض میں مبتلا اور ایک انٹرنیشنل ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ صحافی وجاہت خان نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ جب آخری بار مشرف سے ملاقات ہوئی تو وہ بیماری کیخلاف لڑ رہے تھے۔ ان کے ذاتی معالج بھی کچھ نہیں بتا رہے۔ مشرف نے ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا ہے۔