اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے وفاقی وزیرسینیٹر اعظم سواتی کا معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دینے کا حکم دے دیا ہے. سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں آئی جی اسلام آباد جان محمد کے تبادلے پر لیے گئے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی. دورانِ سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم پارلیمنٹ کی بے حد عزت کرتے ہیں لیکن طاقت کا اس طرح استعمال نہیں ہونے دیں گے.چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب بتائیں آپ نے پرچہ درج کیوں نہیں کیا؟جس پر آئی جی نے جواب دیا کہ میں ملک سے باہر تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا اس معاملے میں دوسرا پرچہ درج ہوسکتا ہے؟ اگر ہوسکتا ہے تو آج ہی درج کریں، ان کے ساتھ وہ سلوک کریں جو عام شہری کے ساتھ ہوتا ہے یہی رول آف لائ ہے. اس موقع پر متاثرہ خاندان میں عدالت میں پیش ہوا جس نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ میں غریب بندہ ہوں،ظلم ہوا لیکن میں نے پاکستان کے ناطے اعظم سواتی کو معاف کردیا۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے معاف کردیا تو کریں،ہم تحقیقات کریں گے کسی جرگے کی صلح صفائی کو ہم نہیں مانتے، اعظم سواتی اپنے ظلم کو تسلیم کریں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں. اس کے ساتھ چیف جسٹس نے مذکورہ معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دے رہے ہیں، جے آئی ٹی میں نیب،آئی بی اور ایف آئی اے کے بہترین افسران شامل کریں گے.