پیرمحل (چوہدری محمد سرور انجم سے ) بااثر چوہدری کا پولیس سے مل کر دس سال پرانا وقوعہ بنا کر سکول ٹیچر کو گرفتار کر کے مدعی اور پولیس کا مشترکہ وحشانہ تشدد،، تین بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج ،، پولیس رشوت کے ہاتھوں اندھی دروازے توڑ تے ہوئے گھر داخل ہو گئی چادر چار دیواری کا تقدس پامال ،،عورتوں کو گندی غلیظ گالیاں اور سکول ٹیچر کے ساتھ خاندا ن کے سامنے بے حرمتی ،، پولیس گردی کا شکا ر خاندان انصاف کیلئے ،،خبریں آ فس ،، پہنچ گیا ،تفصیلات کے مطابق پیرمحل کے نواحی گاﺅں چک نمبر 692/34گ ب کے رہائشی راشد مسعود،خالد مسعود ،آ صف مسعود کے والد مسعود نے دس سال قبل ایک عدد بھینس اپنے ہی گاﺅں کے بااثر چوہدری اورنگزیب خان سے اد ھیارا(حصہ) پر لی جو جوان ہونے پر مسعود نے ادھیارہ سمیت بااثر چوہدری اورنگزیب کو واپس کر دی جس کے بعد بھینس مذکور کی بابت کوئی لین دین بقایا نہ رہا تھا جبکہ مسعود گزشتہ 8ماہ قبل وفات پا گیا جس کے بعد بااثر چوہدری اورنگزیب نے زمین کے تنازعہ پرتھانہ صدر پیرمحل پولیس سے بھاری رشوت کے عوض مبینہ طور پر مرحوم مسعود کے تینوں بیٹوں راشد مسعود،خالد مسعود ،آ صف مسعود کے خلاف دس سال قبل خود ساختہ بھینس حصہ (ادھیارہ ) پر دینے کا جھوٹا بے بنیاد وقوعہ بنا کر 15لاکھ روپے بھینس ادھیارہ کی بابت مورخہ 30-10-2018بجرم 406ت پ مقدمہ درج کروا دیا اور ایس ایچ او نے کاروائی کیلئے سب انسپکٹر ریحان کو ملزمان کی گرفتاری کا فوری ٹاکس دے کر پولیس نفری کے ہمراہ روانہ کر دیا پولیس ملازمین گزشتہ رات 8/9بجے کے قریب گھر کے دروازے توڑ کر اندر گھس گئی اور گھر میں موجود عورتوں کو ننگی گالیاں نکالتے ہوئے شدید زدوکوب کیا اور گھر میں موجود مسعود کے بیٹے سکول ٹیچر راشد مسعود کو پکڑ کر کے اہلخانہ کے سامنے مدعی کا پسٹل تنان کر پولیس کے ہمراہ وحشیانہ تشدد کرنے لگے اورمدعی مقدمہ بااثر چوہدری کے سامنے خوشنودی حاصل کرنے اور رشوت ہضم کرنے کیلئے بے حرمتی کا مظاہرہ بھی کیا مقدمہ کے مدعی اونگزیب نے ماسٹر راشد کے بیٹے سے موبائل چھین لیا جبکہ ریحان SIنے پرس سے 50ہزار روپے کی نقدی اور ایک عدد موبائل چھین لیا اور سکول ٹیچر راشد مسعود کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ظلم کا شکار ہونے والا سکو ل ٹیچر گورنمنٹ مڈل سکول رفیقی شورکوٹ کینٹ میں تعینات ہے پولیس گردی کا شکار ہونے والا متاثرہ خاندان انصاف کے حصول کیلئے ،،خبریں آ فس ،،پہنچ گیا جہاں مظلوم خاندا ن نے ظلم کی داستان سناتے ہوئے ،،خبریں ،، کی وساطت سے جب ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ صادق علی ڈوگر کو دس سال پرانے جھوٹے وقوعہ کی FIRکا علم ہوا تو ڈی پی اونے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او پیرمحل کو انکوائری کر کے مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا اور جھوٹے مقدمہ میں ملوث تینوں بھائی ملزمان کے وقوعہ میں ملوث سب انسپکٹر ریحان سمیت ملازمین کی رپورٹ طلب کر لی متاثرہ خاندان نے ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ ، آ ر پی او فیصل آ باد ،آ ئی جی پنجاب اور چیف جسٹس سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے پولیس کا خواتین کی بے حرمتی کرنے اور رقم اور موبائل چھیننے اور چادر چاردیواری تقدس پامال کرنے کے جرم میں ملزمان ریحان سب انسپکٹر سمیت ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی فریاد کی ہے ۔
