لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ایڈز انسانیت کو درپیش بڑے خطرات میں سے ایک ہے جس کا تاحال کوئی علاج دریافت نہیں کیا جا سکتا۔ اب ماہرین نے وہ ایپلی کیشنز بتا دی ہیں جو اس جان لیوا مرض میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق جنسی صحت کے ماہر ڈاکٹر پیٹر گرین ہاﺅس کا کہنا ہے کہ ”ٹنڈر (Tinder)اور اس نوع کی دیگر ایپلی کیشنز ایڈزکے پھیلاﺅ کا سبب بن رہی ہیں۔ان ایپلی کیشنز نے اجنبی مردوخواتین کا جنسی تعلق کے لیے ملنا بہت آسان بنا دیا ہے اور یکے بعد دیگرے نئے لوگوں کے ساتھ غیرمحفوظ طریقے سے جنسی تعلق استوار کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اس طرز عمل کی وجہ سے ایچ آئی وی کے کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔“ڈاکٹر گرین ہاﺅس کا مزید کہنا تھا کہ ”ان ایپلی کیشنز کی وجہ سے مردوخواتین اب بہت جلد جنسی پارٹنر تبدیل کر لیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو بھی ہم جانتے ہیں جو ان ایپلی کیشنز کے ذریعے محض ایک ملاقات کے لیے لوگوں سے ملتے ہیں اور پھر نئے شخص کی تلاش میں لگ جاتے ہیں اور وہ انہیں ان ایپلی کیشنز کے ذریعے باآسانی مل بھی جاتا ہے۔ان ایپلی کیشنز سے قبل مردوخواتین روبروملتے تھے اور پھر ان میں تعلق استوار ہوتا تھا اور کوئی مرد یا عورت بمشکل جنسی پارٹنر ڈھونڈ پاتے تھے۔ تاہم اب یہ کام کوئی مشکل نہیں رہا اور ایڈز جیسے مرض کا پھیلاﺅ اس آسانی کے سنگین منفی پہلو کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔ اس کے ساتھ انٹرنیٹ پر فحش فلموں کی بھرمار کی وجہ سے لوگوں میں جنسی عمل کے غلط طریقے بھی فروغ پا چکے ہیں جو ایڈز کا سب سے بڑا سبب بنتے ہیں۔ مرد کا عورت کے ساتھ غیر فطری طریقے سے جنسی عمل کرنا جنسی بیماریوں کے پھیلاﺅ کا سب سے مﺅثر ذریعہ ہے۔ آج کل زیادہ تر لوگ عورتوں کے ساتھ بدفعلی کر رہے ہیں اور یہ عورتیں یکے بعد دیگرے کئی کئی مردوں کے ساتھ اس غیرفطری طریقے سے جنسی عمل قائم کرتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں ایڈز لاحق ہونے کے امکانات بہت واضح ہو جاتے ہیں۔“