دبئی ٹیسٹ: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ایک اننگز اور 16 رنز سے شکست دے دی

دبئی(ویب ڈیسک)یاسر شاہ کی تباہ کن بولنگ کے نتیجے میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ایک اننگز اور 16 رنز سے شکست دے دی جس کے بعد سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی۔دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ٹیسٹ کے چوتھے روز کیویز ٹیم 312 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئی، یاسر شاہ نے ایک مرتبہ پھر تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں۔لیگ اسپنر یاسر شاہ نے مجموعی طور پر میچ میں 14 کھلاڑیوں کو آو¿ٹ کیا، اور اس طرح انہوں نے ایک میچ میں 14 وکٹیں لینے کا عمران خان کا ریکارڈ برابر کردیا۔ میچ میں حسن علی نے بھی شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ بلال آصف ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔اس سے قبل چوتھے روز کھیل کا آغاز ہوا تو روس ٹیلر 49 اور ٹام لیتھم 44 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے، دونوں بلے بازوں نے اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے مجموعی اسکور 146 تک پہنچایا تو لیتھم 50 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد ٹیلر بھی 82 رنز بنا کر بلال آصف کی گیند پر کیچ آو¿ٹ ہوئے۔ہنری نکلز 77 رنز، واٹلنگ 27، گرینڈ ہوم 14 اور ایش سودھی 2 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔گزشتہ روز یاسر شاہ کی تباہ کن بولنگ کے سامنے کیویز ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 90 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی جس کے بعد کپتان سرفراز احمد نے فالو آن کرایا تو پاکستان کو مہمان ٹیم پر 328 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔اوپننگ بلے باز جیت راول 2 اور کپتان کین ولیمسن 30 رنز بناسکے، دوسری اننگز میں بھی یاسر شاہ نے دو وکٹیں حاصل کیں اور اس طرح اب تک وہ 10 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔اپنے کیرئیر میں ایک اننگز میں 10 وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ یاسر شاہ نے تیسری مرتبہ انجام دیا۔لیگ اسپنر یاسر شاہ ٹیسٹ میچ کی ایک اننگز میں کم رنز کے عوض 8 وکٹیں حاصل کرنے والے تیسرے پاکستانی بولر بھی بن گئے، اس سے قبل عبدالقادر اور سرفراز نواز نے 9،9 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

شہبازشریف کے سینے میں گلٹیوں کی موجودگی کا انکشاف

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے سینے میں گلٹیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان کے سینے میں گلٹیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، اس کے علاوہ ایک گردے کے متاثر ہونے کے اثرات بھی پائے گئے ہیں جب کہ ڈاکٹرز نے بڑی آنت کی اندرونی دیوار کے معمول سے بڑھنے اور اس میں پھیلاو¿ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیا اور سب جیل میں ملاقات کی جس کے دوران رپورٹس کے بارے میں بات چیت کی گئی۔میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کو کھلی، ہوادار، گرد سے پاک، سورج کی روشنی والی جگہ پر رکھا جائے، پر ہجوم اور زیادہ افراد کی موجودگی والی جگہ پر کینسر سروائیور کو رکھنا محفوظ نہیں، دیگر بیمار قیدیوں سے ایسے مرض میں مبتلا رہ چکنے والے شخص کا قریب رہنا طبی لحاظ سے خطرناک ہوتا ہے۔شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹس میں کینسر، گردوں سمیت دیگر طبی ماہرین پر مشتمل بورڈ تشکیل دینے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ طبی صورتحال کے پیش نظر مریض کا تفصیلی تجزیہ ناگزیر ہے۔دوسری جانب نیب کی ٹیم شہباز شریف کو اسلام آباد سے پی آئی اے کی پرواز ذریعے لیکر لاہور پہنچ گئی جہاں سے ان کو سخت سیکیورٹی میں نیب افس ٹھوکر نیاز بیگ منتقل کر دیا گیا ہے۔

قومی ویمن کرکٹر بسمہ معروف کل پیا گھر سدھارجائیں گی

لاہور(ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف کل شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔سابق کپتان گزشتہ دنوں ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کے بعد وطن واپس آئی ہیں، بسمہ معروف کی شادی کی رسومات بدھ کی شام گیریڑن گولف کلب کے ساتھ منسلک شادی ہال میں اداکی جائیں گی۔بسمہ معروف کے شوہر کانام ابرار احمد ہے اورپیشے کے لحاظ سے وہ ایک انجینئر ہیں۔ یاد رہے کہ بسمہ معروف کا کیریئر انجری کی وجہ سے خطرات سے دوچار ہوگیا تھا تاہم کامیاب آپریشن کے بعد وہ جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میدان میں واپس آئیں اور تمام خدشات کو شکست دے دی۔

عامر لیاقت کی دوسری بیگم نے انٹرنیٹ پر ایسی ویڈیو لگا دی کہ نئی بحث چھڑ گئی

کراچی (ویب ڈیسک )اینکر عامر لیاقت کی دوسری شادی کی خبریں چند ماہ قبل ہر طرف پھیل گئیں تھیں جس کے باعث ان کی پہلی اہلیہ مبینہ طورپر بیمار بھی ہوئیں اور ہسپتال میں بھی داخل رہیں اور جس سے انہوں نے شادی کی تھی وہ ان کے ساتھ ہی کام کرتی تھیں تاہم اب طوبیٰ عامر لیاقت کی دوسری بیوی بن چکی ہیں اور اس بات کا بھی اعلان کر دیا گیاہے جبکہ چند روز قبل انہوں نے استقبالیے کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر جاری کیں۔عامر لیاقت کی استقبالیہ کی تصاویر سامنے آنے کے بعد ان کی بیٹی دعا نے بھی سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے اپنے رنج کا اظہار کیا تھا جس میں انہوں نے اپنے والد کیلئے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کی بیٹی شدید درد میں ہے۔تاہم اس کی کچھ دیر کے بعد عامر لیاقت کی پہلی بیوی نے بھی پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے ایک سکرین شاٹ شیئر کیا جس پر ایک قول درج تھا جس کا مطلب ہے کہ اکثر اوقات لوگ تبدیل نہیں ہوتے بلکہ ان کے چہرے پر چڑھا نقاب اتر جاتاہے۔“تاہم اب عامر لیاقت کی دوسری اہلیہ طوبیٰ عامر بھی میدان میں آ گئیں ہیں اور انہوں نے ٹویٹر پر دوسری شادی سے متعلق عامر لیاقت کا ویڈیو پیغام جاری کر دیاہے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔طوبیٰ نے اپنے پیغام کے ساتھ لکھا کہ ” افواہیں اور گوسپ عارضی ہیں لیکن ہماری شادی ہمیشہ رہنے والی ہے۔“عامر لیاقت کا اپنے پیغام میں کہناتھا کہ ”میں نے دوسری شادی کیا کر لی کہ پتا نہیں قیامت ہی آ گئی ہے ، کوئی شہاب ثاقب گر پڑے ہیں یا پتا نہیں کوئی بہت ہی بڑا طوفان آنے والا ہے ، میں اتنا کہنا چاہوں گا کہ اخبارات ، یوٹیوب چینلزاور دیگر ادارے جو لکھ رہے ہیں وہ بہت ظلم کر رہے ہیں ، خاص طور پر میں ڈان سے یہ امید نہیں کرتا تھا کہ اس وہ لکھاری بٹھا دیں گے ،کیاآپ نے مجھ سے پوچھا کہ کہانی کیاہے اور کیا آپ جانتے ہیں کہ اصل بات کیا ہے ، آپ کس طرح کسی کے گھر یلو معاملا ت میں مداخلت کر سکتے ہیں؟۔ بچے آج بھی میری کفالت میں ہیں اور وہ گھر آج بھی میری کمائی کے باعث ہی چل رہاہے ، ہم گھر کی باتیں منظر عام پر نہیں لاتے ، میں گھر کی باتوں پر تبصرہ کرنا بھی نہیں چاہتا۔بس یہ دیکھیں کہ ٹویٹر چل رہاہے تو کیوں چل رہاہے ، پیسے ہوں گے تو چل رہاہے ، بچے پڑھ رہے ہیں ، سب کچھ پر امن اور اپنی جگہ پر موجود ہے ، جو کچھ بھی آپ لوگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ظلم ہے۔ان کا کہناتھا کہ ڈان اور جیوز کو چاہیے کہ وہ اپنے بلاگ لکھنا بند کریں اور ان کو یہ نہیں پتا کہ وہ کیا لکھ رہے ہیں ، میں ٹویٹر پر آ کر جوابات نہیں دیتا کیونکہ وہ مری زندگی نہیں ہے۔اس سے زیادہ میں جواب نہیں دینا چاہتا۔میری دوسری شادی ہوئی ہے ، میں نے دوسری شادی نہیں کی بلکہ دوسری شادی نے مجھ سے شادی کر لی ہے ، یہ شادی ہمیشہ قائم رہے گی ، کوئی گھر تباہ نہیں ہو گا ، شادی کرنے کا مطلب گھر کی تباہی نہیں ہو تی۔اس ویڈیو پر صارفین کا رد عمل بھی آنا شروع ہو گیاہے اور ایک حمد نامی صارف کا کہناتھا کہ میری خواہش ہے کہ عامر لیاقت تیسری شادی بھی کرے اور اللہ کرے کے وہ بھی جلد ہو جائے۔اس پر خاتون صارف کا کہناتھا کہ میری بھی یہی دعا ہے ، اور تیسری بھی یہی ٹویٹ کرے۔

جہانگیرترین کے صاحبزادے کی پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم خریدنے میں دلچسپی

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین نے پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔علی ترین نے تصدیق کی ہے کہ وہ پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کے لیے فرنچائز خریدنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے پی سی بی ہیڈکوارٹر لاہور میں آفیشلز سے دو سے تین ملاقاتیں بھی کی ہیں۔علی ترین نے کہا کہ وہ پی ایس ایل فور کے ٹینڈر کے لئے باقاعدہ درخواست دینے کے لئے ابتدائی کام مکمل کر چکے ہیں۔دوسری جانب پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کے منیجر کی حیثیت سے کام کرنے والے عمران احمد خان نے جیو نیوز سے دبئی میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ علی ترین نے پی سی بی سے چھٹی ٹیم کے حوالے سے ضرور بات کی ہے، البتہ چھٹی ٹیم کے مالک کا فیصلہ ٹینڈر کے ذریعے ہوگا جو دسمبر کے پہلے ہفتے میں جاری کر دیا جائے گا۔عمران احمد نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ ماہ پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم کے مالکانہ حقوق فروخت کردیے جائیں۔یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں شامل ہونے والی ‘ملتان سلطان’ 52 کروڑ میں فروخت ہوئی تھی، اس سال ڈرافٹ سے قبل پی سی بی کو بینک گارنٹی اور فرنچائز فیس نہ دینے کے باعث مالکانہ حقوق سے دست بردار ہو چکی ہے۔جہانگیر ترین کے فرزند علی ترین اس عزم کا اظہار کرچکے ہیں کہ اگر انہیں پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم لینے کا موقع ملا تو وہ جنوبی پنجاب میں کرکٹ کے حوالے سے اب بھی کام کر رہے ہیں اور اس اقدام کے بعد مزید بہتر انداز میں ڈومیسٹک سطح پر کھیل کے فروغ کے لیے بہت کچھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ایسے 5ٹی وی ڈرامے جن کے شروع ہوتے ہی گلیاں سنسان ، بازار ویران ہو جاتے حتیٰ کہ شادی بیاہ کا دن بھی ان کو مد نظر رکھ کر طے کیا جاتا تھا

لاہور (ریسرچ : چودھری شفیق)جب بات آتی ہے تفریح کی تو موجودہ دور میں ٹیلی وڑن عام افراد کی انٹرٹینمنٹ کا سب سے بڑا ذریعہ مانا جاسکتا ہے اور اس شعبے میں سب سے زیادہ اہمیت ڈراموں کے علاوہ اور کس کی ہو سکتی ہے جس میں معاشرے کے مختلف رنگوں کی کہانیاں لوگوں کو اپنے سامنے باندھے رکھتی ہیں۔اس معاملے میں پاکستان اپنے پڑوسی ممالک جیسے ہندوستان سے بہت آگے ہے یہاں تک کہ اس وقت بھی ایک انڈین چینل پر نئی نسل کے پاکستانی ڈراموں جیسے ‘زندگی گلزار ہے’، ‘مات’ اور دیگر نے دھوم مچا رکھی ہے اور پاکستانی اداکار وہاں سپر اسٹار بن کر ابھرے ہیں۔مگر کیا آپ کو وہ عہد یاد ہے جب کیبل یا ڈش کا وجود نہیں تھا اور گھروں میں پاکستان ٹیلی وڑن (پی ٹی وی) کے ڈراموں کا سحر طاری رہتا تھا جن کا معیار آج کے ڈرامے بھی چھونے میں ناکام نظر آتے ہیں۔یہاں ہم نے ا±س دور کے چند ڈراموں کو مختلف کیٹیگریز جیسے مزاح، سیریلز اور لانگ پلے وغیرہ کے لحاظ سے تقسیم کرکے منتخب کیا ہے جو ہوسکتا ہے آپ کو بھی پسند ہوں تاہم اگر آپ کے خیال میں اس میں کسی اور نام کا اضافہ بھی ہونا چاہیے تو نیچے کمنٹس میں ہمیں آگاہ کرسکتے ہیں۔

خدا کی بستی

 

شوکت صدیقی کے تحریر کردہ اس ناول کو پہلی بار 1969 اور پھر 1974 میں دوسری بار ڈرامے کی شکل دی گئی۔ ‘خدا کی بستی’ میں ایک مفلوک الحال مگر باعزت خاندان کے شب و روز کو موضوع بنایا گیا ہے جو قیامِ پاکستان کے بعد ایک بستی میں آباد ہو جاتا ہے۔ یہاں اس کا ہر طرح کے معاشرتی و معاشی مسائل اور با اختیار لوگوں کی ریشہ دوانیوں سے واسطہ پڑتا ہے۔ اس ڈرامے میں زندگی کی تلخ حقیقتیں، کمزوروں کی بے بسی، طاقتوروں کے استحصالی رویے، مذہب کے ٹھیکیداروں کی من مانیاں، غرض ہمارے معاشرے کا ہر رخ موجود تھا۔ اسی لیے یہ ڈرامہ اپنے دور کا مقبول ترین ڈرامہ تھا۔ س کی ہر قسط کے موقع پر گلیاں اور بازار سنسان ہو جاتے تھے، یہاں تک کہ اکثر شادیوں کی تاریخ طے کرنے کے موقع پر بھی خیال رکھا جاتا تھا کہ اس روز ‘خدا کی بستی’ نے نشر نہ ہونا ہو۔

وارث

جن لوگوں کو ڈرامہ ‘وارث’ دیکھنے کا موقع ملا ہے انہیں یاد ہوگا کہ کس طرح اس کے نشر ہونے کے وقت بازاروں میں صحرا کا منظر پیش ہونے لگتا تھا، جاگیرداری نظام کے معاشرے پر مرتب ہونے والے اثرات کو بیان کرنے والا یہ ڈرامہ معروف شاعر امجد اسلام امجد کے قلم سے تحریر کیے گئے مضبوط سکرپٹ اور ہدایتکار نصرت ٹھاکر اور یاور حیات کی گرفت کی بدولت ماسٹر پیس قرار دیا جا سکتا ہے۔ وارث جاگیردارانہ نظام کے نشیب و فراز، دو جاگیرداروں کے مابین دشمنی، بااثر خاندان کے اندرونی جھگڑوں اور اس نظام سے جڑی سیاست کی حقیقی تصویر پیش کرتا ہے جس میں ذاتی مفادات کو ہر رشتے اور ہر شے پر فوقیت حاصل ہوتی ہے۔ اس ڈرامے کے پرستار چوہدری حشمت کو کیسے بھول سکتے ہیں جس کا جاندار کردار محبوب عالم مرحوم نے ادا کیا جبکہ فردوس جمال، اورنگزیب لغاری، جمیل فخری اور دیگر بھی اسے اپنی زندگی کا لازوال ڈرامہ قرار دیتے ہیں۔
دھواں
پی ٹی وی کی تاریخ میں اگر کوئی ڈرامہ پہلے ایکشن پلے کا اعزاز حاصل کر سکتا ہے تو وہ ‘دھواں’ ہی ہے۔ عاشر عظیم نے اسے تحریر کیا اور انہوں نے ہی ایک پولیس افسر اور ایک خفیہ ایجنٹ کا مرکزی کردار بھی کیا، جبکہ نبیل، نازلی نصر اور نیئر اعجاز کے کرداروں کو بھی آج تک یاد کیا جاتا ہے۔سجاد احمد کی ہدایات میں بننے والے اس ڈرامے میں پاکستانی معاشرے میں جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں اور پولیس کی کمزوریوں کی بہت خوبصورتی سے عکاسی کی گئی تھی جن سے نمٹنے کا بیڑہ چند نوجوان اٹھاتے ہیں، جن کی دوستی بھی دیکھنے والوں کے ذہن کو متاثر کرتی ہے۔ اس ڈرامے کا المیہ اختتام بھی انتہائی پ±راثر ثابت ہوا اور آج بھی اسے کلاسیک سمجھا جاتا ہے۔

ہوائیں

ہوائیں پی ٹی وی کا وہ ڈرامہ ہے جو آج بھی ا±ن لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہے جنھوں نے اسے دیکھا تھا۔ حیدر امام رضوی کی ہدایات اور فرزانہ ندیم سید کی تحریر سے سجے اس ڈرامے میں محمود علی، فرید نواز بلوچ، غزالہ کیفی، قیصر خان نظامانی، کومل رضوی، قاضی واجد، ہما نواب اور عبداللہ کادوانی جیسے اداکاروں نے کام کیا مگر جو شخص لوگوں کے ذہنوں پر چھایا وہ طلعت حسین تھے۔ یہ ڈرامہ ایک خاندان کی مشکلات کے گرد گھومتا ہے جس کے سربراہ کو قتل کے جھوٹے الزام میں پھانسی کی سزا ہوجاتی ہے، اس الزام کو ختم کرنے کے لیے اس کی کوششیں اور جدوجہد دیکھنے والوں کے دلوں کو نرم کردیتی ہیں۔

دھوپ کنارے

یہ ڈرامہ حسینہ معین کی تخلیقی صلاحیتوں کا شاہکار تھا جب کہ ہدایات راحت کاظمی کی بیگم اور معروف اداکار ساحرہ کاظمی نے دی تھیں۔ مرینہ خان اور راحت کاظمی کو اس ڈرامے کے بعد بہترین آن سکرین جوڑا تسلیم کیا گیا۔ ڈاکٹروں کی زندگی پر بننے والا یہ ڈرامہ سنجیدہ راحت کاظمی اور شوخ و چنچل مرینہ خان کے گرد ہی گھومتا ہے اور ان کی کیمسٹری نے اس ڈرامے کو پی ٹی وی کی تاریخ کے مقبول ترین ڈراموں میں سے ایک بنا دیا۔

موسم سرما میں گیس لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، ای سی سی کا فیصلہ

لاہور (ویب ڈیسک ) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے فیصلہ کیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ای سی سی کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا، گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے نظام میں 150 سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) شامل کی جائے گی۔اجلاس کی صدارت وزیر خزانہ اسد عمر نے کی، جس میں اراکین کمیٹی نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ توانائی ڈویڑن کو اسلامی فنانس کے ذریعے 38 ارب روپے وصول کرنے کی اجازت دی جائے گی۔خیال رہے کہ موسم سرما کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ایک معمول ہے اور کئی سالوں سے موسم سرما کے دوران گیس کی کمی شہریوں کے لیے ایک مسئلہ بن جاتی ہے۔گیس کی لوڈشیڈنگ سے جہاں صنعتی صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں گھریلو صارفین بھی پریشان نظر آتے ہیں۔گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھریلو صارفین کو جہاں کھانا بنانے کے ساتھ ساتھ روز مرہ کے دیگر امور کو نمٹانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں اس مسئلے کی وجہ سے ہوٹلوں کی انتظامیہ کو بھی شہریوں کی طلب کو پورا کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

نیوزی لینڈ کے ساحل میں پھنسی 145 وہیلز ہلاک

نیوزی لینڈ( ویب ڈیسک ) نیوزی لینڈ کے ساحل اسٹیورٹ آئس لینڈ میں پھنسی 145 پائلٹ وہیلز ہلاک ہوگئیں۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق میسن بے کے ساحل میں دو روز قبل ایک شہری نے اس بڑی تعداد میں ہلاک وہیلز کی اطلاع دی۔حکام کا کہنا تھا کہ ان میں سے آدھی وہیلز تو پہلے ہی مرچکی تھیں لیکن دیگر نصف وہیلز کو بچانا مشکل ہوگیا تھا۔ ایک اور واقعے میں 12 ایک پیگمی اور یک اسپرم وہیل بھی ساحل پر آگئی تھیں۔پائلٹ وہیلز ساوتھ آئس لینڈ کے ریکیورا یا اسٹیورٹ آئس لینڈ کے مضافات میں 2 کلومیٹر میں دو خول میں پائے گئے تھے۔نیوزی لینڈ کے ڈپارٹنمنٹ آف کنزرویشن (ڈی او سی) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘بدقسمتی سے بقیہ وہیلز کو کامیابی سے بچانے کی تعداد بہت کم ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ مقام مضافات میں ہونے کے باعث عملے کی کمی اور وہیلز کے لیے غیر موافق صورت حال ہی ان کی موت کا باعث بن گئی’۔ڈی او سی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں وہیلز کا پھنس جانا غیرمعمولی نہیں ہے اور ایک سال میں تقریباً 85 واقعات پیش آتے ہیں، اکثر واقعات میں سے یہ واحد واقعہ ہے جو سمندر میں نہیں بلکہ ساحل میں پیش آیا ہے۔بیان کے مطابق یہ واضح نہیں کہ وہیلز یا ڈولفنز کیوں پھنس جاتی ہیں تاہم ممنکہ طور بیماری، سمت کی غلطی یا شکاریوں کا تعاقب ہی اس کی وجہ ہو۔رپورٹ کے مطابق شمالی آئس لینڈ کے ساحل میں پھنسنے والی 12 وہیلز میں سے 4 ہلاک ہوئیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے بقیہ 8 وہیلز کو بچایا جاسکے گا۔امدادی تنظیم پروجیکٹ جونا کی جانب سے بقیہ وہیلز کی دیکھ بھال کی جارہی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان وہیلز کو ایک روز بعد سمندر میں چھوڑ دیا جائے گا جس کے لیے رضاکاروں سے مدد طلب کی گئی ہے۔

کیا ہاتھ اور پیر اکثر ٹھنڈے رہتے ہیں؟

لاہور (ویب ڈیسک ) موسم بدلنے کے ساتھ ٹھنڈک بھی بڑھنے لگتی ہے اور ہوسکتا ہے کہ آپ کو اس سرد موسم میں ہاتھ پیر بہت ٹھنڈے اور سن ہونے کی شکایت ہو تو یہ ایک سنگین مرض کی علامت ہوسکتی ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔وائٹیلی کلینک کی تحقیق کے مطابق ہاتھوں اور پیروں کا ہر وقت ٹھنڈا رہنا جسم میں دوران خون کی خراب صحت کی جانب اشارہ کررہا ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق جسم میں شریانیں بلاک یا تنگ ہونے کے نتیجے میں خون کی گردش پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر ایسا عام عادتوں جیسے تمباکونوشی یا امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے باعث ہوتا ہے۔تاہم اس کی وجہ سے اکثر ہاتھ اور پیر ٹھنڈے جبکہ زیادہ سن ہونے لگتے ہیں اور کچھ دیر کے لیے چلنا مشکل ہوجاتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ شریانوں کا یہ مرض علاج نہ ہونے کی صورت میں سنگین ہوتا چلا جاتا ہے جبکہ ہاتھوں اور پیروں تک اتنا خون نہیں پہنچتا جو ان اعضائ کے خلیات کو زندہ رکھ سکے۔انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ مناسب لباس پہننے کے باوجود یہ تکلیف محسوس ہو اور شدت بڑھ جائے تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے معائنہ کرانا چاہئے تاکہ ممکنہ مرض کی تشخیص ہوسکے۔

حکومت کے 100 روز: ایندھن، اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ

کراچی (ویب ڈیسک )اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی ملنے والے بڑے اقتصادی عدم توازن کے باعث پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے پہلے 100 روز میں عوام کو مہنگائی کے بڑے بوجھ کا سامنا کرنا پڑا۔ ملک میں پہلے ہی مہنگائی کے باعث اہم ضروریات زندگی عام فرد کی قوت خرید سے دور تھیں، وہیں روپے کی قدر میں کمی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔انٹربینک مارکیٹ اور اوپن مارکیٹ میں روپیہ اپنی قدر کھوتا رہا اور یہ 8 فیصد اور 10.4 فیصد تک گر گیا۔کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی افراط زر اکتوبر میں 6.8 فیصد تک پہنچ گئی تھی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 3.8 فیصد سے بڑھی تھی جبکہ ستمبر کے 5.1 فیصد سے بھی زائد تھی۔اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے افراط زر مانیٹر سے موصول اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سب سے زیادہ اثر غیر غذائی اشیا پر پڑا اور اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث یہ ہوا کیونکہ سی پی آئی میں ایندھن کی قیمتیں بڑی اہمیت رکھتی ہیں۔حکومت کی جانب سے ماہ سمتبر اور اکتوبر میں ڈیزل کی قیمت 106 روپے 57 پیسے فی لیٹر برقرار رکھی گئی تھی تو وہی یکم نومبر سے اسے بڑھا کر 112 روپے 94 پیسے کردیا گیا جو یکم اگست کے نرخ کے مطابق تھی۔نئی حکومت کے 100 روز میں سی این جی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ بھی شامل تھا اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس کی قیمت 100 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی۔گیس کی قیمت میں 40 فیصد اضافے سے فی ایم ایم بی ٹی یو 980 رپوے تک پہنچ گیا جبکہ 81 روپے 70 پیسے فی کلو سے بڑھ کر سی این جی 103 سے 104 روپے کلو تک پہنچ گئی۔جس کے بعد بھاری گیس کے بل موصول ہونے سے بچنے کے لیے چپاتی، نان، شیر مال، تافتان اور کلچہ بنانے والوں نے قیمتوں میں اضافہ کردیا جبکہ کچھ ہوٹل مالکان نے یا تو روٹی کا وزن کم کردیا یا مختلف کھانوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔مختلف علاقوں میں نان اور چپاتی کی قیمت میں 2 روپے جبکہ شیر مال اور تافتان میں 5 سے 35 روپے تک بڑھائے گئے، اسی طرح کلچے کی قیمت میں بھی 2 روپے اضافہ کیا گیا۔اسی طرح اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کے باعث چکی والوں نے 10 کلو آٹے کی قیمت میں 20 روپے تک بڑھا دی۔دوسری جانب ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی کا کہنا تھا کہ 50 کلو سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 30 روپے تک اضافہ ہوا جبکہ مقامی طور پر بننے والے ٹائلز کی قیمت میں 5 سے 6 فیصد اور درآمدی ٹائلز میں 13 سے 15 فیصد اضافہ ہوا۔ادھر کراچی ہول سیلر گراسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انیس مجید کے مطابق روپے کی قدر میں کمی اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے ٹرانسپورٹیشن چارجز میں اضافے کے باعث مختلف دالوں کی قیمتوں میں 5 سے 10 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا۔اس کے علاوہ ڈیری مصنوعات خاص طور پر پاو¿ڈر والی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا اور اگست اور اکتوبر میں مختلف کمپنیوں نے قیمتیں بڑھائیں۔مہنگائی کے اس طوفان میں مرغی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے اور زندہ مرغی کی قیمت 120 اور 130 روپے سے بڑھ کر 240 روپے جبکہ گوشت کی قیمت 220 سے 250 روپے سے بڑھ کر 380 سے 420 روپے تک پہنچ گئی۔علاوہ ازیں تیل اور گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا اور کمپنیوں نے کم از کم 10 روپے فی لیٹر قیمتیں بڑھا دیں۔