پنجا ب سنسر بو رڈ تحلیل کر نے کا فیصلہ کر لیا گیا ،صو با ئی وز یر اطلا عا ت و نشر یات فیا ض الحسن چو ہا ن

لاہو ر (صدف نعیم سے )پنجا ب سنسر بو رڈ تحلیل کر نے کا فیصلہ ،صو با ئی وز یر اطلا عا ت و نشر یات فیا ض الحسن چو ہا ن کے مطا بق پنجا ب سنسر بو رڈ کو تحلیل کر نے کا اصو لی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔سپریم کو رٹ کے حکم کے مطا بق کسی بھی عہدیدا ر کو تین لا کھ سے زا ئد تنخوا ہ نہیں دی جا سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سنسر بورڈ میں سے بہت سے ممبرا ن کا تعلق فلم انڈسٹری سے نہیں تھا۔ان کا کہنا ہے کہ بہت سے لو گو ں کو ذا تی تعلقا ت کی بنا ءپر تعینا ت کیا گیا تھا۔

حکومت کے 100روز مکمل ہونے میں 12دن باقی ،کس وزیر نے عمران خان سے داد سمیٹی،دیکھئے خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت کے سو روز مکمل ہونے میں صرف 12 روز باقی ہیں۔وفاقی وزرا کی 100 روزہ منصوبہ بندی میں ٹاپ 10 کی بھاگ دوڑ ہو رہی ہے۔مختلف وزارتوں کی 100 روزہ کارکردگی کی رپورٹس بھی وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ اسد عمر ، شیخ رشید، مراد سعید اور فواد چودھری میں سخت ترین مقابلہ ہے۔شاہ محمود قریشی، شہریار خان آفریدی، فیصل واوڈا ، زلفی بخاری اور طارق بشیر چیمہ بھی ٹاپ 10 کی دوڑ میں شامل ہیں۔ وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کارکردگی کے اعتبار سے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 50 دن میں 100 روزہ منصوبہ بندی کے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ مراد سعید نے اپنی وزارت میں 3 ارب 55 کروڑ روپے کہ بچت کی اور نئے منصوبے بھی شروع کیے۔شاندار کارکردگی پر مراد سعید کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے شاباش بھی دی۔ ملک کو اقتصادی بحران سے نکالنے کے لیے وزیرخزانہ اسد عمر بھی ٹاپ 10 فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔اسد عمر نے 100 روز میں معیشت کو سنبھالا دینے کا ٹارگٹ حاصل کر لیا۔اسد عمر نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے کامیاب اقتصادی معاہدے کیے۔وزیر ریلوے شیخ رشید بھی دوڑ جیتنے کے دعویدار ہیں۔ شیخ رشید نے 10 نئی ٹرینوں کا آغاز کیا اور ریلوے کی آمدن میں 2 ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے 100 دن بھی انتہائی اہم رہے۔ شاہ محمود قریشی نے بااثر ممالک سے سفارتی تعلقات قائم کیے جس کے تحت ملک کامیاب خارجہ پالیسی پر گامزن ہے۔مضبوط خارجہ پالیسی سے متعلق دوٹوک مو¿قف اور شاہ محمود قریشی کا اقوام متحدہ میں خطاب نمایاں رہا۔مسئلہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی اور انتہا پسندی کو شاہ محمود قریشی نے کھل کر بیان کیا۔عالمی برادری کے سامنے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں بیان کیں۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر برائے آبی منصوبہ بندی فیصل واوڈا کو صرف 50 روز مل سکے جس میں انہوں نے صوبوں میں پانی چوری کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے۔صوبوں میں پانی چوری روکنے کے لیے پہلی مرتبہ ٹیلی میٹرز کا منصوبہ شروع کیا گیا۔ورلڈ بینک کے ساتھ کامیاب مذاکرات سے ر±کا ہوا قرضہ بھی فیصل واوڈا نے واپس حاصل کر لیا۔وزارت میں واٹر پالیسی میں تبدیلی کے عملدرآمد کے آغاز کو فیصل واوڈا کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ زلفی بخاری کی وزارت اوورسیز میں بھی اہم اقدامات کیے گئے۔ ہزاروں غیر قانونی بھرتیاں اور بے قاعدگیاں پکڑی گئیں۔اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولتیں اور نئے پروگرامز شروع کیے۔وزیر ہاﺅسنگ سوسائٹی طارق بشیر چیمہ کی 50 لاکھ گھروں کی منصوبہ بندی میں کارکردگی بھی قابل ستائش رہی۔طارق بشیر چیمہ کی منصوبہ بندی کا جلد آغاز اور کئی شہروں میں کارکردگی شامل ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے سے قبل اپنا 100 روزہ پلان دیا تھا جس کے تحت وفاقی وزرا کی پہلی سو روزہ کارکردگی کو پرکھا جانا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نےعام انتخابات سے قبل اپنا سو روزہ پلان ترتیب دیا تھا جس پر اقتدار میں آنے کے فوراً بعد ہی عملدرآمد شروع کر دیا گیا۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے پہلے سو روز میں کئی عوام دوست منصوبوں کا اعلان کیا جس پر انہیں خوب پذیرائی بھی ملی تاہم اب پاکستان تحریک انصاف نے اپنی 100 روزہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھنے کافیصلہ کیا تاکہ عوام کو نئی حکومت کی کارکردگی کا علم ہو سکے۔وزیر اعظم کے میڈیا ایڈوائزر افتخار درانی نے اعلان کر رکھا ہے کہ 29 نومبر 2018ءکو حکومت کی 100 روزہ کامیابیوں کا اعلان کیا جائے گا۔

چیف جسٹس سے حسین نقوی کی تلخ کلامی، بورڈ چھوڑکر یونین چلائیں، چیف جسٹس، میں کیوں جاو¿ں ،حسین نقوی کا جواب

اسلام آباد (ویب ڈیسک) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب ہیلتھ کمیشن سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کی۔ سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے طلب کرنے پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے یاسمین راشد سے مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں آپ سے بہت ا±میدیں تھیں لیکن آپ نے کس طرح کے لوگوں کو بورڈ کا رکن بنادیا ہے۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے بورڈ آف کمشنر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن تحلیل کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ حسین نقوی کہاں ہیں؟ جن کی وجہ سے جسٹس (ر) عامر رضا نے استعفیٰ دیا۔حسین نقوی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ میں اسلامیہ کالج یونین کا سیکریٹری رہا ہوں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پھر آپ بورڈ چھوڑیں اور جا کر یونین چلائیں۔ چیف جسٹس کے ریمارکس پر حسین نقوی نے کہا کہ میں کیوں جاو¿ں، مجھے منتخب کیا گیا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بورڈ کو ہم نے ختم کردیا ہے آپ آگے چلیں۔ دوران سماعت حسین نقوی نے اونچی آواز میں بات کی جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیے کہ آپ کی جرات کیسے ہوئی ہم آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے۔

قومی کرکٹ ٹیم 227 رنز بنا کر آﺅٹ ،بابر اعظم ٹاپ سکورر،نیوزی لینڈ کی دوسری اننگ جا ری

ابو ظہبی (ویب ڈیسک) پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 227 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئی۔ گرین شرٹس کی جانب سے بابر اعظم 62 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے۔ پہلی اننگ میں ملنے والی 74 رنز کی برتری کے بعد نیوزی لینڈ کی دوسری اننگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ابو ظہبی میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں کیوی سائڈ کے 153 رنز کے جواب میں گرین شرٹس 227 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پہلے روز شاہینوں نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 59 رنز بنائے تھے۔ دوسرے روز کے کھیل میں شاہینوں کی وکٹیں خزاں رسیدہ درخت کے پتے کی طرح گرتی چلی گئیں۔ بابر اعظم 62 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے جبکہ اسد شفیق نے 43 اور حارث سہیل نے 38 رنز بنائے۔ پاکستان کے 6 کھلاڑی ڈبل فگر میں بھی داخل نہ ہوپائے۔ کیوی باﺅلر ٹرینٹ بولٹ نے شاہینوں کے پرخچے اڑادیے اور 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ گرینڈ ہوم اور پٹیل نے 2، 2 شکار کیے۔ پہلی اننگ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ پر 74 رنز کی برتری حاصل ہے۔اس سے قبل پہلی اننگ میں پاکستانی بلے بازوں نے نیوزی لینڈ کی بیٹنگ لائن تہس نہس کرکے رکھ دی تھی۔ پاکستان باﺅلرز کیویز پر قہر بن کر ٹوٹے اور وکٹوں پر وکٹیں اڑاتے چلے گئے۔ یاسر شاہ نے 3 شکار کیے جبکہ محمد عباس، حسن علی اور حارث سہیل نے دو دو کھلاڑیوں کو دبوچا۔ بلال آصف بھی ایک شکار کرنے میں کامیاب رہے۔

پی ٹی آ ئی کے ممبر قو می اسمبلی ڈا کٹر عا مر لیا قت کی دعوت ولیمہ کی تقر یب ،انتہا ئی قریبی شخصیا ت کی شر کت

لاہو ر (صدف نعیم سے)پی ٹی آ ئی کے ممبر قو می اسمبلی ڈا کٹر عا مر لیا قت کی دعوت ولیمہ کی تقر یب کر ا چی میں منعقد کی گئی جس میںانتہا ئی قریب ترین شخصیا ت نے شر کت کی ۔اس تقریب میں ڈا کٹر عا مر لیا قت بہت خو ش تھے۔یا د رہے کہ ڈا کٹر عا مر لیا قت حسین نے کچھ عر صہ قبل ہی تو بہ حسین سے نکا ح کیا تھا،تاہم ولیمہ کی تقریب کا انعقا د عا م رو ٹین سے ہٹ کر کیا ۔ان کے ولیمہ کی تقر یب کی تصا ویر بھی سا منے آ گئی ہیں۔

ابوظہبی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان کی بیٹنگ

ابو ظہبی (ویب ڈیسک )ابوظہبی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ جاری ہے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں قومی بولرز کی شاندار بولنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم صرف 153 رنز پر ڈھیر ہوگئی جس کے جواب میں پاکستان کی پہلی اننگز میں بیٹنگ جاری ہے۔پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو27 کے مجموعی اسکور پر دونوں اوپنرز امام الحق اور محمد حفیظ پویلین لوٹ گئے، حفیظ 20 اور امام الحق 6 رنز ہی بناسکے جب کہ کھیل کے دوسرے دن حارث سہیل اور اظہر علی بھی پہلے سیشن میں ہی اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، حارث 38 اور اظہر علی 22 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔جبکہ بابر اعظم32 اور اسدشفیق 27 رنز کیساتھ وکٹ پر موجود ہیں ۔

ایڈیشنل سیکر ٹری پبلک ریلیشن سی ایم آفس اطہر علی خا ن کو ایگزیکٹو ڈا ئریکٹر الحمرا تعینا ت کر دیا گیا

لاہو ر (صدف نعیم سے)ایڈیشنل سیکر ٹری پبلک ریلیشن سی ایم آفس اطہر علی خا ن کو ایگزیکٹو اڈا ئریکٹر الحمرا تعینا ت کر دیا گیا۔ان کو مظفر سیا ل کی جگہ تعینا ت کیا گیا ہے۔اطہر علی کو پر انے عہدے کا ایڈیشنل چا رج بھی دیدیا گیا ہے۔یہ عہدہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا عطا محمد کی ریٹا ئر منٹ کے بعد خالی ہوا تھا۔

انور مجید ، اے جی مجید ، حسین لوائی کی کراچی میں تفتیش کی استدعا مسترد ، اسلام آباد منتقل کرنیکا حکم

لاہور(ویب ڈیسک )سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس میں گرفتار انور مجید اور اے جی مجید سمیت حسین لوائی کو بھی اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔سماعت کے دوران اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے وکیل نے ملزم سے کراچی میں ہی بار بار تفتیش کی استدعا کی جسے چیف جسٹس نے مسترد کردیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ انور مجید کو پمز اسپتال، اے جی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے، یہ لوگ بہت بااثر ہیں کراچی میں ان کا اقتدار ہے، انہیں اسلام آباد منتقل کیا جائے تاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے، مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گا کہ انہیں واپس بھجوایا جائے۔انور مجید کے وکیل کی جانب سے کراچی میں تفتیش کی استدعا پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے اصرار سے ہم زیادہ غیرمطمئن ہو رہے ہیں کہ اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے۔وران سماعت ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ انورمجید انکوائری میں تعاون نہیں کر رہے، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اب جے آئی ٹی کو بااختیار بنا دیا گیا ہے، 10 دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں،جے آئی ٹی اس لیے بنائی تاکہ جان سکیں کہ کک بیکس کے پیسے کو قانونی کیسے بنایاگیا۔انور مجید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ نے 1.2 بلین سلک بینک، 1.8 بلین سمٹ بینک، 4.98 بلین نیشنل بینک اور 4.6 بلین سندھ بینک کو ادا کرنے ہیں، یہ ادائیگیاں پراپرٹی کی صورت میں کی جائیں گی۔جسٹس ثاقب نثار نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ مقررہ تاریخ تک ادائیگیاں نہ ہوئیں تو قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر جے آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ اپنی پراپرٹی کا ریٹ بتا رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جائیدادوں کی قیمتوں سے متعلق تمام بینکوں کے سربراہان حلف نامے جمع کرائیں۔دورانِ سماعت لاپتا افراد کے وکیل نے بھی عدالت کے روبرو بتایا کہ کیس کے دو گواہان لاپتہ ہیں ان کو بازیاب کرایا جائے۔چیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ یا ان کے باس کو بولیں وہ بازیاب کرائیں، سمجھ رہے ہیں نہ، میں کیا کہ رہا ہوں۔واضح رہےکہ ایف آئی اے جعلی بینک اکاو¿نٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاو¿نٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاو¿نٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاو¿نٹس کھولتے ہیں، جنہیں ‘ٹریڈ اکاو¿نٹس’ کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاو¿نٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔اس طرح کے اکاو¿نٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔ایف آئی اے حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔حکام کے دعوے کے مطابق جعلی اکاو¿نٹس بینک منیجرز نے انتظامیہ اور انتظامیہ نے اومنی گروپ کے کہنے پر کھولے اور یہ تمام اکاو¿نٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی اور دستیاب دستاویزات کے مطابق منی لانڈرنگ کی رقم 35ارب روپے ہے۔مشکوک ترسیلات کی رپورٹ پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی اور مارچ 2015 میں چار بینک اکاو¿نٹس مشکوک ترسیلات میں ملوث پائے گئے۔ایف آئی اے حکام کے دعوے کے مطابق تمام بینک اکاو¿نٹس اومنی گروپ کے پائے گئے، انکوائری میں مقدمہ درج کرنے کی سفارش ہوئی تاہم مبینہ طور پر دباو¿ کے باعث اس وقت کوئی مقدمہ نہ ہوا بلکہ انکوائری بھی روک دی گئی۔سمبر 2017 میں ایک بار پھر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایس ٹی آرز بھیجی گئیں، اس رپورٹ میں مشکوک ترسیلات جن اکاو¿نٹس سے ہوئی ان کی تعداد 29 تھی جس میں سے سمٹ بینک کے 16، سندھ بینک کے 8 اور یو بی ایل کے 5 اکاو¿نٹس ہیں۔ان 29 اکاو¿نٹس میں 2015 میں بھیجی گئی ایس ٹی آرز والے چار اکاو¿نٹس بھی شامل تھے۔ 21 جنوری 2018 کو ایک بار پھر انکوائری کا آغاز کیا گیا۔تحقیقات میں ابتدائ میں صرف بینک ملازمین سے پوچھ گچھ کی گئی، انکوائری کے بعد زین ملک، اسلم مسعود، عارف خان، حسین لوائی، ناصر لوتھا، طحٰہ رضا، انور مجید، اے جی مجید سمیت دیگر کو نوٹس جاری کیے گئے جبکہ ان کا نام اسٹاپ لسٹ میں بھی ڈالا گیا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق تمام بینکوں سے ریکارڈ طلب کیے گئے لیکن انہیں ریکارڈ نہیں دیا گیا، سمٹ بینک نے صرف ایک اکاو¿نٹ اے ون انٹرنیشنل کا ریکارڈ فراہم کیا جس پر مقدمہ درج کیا گیا۔حکام نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے سمٹ بنک کو ایکوٹی جمع کروانے کا نوٹس دیا گیا، سمٹ بینک کے چیئرمین ناصر لوتھا کے اکاو¿نٹس میں 7 ارب روپے بھیجے گئے، یہ رقم اے ون انٹرنیشنل کے اکاو¿نٹ سے ناصر لوتھا کے اکاونٹ میں بھیجی گئی تھی۔ناصر لوتھا نے یہ رقم ایکوٹی کے طور پر اسٹیٹ بینک میں جمع کروائی، ان 29 اکاو¿نٹس میں 2 سے 3 کمپنیاں اور کچھ شخصیات رقم جمع کرواتی رہیں۔حکام نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ جو رقم جمع کروائی گئی وہ ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی، ان تمام تحقیقات کے بعد جعلی اکاو¿نٹس اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور سمٹ بینک انتظامیہ پر جعلی اکاو¿نٹس اور منی لاڈرنگ کا مقدمہ کیا گیا جبکہ دیگر افراد کو منی لانڈرنگ کی دفعات کے تحت اسی مقدمے میں شامل کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے پنجاب ہیلتھ کئیر بورڈ آف کمیشن بارے چونکا دینے والا اقدام کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن کو تحلیل کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے لاہور رجسٹری میں پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن ارکان کے تقرر کے معاملے کی سماعت کی۔سماعت کے دوران پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئیں۔چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے بڑی امیدیں تھیں، آپ نے بورڈ میں کیسے کیسے لوگ شامل کر رکھے ہیں۔یاسمین راشد نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بورڈ بنایا گیا اور طریقہ کار کے مطابق ممبران کی نامزدگی کی گئی جس کی وزیراعلیٰ نے منظوری دی۔جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ یہ ادارہ ریگولیٹر ہے مگر وہاں پر سیاست ہو رہی ہے۔ عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ بورڈ کو غیر جانبدار اور آزاد ہونا چاہیے’۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ بہترین شہرت والے افراد کو شامل کرکے نیا بورڈ تشکیل دیا جائے۔دوران سماعت پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن کے ممبر شفقت چوہان نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ‘ممبر حسین نقی اور چیئرمین جسٹس (ر) عامر رضا کی تلخ کلامی ہوئی جس کا دیگر ممبران سے کوئی تعلق نہیں۔

با لی وو ڈ سٹار شبا نہ اعظمی بھا رت وا پس چلی گئیں، منیزہ ہا شمی اور دیگر منتظمین نے وا ہگہ با رڈر پر الودا ع کہا

لاہور (صدف نعیم سے)با لی وو ڈ سٹار شبا نہ اعظمی بھا رت وا پس چلی گئیں۔ان کو منیزہ ہا شمی اور دیگر منتظمین نے وا ہگہ با رڈر پر الودا ع کہا۔یا د رہے کہ شبا نہ اپنے شو ہر مشہور بھارتی شاعر جا وید اختر کے ہمرا ہ پندرہ نومبر کو فیض فیسٹو ل میں شر کت کیلئے پا کستان آئی تھیں۔گزشتہ رو ز انہو ں نے ادبی نشست کیفی اور فیض فیسٹول میں بھی شر کت کی تھی۔