شہبازشریف کی مقبولیت میں کمی،کارکن بھی منہ موڑ گئے

لاہور(نیٹ نیوز)مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نیب کی حراست میں ہیں جنہیں نیب کورٹ پیش کیا جاتا ہے جہاں ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جاتا ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کے ارکان احتساب عدالت کے باہر نعرے بازی کرتے اور شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاج کرتے تھے لیکن دن بدن احتساب عدالت کے باہر آنے والے مسلم لیگ ن کے کارکنان کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے جس نے پارٹی قیادت کو پریشان کر دیا ہے۔یہی نہیں بلکہ مسلم لیگن کے ارکان اسمبلی نے پارٹی قیادت کے احکامات بھی نظرانداز کرنا شروع کر دئیے ہیں جس نے پارٹی قیادت کو نئی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ 10 نومبر کو لاہور کی احتساب عدالت میں پارٹی صدر شہباز شریف کو پیش کیا گیا لیکن اہم لیگی رہنما غائب رہے۔ خواجہ سعد رفیق،ایاز صادق ،خواجہ احمد حسان عدالت نہیں پہنچے ، روحیل اصغر، بلال یاسین، رانا مشہود نے بھی پہنچنا گوارہ نہیں کیا۔سمیع اللہ خان، خواجہ سلمان رفیق، رمضان صدیق بھٹی بھی اپنے پارٹی صدر سے اظہار یکجہتی کے لئے عدالت نہیں آئے، میاں نصیر احمد ،ملک غلام حبیب اعوان، کرنل (ر) طارق، سہیل شوکت بٹ بھی عدالت نہیں آئے۔ شہباز شریف کی پیشی پر ارکان کے رویے نے قیادت کو مزید پریشان کر دیا ہے۔ اس سارے معاملے کو دیکھتے ہوئے حمزہ شہباز نے شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر عدالت نہ پہنچنے والے لیگی ارکان اسمبلی کے نام بھی طلب کر لیے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر مسلم لیگ ن کے کئی گروپس متحرک ہو گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے اندر کئی سینئیر رہنما بھی اس تشویش میں مبتلا ہیں کہ شہباز شریف پہلے ہی نیب کی حراست میں ہیں اور اگر نواز شریف کو بھی گرفتار کر لیا گیا تو ایسے حالات میں پارٹی کی کمان کون سنبھالے گا، ایسے نازک حالات میں پارٹی کو متحد رکھنا بھی پارٹی کے سینئیر رہنماں کے لیے بلا شبہ کسی چیلنج سے کم نہیں ہو گا۔ شہبازشریف کی گرفتاری کے بعد اب نواز شریف کی ممکنہ گرفتاری کی چہ مگوئیاں سن کر مسلم لیگ ن میں ایک فارورڈ بلاک بننے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے جس سے پارٹی بکھرنے کا خدشہ ہے اور ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ ن کا سیاسی سفر بھی اختتام پذیر ہو جائے۔اس کے علاوہ لیگی ارکان اسمبلی کی جانب سے پارٹی قیادت کے احکامات کو نظر انداز کرنا اور ان پر عمل نہ کرنا سینیٹ انتخابات میں بھی مسلم لیگ ن کو نقصان پہنچا سکتا ہے تاہم اس معاملے پر پارٹی قیادت نے غور و خوض شروع کر دیا ہے۔

افغانستان نے ایس پی طاہر شہید کی میت پاکستانی حکام کے حوالے کر دی

اسلام آبا د(ویب ڈیسک ) افغان حکام نے بے جا انکار کے بعد بالاخر شہید ایس پی طاہر خان داوڑ کی میت پاکستانی حکام کے حوالے کر دی ہے، ان کی میت طورخم بارڈر پر پاکستان کے حوالے کی گئی۔وزیر داخلہ برائے مملکت شہریار خان آفریدی، شوکت یوسفزئی، محسن داوڑ، ڈی سی خیبر اور سیکیورٹی حکام نے ایس پی طاہر خان داوڑ کی میت وصول کی۔اس سے قبل شہید ایس پی طاہر خان داوڑ کی میت وصول کرنے کیلئے وزیر مملکت برائے داخلہ اور شمالی وزیرستان کے عمائدین طورخم بارڈر پر پہچے تھے لیکن افغان حکام نے بہانے بازی شروع کرتے ہوئے میت کو پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔افغان حکام کا کہنا تھا کہ وہ ایس پی طاہر خان داوڑ کی میت کو صرف محسن داوڑ کے ہی حوالے کریں گے، اس سے یہ بات عیاں ہو گئی کہ افغان حکومت پی ٹی ایم کو سپورٹ اور مدد فراہم کر رہی ہے۔

سینیٹ الیکشن بارے خاص خبر

لاہور(ویب ڈیسک)پنجاب میں سینیٹ کی دو نشستوں پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کاوقت ختم ہو گیاہے اور ووٹو ںکی گنتی کا عمل جاری ہے۔ ضرور پڑھیں: کیا واقعی طاہر خان داوڑ کو تحریک طالبان نے قتل کیا؟ میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد طالبان بھی میدان میں کود پڑے، ایسا اعلان کردیا کہ ہرپاکستانی دنگ رہ جائےتفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے مجموعی طور پر 173 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے ن لیگ کے 166 اراکین نے ووٹ دیا اور پیپلز پارٹی کے 7 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ن لیگ کے سہیل شوکت بٹ اورپی ٹی آئی کے اویس دریشک بیرون ملک ہونے کے باعث سینیٹ انتخاب کیلئے ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔تحریک انصاف اور اتحادیوں کی جانب سے 190 ووٹ کاسٹ ہوئے، پولنگ کا عمل شام 4 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا۔مسلم لیگ ن کے سعود مجید اورتحریک انصاف کے ولید اقبال مد مقابل ہیں جبکہ خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی سیمی ایزدی اور مسلم لیگ ن کی سائرہ افضل تارڑ ا?منے سامنے ہیں، دونوں نشستیں مسلم لیگ ن کے ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کی نا اہلی کے بعدخالی ہوئی تھی۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کو اپنے 180، مسلم لیگ (ق) کے 10 اور 2 آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے،جبکہ مسلم لیگ ن کو 167، پیپلزپارٹی کے 7 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ حکومتی اتحاد کو مزید 2 آزاد اور راہ حق پارٹی کے ایک ممبر کا بھی ووٹ ملنے کی امید ہے۔

جمال خاشقجی قتل کیس، سعودی عرب نے کتنے لوگوں کے سر قلم کرنے کی تیاری کرلی ؟ ایسی خبر آگئی کہ پوری دنیا ہکا بکا رہ گئی

ریاض (ویب ڈیسک) ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 11 افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ 5 افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ضرور پڑھیں: کیا واقعی طاہر خان داوڑ کو تحریک طالبان نے قتل کیا؟ میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد طالبان بھی میدان میں کود پڑے، ایسا اعلان کردیا کہ ہرپاکستانی دنگ رہ جائےغیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 11 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ پراسیکیوٹر کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 5 افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ ان پانچوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات جاری کیے اور ان کی سعودی قونصل خانے میں موت کی نگرانی بھی کرتے رہے۔پبلک پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ 29 ستمبر کو قتل کی واردات پیش آئی جس سے قبل قونصل خانے کے کیمرے بند کردیے گئے تھے۔ قتل کے بعد جمال خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے کرکے اسے قونصل خانے سے باہر منتقل کیا گیا۔پراسیکیوٹر کے مطابق ایک سابق مشیر نے جمال خاشقجی کے قتل میں اہم کردار ادا کیا۔ ملزم نے پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کی نفی کردی ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے کسی بھی ملزم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق ترکی کی جانب سے صحافی کے قتل سے متعلق اہم معلومات اور ریکارڈنگ کا انتظار ہے۔ خاشقجی کی لاش کو ٹھکانے والے مقامی سہولت کار کا خاکہ بنالیا گیا ہے جو بہت جلد ترک حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔ ’ ہم کسی افواہ پر تبصرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی ترک میڈیا میں لیک ہونے والی معلومات پر بات کریں گے‘۔پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جس ٹیم کو جمال خاشقجی کو سعودی عرب واپس لانے کی ذمہ داری دی گئی تھی ، اس ٹیم کے سربراہ نے اپنے طور پر خاشقجی کے قتل کا منصوبہ بنایا۔

جمال خاشقجی قتل کیس، سعودی عرب نے کتنے لوگوں کے سر قلم کرنے کی تیاری کرلی ؟ ایسی خبر آگئی کہ پوری دنیا ہکا بکا رہ گئی

ریاض (ویب ڈیسک) ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 11 افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ 5 افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ضرور پڑھیں: کیا واقعی طاہر خان داوڑ کو تحریک طالبان نے قتل کیا؟ میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد طالبان بھی میدان میں کود پڑے، ایسا اعلان کردیا کہ ہرپاکستانی دنگ رہ جائےغیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 11 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ پراسیکیوٹر کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 5 افراد کے سر قلم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ ان پانچوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات جاری کیے اور ان کی سعودی قونصل خانے میں موت کی نگرانی بھی کرتے رہے۔پبلک پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ 29 ستمبر کو قتل کی واردات پیش آئی جس سے قبل قونصل خانے کے کیمرے بند کردیے گئے تھے۔ قتل کے بعد جمال خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے کرکے اسے قونصل خانے سے باہر منتقل کیا گیا۔پراسیکیوٹر کے مطابق ایک سابق مشیر نے جمال خاشقجی کے قتل میں اہم کردار ادا کیا۔ ملزم نے پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کی نفی کردی ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے کسی بھی ملزم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق ترکی کی جانب سے صحافی کے قتل سے متعلق اہم معلومات اور ریکارڈنگ کا انتظار ہے۔ خاشقجی کی لاش کو ٹھکانے والے مقامی سہولت کار کا خاکہ بنالیا گیا ہے جو بہت جلد ترک حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔ ’ ہم کسی افواہ پر تبصرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی ترک میڈیا میں لیک ہونے والی معلومات پر بات کریں گے‘۔پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جس ٹیم کو جمال خاشقجی کو سعودی عرب واپس لانے کی ذمہ داری دی گئی تھی ، اس ٹیم کے سربراہ نے اپنے طور پر خاشقجی کے قتل کا منصوبہ بنایا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ جب کہ حکومت کے 100 روزہ پلان پر وفاقی وزرارتوں کے مقرر اہداف پر بریفنگ دی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں کابینہ کی خصوصی کمیٹیوں اور ٹاسک فورسز کے سربراہ نے اپنی کارکردگی پر بریفنگ دی۔وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی اور آذز بائیجان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور مختلف ملکوں کے ساتھ ایم او یوز کی منظوری بھی دی گئی۔وفاقی کابینہ نے پولیس افسرطاہر خان داوڑ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے وزیرمملکت داخلہ کو طاہر داوڑ کے قتل کی فوری تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے متعلق چیئرمین سینیٹ کی رولنگ پر بھی مشاورت کی گئی اور وزیراعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک کو چیئرمین سینیٹ سے فوری رابطے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے سیاسی امور اور مسائل افہام و تفہیم سے حل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو وزراءکی تضحیک کا حق نہیں۔ذرائع نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وزارتوں اور ڈویڑنز کو 100 روزہ پلان پرحتمی رپورٹ آئندہ ہفتے تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم 29 نومبر کو 100 روزہ پلان کے اہداف کی تکمیل پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

نواز کے لئے پھر جیل کی سلاخیں ؟خبر سے لیگی حلقوں میں بھونچال

اسلام آباد (نیٹ نیوز)اگلے چند روز میں نواز شریف کی دوبارہ گرفتاری کا امکان، سابق وزیراعظم کیخلاف احتساب عدالت میں دائر العزیزیہ ریفرنس آخری مرحلے میں داخل۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں کیے گئے خطاب پر ایک مرتبہ پھر استثنی مانگ لیا جبکہ سابق وزیراعظم نے عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 50 میں سے 44 سوالات کے جواب دے دیے۔ بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کی تو اس موقع پر نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے تحریری جواب عدالت میں جمع کرائے۔نواز شریف کے تحریری جوابات فاضل جج نے خود پڑھے اور نواز شریف نے 44 سوالات کے جواب دئیے اور عدالت سے استدعا کی کہ دیگر سوالات کے جوابات خواجہ حارث سے مشاورت کے بعد دوں گا، اس کے لیے وقت دیا جائے۔ نواز شریف نے کہا کہ کچھ سوالات پیچیدہ ہیں جن کا ریکارڈ دیکھنا پڑے گا، سابق وزیراعظم کے وکیل زبیر خالد نے عدالت سے استدعا کی کہ کیا ان کے موکل کو جانے کی اجازت ہے۔جج ارشد ملک نے کہا کہ ابھی نواز شریف کے دستخط باقی ہیں، سوالوں کے جواب ٹائپ ہونے پر دستخط کرنے تین بجے تک آجائیں، اب سپریم کورٹ کو نواز شریف کا بیان بھجوائیں گے کہ یہاں تک ریکارڈ کرلیا۔ وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو سابق وزیراعظم کو بقیہ سوالات بھی دے دئیے گئے، سابق وزیراعظم سے مجموعی طور پر 151 سوالات پوچھے گئے ہیں جن میں سے نواز شریف 44 کے جوابات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔نواز شریف نے قومی اسمبلی میں کیے گئے خطاب پر ایک مرتبہ پھر استثنی مانگتے ہوئے جواب دیا کہ قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کسی عدالت کے سامنے نہیں پیش کی جاسکتی ،آئین کے آرٹیکل 66کے تحت قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کو استثنی حاصل ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ میں نے جو قومی اسمبلی میں تقریر کی وہ کچھ دستاویزات کی بنیاد پر کی، یہ کبھی نہیں کہا کہ گلف اسٹیل مل، العزیزیہ یا دبئی فیکٹری کا مالک ہوں، میرا گلف اسٹیل ملز کے کیے گئے معاہدوں سے کوئی تعلق نہیں رہا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ العزیزیہ اسٹیل مل میرے والد مرحوم نے قائم کی تھی اور میرا کسی حیثیت میں بھی خاندانی کاروبار سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کے لیے فاضل جج ارشد ملک کو سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن 17 نومبر کو ختم ہورہی ہے۔ احتساب عدالت کی جانب سے ٹرائل کی مدت میں ساتویں بار توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کا بھی امکان ہے۔

کمسن کُڑی مُنڈے کی شادی مگر پولیس نے رنگ میں بھنگ ڈال دی

سیالکوٹ(خصوصی رپورٹ)مو لو ی نے کم عمر لڑکے اور لڑکی کا نکا ح کر وا دیا ،پو لیس نے مو قع پر پہنچ کر مو لوی سمیت کمسن دلہا دلہن کو گرفتار کر لیا ۔تفصیلا ت کے مطابق گزشتہ روز 14سالہ وارث اور12سالہ مصبا ح نو رین کا نکا ح الیوالی کی مسجد میںپڑھوا یا جا رہا تھا کہ تھا نہ سمبڑیال پو لیس نے مو قع پر پہنچ کر نکا ح خواں سمیت کم عمر دلہا دلہن اور اس کے والد کو گرفتا رکر لیا

وسیم اکرم پی ایس ایل فرنچائز کراچی کنگز کے صدربن گئے

کراچی(آئی این پی) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے چوتھے ایڈیشن کے لیے کراچی کنگز نے سابق کپتان اور عظیم گیند باز وسیم اکرم کی خدمات حاصل کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم کراچی کنگز کے ساتھ بطور صدر منسلک ہوئے ہیں، اس سے قبل یہ عہدہ مایہ ناز آل رانڈر شاہد آفریدی کے پاس تھا۔وسیم اکرم پاکستان کے عظیم کرکٹرز میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 414 جبکہ ون ڈے کرکٹ میں 502 وکٹیں حاصل کیں۔ان کی کپتانی میں پاکستان نے 1999کے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا تاہم اس اہم معرکے میں اسے آسٹریلیا کے ہاتھوں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔1992کے عالمی کپ کی فتح میں وسیم اکرم نے اہم ترین کردار ادا کیا تھا، فائنل میں وہ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔ریٹائرمنٹ کے بعد وسیم اکرم کے کوچنگ کا پیشہ بھی اختیار کیا جبکہ وہ بطور کمنٹیٹر بھی اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔وسیم اکرم اس سے قبل اسلام آباد یونائٹیڈ اور ملتانز سلطانز کے ساتھ بھی وابستہ رہ چکے ہیں۔

دپیکا رنویرکوشوبزستاروں کی جانب سے شادی کی مبارکباد

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ کی سپرہٹ جوڑی دپیکا پڈوکون اوررنویرسنگھ کو شوبزستاروں کی جانب سے شادی کی مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ناموربالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اوررنویر سنگھ گزشتہ روز اٹلی کے خوبصورت مقام لیک کومومیں شادی کے بندھن میں بندھ گئے دونوں کی شادی کونکنی رواج کے مطابق انجام پائی اورآج دونوں ایک بار پھرسندھی رواج کے مطابق شادی کے بندھن میں بندھیں گے۔نئے شادی شدہ جوڑے کو بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان، کرشمہ کپور، کرن جوہر، کپل شرما اورراکھی ساونت سمیت متعدد بالی وواسٹارز کی جانب سے مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔اداکارہ کرشمہ کپورنے کہا بالی ووڈ کی خوبصورت جوڑی کو ان کی جانب سے شادی کی بہت مبارکباد۔ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان نے بھی دونوں اسٹارز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا جب انہوں نے دپیکا رنویر کی شادی کی خبر سنی تو وہ بہت خوش ہوئے تھے اور ان کا دل چاہ رہا تھا کہ دپیکا کو گلے لگا کر مبارکباد دیں اور ان سے کہیں بالکل ویسے ہی خوش رہنا جیسے میں اپنی شادی کے بعد خوش ہوں رنویر اوردپیکا کے لیے ڈھیر سارا پیار۔اداکارہ راکھی ساونت دپیکا رنویرکی شادی پربالکل اسی طرح خوش ہیں جیسے ان کے گھرکے فرد کی شادی ہو، انسٹا گرام پر اپنی خوشی شیئر کرتے ہوئے راکھی ساونت نے کہا جب ہم نے سوشل میڈیا پر دونوں کی شادی کی خبرسنی تو خوشی کے مارے رقص کرنا شروع کردیا تھا۔