اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے منشیات فروشی سے متعلق ماہانہ رپورٹ طلب کر لی جبکہ چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا ہے کہ ان پولیس والوں کا کیا ہوا جو منشیات سپلائی کرتے ہیں؟ جمعہ کو سپریم کورٹ میں ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کے معاملہ پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کومنشیات فروشی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔دوران سماعت پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی۔ایڈووکیٹ جنرل سے تعاون نہ کرنے پرسندھ اوربلوچستان کی پولیس اورمحکمہ داخلہ کے10 روز میں جواب طلب کر لئے گئے۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں 50 افراد کیخلاف مقدمات درج کر کے گرفتار کیا گیا،ملزمان کے قبضے سے بڑی مقدار میں منشیات پکڑی گئیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تعلیمی اداروں میں آسانی سے منشیات مل جاتی ہیں،اس کو روکنا کس کا کام ہے؟سوشل میڈیا پرموجود وڈیوزمیں بچیاں نشہ آور پاﺅڈر سونگھتی نظر آتی ہیں،ان پولیس والوں کا کیا ہوا جو منشیات سپلائی کرتے ہیں؟محکمے کو کالی بھیڑوں سے پاک کریں۔
