کراچی (ویب ڈیسک)رواں برس ہونے والی اسٹارز اور دیگر شادیوں پر ایک نظر ڈالی جائے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شادی ایک بڑے خرچے کی اصطلاح ہے لیکن کراچی سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر رضوان نے اپنی شادی کی کہانی ٹوئٹر پر شیئر کرکے بتایا ہے کہ 20 ہزار روپے میں بھی سہل طریقے سے شادی ہوسکتی ہے۔رضوان اور پلوشہ کی شادی کچھ برس قبل ہوئی، ان دونوں نے فیصلہ کیا تھا کہ شادی کسی قسم کی فضول خرچی اور رسومات کے بجائے سادگی سے ہوگی۔دونوں نے شادی سے قبل سب سے پہلے مہمانوں کی فہرست تیار کی جو کہ صرف 25 افراد پر مشتمل تھی جس میں صرف قریبی رشتہ دار اور دوست شامل تھے۔اگرچہ اس شادی کو کچھ عرصہ گزر چکا ہے، لیکن آج کل مہنگی اور نمودونمائش والی شادیوں کے ٹرینڈ کو دیکھ کر رضوان نے بھی چند ٹوئیٹس شیئر کیں اور ‘اپنی مرضی کی شادی’ کا تجربہ بیان کیا۔رضوان نے لکھا، ’دوستوں شادی سیزن ہے تو میں اپنی شادی کی کہانی سناتا ہوں کہ اپنی مرضی کی شادی کس طرح ممکن ہے‘۔انہوں نے بتایا کہ میرے مہمانوں کی فہرست میں 25 نام تھےجن میں دوست اور والدین شامل تھے۔ شادی کا مقام گھر کا ٹیرس تھا جب کہ کھانے کا مینیو چکن تکہ، سیخ کباب، پٹھورے چنے، حلوہ اور اسٹرابیریز تھیں۔رضوان لکھتے ہیں کہ ’میں نے شادی کا بجٹ 20 ہزار روپے طے کیا تھا۔ ایک دوست اپنے خانسامہ کو لے آیا، میں نے چکن اور مصالحے خریدے اور کھانا تیار کرنے میں مدد کی، اہلیہ نے کھٹے آلو بنائے جبکہ والد نے ٹیرس کو کچھ لائٹوں سے سجا دیا۔رضوان نے بتایا کہ ’میں نے 25 کرسیاں پڑوس کی الیکشن کمیٹی سے ادھار لیں۔ میں شادی میں میٹھے کا انتظام بھول گیا تھا، لیکن میرا ایک دوست رضوان اسٹرابیریز اور آئسکریم لے آیا، میز کا انتظام بھی ا±سی نے کیا، جبکہ حسینہ اور حرا بھی اس تقریب میں شریک ہوئیں۔انہوں نے بتایا کہ ’میں نے اور میری اہلیہ نے شادی میں نیلے رنگ کی شلوار قمیض زیب تن کی تھی جو کہ میری والدہ اور بہن کی جانب سے شادی کا تحفہ تھا۔کھانے کے بعد آدھی رات تک ہم سب کی باتیں ا±س وقت تک جاری رہیں جب تک کہ واپڈا نے بجلی نہیں بند کی، جس کے بعد سب لوگ ڈی ایچ اے میں واقع ایک ریسٹورنٹ چلے گئے اور بس۔ خوش! شادی ہوگئی!’اپنی آخری ٹوئیٹ میں رضوان نے کہا کہ ’میں یہ کہنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ کوئی بات نہیں، آپ وہ کریں جو آپ چاہتے ہیں اور جتنا آپ برداشت کرسکیں لیکن انجوائے کریں، خوش رہیں، چاہے بڑے پیمانے پر شادی کریں یا چھوٹے پیمانے پر، شادیاں خوشیاں ہوتی ہیں، سب خوش رہیں!’رضوان کی سادہ سی شادی کی تقریب اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ دور حاضر میں بھی شادی کرنا کوئی بوجھ نہیں ہے۔