کپتان نے ”این آر او“ بارے حقائق سے پردہ ہٹا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ کی جانب سے این آراو کے لیے عدلیہ پر دباو¿ ڈالا جارہا ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی خود کو قانون سے بالا ترنہیں سمجھے، اس ملک میں انصاف کی بالا دستی ہوگی، جو مظلوم بن رہے ہیں انہیں سب معلوم ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ سب کرپشن کے مافیا ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی، اب پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالا جارہا ہے جو حکومت کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ عمران خان نے کہا کہ لودھراں کے الیکشن میں (ن) لیگ کی جانب سے ہرجگہ بہت پیسہ خرچ کیا گیا، مجھے یقین ہوگیا کہ یہ کرپشن مافیا ہے لیکن علی ترین کوداد دیتا ہوں کہ 91 ہزارووٹ حاصل کئے۔عمران خان نے الزام لگایا کہ چھوٹے میاں صاحب قتل کرواتے ہیں انہیں کوئی نہیں پکڑتا اورمجھ پردہشتگردی کے مقدمات درج کیے گئے، میں ایک عام شہری ہوں اورمجھے خصوصی پروٹوکول کی ضرورت نہیں ہے جبکہ نواز شریف مغل اعظم ہیں اور ان کا مقصد صرف عدلیہ پر دباو¿ ڈالنا ہے، عوام کا کام ووٹ دینا اورعدالتوں کا کام انصاف دینا ہے جب کہ (ن) لیگ کی جانب سے این آراو کے لیے عدلیہ پرمسلسل دباو¿ ڈالا جارہا ہے۔

 

پاکستان کیخلاف خوفناک منصوبہ ۔۔۔خبر نے ہلچل مچا دی

لاہور‘ اسلام آباد‘ (خصوصی رپورٹ) محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنروں کو جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے 120سے زائد مراکز اور دفاتر کو تحویل میں لینے کیلئے 72گھنٹے کی ڈیڈلائن دے دی‘ جس کے بعد گزشتہ روز جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے فیصل آباد، بہاولپور اور دیگر اضلاع میں 53مراکز اور دفاتر کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ۔ معتبر ذرائع نے بتایا کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے مراکز اور دفاتر کی تعداد اور دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے رپورٹ مرتب کر کے وزیراعظم کو پیش کی تھی جس کے بعد نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی برائے منی لانڈرنگ کے اجلاس میں وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے تمام اثاثے منجمد کر کے اپنی تحویل میں لینے کے احکامات دیئے تھے۔ اس حوالے سے صدرمملکت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ1997ءمیں ترمیم کیلئے آرڈیننس بھی جاری کر دیا جس کے بعد تمام صوبوں کو جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے مراکز اور دفاتر کو فوری طور پر حکومتی تحویل میں لینے کے احکامات دے دیئے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں 120سے زائد مراکز اور دفاتر کو تحویل میں لینے کے بعد حکومت کومراکز میں چلنے والے سکولوں، ڈسپنسریوں اوردیگر فلاحی کاموں کے اخراجات کیلئے 30کروڑ سالانہ سے زائد کے فنڈزڈپٹی کمشنروں کو جاری کرنا ہونگے۔ جہاں ضرورت ہوگی تحویل میں لئے گئے مراکز اور دفاتر پر پولیس کے دستے تعینات کیے جائیں گے۔ یہ اقدامات امریکہ کی طرف سے پاکستان کا نام گلوبل ٹیررسٹ فنانسنگ واچ لسٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے پیش کی گئی تحریک کے نتیجے میں کئے جارہے ہیں۔ جسے بین الاقوامی فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (فافٹ) کے پیرس میں ہونے والے آئندہ اجلاس میں زیرغور لائے جانے کا امکان ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے فرانس اور جرمنی کو بھی اس تحریک کی تائید کیلئے کہا ہے۔ کمشنر لاہور عبداللہ سنبل نے لاہور کے علاقہ چوبرجی میں واقع جماعت الدعوةکی جامعہ قادسیہ کے حوالے سے بتایا کہ وہ مسجد ہے اسے سرکاری تحویل میں نہیں لے سکتے۔دریں اثناء جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے توقع ظاہر کی کہ فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) 18تا 23فروری پیرس میں ہونے والے اپنے اجلاس میں پاکستان کی درجہ بندی نہیں گھٹائے گی۔ برسلز سے اس نمائندے کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کردی ہیں۔ توقع ہے کہ دنیا بھارتی خواہشات کا شکار نہیں ہو گی۔ پیرس اجلاس میں پاکستان کا وفد بھی شرکت کرے گا۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ انہوں نے جرمنی کے متعلقہ ذمہ دار حلقوں سے تبادلہ خیال کیا اور انہیں عسکری تنظیموں کے خلاف پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ امریکہ سمیت بعض ممالک بھارت کی خواہش پر پاکستان کو اس حواے سے واچ لسٹ پر رکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان نے اس سے بچنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھالئے ہیں۔ تاہم متعلقہ حکام نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جس ٹیم نے گزشتہ جنوری میں پاکستان کا دروہ کیا تھا، وہ پیرس اجلاس میں اپنی رپورٹ کا پاکستان کے حق میں ہونا ضروری ہے۔ اگر پاکستان کا درجہ گھٹا کر اسے مشکوک ممالک کی فہرست میں رکھا گیا تو اس سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان کا رواں مالی سال یورو بانڈ کی رونمائی کا منصوبہ متاثر ہو گا۔

 

 

سٹینانیلسن نے سپرنٹ کلاسک میں پہلاگولڈمیڈل جیت لیا

پیانگ چنگ (آن لائن) سویڈن کی سٹینانیلسن نے پیانگ چنگ سرمائی مقابلوں میں خواتین کے سپرنٹ کلاسک کراس کنٹری ریس مقابلہ جیت کراپنا پہلااولمپک ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے ۔نلسن جو2014ءمیں سوچی سے کراس کنٹری کانسی کاتمغہ جیت چکی ہیں۔

،نے تین منٹ 3.84سیکنڈزمیں اختتام کیااوروہ ناروارڈکی میکن فالاسے 3.03سیکنڈزکے فرق سے آگے رہیں۔روس کی میوٹرل اولمپک اتھلیٹس کیلئے کانسی کاتمغہ یولیابیلوروکووانے حاصل کیا،روس کوڈوپنگ سکینڈل کی وجہ سے اولمپک سے معطل کیاگیا۔مردوں کے ایونٹ میں ناروے کے جوہانس کلی بومیں اپناپہلاڈیبیوگولڈمیڈل جیتا،انہوںنے تین منٹ 05.75سیکنڈزکے ساتھ اٹلی کے فیڈریکوپیلگرینوسے 1.34سیکنڈزسے کامیابی حاصل کی۔

 

با صلاحیت کرکٹرز کا ٹیم میں انتخاب ہو گا

کراچی(آئی این پی) قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ نوجوان پلیئرزکےلئے پی ایس ایل سے قومی ٹیم میں جگہ بنانے کااچھا موقع موجود ہے۔گزشتہ ایونٹ سے بھی کئی سٹارپلیئرزابھرکرسامنے آئے اورقومی ٹیم کاحصہ بنے۔شاداب اور فخرزمان کی مثال بھی سب کے سامنے ہے۔نئی فرنچائزملتان کی شمولیت سے میگا ایونٹ میں مقابلے اب مزید سخت ہونگے۔اپنے ایک انٹرویو میں قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق نے کہا ہے کہ پاکستانی سرزمین پراس بارپی ایس ایل کے3میچز کا انعقاد ہو رہا ہے ۔کراچی میں فائنل کرانے کاتجربہ شاندارہوگا۔ رواں ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں بیٹسمینوں کی دھواں دار کارکردگی پر کہا ہے کہ ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ کے میچ ایک شہر کی بیٹنگ پچز پر نہیں ہونے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے حالیہ دورے میں پوری ون ڈے سیریز میں ہماری بیٹنگ لائن مشکلات میں گھری رہی جبکہ بولر پورے ٹورنامنٹ میں مار کھاتے رہے۔

انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ون ڈے ٹورنامنٹ میں کارکردگی دکھانے والوں کی صلاحیتوں پر کسی کو شک نہیں تاہم ڈومسٹک پچز پر بیٹسمینوں کی صلاحیتوں کو پرکھنا مشکل ہے۔سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان پچوں پر جہاں گھٹنے سے اوپر گیند نہیں آتی اور پورے ٹورنامنٹ میں گیند سوئنگ ہوتی ہوئی دکھائی نہیں دی، ایسی پچز پر بیٹسمینوں کی کوالٹی اور اسکلز کو نکھارا نہیں جاسکتا اور ایک وینیو پر ہونے والے میچوں کی کارکردگی پر کسی کو جانچنا مشکل ہے۔انضمام الحق نے کہا کہ جب یہی بیٹسمین آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور جنوبی افریقا میں کھیلتے ہیں تو انہیں باونسی پچز پر بیٹنگ کرنے میں مشکل پیش آتی ہے اور سوئنگ کے سامنے بھی بیٹسمین مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔انضمام الحق نے کہا کہ اعداد و شمار پر ٹیمیں منتخب کرنا مشکل کام ہے، اگر آپ فرسٹ کلاس کرکٹ کے ریکارڈ دیکھیں تو آپ حیران ہوجائیں لیکن ان ریکارڈز پر کھلاڑیوں کو منتخب کیا جائے تو ہمیں جواب دینا مشکل ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ریجنل ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں بیٹسمینوں نے رنز کے ڈھیر لگائے اور بیٹنگ کے لئے سازگار پچز پر بڑے بڑے اسکور کرکے سلیکشن کمیٹی کے مسائل میں اضافہ کردیا۔ خیال رہے کہ ریجنل ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں کراچی نے اسلام آباد کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ریجنل ٹورنامنٹ میں بائیں ہاتھ کے اوپنر شان مسعود نے 8 میچوں میں 656 رنز بنائے، ان کا بیٹنگ اوسط 109.33 تھا انہوں نے دو سنچریاں اور چار نصف سنچریاں بنائیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 182 ناٹ آوٹ تھا۔افتخار احمد نے ایک سنچری اور پانچ نصف سنچریوں کی مدد سے 522 رنز بنائے، کراچی کے خرم منظور نے تین مسلسل سنچریوں کی مدد سے 522 رنز بنائے جب کہ بابر اعظم نے اسلام آباد کی جانب سے دو میچ کھیلے اور دو سنچریوں کی مدد سے 241 رنز اسکور کئے۔عابد علی نے ایک ڈبل سنچری کی مدد سے 509، اکبر رحمن نے 424، فیضان ریاض نے 409 اور عثما ن صلاح الدین نے 355 رنز اسکور کئے۔ٹیسٹ بیٹسمین فواد عالم نے فائنل میں 149 رنز بنائے اور 8 میچوں میں 313 رنز بنائے۔ون ڈے ٹورنامنٹ کے زیادہ تر میچز راولپنڈی اسٹیڈیم میں ہوئے جہاں بیٹسمینوں کا راج رہا، دیگر بیٹسمینوں میں لاہور بلیوز کے محمد سعد نے 464، سعود شکیل نے 334، احمد شہزاد نے 163 اور محمد رضوان نے 291 رنز بنائے۔

ٹی 20 رینکنگ : پاکستان کی بادشاہت برقرار

دبئی (اے پی پی) پاکستانی ٹیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی تازہ ترین ٹیم رینکنگ میں بدستور پہلے نمبر پر براجمان ہیں، نیوزی لینڈ نے بھارت سے دوسری پوزیشن چھین لی، انگلش ٹیم 3 درجے تنزلی کے بعد ساتویں نمبر پر چلی گئی، افغانستان نے بنگلہ دیش کے بعد سری لنکا کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے آٹھویں پوزیشن سنبھال لی۔ آئی سی سی کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین ٹی ٹونٹی ٹیم رینکنگ میں پاکستانی ٹیم بدستور سرفہرست ہے، نیوزی لینڈ نے ایک درجے ترقی کے ساتھ بھارت کو دوسری پوزیشن سے محروم کر دیا، بھارت تنزلی کے بعد تیسرے نمبر پر آ گیا، آسٹریلوی ٹیم 2 درجے ترقی پا کر چھٹے سے چوتھے نمبر پر آ گئی، ویسٹ انڈیز پانچویں نمبر پر برقرار ہے، جنوبی افریقہ بھی ایک سیڑھی چڑھ کر چھٹے نمبر پر آ گیا، انگلش ٹیم سہ ملکی ٹی ٹونٹی سیریز میں متواتر تین شکستوں کے بعد تین درجے گرنے کے بعد چوتھے سے ساتویں نمبر پر چلی گئی، افغانستان نے بنگلہ دیش کے بعد سری لنکا کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے آٹھویں پوزیشن سنبھال لی۔ سری لنکا نویں اور بنگلہ دیش دسویں نمبر پر ہے۔

تینوں فارمیٹس میں کپتانی کے باوجود کوئی دباﺅ نہیں

کراچی(نیوزایجنسیاں) قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی قیادت کے باوجود ان پر کوئی دباو¿ نہیں اور وہ کھیل سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اپنی 100فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے مجھے تینوں فارمیٹ کیلئے کپتان مقرر کیا ہے اور یہ ذمے داری مجھ پر کسی بھی طرح بوجھ نہیں۔’میں تمام فارمیٹس میں کرکٹ سے لطف اندوز ہو رہا ہوں اور اپنی بہترین کارکردگی دینے کی کوشش کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے ٹیم کے ہمراہ بہترین نتائج دینے کیلئے کوشاں ہوں۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ پر دیگر لوگوں کی طرح انہیں بھی بہت مایوسی ہوئی ہے۔نیوزی لینڈ میں درپیش مختلف کنڈیشنز کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیشہ ورانہ کرکٹرز کی حیثیت سے ہمیں خود کو مختلف کنڈیشنز میں کھیلنے کیلئے ایڈجسٹ کرتے ہوئے ہر صورتحال میں بہترین کھیل پیش کرنا چاہیے۔ نیوزی لینڈ میں ہمیں محمد حفیظ جیسے تجربہ کار باو¿لر کی کمی محسوس ہوئی جنہیں غیرقانونی ایکشن کے سبب آئی سی سی کی جانب سے ایک سال کی پابندی کا سامنا ہے۔اگلے ورلڈ کپ سے قبل سینئر کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر سرفراز نے کہا کہ اس بات کا انحصار ان کی فارم اور فٹنس پر ہے اور اس بات کا درست فیصلہ سلیکشن کمیٹی کر سکتی ہے۔سرفراز نے ون ڈے میچوں میں بیٹنگ لائن میں مستقل مزاجی کی کمی کا ادراک کرتے ہوئے ٹیم کی جانب سے ٹی20 سیریز میں شاندار کارکردگی کے ذریعے سیریز اپنے نام کرنے پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خصوصاً ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں اپنی بیٹنگ میں بہت بہتری کی ضرورت ہے اور امید ظاہر کی کہ نوجوان کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے بہتر کھلاڑی بننے کی کوشش کریں گے۔دورہ انگلینڈ اور آئرلینڈ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان نے کہا کہ یہ مشکل دورے ہوں گے لیکن ہم دونوں حریفوں کو چیلنج کرنے اور جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔آخر میں پاکستان سپر لیگ کے بارے میں سوال پر ابتدائی دونوں ایڈیشنز میں رنر اپ رہنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان نے کہا کہ ہماری نظریں کراچی میں ہونے والے فائنل میں رسائی اور ایونٹ جیتنے پر مرکوز ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ انگلش بلے باز کیون پیٹرسن کو 25 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میں شرکت کیلئے راضی کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔یاد رہے کہ پیٹرسن سمیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دیگر اہم غیرملکی کھلاڑیوں نے سیکیورٹی خدشات کے سبب گزشتہ سال لاہور میں ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں شرکت نہیں کی تھی۔

 

پاکستان نے چمپئنزٹرافی کی میزبانی کی پیشکش کردی

لاہور(نیوزایجنسیاں)پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کی پیشکش کر دی ۔ بھارت کی جانب سے ٹیکس مسائل کے باعث چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کا معاملہ عدم یقینی کا شکار ہونے کے بعد پاکستان نے 2021 ایڈیشن کی میزبانی کی پیشکش کردی ہے۔آئی سی سی نے اس سے قبل بھارت میں آئی سی سی ایونٹس کے لیے ٹیکس چھوٹ نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔پی سی بی ذرائع نے میڈیاکو بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے آئی سی سی اجلاس کے دوران اس معاملے پر بحث جاری تھی جس کے دوران پی سی بی نے ایونٹ کی میزبانی کی پیشکش کی۔ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی نے آئی سی سی کو پاکستانی حکومت کی جانب سے ٹیکس چھوٹ دلانے کی یقین دہانی بھی کروادی۔اس حوالے سے حتمی فیصلہ آئندہ آئی سی سی سالانہ بورڈ اجلاس میں کیا جائے گا۔ گزشتہ سال بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی اور بھارتی ٹیکس مسائل کی وجہ سے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے امکانات روشن ہیں۔اس بات کا بھی امکان موجود ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کے میچز پاکستان میں کروادیے جائیں جبکہ دیگر میچز کا انعقاد متحدہ عرب امارات میں کردیا جائے۔

شاہین خالد بٹ منی لانڈرنگ میں ملوث ، سینٹ کا ٹکٹ کیوں دیا گیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے خلاف مقدمات جوں جوں انجام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ نتیجہ زیادہ اچھا برآمد ہوتا نظر نہیں آتا شاید اس لئے وہ عدالتوں کو تسلیم نہ کرنے کے بیانات عوام تک پہنچا رہے ہیں۔ اگر پورے پاکستان میں ریفرنڈم ہو اور نتیجہ بھی نوازشریف کے حق میں نکلے تو کیا عدالتوں کو ختم کر دیں، مقدمات کے فیصلے کیا پارلیمنٹ کرے گی۔ موجودہ سیاسی فضا میں نااہلی مدت کیس کے فیصلے کی اہم صرورت ہے کیونکہ پارلیمنٹ کی اکثریت نے نواز شریف کے خلاف اس پابندی کو ہٹا کر انہیں پارٹی صدر کیلئے اہل قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ 15 ویں ترمیم کے بعد پارٹی لیڈر کے بہت زیادہ اختیارات ہیں، وہ پارٹی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے کی رکنیت کو نااہل قرار دے سکتا ہے۔ بہت سارے اہم معاملات میں پارٹی صدر کی رائے لی جاتتی ہے۔ ایک نااہل شخص نیب سربراہ، الیکشن کمیشن سربراہ اور نگران حکومت جیسے معاملات میں کیسے رائے دے سکتا ہے۔ سینٹ اراکین کی لسٹ میں پارٹی صدر بھجواتا ہے۔ خود وزیراعظم نہیں بھی ہے تو بھی وزیراعظم بطور پارٹی رکن ان کے ماتحت ہے۔ جب تک نااہلی کا فیصلہ نہیں آتا، ملک میں دوعملی رہے گی۔ عدالت پابندی ختم کر دے یا مدت کا تعین کرے اور واضح کرے کہ کیا نااہل شخص پارٹی کا صدر رہ سکتا ہے۔ جب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو جائے گا تو عام طور پر آخری ہفتے میں پارٹی سربراہ اور لیڈر آف دی اپوزیشن مل کر طے کرتے ہیں کہ صوبوں و مرکز کا نگران وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ کون ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نون لیگ کو اسحاق ڈار سے سینٹ کا ٹکٹ واپس لینا پڑے گا۔ وہ سنگین مقدمات میں ملوث ہیں اور جزوی طور پر فیصلے بھی ان کے خلاف آ رہے ہیں۔ اسحاق ڈار کو اس وقت سے جانتا ہوں جب وہ سیاست میں بھی نہیں آتے تھے اور امین اینڈ کمپنی کے چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹ تھے۔ اسحاق ڈار کے لئے بہتر ہے کہ وہ خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں اس طرح وہ اپنا کیس بہتر طریقے سے لڑ سکتے ہیں، بائیکاٹ کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ نون لیگ نے کیپٹن (ر) شاہین خالد بٹ کو سینٹ کا ٹکٹ دیا ہے جو لمبے عرصے تک امریکہ میں مقیم رہے۔ نیویارک کے ایک پوش و قیمتی علاقے میں کرائے کی بلڈنگ میں کشمیر نامی ریسٹورنٹ کے مالک تھے جو وہاں مقیم پاکتانیوں کی محفل کا مرکز بنا ہوتا تھا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق 21 مارچ 2003ءکو شاہین خالد بٹ کو منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ان پر الزام تھاکہ کشمیر ریسٹورنٹ کے تہہ خانے میں بغیر لائسنس منی ٹرانسفر کا کام کرتے تھے اور انہوں نے 2001ءسے 2003ءتک 20 لاکھ ڈالر سے زائد رقم امریکہ سے باہر بھجوا چکے تھے۔ یہ نیویارک کے اس علاقہ سے سب سے بڑی رقم کی منتقلی ہے۔ 3 لوگ گرفتار ہوئے تھے شاہین خالد بٹ پر منی لانڈرنگ جبکہ دیگر 2 ملزموں پر امیگریشن فراڈ کا امریکی قانون نافذ کیا گیا۔ امریکی تحقیقاتی اداروں کے مطابق اس رقم میں منشیات سمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم بھی شامل تھی۔ شاہین خالد کو 5 لاکھ ڈالر کے بانڈ پر امریکی عدالت سے ضمانت پر رہائی ملی تھی۔ شاہین خالد امریکہ میں کشمیر مشن کے نام پر ایک تنظیم بھی چلاتے رہے ہیں اور کشمیریوں کی مدد کے لئے فنڈ بھی اکٹھے کرتے رہے۔ وہ امریکہ میں نوازشریف کے میزبان بھی رہے اور ان کی جلا وطنی کے دور میں بھی مسلسل میزبانی کرتے رہے، اپنے گھر نیو جرسی میں پارٹیوں کے اہتمام میں بھی مشہور تھے۔ شاہین خالد نے ہی نوازشریف کو نیویارک کے معروف زمانہ میئر جولیانی سے ملوایا تھا۔ امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک عرصے تک شاہین خالد بٹ کی کڑی نگرانی کرتے رہے اور اس مقصد کے لئے ان کے جسم پر ایک چپ بھی لگائی گئی تھی، جس طرح پاکستان میں فورتھ شیڈول کے ملزموں کو کڑا پہنایا جاتا ہے۔ موجودہ دور حکومت میں انہیں پاکستانی اوورسیز کمیشن پنجاب کا وائس چیئرمین بھی بنایا گیا اور اب سینٹ کا ٹکٹ بھی دے دیا۔ کشمیر ریسٹورنٹ والی جگہ امریکہ کی معروف برگر چین ”کنگ برگر“ کو لیز آ گئی جس نے بطور پگڑی 3 لاکھ ڈالر شاہین خالد کو دے کر جگہ حاصل کر لی۔ یہ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ ہے اور نیٹ پر بھی موجود ہے اگر غلط ہے تو شاہین خالد تردید کریں۔ شریف برادران سے گزارش ہے کہ براہ کرم تحقیق کر لیں ایک شخص جس کو امریکہ کی عدالت میں منی لانڈرنگ، منشیات سے حاصل ہونے والی رقم، غیر قانونی طور پر باہر منتقلی اور اس کا سکیل 330 لاکھ ڈالر ہے کیا اس کو ٹکٹ دینا چاہئے۔ اگر شاہین خالد سنیٹر بن بھی جاتے ہیں تو مخالفین عدالت و الیکشن کمیشن میں چیلنج کر سکتے ہیں کیونکہ ایسا شخص جو پاکستان یا باہر کسی جرم میں ملوث رہا ہو، سزا بھی ہو گئی ہو تو سزا یافتہ شخص کو پاکستان کے مروجہ قانون کے مطابق اسمبلی یا سینٹ کا ممبر نہیں بنایا جا سکتا۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ شاہین خالد بٹ کے خلاف نیویارک ٹائمز کی خبر سے لاعلم ہوں، تبصرہ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ سوچ و بچار کے بعد ٹکٹ دینی ہے اور کاغذات نامزدگی کی بھی پوری جانچ پڑتال ہوتی ہے۔ شاہین خالد کے بارے میں مکمل معلومات کرنے تک کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے میچورٹی کا مظاہرہ نہیں کیا، کارکنان کے بجائے پیسے والوں کو ٹکٹ دیا گیا۔ اکثر ٹکٹ پیسے والوں کو دیئے گئے جو افسوسناک ہے۔ پیسوں کی بنیاد پر سنیٹر بننے والے عوام کے لئے کیا نظام بنائیں گے۔ ساری دنیا میں علم، خدمات اور باصلاحیت لوگوں کو سینٹ میں لایا جاتتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل بھی تجویز دی تھی کہ ضلعی ناظم بھی عوام منتخب کرے سینٹ الیکشن بھی خفیہ رائے شماری کے بجائے عوام کے سامنے ہونے چاہئیں۔ اس سے خریدوفروخت نہیں ہو گی۔ امریکہ و ہماری نفسیات و آمدن میں فرق ہے۔ وہاں کسی کو خریدا نہیں جاتا۔

 

ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھے کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور مغلیہ دور کے مشہور شاعر کی آج 149 ویں برسی

ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور
اپنی شاعری سے احساسات و جذبات کو چھو لینے والے بے مثال شاعر مرزا غالب کو جدا ہوئے آج 149 برس بیت گئے لیکن ان کی لازوال غزلیں اور دلفریب شاعری آج بھی دل کے تار چھیڑ دیتی ہے۔مرزا غالب کا اصل نام مرزا اسد اللہ خان بیگ تھا جنہیں لوگ پیار سے ‘مرزا نوشہ’ کہتے تھے جب کہ ’غالب‘ ان کا تخلص تھا۔27 دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہونے والے مرزا غالب مغل دور کے آخری عظیم شاعر تھے۔انہیں لڑکپن سے ہی شاعری کا شوق تھا، 1812 میں وہ دلی چلے گئے اور پھر وہیں کے ہو کر رہ گئے۔مرزا غالب کا شمار ان شاعروں میں ہوتا ہے جنہیں اردو اور فارسی زبان پر عبور حاصل تھا۔ان کی شاعری عشق، جنون اور رنج و غم کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے، جس کا حسنِ بیان اپنی جگہ م±سلَّم ہے، مگر ان کا اصل کمال تلخ حقائق کا ادراک اور انسانی نفسیات کی پرکھ ہے اور اسی کو غالب نے نہایت آسان الفاظ میں ڈھالا۔

بارہ کہو ہاﺅسنگ سکیم میں کرپشن‘ حکام 10 برس میں تحقیقات نہیں کر سکے‘ چیئرمین نیب 27 فروری کو پی اے سی میں طلب

اسلام ا?باد (نامہ نگار) پی اے سی نے وزارت خزانہ کو 15 مئی کے بعد ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر سال 15مئی کے بعد جاری ہونے والے فنڈز میں قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، ترقیاتی بجٹ کے 25 فیصد فنڈز ضائع کردیئے جاتے ہیں، اصل گڑ بڑ سرکاری اداروں کو ملنے والی گرانٹس میں ہے۔کمیٹی نے بہارہ کہو ہاﺅسنگ سکیم معاملے پر نیب سے 15دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ مبینہ کرپشن کی تحقیقات 10 برس سے مکمل نہ ہونے پر چیئرمین نیب کو 27 فروری کو طلب کرلیا۔ کمیٹی رکن اعظم سواتی نے کہا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی میں9ارب روپے لوٹے گئے ہیں، کس نے چیکوں پر دستخط کئے ہیں، ہماری ا?نکھوں کے سامنے اتنا پیسہ کھایا جا رہا ہے، قوم کا ٹیکس کا پیسہ کرپشن کی نذر ہو رہا ہے، سکیم مکمل ہونے سے پہلے فنڈز کھالئے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ا?ڈیٹر جنرل کو بجٹ گرانٹ نمٹانے سے پہلے دیکھنا چاہیے، اس میں خزانہ ڈویڑن کے ساتھ ساتھ وزارت کی بھی نااہلی ہے، ا?ڈیٹر جنرل نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ کئی سالوں سے یہ میکنزم ہے اور ا?ئندہ میکنزم ایسا بنایا جائے گا کہ بجٹ گرانٹ کی سرٹیفکیشن کی جائے گی اور کنٹرولر جنرل اکاﺅنٹس یہ کام کرتا ہے اب ا?ڈیٹر جنرل کرے گا، کمیٹی رکن محمود خان اچکزئی نے کہا کہ خزانہ ڈویڑن کو پتہ ہے کہ 15مئی کے بعد فنڈز جاری نہیں کئے جاتے تو کیوں جاری کئے گئے، کبھی کبھی ا?ڈٹ مک مکا کرتا ہے۔ ا?ڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ بہارہ کہو ہاﺅسنگ سکیم میں 3ہزار کنال کا ٹھیکہ دیا، 9لاکھ 50ہزار فی کنال زمین کی کل قیمت 1.8بلین روپے ادا بھی کئے گئے،رپورٹ کمیٹی کے سامنے ہے اور 2صفحوں کی رپورٹ بغیر دستخط کے ا?ئی ہے۔ ا?ڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایاکہ سرکاری خزانے سے پرائیویٹ پرچیوں کے ذریعے ٹھیکے داروں کو رقوم کی ادائیگی کی جاتی ہے جس کا مقصد سرکاری طریقہ کار کو ناکام بنانا ہے۔ فنڈز لیپس ہونے سے بچانے کے لئے 69 کروڑ روپے غیر قانونی طورپر اکاﺅنٹ میں رکھے گئے۔ سیکرٹری ہاﺅسنگ نے پی اے سی کو بتایاکہ یہ طریقہ کار طویل عرصہ سے جاری ہے۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے وزارت خزانہ کو 15 مئی کے بعد ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرنے کی ہدایت کی۔ ا?ڈٹ حکام نے بتایاکہ مالی سال 2015-16ئ ختم ہونے سے چند دن قبل 13کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ یہ رقم استعمال کرنے کی بجائے ضائع کردی گئی۔ خورشید احمد شاہ نے کہاکہ ہرسال ترقیاتی بجٹ کے 25 فیصد فنڈز ضائع کردیئے جاتے ہیں۔اس حوالے سے محکمہ ا?ڈٹ کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ اصل گڑ بڑ سرکاری اداروں کو ملنے والی گرانٹس میں ہے۔ ہمیں یہ بات ساڑھے چار سال بعد سمجھ میں ا?ئی ہے۔ ہم سیاستدان ہیں ہم نے اکاﺅنٹس میں پی ایچ ڈی نہیں کررکھی۔ ا?ڈیٹر جنرل کو کنٹرول جنرل اکاﺅنٹس کی طرف سے ا?نے والی گرانٹس کو بھی دیکھناچاہیے۔ ا?ڈیٹر جنرل نے کہا کہ 2001ئ سے پہلے گرانٹس کا معاملہ ہم خود دیکھتے تھے، فنانشل مینجمنٹ کے ایشوز کو دیکھنے کے لئے کوئی طریقہ کار وضع کرنا ہوگا۔ پی اے سی نے ارکان فیڈرل لاجز کراچی، لاہور ، پشاور اور کوئٹہ میں صفائی کے ناقص انتظامات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اتنے پیسے خرچ کئے جاتے ہیں لیکن وہ کہاں جا رہے ہیں اس کاکوئی پتہ نہیں۔ سیکرٹری ہاﺅسنگ نے کہاکہ ہمارے پاس دھوبی کو دینے کے لئے بھی فنڈز نہیں ہیں۔ بجٹ میں فنڈز مل جائیں تو حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز کی تعمیر میں سکریپ کا سریا استعمال کیا جا رہا ہے ، پہلے یہ سریا ایک مسجد میں استعمال کرنے کی کوشش کی گئی اب لاجز میں لا کر ڈمپ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این اے 21 مانسہرہ میں 3 تین ارب روپے کے فنڈز میں کرپشن کا کیس نیب میں بھی ہے، موجودہ چیئرمین نیب اچھا کام کررہے ہیں۔ میاں عبدالمنان نے کہا کہ نیب عدالتیں اربوں روپے کے کی کرپشن کی مقدمات نہیں سن رہیں۔ پی اے سی نے کہا کہ بارہ کہو میں ہاﺅسنگ منصوبے کے لئے زمین مہنگے داموں خریدی گئی۔ 50 سے 70ہزار روپے فی کنال والی زمین ساڑھے 9 لاکھ روپے فی کنال میں خریدی گئی۔ نیب نے 10 سال میں تحقیقات مکمل نہیں کیں۔ پی اے سی کو بتایاگیا کہ 3 ہزار ایکٹر زمین کی خریداری کا معاہدہ 2009ئ میں کیا گیا۔ نیب نے 2 صفحات کی رپورٹ تیار کی جس پر دستخط بھی نہیں ہیں۔ نیب حکام نے پی اے سی کو بتایاکہ ابھی ثبوت اکٹھے کئے جارہے ہیں۔