مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی ،گھروں میں گھس کر 6کشمیری شہید کر دئیے

سری نگر(آئی این پی ) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے ضلع پلوامہ میں گھر گھر تلاشی کے دوران 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا،کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاج اور مظاہرہ روکنے کے لیے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کردی، علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ ہفتہ کو کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے ترال میں 6 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔جوانوں کو بھارتی فوج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور اسپیشل آپریشن گروپ نے پلوامہ کے علاقے آرام پورہ میں محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا۔کشمیری میڈیا کے مطابق کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد احتجاج اور مظاہرہ روکنے کے لیے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کردی اور ظالم بھارتی فوج کی جانب سےعلاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔حالیہ شہادتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب دو روز قبل ہی مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کی مدت مکمل ہونے پر قابض بھارتی حکومت نے وادی میں صدارتی راج نافذ کردیا ہے۔صدارتی راج کے تحت ریاست کے تمام آئینی، انتظامی اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل ہوجائیں گے۔

ؑعمران خان سے ملاقات ،پنجاب کے 13چیئر مین ضلع کو نسل تحریک انصاف میں شامل

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کے بلدیاتی نمائندوں کی 13وکٹیں اڑا دیں، وزیراعظم عمران خان سے 13 اضلاع کے بلدیاتی اداروں کے چیئرمینوں نے ملاقات کی اور مسلم لیگ ن چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں بلدیاتی نمائندوں نے لاہور ایئرپورٹ لانج میں ملاقات کی جس میں صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر کے مطابق پنجاب کے 13 ضلعی کونسل کے سربراہوں نے (ن) لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونے والوں میں چیئرمین وہاڑی پیرغلام محی الدین، بہاولنگر کے قلندر حسین، بھکر کے احمدنواز نوانی اور بہاولپور کے دلشادقریشی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چنیوٹ کے چیئرمین محمد ثقلین، فیصل آباد کے چوہدری زاہد نذیر، جھنگ کے نواب بابر سیال، خانیوال کے محمد رضا اور مظفرگڑھ کے عمرگوپانگ بھی کھلاڑی بن گئے ہیں۔ عبدالعلیم خان کا مزید بتایا کہ اوکاڑہ کے ملک علی قادر، پاکپتن کے میاں اسلم سکھیرا اور خوشاب کے امیر حیدر بھی پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں۔

مجھے وزیراعظم بناﺅ‘ٹاور پر چڑھ کر جنونی شخص کا مطالبہ

اسلام آباد(آئی این پی) اسلام آباد کے علاقے بلیوایریا میں ایک شخص وزیراعظم بنانے کا مطالبہ لے کر موبائل سگنل کے ٹاور پر چڑھ گیا، ریسکیو اہلکاروں نے پولیس کے ساتھ مل کر اس شخص کو موبائل ٹاور سے نیچے اتارا ، پولیس نے اسے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں دلچسپ واقعہ پیش آیا جہاں ایک شخص ہاتھ میں قومی پرچم اٹھائے موبائل سگنل کے ٹاور پر جا چڑھا اور اس نے خود کو وزیراعظم بنانے کا مطالبہ کیا۔ اس شخص کا تعلق سرگودھا سے ہے اور اس کا موقف ہے کہ اسے وزیراعظم بنایا جائے، وہ پاکستان کے معاشی حالات ٹھیک کرے گا اور 6 ماہ میں ملک کا قرضہ اتار دے گا۔اس کے علاوہ مذکورہ شخص نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان اور ڈی پی او سرگودھا کے علاوہ کسی سے بات نہیں کرے گا اور بات کرانے تک نیچے بھی نہیں اترے گا۔ریسکیو حکام کی جانب اے اس شخص کو لفٹر کے ذریعے اتارنے کا فیصلہ کیا گیا اور ریسکیو اہلکاروں نے پولیس کے ساتھ مل کر اس شخص کو موبائل ٹاور سے نیچے اتارا جس کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

زرداری کی امریکہ میں جائیداد ،علی زیدی ٹیکس رسیدیں منظر عام پر لے آئے

کراچی (این این آئی) شریف خاندان کی گمنام جائیدادوں کی طرح سابق صدر آصف علی زرداری کی خفیہ جائیداوں کی دستاویزات منظر عام پر آگئی ہیں۔وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ”ٹویٹر“ پر آصف زرداری کے امریکا میں مبینہ اپارٹمنٹ کی دستاویز کی نقول جاری کردی ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے جہاز رانی وبندرگاہ علی زیدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹرپرآصف زرداری کی امریکہ میں موجود مبینہ جائیدادوں کی دستاویزات کی تصاویر شیئر کی ہیں۔امریکہ میں آصف زرداری کی زیرملکیت جائیدادوں کے پراپرٹی ٹیکس کی جاری کردہ دستاویز پرایڈریس 524 ایسٹ، سٹریٹ 72، اپارٹمنٹ 37ایف ،نیویارک اور واضح طور پرآصف زرداری کا نام درج ہے۔علی زیدی نے ان رسیدوں کو حالیہ قراردیتے ہوئے یہ ٹویٹ پی ٹی آئی کراچی کے صدر اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ کی دائر کردہ درخواست کے لیے مزید معلومات۔واضح رہے کہ خرم شیرزمان نے پارٹی کی ہدایت پر آصف زرداری کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائرکی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری نیو یارک میں اپارٹمنٹ کے مالک ہیں جبکہ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی جانے والی اثاثوں کی تفصیلات میں سابق صدر نے اس اپارٹمنٹ کا ذکرنہیں کیا۔ آئین کے مطابق آصف زرداری صادق اور امین نہیں رہے اس لیے انہیں نااہل قراردیا جائے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی کردار کشی کی آڑ میں عوام دشمن فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ سابق صدر کا امریکا میں کوئی اپارٹمنٹ نہیں۔

امیر کو شاندار گھر غریب کی لاش کو ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں ،فواد چودھری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں امیر کو شاندار گھر اور غریب کی لاش کو بھی ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں۔ فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی وزرا کالونی میں سرکاری ہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ فواد چوہدری نے اس معاملے پر ایک ٹوئٹ شیئر کرائی جس میں ان کی اپنی ہی جماعت تحریک انصاف کے رہنما اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پھر فواد چودھری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اگر آپ طاقتور اور امیر ہیں تو جمہوریت کے مفاد میں نہ صرف آپ کے شاندار بنگلے کو جیل قرار دیا جائے گا بلکہ آپ حکومت کا آڈٹ بھی کریں گے، لیکن اگر آپ غریب ہیں تو عبرت کیلیے ہتھکڑی لگی کو لاش کو نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ گزشتہ روز نیب کے ہاتھوں گرفتار سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر محمد جاوید انتقال کرگئے تھے اور ان کی ہتھکڑیوں و زنجیروں میں جکڑی لاش کی تصویر وائرل ہوگئی تھی۔ پروفیسر محمد جاوید کے انتقال اور لاش کی بے حرمتی پر عوام خصوصا سوشل میڈیا کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور اس طرز عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب اور آئی جیل پنجاب کو اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ شہبازشریف ، سعد رفیق جیسے لوگ گرفتار ہوں تو جمہوریت خطرے میں آجاتی ہے ، یہ لوگ اب تاریخ کی ڈسٹ بن کاحصہ بن چکے ہیں انکی اب کوئی حیثیت نہیں،طاقتور طبقے کےلئے قانون کا نفاذ آسان نہیں ہے ۔وہ ہفتہ کو تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا جہلم سے پرانا رشتہ ہے ، اللہ تعالیٰ نے جہلم کی خدمت کا موقع دیا ہے ، روایتی سیاست نہیں بلکہ متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ، متوسط طبقے کے انقلاب شرط یہ ہے کہ قانون سب کےلئے برابر ہو ، پاکستان میں قانون پر عمل درآمد بلا تفریق ہوگا ، شہبازشریف ، سعد رفیق جیسے لوگ گرفتار ہوں تو جمہوریت خطرے میں آجاتی ہے ، یہ لوگ اب تاریخ کی ڈسٹ بن کاحصہ بن چکے ہیں انکی اب کوئی حیثیت نہیں،طاقتور طبقے کےلئے قانون کا نفاذ آسان نہیں ہے ، شہباز شریف کےلئے پروڈکشن آرڈرز بھی آئیں گے اور آڈٹ بھی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاست میں اچھی چیزیں متعارف ہونا شروع ہوگئی ہیں ، افتخار چوہدری نے جوڈیشل کمپلیکس ہٹا کر جہلم کو نقصان پہنچایا ، معاشرے میں وکلاءریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، چیمبرز ان کا حق ہے ، خوشی ہے کہ 100سے زائد خواتین وکلاءبھی جہلم بار کا حصہ ہیں ، معاشرے میں وکلاءکے کردار کو اہمیت حاصل ہے ۔

غیر اعلانیہ جنگ شروع ،نئے خطرات کے مرکزی کردارہمارے اپنے گمراہ لوگ ہیں ،آرمی چیف

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک‘نیوز ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ دوستی کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھے جبکہ انہوں نے یہ بیھ کہا کہ ملک کو درپیش نئے خطرات کے مرکزی کردار ہمارے اپنے گمراہ لوگ ہیں،انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی ہیئت تبدیل کر دی، جدید ٹیکنالوجی اختیار کرنیوالی قوموں کی جنگی صلاحیتیں بہتر ہوگئیں، ہمارے خلاف ایک اور غیر اعلانیہ جنگ شروع کی جا چکی ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا نئے خطرات اپنے ہی لوگوں کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں، دہشت گردی کے بعد ہمیں رجعت پسندی کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے مشرقی و مغربی سرحدوں پر بہت سے تنازعات دیکھے، جنگیں عوام کیلئے موت، تباہی اور مصائب لاتی ہیں، تمام مسائل بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا افغانستان میں امن لانے کیلئے کوشش کر رہے ہیں، بھارت کی جانب امن اور دوستی کا ہاتھ بڑھایا، امن سب کے مفاد میں ہے، وقت آگیا ہے بھوک، بیماری اور جہالت کیخلاف لڑا جائے۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت پرواضح کیا ہے کہ دوستی کی پیشکش کو کمزور نہ سمجھے ¾امن سب کے حق میں ہے ¾ تمام تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جاسکتا ہے ¾ ایک دوسرے سے لڑنے کی بجائے بھوک، ناخواندگی اور بیماریوں سے جنگ کرنی چاہیے ¾ افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سخت محنت کررہے ہیں ¾ بہت بھاری قیمت چکانے کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے ¾دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا ابھی باقی ہے ¾جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی نوعیت اور طاقت کے توازن کو تبدیل کردیا ہے ¾سائنس ٹیکنالوجی میں جدید ترقی سے خود کو باخبر رکھنا ضروری ہے، ہم ہائبرڈ جنگ کے بڑھتے خطرات کا شکار ہیں جس سے نمٹنے کےلئے ہمیں روایتی سوچ کو بدلنا ہوگا اور نیا طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، دشمن کی نئی چالوں کو سمجھ کر جواب دینے کےلئے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا ¾ میڈیا، فکری محاذ اور سائبر اسپیس میں بھی دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ ہفتہ کو آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ میں شرکت کی اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ نیول اکیڈمی کراچی سے پاس آو¿ٹ ہونے والوں میں غیر ملکی کیڈٹس بھی شامل تھے جن کا تعلق بحرین، اردن، مالدیپ، قطر، سعودی عرب، یمن اور دیگر دوست ممالک سے تھا۔ آرمی چیف نے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے اپنے ملک جاکر پاکستان کے لیے خیرسگالی سفیر کا کردار ادا کریں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بہت بھاری قیمت چکانے کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے، ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا، آج کی پریڈ میں خواتین کیڈٹس کو دیکھ کر خوشی ہوئی جو کہ ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کے ان کے عزم کا اظہار ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی نوعیت اور طاقت کے توازن کو تبدیل کردیا ہے، سائنس ٹیکنالوجی میں جدید ترقی سے خود کو باخبر رکھنا ضروری ہے، ہم ہائبرڈ جنگ کے بڑھتے خطرات کا شکار ہیں جس سے نمٹنے کے لیے ہمیں روایتی سوچ کو بدلنا ہوگا اور نیا طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، دشمن کی نئی چالوں کو سمجھ کر ان کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا اور میڈیا، فکری محاذ اور سائبر اسپیس میں بھی دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہمیں غیر اعلانیہ جنگ کے سبوتاژ مرحلے یا دہشتگردی سے ابھی نکلنا ہے، نئے خطرات کے مرکزی کردار پہلے کی طرح ہمارے اپنے لوگ ہیں، زیادہ تر لوگ نفرت، خواہشات ، زبان، مذہب یا سوشل میڈیا کے ذریعے گمراہ ہوگئے ہیں، ہمارے بعض اپنے نوجوان لڑکے لڑکیاں ایسے خطرناک اور جارحانہ بیانیوں کا شکار بن جاتے ہیں، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں زیادہ بہتر بیانیہ پیش کرنا ہوگا، یہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم میں صبر سے تنقید کا سامنا کرنے کی صلاحیت ہو، خطرات سے نمٹنے کیلئے دانشورانہ مہارت اور منطق کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان 1971، 1979 اور 2001 کے ہولناک اثرات سے گزرا ہے ¾پاکستان امن پر یقین رکھتا ہے کیونکہ جنگوں سے تباہی و ہلاکتوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، تمام تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جاسکتا ہے اور امن سب کے حق میں ہے، اسی لیے افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سخت محنت کررہے ہیں، ہماری نئی حکومت نے پورے خلوص کے ساتھ بھارت کی طرف بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے لیکن اس دوستی کی پیشکش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ایک دوسرے سے لڑنے کی بجائے بھوک، ناخواندگی اور بیماریوں سے جنگ کرنی چاہیے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے،کوئی بھی ہمیں اور ہماری آزادی کو خطرات سے دوچار نہیں کر سکتا،یہ وقت ہے کہ ہم اپنے خوابوں کو پورا کریں اور پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں ،امن ہی سب کے مفاد میں ہے، دوستی کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،جنگوں سے تباہی اور نقصان ہوتاہے ،مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحدراستہ ہیں ، نئی نسل کو آگے بڑھنا اور پھلنا پھولناہے،تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ہفتہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ ہوئی۔ چیف آف آرمی سٹاف نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے۔ آرمی چیف نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ قائد اعظم گولڈ میڈل لیفٹیننٹ حارث علی خان کو دیا گیا،مڈشپ مین توقیر حسین کو سورڈ آف آنر(اعزازی شمشیر) سے نوازا گیا۔کیڈٹ محمد طلحہ مسعود کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی گولڈ میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سعودی کیڈٹ احمد محمد العمری کو چیف آف دی نیول سٹاف گولڈ میڈل ایوارڈ، ایس ایس سی کورس سے کیڈٹ احمد نوید ملک کو کمانڈنٹ گولڈ میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔

احتساب سے پیچھے نہیں ہٹوں گا ،عمران خان

لاہور (خبرنگار) وزےراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسمبلی میں روز ڈرامہ ہورہا ہے، اپوزیشن کہتی ہے ہم انتقام لے رہے ہیں، ہم نے تو کوئی کیس نہیں بنایا یہ سب پرانے دور کے کیس ہیں ہم اپوزےشن کی ہر بات مان لےں گے مگر احتساب سے پےچھے نہےں ہٹےں گے کےونکہ جب تک کرپٹ لوگوں کو جےلوں مےں نہےں ڈالےں گے ملک کا مستقبل خطرے مےں رہےگا ‘اسمبلی مےں مفاہمت اور ماحول پرامن رکھنے کی باتےں کر نےوالے سن لےں کر پشن کے خاتمے پر کوئی سمجھوتہ نہےں ہوگا ‘شہبا زشر یف جےل مےں بےٹھ کر پبلک اکاﺅنٹس کمےٹی کا چےئر مےن بن چکا ہے جس سے جمہورےت اور پاکستان کا دنےا مےں مذاق بن رہا ہے ‘فےک اکاﺅنٹس کا معاملہ2015/17مےں بھی سامنے آےا مگر (ن) لےگ اور پےپلزپارٹی مک مکاﺅ کر تی رہی ‘چےن نے400وزراءاور دےگر لوگوں کو کر پشن کی وجہ سے پکڑا جسکی وجہ سے وہاں بڑی تےزی کےساتھ ترقی ہو رہی ہے ‘پار لےمنٹ کو مقدس کہنے والوں نے اپنے دور مےں مجر م کو بھی پارٹی سر براہ بنانے کےلئے قانون سازی کردی ‘ہم نے پاکستان کو قائد کا پاکستان بنانا ہے اور ےہاں بسنے والے ہر شخص کو برابرکا شہری بنانا ہے نہ انصافی سے ملکوں مےں انتشار اور علےحدگی کی تحر ےکےں جنم لےتی ہےں مگر ماضی کے حکمرانوںنے جنوبی پنجاب کا 250ارب کا بجٹ لاہور اور دےگر شہروں پر خرچ کر دےا جبکہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے مغربی پاکستان ہم سے الگ ہو چکا ہے ’پنجاب ‘بلوچستان اور مر کز مےں 1سال مےں تمام سول مقدمات کا فےصلہ کروانے کےلئے قانون سازی کر رہے ہےں ‘پولےس کو سےاسی کر نے سے ملک کو بہت نقصان ہو چکا ہے مگر ہم پولےس رےفارمز لا رہے ہےں ‘پنجاب مےں کسانوں کے مسائل کے حل اور انکو مضبوط کر نے کےلئے اےگر کلچررےفامز لا رہے ہےں تاکہ کسانوں کی پےدوار مےں اضافہ ہوسکے ‘ہم نے پاکستان مےں اقلےتوں کو ہر صورت تحفظ دےنا ہے اور بھارت کے نر ےندرمودی کو بتانا ہے کہ ہم اقلےتوں کو تحفظ دےتا ہے ‘پنجاب کے وزراءکو اللہ نے خدمت کو موقعہ دےا ہے وزارت وزےرکو نہےں وزےر وزارت بناتا ہے ‘وزراءنے محنت بھی کر نی ہے اور سر کاری خرچے کو کم کرنا ہے ‘وزےر اعظم ہاﺅس کو ےونےورسٹی مےں بدلنے کی مخالفت کر نےوالی سےاسی جماعت کی خاتون سن لےں دور دورتک آپ کا وزےرا عظم بننانظر نہےں آرہا ۔ وہ ہفتہ کو اےوان اقبال لاہور مےں پنجاب حکومت کے 100دن کے حوالے سے ہونےوالی تقرےب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور اور وزےر اعلی پنجاب عثمان بزدار سمےت پنجاب کابےنہ کے وزراءاراکےن اسمبلی اور پارٹی عہدےداروں سمےت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی وزےر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپنی پارٹی لیڈر شپ کو ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن کی ہر بات مان لیں لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم احتساب سے پیچھے ہٹ جائی اسمبلی میں روز ڈرامہ ہورہا ہے، اپوزیشن کہتی ہے ہم انتقام لے رہے ہیں، ہم نے تو کوئی کیس نہیں بنایا یہ سب پرانے دور کے کیس ہیںاس ملک کی سالمیت، مستقبل اور آنے والی نسلوں کے لیے ضروری ہے کہ جب تک کرپشن اور کرپٹ لوگوں پر ہاتھ نہ ڈالا تو ملک کا مستقبل خطرے میں ہے، لہذا اپوزیشن ہم سے یہ نہ کہے کہ احتساب سے پیچھے ہٹ جا ئے22 سال پہلے کرپشن کے خلاف ہی سیاست میں آیا، یہ لوگ پہلے حکومت کو پیسہ بنانے کےلئے استعمال کرتے ہیں اور پھر اسمبلی کو کرپشن بچانے کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر یہ اب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ کا انٹرویو پڑھ رہا تھا تو مجھے احساس ہوا کہ قائداعظم نے بہت پہلے کہا تھا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو برابر کا شہری نہیں سمجھا جائے گا لیکن ہم نے سب اقلیتوں کو برابر کا شہری سمجھنا ہے ہم نے بھارت کے نریندر مودی کو بتانا ہے کہ آپ اپنی اقلیتوں کو کیسے رکھتے ہیں اور ہم کیسے رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزےشن نے پہلے دھاندلی کی باتےں کر کے کمےشن بنانے کا مطالبہ کےا پھر پار لےمنٹ مےں ڈرامہ شروع کر دےا کہ پبلک اکاﺅنٹس کمےٹی کا چےئر مےن شہبا زشر یف کو بناﺅ ‘خواجہ سعد رفےق کے پر وڈےوکےشن آرڈر جاری کروں مفاہمت کروں اسمبلی کا ماحول پرامن بناﺅں مےں نے اپنی پارٹی کے لوگوں کو کہہ دےا ہے ان کی ساری باتےں مان لےں مگر احتساب سے پےچھے نہےں ہٹےں گے کےونکہ جب تک کرپٹ لوگوں کو جےلوں مےں نہےں ڈالےں گے ملک کا مستقبل خطرے مےں رہےگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب ماضی کی حکومتوں کی باتےں کرتے ہےں تو لوگ کہتے ہےں کہ آپ ماضی کی باتےں کےوں کرتے ہےں ےہ ضروری ہے کہ ہم ماضی کی حکومتوں کے بارے مےں بتائے کےونکہ اسکے بغےر موجودہ حکومت کی پالےسوں مےں آپ کو فر ق نظر نہےں آئےگا 1200ارب روپے کے خسارے والے صوبے پنجاب کو ہم ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر رہے ہےں ماضی کی حکومت کی جنوبی پنجاب کا پےسہ وہاں کی ترقی کی بجائے دےگر حصوںمےں خرچ ہوتارہا ۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی مےں مغربی پاکستان ہم سے الگ ہوا مےں پہلی دفعہ جب بنگلہ دےش گےا اور وہاں بھارت سے مےچ جےتاتو اےسے لگا جےسے لاہور مےں مےچ جےتا کےونکہ پورے سٹےڈےم مےں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے دےکھنا ہوگا بنگلہ دےشن کےوں ہم سے الگ ہوا ؟انصاف کے بغےر کوئی معاشرہ زندہ نہےں رہ سکتا ہے اور انصاف نہ ملنے کی وجہ سے لوگ ملکوں سے الگ ہونے کےلئے تحر ےک چلا تے ہیں اور بنگلہ دےشن کے لوگوں نے پہلے انصاف کی بات کی مگر جب انصاف نہ ملا تو وہ پاکستان سے الگ ہوئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کا250ارب روپے دےگر علاقوں مےں خر چ کر دےا جس سے لاہور کی آبادی بڑھنے لگے اور ےہاں پولےشن سمےت دےگر مسائل بھی جنم لے رہے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے ملک کا بےڑہ غر ق کر دےا انکی عےدےں بھی ملک سے باہر اور علاج بھی ملک سے باہر ہی ہوتے رہے ہےں ووہ لےڈر کےسے پاکستان سے وفادار ہوسکتا ہے جسکے بچے ‘کاروبار سمےت سب کچھ باہر ہوں مےںقوم سے پوچھتاہوں کہ آپ نے اےسے لوگوں کو کےسے برداشت کےا ہے؟پاکستان کی اےکسپو رٹ24ارب ڈالر ہےں اور سنگا پور کی 300ارب ڈالر سے زائد کی اےکسپورٹ ہےں پاکستان کا اتنے پےچھے رہنے کی وجہ سے کر پشن اور لوٹ ماراور غےر ملکی قر ضے رہے مےڑو اورنج ٹر ےن جےسے منصوبوں کےلئے حکمرانوں نے قر ضے لےے حالانکہ ےہ پر اجےکٹ خود خسارے مےں جا رہے ہےں مےں بتانا چاہتاہوں کہ عثمان بزدار وہ شخص ہے جس کا جےنا مر نا پاکستان مےں ہے اور مےں نے آج تک نہےں سنا کہ عثمان بزدار نے کوئی فےکٹری بنانے ےا لندن مےں جائےداد خر ےدنے کا کوئی منصوبہ ےا سازش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد مےں350ارب کی زمےن ہم نے قبضہ گروپوں سے وگزار کروائی ہے اور پنجاب مےں بھی160ارب سے زائد کی زمےن واپس لی گئی جب ملک مےں کر پشن ہوتی ہے تو اس کی سزا بھی عوام کو ملتی ہے مےں 4ماہ سے وزےر اعظم ہاﺅس مےں بےٹھا ہوں اور بہت خوش آئندہ بات ہے کہ پاکستان مےں بہت سر ماےہ کاری آرہی ہے جبکہ غےر ملکی سر ماےہ کاروں سے ملکر حکمران پےسہ بناتے ہےں تو اس کا بوجھ عوام ہی پڑ ھتا ہے اور اس طر ح ملک مےں مہنگائی ہوتی ہے اور کر پشن کا بوجےھ بھی عوام پر پڑتاہے جب کر پشن ہوتی ہے تو حکومت کے خزانہ سے نہےں عوام کے خزانہ سے پےسہ جاتا ہے اور بوجھ عوام پر ہی پڑ تا ہے کر پشن کیو جہ سے معاشرہ ہمےشہ تباہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مےں پنجاب کابےنہ کے لوگوں کو بھی کہنا چاہتاہوں کہ وہ خزانہ سے پےسیہ بہت سوچ سمجھ کر کر ےں کےونکہ اس قوم کو پےسے کی بہت ضرورت ہے مےں ڈرامے نہےں کرتا مگر مےں اس ملک اور قوم کے حالات کو جانتاہوں اس لےے وزےر اعظم ہاﺅس نہےں اپنے گھر مےں رہتا ہوں مےں نے اللہ کو جواب دےنا ہے اس لےے قوم کا اےک اےک پےسہ بہت سوچ سمجھ کر ہی خرچ کرتاہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور یواے ای نے کسی شرط کے بغیر ہماری مدد کی ہے،کرنٹ اکا ﺅ نٹ خسارے کے باعث دوست ممالک سے رابطہ کیا،کستان کی فوج اب کسی اور کی جنگ نہیں لڑے گی، امداد کے بدلے ہمیں کوئی جنگ نہیں لڑنی، پاکستان مشکل وقت سے نکل گیا ہے، مہاتیر محمد نے سرمایہ کاروں کو دولت بنانے کا موقع دیا ۔ ہفتہ کو ۔ لاہور مےں آل پاکستان ٹےکسٹائل ملز اےسوی اےشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان کو خوددار دیکھنا چاہتا ہوں، جب آپ امداد یا قرضہ لیتے ہیں تو اپنی خودمختاری کھو بیٹھتے ہیں لےڈر وہ نہےں ہوتا جو دنےا مےں بھےک مانگتا رہے کرنٹ اکانٹ خسارے کے باعث دوست ممالک سے رابطہ کیا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کسی شرط کے بغیر ہماری مدد کی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں اور امن کے لیے جو کردار ادا کرسکے کریں گے، جہاں بھی ضرورت پڑی پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے گا، پاکستان کی فوج اب کسی اور کی جنگ نہیں لڑے گی، امداد کے بدلے ہمیں کوئی جنگ نہیں لڑنی وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل گیا ہے یقین دلاتا ہوں کہ ہم مل کر کام کریں گے ، صنعت کے لیے ماحول درست کریں گے، صنعتوں کو گیس اور بجلی سستی ملے گی،اگرصنعت کوری بیٹ نہیں دیں گے تو ان کا دیوالیہ نکل جائے گا، جائز طریقے سے پیسہ بنانے سے ملک کا فائدہ ہوتا ہے،سرمایہ کاروں کی دلچسپی تب ہی بڑھے گی جب وہ پیسا بنائیں گے، مہاتیر محمد نے سرمایہ کاروں کو دولت بنانے کا موقع دیا، یو اے ای کے شیخ محمد نے بھی ایسا ہی کیا، اگر منافع بنتا ہے تو مزید لوگ آ کر سرمایہ کاری کریں گے۔

بے نظیر اناڑی چور، نوازشریف ہائی ٹیکنالوجی چور ہیں،وائٹ کالر کرائم کو ثابت کرنا آسان نہیں، نوازشریف میرا مواخذہ کرتے تو میں انہیں ایکسپوز کر دیتا،فاروق لغاری، اکثرغلط کام فنانس منسٹر کے کنٹرول میں ہوتے ہیں،سابق صدر کے آتش فشاں کی کتاب میں انکشافات

لاہور(پ ر)”نواز شریف ہی نے بڑے پیمانے پر رشوت کو سیاست میں انٹروڈیوس کیا۔ کمشنوں اور مالِ حرام کی راہ بے نظیر کو نواز شریف ہی نے دکھائی۔ بے نظیر کو موقع ملا لیکن اس نے یہ مواد نواز شریف کے خلاف استعمال نہ کیا۔ انہوں نے کروڑ ہاڈالر حرام کے باہر منتقل کیے ہیں۔ نواز شریف نے وزارتِ عُلیا اور وزارتِ عظمیٰ کے زمانے میں سرکاری پراپرٹی سے لوگوں کو نوازا۔ جہاں آئین کے تحت بنیادی حقوق ہوں اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ثابت کرنا ہو، وہاں وائٹ کالر کرائم کو ثابت کرنا آسان نہیں۔ اس کے لیے ٹائم اور تائیدی شہادتیں درکار ہوتی ہیں۔ بے نظیر اناڑی چور
تھیں، نوازشریف ہائی ٹیکنالوجی چور ہیں۔ جتنی مرضی ہائی ٹیکنالوجی استعمال کر لیں ایک مکافاتِ عمل بھی ہوتا ہے۔ یہ ان شاءاللہ پکڑے جائیں گے“۔ یہ اظہار سابق صدر سردار فاروق احمد خاں لغاری نے ایڈیٹر آتش فشاں منیر احمد منیر کے ساتھ انٹرویو میں کیا۔ جسے”نوازشریف اور بے نظیر- جیسا میں انہیں جانتا ہوں“ کے نام سے کتابی صورت میں مکتبہ آتش فشاں 78 ستلج بلاک علامہ اقبال ٹاو¿ن لاہور فون نمبر 0333-4332920 نے شائع کیا ہے۔سابق صدر فاروق لغاری کا مزید کہنا ہے کہ بے نظیر اور نواز شریف ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ پہل رشوت اور غلط راہوں میں نوازشریف نے کی، بے نظیر نے اس پر عمل کیا۔ نواز شریف اس لیے سب سے بڑے مجرم ہیں کہ وہ عوامی ترجیحات پر عمل نہیں کرتے۔ موٹروے سب سے بڑی غلط ترجیح ہے۔وہ ان پروگراموں کو آگے کرتے ہیں جن میں انہیں اور ان کے خاندان کو رشوت اور کمشن زیادہ ملتی ہے۔ اگر وہ میرا مواخذہ کرتے تو میں انہیں ایکسپوز کر دیتا۔ اکثر غلط کام فنانس منسٹر کے کنٹرول میں ہوتے ہیں۔ نوازشریف پاکستان کو ایک خاندان کی حکمرانی کے طور پر چلاتے رہے، جیسا مغلیہ حکومت کے دورِزوال میں تھا۔ سیاسی عقل سے عاری یہ لوگ پاکستان کا مفاد نہیں دیکھتے۔ نوازشریف دور میں لاہور ایئرپورٹ سو ملین ڈالر کا پراجیکٹ تھا۔ اس میں تیس ملین ڈالر کمشن تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں فاروق لغاری نے کہا، میں نواز شریف سے کوئی توقع نہیں رکھتا تھا اس لیے کہ وہ رشوت کا قبضہ گروپ تھا اور مارشل لا کی پیداوار تھا، جبکہ بے نظیر سے لوگوں کو توقع تھی۔ آصف زرداری اور بے نظیر بھٹو کے دوست اور نیوسٹی پراجیکٹ کے طاہر نیازی نے مجھے بتایا کہ میں نواز کھوکھر کو ہر مہینے پچاس لاکھ روپے دیتا ہوں اور بے نظیر اورآصف زرداری کو میں نے چار چار کنال کے دو سو پلاٹ دیے جن کی (اُس وقت) ویلیو دو ارب روپے تھی۔ بے نظیر بھٹو کے پہلے دور کی وزارتِ عظمیٰ کے ذکر میں سابق صدر فاروق لغاری نے بتایا ، ایک دفعہ اعتزاز احسن اور افتخار گیلانی نے مجھے کہا آپ بے نظیر کے پاس ہمارے ساتھ چلیں کیونکہ ہم میں ان کے ساتھ بات کرنے کی جرا¿ت نہیں ہوتی۔ میں نے بے نظیر سے کہا، پہلے وزیروں پر رشوت کا الزام تھا اب آپ کے خاوند پر ہے۔ اس سے بڑھ کر لوگ آپ کی بات کرتے ہیں۔ پھر ان کی حکومت چلی گئی اور اس نے کہا، اگر ہمیں دوبارہ موقع ملاتو ہم یہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے، لیکن دوسری دفعہ اس نے اس سے بھی زیادہ غلطیاں کیں۔بے نظیر بھٹو سے اپنے اولین اختلاف کی وجہ بیان کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا، وہ میراج طیاروں کی خریداری اور قادر پور گیس کو اونے پونے بیچنے کے بڑے سودے کر رہی تھیں۔ جس سے پاکستا ن کو چار پانچ ارب کا نقصان ہو رہا تھا۔ بے نظیر کو اس سے بڑا مالِ حرام مل رہا تھا۔ میں نے یہ نہ ہونے دیا۔ جناب یہ سارے حرام کے خوگر ہیں۔ یہ جو انہوں نے بڑی امپائر بنائی ہے گورنمنٹ کی پوزیشن استعمال کر کے بنائی ہے۔ انہوں نے کروڑ ہا ڈالر حرام کے باہر منتقل کیے ہیں۔ بے نظیر پہلے سرے محل اور سوس بنکوں میں اپنے اکاو¿نٹس سے انکار کرتی تھیں، پھر مان گئیں۔ فاروق لغاری نے اس پر کہا کہ 1947ءسے جس نے حرام کمایا ہے وہ قابلِ واپسی ہے۔ جو نشاندہی کرے اسے اس جائیداد کا ایک چوتھائی ملنا چاہیے۔ عدلیہ پر کنٹرول کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا ہے، بے نظیر عدلیہ پر زیادہ سے زیادہ کنٹرول اور بالادستی چاہتی تھیں نوازشریف اس سے بھی زیادہ چاہتے تھے۔ بے نظیر فیل ہو گئی، نوازشریف کامیاب ہو گیا۔ نوازشریف نے آئین کے آرٹیکل 6 کو پامال کیا۔ نواز شریف اور شہباز شریف نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پنجاب، لاہور اور گوجرانوالہ سے غنڈے لا کر سپریم کورٹ پر حملہ کرایا اور حملہ آوروں کو پنجاب ہاو¿س میں دیگیں کھلائیں۔ اس کا انہیں ایک دن خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ نواز شریف نے میرے سامنے تسلیم کیا کہ ہم نے ججوں کے اوپر ورک کیا ہے اس میں کوئٹہ والی تفصیل بھی شامل ہے۔ ان کو آج تک اس کی نفی کی جرا¿ت نہیں ہوئی، کیونکہ لوگوں کی شہادتیں موجود ہیں۔ بے نظیر اور نوازشریف نے قانون کی بالا دستی پر حملے کیے، جمہوریت کو نقصان پہنچایا اور فوج کے لیے مداخلت کا جواز پیش کیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں فاروق لغاری نے کہا، بے نظیر کو میں بہن سمجھتا تھا۔ کبھی اس نے میرے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔ ہاں، جب میں نے اسے نکالا تو اس نے مجھے گالیاں دیں۔ اگر میں اسے نہ نکالتا تو ملک ڈیفالٹ ہو جاتا۔ جب میں صدر تھا زرداری کبھی میری کرسی پر نہیں بیٹھا۔ وزارتوں کے امور میں مداخلت ضرور کرتا تھا۔ زرداری کی تو بات ہی اور تھی، ناہید خاں اس طرح منسٹروں کو انگلیوں پر اشارے کرتی تھی۔ بے نظیر اور نوازشریف نے میرے سامنے اعتراف کیا کہ ہمیں نااہل ہو جانے کا خطرہ ہے۔سابق صدر فاروق احمد لغاری نے ان انٹرویوز میں افغانستان اور طالبان پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔ اور کہا کہ طالبان نے آ کرافغانستان میں پوست کی کاشت پر بڑا کنٹرول کیا، جسے امریکی لیڈروں نے بھی تسلیم کیا۔ تاہم مولانا صوفی محمد صرف مالاکنڈ میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں اور ان کے پیروکار ہیروئن اور باقی نشوں میں مبتلا ہیں۔پاکستان کے ابتدائی حکمرانوں کی دیانت داری کے حوالے سے کتاب کے مصنف منیر احمد منیر نے لکھا ہے کہ گورنر جنرل قائداعظمؒ نے اپنی سگی پھوپھی کو ملنے سے انکار کی وجہ اپنے سیکورٹی آفیسر ایف ڈی ہنسوٹیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ میں اپنے رشتے داروں کو ملنے سے اس لیے گریز کرتا ہوں کہ وہ ان ملاقاتوں کے سبب ناجائز فائدے نہ اٹھاتے پھریں اورکہا یہ نہ سمجھنا کہ تم میرے سیکورٹی آفیسر ہو اور میں آپ کو کوئی فائدہ دے سکوں گا۔ پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خاںؒ کے بیٹے کو لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب افتخار حسین ممدوٹ نے الاٹمنٹس کیں۔ لیاقت علی خاں کو پتا چلا، لاہور پہنچے، جب تک یہ الاٹمنٹس کینسل نہ کرا دیں واپس نہ گئے۔ اور اپنے ایک انتہائی قریبی کے لیے سفارش سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سفارش چلی تو رشوت بھی چلے گی۔ یہ ریت اگر چل گئی تو ملک کا زندہ رہنا مشکل ہو جائے گا۔ وزیراعظم چودہری محمد علی نے 1956ءکا آئین تیار اور نافذ کیا۔ بیمار پڑ گئے۔ صدر سکندر مرزا نے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کرانے کو کہا تو صاف انکار کر دیا کہ قومی خزانے پر میری ذات کا کوئی حق نہیں۔

55فیصد لوگ بسنت کے مخالف،45فیصد لوگ بسنت کے حامی،سیاحت بڑھے گی، رات کو بسنت پر پابندی ہونی چاہئے: یوسف صلاح الدین، بھارت سے موٹی ڈور کی سمگلنگ روکی جائے: اظہر صدیق,چینل 5میں سروے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں بسنت کے حوالے سے حکومتی فیصلے اور عوامی رد عمل جاننے کے لئے ایک سروے کیا گیا جس میں شہریوں نے بسنت کا تہوار منانے کے حکومتی اعلان پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔سروے میں55فیصد لوگوں نے کہا بسنت نہیں ہونی چاہئے 45فیصد نے کہا ہونی چاہئے جبکہ پانچ فیصد نے ملا جلا رد عمل ظاہر کیا۔موچی گیٹ کے ایک تاجر نے کہا حکومت نے پتنگ بازی بند کر کے ہمارا کاروبار بند کر دیا بسنت ہونی چاہئے۔ ایک شہری نے بتایا اگر بسنت منانی ہے تو پتنگوں کی تیاری کے لئے وقت دیا جائے۔کچھ شہریوں نے کہا بسنت نہیں ہونی چاہئے لوگوں کی جانیں جاتی ہیں۔کچھ نے کہا بسنت ہونی چاہئے ہمیں خوشی چاہئے ایک دن موٹر سائیکل بند ہونے سے کچھ نہیں بگڑے گا۔گوجرانوالہ کے شہریوں نے بسنت منانے کے حکومتی اعلان کی حمایت کی ۔کچھ نے کہا لوگوں کو تفریح ملنی چاہئے البتہ کیمیکل ڈور تندی کے استعمال پر سختی سے عمل کرایا جائے۔تجزیہ کار میاں یوسف صلاح الدین نے کہا کہ بسنت ایک ایسا تہوار ہے جو چند سالوں میں ملٹی بلین ڈالر کا کاروبار بن سکتا ہے بس اس کو محفوظ بنانے کے لئے طریقہ کار کا تعین کیا جائے۔ملک میں ٹورازم بڑھتی ہے۔صرف لاہور میں پابندی ہے دیگر شہروں میں بسنت ہوتی ہے۔رات کی بسنت پر پابندی لگائی جائے ڈے کا فیسٹیول رہنے دیا جائے۔بارہ گھنٹے موٹر سائیکل پر پابندی سے قیامت نہیں آ جائے گی۔موٹی ڈور، بڑی گڈی ،کیمیکل یا تندی پر سختی سے پابندی لگائی جائے۔اگلے سال پوری دنیا سے حکومت پوری دنیا سے سو ڈیڑھ سو صحافیوں کو مدعو کرے تاکہ وہ کوریج کر کے سب کو دکھا سکیں۔قانون دان اظہر صدیق نے کہا کہ صرف حکومت پنجاب پابندی ختم نہیں کر سکتی۔ پہلے بارڈر سیل کر کے بھارت سے موٹی ڈور کی ترسیل روکی جائے۔لاہور سے باہر جگہ مختص کی جائے۔بسنت منانے کا اعلان قانون کی خلاف ورزی ہے حکومت کے لئے مشکلات ہو سکتی ہیں۔

عامرخان نے چین میں ’ٹھگز آف ہندوستان‘ کی کامیابی کے لیے امیدیں باندھ لیں

ممبئی(ویب ڈیسک) بھارت میں فلاپ ہونے والی عامر خان کی فلم ’ٹھگز آف ہندوستان‘ کی چین میں نمائش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔2018 بالی ووڈ کے دو بڑے خانز عامر اور سلمان خان کے لیے بہت ہی خراب رہا ہے، اس سال ریلیز ہوئی سلمان خان کی فلم ’ریس 3‘ اور عامر خان کی ’ٹھگز آف ہندوستان‘ باکس آفس پر اوندھے منہ گر پڑی ہیں، یہ دونوں ہی فلمیں بہت بڑے پیمانے پر ریلیز کی گئی تھیں لیکن دونوں فلموں کو باکس آفس پر توقع کے مطابق نتیجہ نہیں دے سکیں۔بڑے بجٹ کے ساتھ چھوٹا بزنس کرنے والی ’ ’ٹھگز آف ہندوستان‘ کو اب بھارت سے باہر ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فلم اب 28 دسمبر کو چین میں ریلیز ہوگی۔ عامر خان اس وقت چین میں موجود ہیں جہاں وہ اپنی فلم کی پرموشن کے لیے مختلف پروگرامز میں شرکت کررہے ہیں، سپر اسٹار نے بھارت میں فلم فلاپ ہونے کے داغ کو دھونے کے لیے’ٹھگز آف ہندوستان‘ کو چین میں بھرپور انداز میں کامیاب کرانے میں کوشاں ہیں اور انہیں امید ہے کہ فلم غیرملکی سرزمین پر شائقین کے دل جیت لے گی۔واضح رہے کہ 325 کروڑ کے بڑے بجٹ سے بننے والی فلم ’ ٹھگز آف ہندوستان ‘ باکس آفس پرناکام رہی تھی، فلم میں عامر خان، امیتابھ بچن، کترینہ کیف اورفاطمہ ثنا شیخ نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔