لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ہاکی کے میرا ڈونا، سابق سیکرٹری ہاکی فیڈریشن شہباز سینئر نے چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ 7 “ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملک میں ہاکی کے زوال کا باعث حکومتوں کے رویے کو قرار دیدیا، انہوں نے کہا کہ ہاکی نے پاکستان کا نام روشن کیا، آج یہ صورتحال ہے کہ بچوں میں یہ کھیل کھیلنے کا شوق ہی نظر نہیں آتا، ٹیلنٹ بہت ہے لیکن اسے پالش نہیں کیا جاتا، بدقسمتی ہے کہ یہاں لوگ عہدے حاصل کرتے ہیں پھر ان سے چمٹے رہتے ہیں اور کام کوئی نہیں کرتے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہاکی پر خاص توجہ دی جائے، کھلاڑیوں کو بہترین کھانا ، ٹریننگ اور معاوضہ دیا جائے، غیر ملکی ٹیموں سے کھیلنے کے مواقع دیئے جائیں لیکن یہاں تو صورتحال یہ ہے کہ پنجاب حکومت کو 3خط لکھے کہ مجھے ملاقات کرنی ہے مگر کوئی جواب نہیں ملا، وزیر اعظم عمران خان جو مجھے ذاتی طور پر جانتے ہیں کے پرنسپل سیکرٹری کو فون کرکے وقت مانگا کوئی جواب نہ ملا، حکمرانوں کے اس رویے کے باعث ہاکی کا کھیل زوال پذیر ہوا اور کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا، سپورٹس بورڈ سفید ہاتھی ہے جس کی کارکردگی زیرو ہے،جی ایچ ایف نے 3سال میں 80کروڑ خرچ کئے تو پنجاب سپورٹ بورڈ نے 6ماہ میں 80کروڑ خرچ کئے لیکن کوئی کھلاڑی پیدا نہ کرسکے، تمام سپورٹس بورڈ کو بند کردینا چاہئے، قومی اسمبلی اور سینٹ میں سپورٹس کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں جو کوئی کام نہیں کرتیں، ہمارے مشوروں کو نہیں سنا جاتا، عمران خان خود سپورٹس مین اور سٹار رہے ہیں انہیں کھیلوں کی جانب خصوصی توجہ دینا چاہیے، حکومت ہاکی کی بہتری چاہتی ہے تو ہاکی فیڈریشن کو خودمختار کرے، بند کمروں میں بیٹھ کر پالیسیاں بنانے والے کچھ نہیں کرسکتے، عہدوں کی لڑائی نے کھیل کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، حکومت کو چاہیے کہ تین چار ہاکی سینٹر بنائے اور وہاں تمام سہولیات دی جائیں، لڑکوں کو کھیلنے کا موقع دیا جائے ، انکی دلچسپی قائم کی جائے، پھر ٹیلنٹ کو نکالا جائے، بھارت 3سال سے ہاکی گیم کروارہا ہے جس سے ان کے کھلاڑیوں کو عالمی سطح کے کھلاڑیوں سے کھیلنے کا موقع ملتا ہے، ہمارے یہاں تو ہاکی کو فنڈز ہی نہیں دیئے جاتے ، مجھے پاکستان سے بہت پیار ہے کسی عہدے کا لالچ نہیں ہے ، صرف ہاکی کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، اگر ہم آج بھی قبلہ درست کرلیں تو تین چار سال میں عالمی ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔