لاہور (کورٹ رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان نے یو سی ایچ ہسپتال کی بحالی کے لئے قائم سٹیرنگ کمیٹی کو اجلاس کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کی ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہسپتال کی جگہ پر شادی گھر نہیں بننے دیں گے۔یو سی ایچ لاہور کی شان تھا اب کھنڈر بن گیا ہے،یوسی ایچ میں 2آپریشن تھیٹر تھے دونوں ہی ناکارہ ہو چکے ہیں۔بہترین ہسپتال کی کسی نے دیکھ بھال نہیں کی، ہم نے ہسپتال کادورہ کیا تو عجیب صورتحال تھی، ہسپتال کی اراضی پر کیے گئے قبضے بھی واگزارکرائے، ،ہسپتال کی بجلی کٹ چکی تھی، 48 لاکھ روپے دے کر بحالی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اور ایف سی کالج نے ٹیچنگ فیکلٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ،جن ٹھیکیداروں نے بڑے بڑے ٹھیکوں کے ذریعے کروڑوں کمائے ہیں بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔حکومت نے ہسپتال کی بحالی کے لیے 25 فیصد رقم کی ادائیگی کی یقین دہانی کروائی ہے ۔حکومت نے پہلے بھی بحالی کے لیے کوشش کی مگر تمام کارروائی بے سود رہی ۔عدالت عظمیٰ نے یوسی ایچ ہسپتال کی بحالی کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی کو اجلاس کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔علاوہ ازیں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بینچ نے ہسپتالوں کے باہر کوڑے کے ڈھیر کے خلاف درخواست پر سماعت کی اور چار ہفتے میں ہسپتالوں کے باہر کوڑے کے ڈھیر ختم کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ چھوٹے چھوٹے معاملات انتظامیہ کو خود دیکھنے چاہئیں ،ادارے خود کام کریں، ایسے معاملات سپریم کورٹ میں نہیں آنے چاہئیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان ایل ڈی اے سٹی سے متعلق کیس میں پلاٹوں کی تقسیم کمیٹی میں نیب افسران کو شامل کرنے پر برہم ہو گئی، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب کا اس کمیٹی میں کیا کام ؟نیب کی تلوارکیوں لوگوںکے سروں پرلٹکا دی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے ایل ڈی اے سٹی سے متعلق کیس کی سپر ےم کورٹ رجسٹری لاہور مےں سماعت کی،وزیرہاسنگ میاں محمود الرشید عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس پاکستان نے پلاٹوں کی تقسیم کمیٹی میں نیب افسران کو شامل کرنے پر سخت برہمی کا اظہارکیا، چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ نیب کا اس کمیٹی میں کیا کام ؟نیب کی تلوار کیوں لوگوں کے سرپر لٹکا دی،نیب نے وکلاکی فیسوں کی چھان بین شروع کردی ہے۔وزیر ہا?سنگ مےاں محمود الرشےد نے کہا کہ ایڈن سوسائٹی کے متاثرین خوار ہو رہے ہیں ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایڈن سوسائٹی کا کیس تو حل ہو چکا ہے ، وزیر ہا?سنگ نے کہا کہ ڈاکٹر امجد والا کیس ابھی تک حل نہیں ہوا وہ بیرون ملک چلے گئے ہیں ،عدالت نے کہا کہ ایل ڈی اے سٹی میں لوگ پیسے دے کربیٹھے ہیں لیکن زمین نہیں ملی،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہونے ہونگے۔