لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان منفی اور مثبت پہلو دیکھے بغیر اصولی فیصلے کرتے ہیں۔ عمران خان نے اصولی طور پر ایک وزیر کو بدلا اور طوفان کھڑا کر دیا گیا۔ اسد عمر نے خود استعفیٰ دیا۔ کابینہ میں 5سال میں 3,3مرتبہ وزارتیں بدلی گئی ہیں، اسمیں کچھ انہونی بات نہیں۔ جب تک تحریک انصاف رہے گی تب تک اسد عمر رہیں گے کا بیان عمران خان نے نہیں دیا ہوگا، انکو پتہ ہی نہیں تھا کہ تحریک انصاف رہے گی یا نہیں رہے گی۔ تحریک انصاف عمران خان کا نام ہے اور اسد عمر تحریک انصاف کیوجہ سے اسلام آباد سے منتخب ہوئے۔ اسد عمر میرے بہت اچھے دوست اور قیمتی انسان ہیں۔ میں انہیں حکومت میں واپس لیکر آﺅں گا۔ جن وزراءکی وزارتیں تبدیل کی گئی ہیں ان میں سے کوئی ناراض نہیں سب اجلاس میں شامل تھے۔ وزراءکی کارکردگی کے معیار پر تبدیلی ہونی چاہیے۔ وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اکانومسٹ ہونے کے ساتھ بہت اصولی اور ایماندار آدمی ہیں معیشت کو سنبھالیں گے۔ اسد عمر بھی زبردست آدمی ہیں مگر انکی تمام تر خدمات کے باوجود عبدالحفیظ شیخ غیر معمولی صلاحیت کے حامل شخص ہیں، خواہ وہ پارٹی کے باہر سے ہیں۔ چور ، ڈاکو ، لٹیرے ، نواز ، شہباز اور زرداری ملک لوٹ کے چلے گئے، اس ملک میں پالیسی دینے کا رواج نہیں۔ جس ملک میں ریلوے کے انجن چلانے کے لیے آئل کے پیسے نہیں تھے، اس ملک میں ہم نے 24نئی ٹرینیں چلائی ہیں۔ ریلوے میں تیل کی 17لاکھ لٹر چوری پکڑی۔ 15سے 30جون کے درمیان سرسید ایکسپریس سمیت تاریخی کام کریں گے۔
پارٹیوں میں جھگڑے ہوتے ہیں، نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا ہے، ایک وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہا ہے اور ایک ہسپتال ،ہسپتال کھیل رہا ہے ۔حمزہ اور مریم نواز کے درمیان بھی جھگڑا ہے اور لوگ جانتے ہیں۔
عمران خان ضرورت سے زیادہ3سے 5 گھنٹے تک کابینہ کے معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور تواضع کی مد میں صرف ایک کپ چائے اور بسکٹ دیا جاتا ہے۔ پارٹی میں تمام فیصلے مفاہمت سے ہوتے ہیں۔ پاکستان دنیا کے جس معاشی بحران سے گزر رہا ہے اسمیں اسد عمر کے بعد شیخ حفیظ بہترین انتخاب ہیں اور بڑے فیصلے لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید نے کہاکہ عثمان بزدار کو شریف انسان پایا مگر اس ملک میں مولا جٹ کی ضرورت ہے۔ عمران خان اس وقت تک عثمان بزدار کیساتھ کھڑے ہیں۔ اسد عمر کو نکالے جانے کیوجہ نہیں جانتا، ان پر ایسے الزام بھی لگے جن میں انکا دخل نہیں تھا، ہم اپنی غلط کارکردگی بھی اسد عمر کے سر ڈال دیتے تھے۔ عمران خان ملکی معاشی صورتحال کے بارے میں پریشان ہیں مگر نہیں جانتا کہ وہ کیا کریں گے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے حکومت کی 90دن کی کارکردگی خاک ہوگئی تھی۔ فردوس عاشق اعوان کو انکے تجربے کی بنیاد پر عمران خان نے وزیر اطلاعات بنایا۔ فواد چوہدری نے پہلے ارشد خان کو نکالا انکے لڑائی جھگڑے تھے مگر دونوں کو عہدوں سے جانا پڑا۔
شیخ رشید نے کہاکہ میں تحریک انصاف نہیں عمران خان کی دوستی اور ساتھ کا پابند ہوں، تحریک انصاف غلط کام کرے گی تو کھلے عام تنقید کروں گا۔ عمران خان بہت محنت کر رہے ہیں۔ انکی ٹیم کو اور زیادہ محنت سے انکی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کرنی چاہیے، وزراءکی مایوس کارکردگی پر تبدیلی سے کوئی قیامت نہیں آتی۔ وزیر ، وزیر ہوتا ہے، کوئی بھی وزارت دے دی جائے، میں نے ایک سال میں دو سے تین وزارتیں بدلیں۔
چین سے واپسی پر اشتہار دوں گا کہ 12سال پہلے میں نے ایم ایل ون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس وقت کا وہی چینی ڈائریکٹر اب ریلوے کا وزیر ہوگیاہے، اب میں اس کیساتھ معاہدے پر دستخط کروں گا۔
چوہدری سرور کو 30سال پہلے کہا تھا کہ آپ پاکستان کی سیاست میں آئیں گے تو انہوں نے توبہ کی تھی۔ پاکستان کی سیاست میں بڑی کشش، گلیمر اور کمپنی کی مشہوری ہے۔ چوہدری سرور مشہور آدمی تھے مگر گورنر ،گورنر ہوتا ہے۔ چوہدری سرور گورنر ہی رہیں گے، انکے گورنر رہنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ چوہدری نثار حلف نہیں اٹھائیں گے۔میرے پڑوسی چوہدری نثار کا مسئلہ ہے کہ نہ وہ عمران خان کے بارے میں اچھی رائے رکھتے ہیں اور نہ عمران خان انکے بارے میں ،چوہدری نثار اور نواز شریف بھی ایکدوسرے کے بارے میں اچھی رائے نہیں رکھتے اورپیپلز پارٹی سے چوہدری نثار کے تعلقات ہی نہیں ہیں۔کیا وہ پیرا شوٹ سے آئیں گے؟میڈیا ٹی وی کے 24گھنٹے فل کرنے کے لیے ایسی بریکنگ نیوز چلاتا ہے۔
آج چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ بیچارہ فالودے والا، پاپڑ والا،دہی بھلے والا، نمک مسالے والاسب جیل میں ہیں اور جنکے اکاﺅنٹ تھے وہ سب باہر پھر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے احتساب کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ انکاایسا کوئی کیس نہیں ہے تاہم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایک سنجیدہ کیس کی وہ شہادت دے چکے ہیں۔خسرو بختیار مذاقاً کہتے ہیں کہ مجھے پتا چلا ہے میں نے ایرا میں 5شوگر ملز بنا لی ہیں۔
شریف اور زرداری خاندان جو مرضی کر لیں انکی سیاست ختم ہے۔ شہباز شریف لندن میں جاگنگ کر رہے تھے ، یہ لندن میں فٹ رہتے ہیں ۔ انکے ڈاکٹر بھی انکو کھلی فضامیں رکھنے کا علاج لکھتے ہیں جو انہیں صرف لندن کی پسند ہے۔ انکی پیدائش گوالمنڈی کی ہے، وہاں رہنے کی بات پر انکا دم گھٹتا ہے۔ چھوٹے لوگ بڑے کام ۔ ہمیں بے وقوف بنا کر لوٹنے اور مال بیچنے کے لیے شریف خاندان کے پاس بڑی کمائی ہے۔ بلاول بیچارہ چیکو سا ، ایسے ہی زرداری کے ہتھے چڑھ گیا ہے اور وہ اسکو استعمال کر رہے ہیں۔ آصف زرداری نے بے نظیر کی وصیت کو بھی استعمال کیا، وہ وصیت جو انکی آیا کے پرس سے نکلی تھی۔بے نظیر کی شہادت کے کیس کی پیروی کے لیے 7سال کوئی پیشی پر نہیں گیا اور سیاست انکی لاش پر کی۔ انکی شہادت کے مسلمہ شاہدین بھی منظرسے غائب ہوگئے۔مُردوں کے نام پر اکاﺅنٹ کھلوانے والے سیاستدانوں کو قوم لیڈر سمجھتی ہے تو انا للہ وانا الیہ راجعون۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اتحاد نہیں ہو سکتا، ہو بھی گیا تو کچھ نہیں کر سکتے۔ ابھی تک شہبازشریف کو امید ہے کہ وہ راستہ نکال لیں گے۔ ان سب کا مسئلہ ایک ہے کہ این آر او سے نجات دیدیںتو یہ عمران خان کو 10سال کے لیے حکومت کا سرٹیفکیٹ دے دیں۔ نیب کیس کی باری نہیں جانتا مگر شاہد خاقان عباسی کے کیس کے فیصلے کا منتظر ہوں ۔ پھر انکی لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت ہو جائے گی۔ شہباز شریف کا بیانیہ بدل چکا ہے اور نواز شریف کی خاموشی صحیح وقت کا انتظار کر ہی ہے۔ شہباز شریف کو ڈھیل ملی ہوئی ہے ، ڈیل کی درخواست کرتے میں نے انکو دیکھا اور سنا ضرور ہے مگر نہیں جانتا ڈیل ہوئی یا نہیں۔ عمران خان کی حد تک یقین ہے کہ ڈیل نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف جیل نہیں کاٹ سکتے مر بھی جائیں تو 5روپے نہیں دیں گے مگر اولاد کے لیے اتنا اکاﺅنٹ چھوڑ جائیں گے کہ وہ عزت بھی نہیں پاسکیں گے۔آصف زرداری کھلے دل کے آدمی ہیں وہ پیسہ دے سکتے ہیں ، وہ پروفیشنل ہیں اور جیل بھی کاٹ سکتے ہیں۔ 3مرتبہ وزیراعظم بنائے جانے والے شخص کی اولاد غیر ملکی شہری ہو، ایسی سیاست پر لعنت ہے۔
عمران خان نے غیر معمولی حالات میں ایران کا دورہ کیا، یہ عمران خان ہی کر سکتا تھا۔عمران خان اپنی سوچ پر تنز کی پرواہ نہیں کرتے۔ پاک ایران بارڈر پر باڑ لگ جانے سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔ وزیر خارجہ نے ایران کے حوالے سے جو بیان دیا ٹھیک دیا ہوگا۔ افغان طالبان کا مذاکراتی عمل مسائل کا شکار ہے۔ امریکی فوجیں افغانستان سے شاید واپس چلی جائیں، مگر خانہ جنگی کے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ ڈر ہے پاکستان میں بڑی دہشتگردی نہ ہوجائے۔ مودی کے الیکشن جیتنے یا ہارنے پر سیاست مختلف ہوگی۔ مودی نے ہندو ووٹ جیب میں ڈال لیا ہے۔اقلیتیں سب سے زیادہ ہندوستان میں غیر محفوظ ہیں، مسلمان وہاں کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔کبھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت امریکا کی گو دمیں بیٹھ کر جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی بن جائے گا۔ بھارت نے ایسی بڑی تبدیلی کی جس نے شیخ رشید کو حیران کیا۔
ایف اے ٹی ایف میں پاکستان مشکلات کا شکار ہے۔ آئی ایم ایف سے چند دنوں میں ڈیل ہوجائے گی۔ چین بھی چاہتا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے رابطے میں رہے۔ گیس اور پیٹرول کی قیمتوں کیوجہ سے مہنگائی میں اضافہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی نظر میں ہے مگر ملک کے اکاﺅنٹس کی بہتری کے لیے یہ ضروری ہے۔ ملک میں سرمایہ کار اور مولوی کبھی مطمئن نہیں ہوتے انکے اپنے اہداف ہوتے ہیں۔
موجودہ حکومت میں میں اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں، جو ماضی کی حکومتوں میں نہیں تھا۔ میں نے ایک کتاب فرزند پاکستان لکھی ہے۔ اب ایک اور کتاب لکھوں گا جسکا عنوان میں نے ’سب اچھا‘رکھا تھا مگر تبدیل کروں گا۔ یہ کتاب بہت قیمتی ہوگی ۔سعد رفیق نے ریلوے میں خریدوفروخت اور کمیشن کھانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ایم ایل ون ہو گیا تو 5سال میں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو روزگار دیں گے۔ چین نے اتنے سالوں میں منصوبے کا نام ’حویلیاں ڈرائی پورٹ ‘تبدیل نہیں کیا۔ ریلوے نے فریٹ ٹرینیں 8سے 12کی ہیں جنہیں 20کیا جائےگا، اس وقت کوچز نہیں ہیں۔ عید کے بعد ریلوے کرایوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث اضافہ کیا جائے گا۔ چاہتے ہیں کہ عوام رمضان اور عید خوشی سے گزار لیں۔ ریلوے نے 25ارب قرض لیا ہوا ہے، ادارہ نادھندہ ہے مگر تنخواہیں دینے کے قابل ہے اور اپنے ریونیو سے چل رہا ہے۔ ریلوے میں کرپشن ہے،آج پرچیز کمیٹی مکمل تبدیل کردی کیونکہ یہ کرپشن نہیں چھوڑتے انکے منہ کو خون لگا ہے۔ مسافر کو خدمت پہنچانا ، دین ودنیا کی خدمت ہے۔
