تازہ تر ین

اچھی طرح ہاتھ دھوئیے اور 11 امراض سے محفوظ رہیے

لندن (ویب ڈیسک ) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ہاتھ دھونے کے عمل کو اتنی اہمیت دی ہے کہ ہرسال ’ہینڈ واشنگ ڈے‘ منایا جاتا ہے۔
اچھی طرح ہاتھ دھونے کے عمل سے کئی اقسام کےجراثیم، بیکٹیریا اور وائرس ہم سےدور ہوتے ہیں جو گردوغبار، جانوروں یا دیگر انسانوں سے ہمارے ہاتھوں تک منتقل ہوتے رہتے ہیں۔
لیکن ماہرین ان امراض سے بچانے کا بہترین حل یہی بتاتے ہیں کہ ہاتھ دھونے کے معمول کو کسی بھی طرح نظر انداز نہ کیا جائے۔ مثلاً ہاتھ دھونے سے ڈائریا کا خطرہ 58 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ لیکن اقوامِ متحدہ کے مطابق صرف 5 فیصد افراد ہی ایسے ہیں جو درست طریقے سے ہاتھ دھوتے ہیں۔ اسی لیے ہاتھوں کو درست انداز سے دھونے کے پختہ عادت اپنا کر درج ذیل امراض سے بچاجاسکتا ہے۔
پیٹ کے امراض
نورووائرس اتنے خطرناک ہوتے ہیں کہ اس کا ایک وائرس بھی ا?نتوں اور معدے کا مرض پیدا کرسکتا ہے۔ اگر ہاتھ دھولیجئے یا الکحل والے ہینڈ واشر (سینی ٹائزر) سے ہاتھ دھولیجئے تو اس مرض کا پھیلاو¿ 60 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
فلو
بہت چھوٹے اور بہت بزرگ افراد دونوں کے لیے فلو کی وبا جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ صرف 2017 اور 2018 میں پوری دنیا میں فلو سے 80 ہزار اموات ہوئی تھیں کیونکہ یہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے۔ ہاتھ دھونے سے فلو کے جراثیم دور ہوجاتے ہیں اور یوں ا?پ اس موذی بلکہ جان لیوا انفیکشن سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔
گلابی ا?نکھ
صبح کے وقت ا?نکھیں چپکنا اور ان پر پپڑیاں جم جانے کا عمل گلابی ا?نکھ یا پِنک ا?ئی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ انفکیشن عموماً بچوں میں ہوتا ہے۔ ہاتھ دھونے اور انہیں صاف رکھنے سے اس مرض سے بچا جاسکتا ہے۔
سالمونیلا وائرس اور امراض
سالمونیلا وائرس ا?نتوں کے علاوہ بھی دیگر کئی بیماریوں کی وجہ بنتا ہے۔ بچوں کے پیمپرز کی تبدیلی، متاثرہ خوراک اور گلے سڑے پھلوں، کچے گوشت کو دھونے یا ہاتھ لگانے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں تاکہ سالمونیلا وائرس ختم ہوجائیں۔ اس طرح ا?پ اس خطرناک وائرس کے حملے سے محفوظ رہ سکیں گے۔
بخار، نقاہت اور مونونیوکلیوسِس
اگر کوئی شخص مونو نیوکلیوسِس کے مرض میں مبتلا ہے تو بخار، دردِ سر، بدن کا درد، نقاہت اور کمزوری اس کی عام علامات ہوں گی۔ اس کا مریض تھوکے، چھینکے یا لعاب گرائے تو دوسرے افراد اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے ہاتھ دھونے کا عمل ا?پ کو اس کے جراثیم سے بچاتا ہے اور یوں ا?پ مونونیوکلیوسِس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
منہ، پیر اور ہاتھوں کے انفیکشن
بچوں میں کوکسیکی وائرس سے ان کے ہاتھوں اور پیروں میں تکلیف دو سوزش ہوجاتی ہے جس ازالہ اچھی طرح ہاتھ دھوکر ہی کیا جاسکتا ہے۔ اسکولوں میں ایک سے دوسرے بچے میں یہ مرض عام طور پر پھیلتا ہے۔ اس سے بچاو¿ کے لیے اپنے بچے کو اچھی طرح ہاتھ دھونا سکھائیں اور اس امر کو لازمی بنائیں۔
اپنے حمل کو بچائیں
حاملہ خواتین اگر صفائی ستھرائی میں احتیاط نہ برتیں تو چھالوں اور کھجلی جیسے ایک مرض، ہرپس کی نسل کے جراثیم جسم کے اندر جاکر نامولود بچے کو رحم میں بھی متاثر کرسکتے ہیں۔ اس کے خطرناک جراثیم بچے کی دماغی صلاحیت، بصارت اور سماعت کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔ اس کی وجہ سائٹو میگلو وائرس ہے جو صابن سے ہاتھ دھونے پر ختم ہوجاتا ہے۔
اسٹاف اور ایم ا?ر ایس اے وائرس
اسٹاف Staph وائرس کی ایک قسم ایم ا?ر ایس اے وائرس ہے جو عام طور پر جلد اور ناک کی رطوبت میں پلتا ہے۔ ایم ا?ر ایس اے اینٹی بایوٹکس کو ناکام بنانے کے لیے عالمی شہرت رکھتا ہے یعنی اس پر دوا اثر نہیں کرتی۔۔ اگر یہ جسم کے اندر چلاجائے تو خون، جوڑوں اور قلب کو متاثر کرکے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کی علامات میں جلد پر سرخ دھبے اور پھپھولے بن جاتے ہیں۔ ضروری ہے کہ زخموں کو ڈھانپ کر رکھا جائے اور اچھی طرح ہاتھ دھوئے جائیں تاکہ اس مرض سے بچا جاسکے۔
ہیپاٹائٹس اے
اچھی خبر تو یہ ہے کہ ہیپاٹائٹس اے اپنے رشتے دار بی اور سی کے مقابلے میں جگر کو دیرینہ مرض کا شکار نہیں کرتا لیکن بری خبر یہ ہے کہ ہیپاٹائٹس اے یرقان، کمزوری اور بخار کا شکار بناکر انسانوں کو طویل عرصے تک بستر سے تو ضرور لگا سکتا ہے۔ ہاتھ دھونے کا عمل ہیپاٹائٹس اے وائرس سے ا?پ کو محفوظ رکھتا ہے۔
گلے میں خراش
اے اسٹریپٹو کوکس بیکٹیریا کا حملہ گلے میں خراش کی وجہ بنتا ہے۔ یہ تیزی سے ایک مریض سے دوسرے صحتمند شخص تک پھیلتا ہے۔ کیفیت شدید ہوجائے تو بخار، درد اور بسا اوقات گردے کے مرض کی وجہ بھی بن جاتے ہیں۔ ہاتھ دھونے کے عادت بھی اے اسٹریپٹو کوکس بیکٹیریا سے بچاتی ہے۔
جیارڈیاسِس
ایک قسم کا طفیلیہ (پیراسائٹ?) جیارڈیاسِس کی وجہ بنتا ہے جو ڈائریا، کمزوری اور پانی کی کمی جیسے کیفیات میں مبتلا کرتا ہے۔ کھانے کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے سے اس مرض سے بچا جاسکتا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain