اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بیل آﺅٹ پیکیج پر معاملات طے نہ پاسکے۔ مذاکرات کا دور آج اور کل بھی جاری رہےگا، معاملات پیر تک طے ہونے کا امکان ہے، پاکستان کو آٹھ ارب ڈالر سے زائد ملنے کی توقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے اورپاکستان کے درمیان قرض پروگرام پر مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی تاہم معاملات طے نہ پاسکے، فنڈ کے مذاکرات ہفتہ وار تعطیلات میں بھی جاری رہیں گے۔ وزارت خزانہ زرائع کے مطابق ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے مقررہ ہدف اور اخراجات سے متعلق معاملات طے نہیں پائے، جس کے لئے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مزید بات چیت کی جارہی ہے جبکہ روپے کی قدر اور شرح سود پر بھی عالمی مالیاتی ادارے نے سخت موقف اپنایا ہوا ہے، چند اخراجات پر بھی عالمی مالیاتی ادارے نے اعتراضات آٹھائے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے پاکستان نے فیلکسیبل ایکس چینج ریٹ، سبسڈیز اور ٹیکس مراعات کے خاتمے، نجکاری پروگرام کی ازسرنو شروعات اور مرکزی بینک سے قرض گیری محدود کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بیل آٹ پیکیج پر پیر تک معاملات طے پاجانے کا امکان ہے، معاہدہ ہونے سے پاکستان کوآٹھ ارب ڈالر تک کا مالیاتی پیکج مل سکتا ہے، ڈیل کے تحت بجلی اور گیس مہنگی ساڑھے تین سوارب کی سبسڈی ختم ہو جائےگی جبکہ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض فراہمی کےلئے سٹاف لیول کا معاہدہ طے پاگیا ہے جبکہ بات چیت مزید دو روز جاری رہے گی۔حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے پروگرام پر اتفاق ہوگیا ہے اور اسٹاف لیول معاہدہ طے پا چکا ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ باہمی طے شدہ نکات واشنگٹن آئی ایم ایف کے ہیڈ کوارٹر بھجوائے جا چکے ہیں اور منظوری آتے ہی باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سٹاف لیول پر تیار کئے گئے معاہدے کے مسودے کو مسترد کر دیا تاہم بعد میں حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے ۔ذرائع کے مطابق قرض معاہدے کو حتمی شکل دینے کےلئے بات چیت کا سلسلہ مزید دو روز جاری رہے گا اور پیر کو حتمی اعلان کا امکان ہے ۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہناہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے، چھٹی کے باوجود آئی ایم ایف سے مذاکرات ہفتے اور اتوار کو بھی جاری رہیں گے۔