تازہ تر ین

بانی متحدہ کی گرفتاری ایم آئی 6 کی سازش بھی ہوسکتی ہے : اظہر صدیق، کرپشن کرنیوالے تمام افراد کا نام احتساب کیلئے کیوں نہیں لیا جاتا : امجد اقبال ، بجٹ کا مقصد عوام کو فائدہ دینا اور معیشت کی بہتری ہونا چاہیے: ضمیر آفاقی ، میٹرو ، اورنج ٹرین منصوبہ پر 300 ارب ضائع کیے گئے: فرحان شہزاد، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاراظہر صدیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کبھی نیچے جاتی نہیں دیکھی۔ اسحاق ڈالر 1200ارب سرکلر ڈیبٹ چھوڑ کر گئے۔ 2014ئ میں ڈالر 80روپے اور پیٹرول 114روپے لیٹر تھا، اسحاق ڈار پیٹرولیم میں 52فیصد تک سیلز ٹیکس لائے۔ موجودہ حکومت پیٹرولیم سیلز ٹیکس 17فیصد پر واپس لائی ہے۔ لبرلز کیوجہ سے فوج کا بجٹ کم کر کے زیادتی کی گئی ہے، فوج بڑی لڑائی لڑ رہی ہے۔ موجودہ حکومت 9مہینوں کا حساب دے کیوںآئی ایم ایف کے پاس نہیں گئی اور ملک پر ظلم کیا۔ حکومت ایمنسٹی کے بعد 5000کا نوٹ ختم کردے تاکہ چھپا ہوا پیسہ باہر آئے۔ یہ آخری ایمنسٹی اسکیم نہیں ہوگی۔ پاکستان کے ساتھ ظلم ہوتا رہاہے کہ دنیا پاکستان سے اپنے مجرم نکال کر لیجاتی ہے اور پاکستان مخالف مجرم پاکستان کے حوالے نہیں کیے جاتے۔الطاف حسین کی گرفتاری ایم آئی 6کی سازش بھی ہوسکتی ہے کہ پاکستان میں زرداری اور حمزہ کی گرفتاریوں کے دن ہی الطاف حسین کو گرفتار کیا گیا۔ نیب کی گرفتاریوں کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ احتساب عمل میںلوٹ مار کرنے والے چند چند خاندان، گاڈ فادر، سیسیلین مافیاعذاب بنے ہوئے ہیں۔ میزبان تجزیہ کار امجد اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں حکومتی اخراجات میں کمی نہیں کی گئی۔ چیئرمین ایف بی آر کہتے ہیں کہ کوئی بندہ ٹیکس دینے کو تیار نہیں۔مخالفین کی بجائے کرپشن کرنے والے تمام افراد کا نام احتساب کے لیے کیوں نہیں لیا جاتا؟لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پران علاقوں میں بینرز لگائے گئے ہیں کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلائیں کیونکہ پولیو کے دو قطرے آپکے بچے کو مستقل معذوری سے بچا سکتا ہے۔تجزیہ کارضمیر آفاقی کا کہنا تھا کہ بجٹ کا مقصد عوام کا فائدہ اور معیشت کی بہتری ہونا چاہیئے۔پاکستان میں بجٹ کا فائدہ اشرافیہ کو دیا جاتا ہے۔ موجودہ حکومت راشن کارڈ کے ذریعے قوم کو بھکاری بنانا چاہ رہی ہے ، حکومت کا کام روزگار دینا ہے مگر حکومت کارکردگی میں اب تک صفر ہے۔بجٹ سے عام آدمی کوکوئی فائدہ نہیںہوگا۔ الطاف حسین کا کیس 2016ئ سے دائر ہے، پاکستان کو اس کیس کی مکمل پیروی کرنی چاہیئے۔احتساب ڈرامہ ہے عوام کو اسکا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔موجودہ حکومت نے عوام بجلی پانی جیسے عام عوامی مسائل کو دفن کر دیا ہے اور صرف حمزہ ، زرداری کی گرفتاری پر توجہ دی جارہی ہے۔ کالم نگارفرحان شہزاد نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ سے نئے پاکستان کی کوئی نوید نظر نہیں آئی ، ہمیشہ کی طرح غریب کو پیسا گیا ہے۔ عمران خان کا انقلاب کہیں کھو گیا ہے۔موجودہ بجٹ میں گفٹ منی بھی ٹیکس ڈاکومینٹس میں روک دی گئی جس سے بلیک منی کا رجحان بڑھے گا۔ میٹرو اور اورنج ٹرین منصوبہ پر 300ارب ضائع کیے گئے اتنا پورے بلوچستان کا بجٹ ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ادارے میں ایک ریفارم نہیں کی، کرپشن پر ادارے کے کسی ایک شخص کوسزا دیکر مثال نہیں بنایا، لوگ ٹیکس کیسے دیں۔ ایف بی آر ختم کر دی جائے تو 5ہزار 555ارب روپے کا ٹارگٹ گھر بیٹھے پوراہوسکتا ہے اگرنیشنل ٹیکس ایجنسی ڈیپارٹمنٹ فعال کر لیں۔کہا جارہا ہے کہ الطاف حسین کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔نیب میں ضمانت کی کوئی گنجائش نہیں ، حمزہ شہباز کاحفاظتی ضمانت واپس لینا صرف حکومت کے خلاف خبر بنانا تھا۔ اگلے دنوں میں جیل کابینہ کی تعداد بڑھتی نظر آئے گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain