لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ عوامی ہمدردیاں سمیٹنے کے لئے اپوزیشن کا حق ہے کہ یہ کہے کہ اس پر جھوٹے الزامات اور مقدمات بنائے جا رہے ہیں کیونکہ اپوزیشن ثابت کرنا چاہتی ہے اس پر بڑا ظلم ہو رہا ہے لیکن حقائق کچھ ا ور ہیں جھوٹا کیس قائم نہیں رہ سکتا۔اگر ایسی کوئی بات ہے تو اپوزیشن ثابت بھی کرے۔ چینل ۵ کے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادارے اس وقت آزادی سے کام کر رہے ہیں اور سیاستدانوں کا آلہ کار نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ مہنگائی کنٹرول کرے۔ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس اور پولیس کو جہاں بھی منشیات کی اطلاع ملے کارروائی کر سکتے ہیں لیکن اس سے قبل ڈی جی اے این ایف نے کبھی پریس کانفرنس نہیں کی اس سے بہت سے سوالات اٹھیں گے۔لگتا ہے کسی اناڑی نے سکرپٹ لکھا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اتنی بڑی مقدار میں رانا ثناءللہ سے منشیات اگر برآمد ہوئی تو ان لوگوں تک کیوں نہ پہنچا گیا جہاں سے منشیات آئی ۔بطور شہری میں نیب کے احتساب کے عمل سے بھی مطمئن نہیں۔ایئرمارشل ر شاہد لطیف نے کہا کہ امریکہ کوبھی پتہ ہے بی ایل اے دہشت گرد تنظیم ہے۔ کالعدم ا قرار دیے جانے کے بعد امید ہے بی ایل اے کے لئے زمین تنگ ہو گی۔بی ایل اے پاکستان کی بھی ہٹ لسٹ پر ہے۔البتہ امریکہ کی پالیسی کبھی سنگل ٹریک نہیں ہوتی امریکہ خود کہتا ہے دوستی یا دشمنی مستقل نہیں ہوتی مفادات مستقل ہوتے ہیں۔امریکہ صرف اپنے مفادات ہی دیکھتا ہے۔اب امریکہ پاکستان کو ماضی کی طرح ڈومور کی دھمکیاں نہیں دے سکتا۔بھارت میں اقلیتوں سے اچھا سلوک نہیں ہو رہا۔
