لاہور (آئی این پی)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ( ن) لیگ کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کے لیے راج کماری مریم صفدر نے ویڈیوٹیپ کا سہارا لیا، اداروں کو کم زور کرنے کے لیے خود کش حملہ کرنا ٹھیک نہیں، ویڈیو کو دیکھا جائے گا کہ کیا وہ اصلی ہے یا ٹیمپرڈ، اس ٹیپ کی فرانزک کے بعد سب سامنے آ جائے گا،کوئی ٹھوس شواہد ہیں تو میڈیا کی بجائے عدالت میں ثبوت لے جائیں، توقع کرتی ہوں آپ قانون کی عدالت میں جائیں گی اور ریلیف لیں گی، ٹیپ کو لے کر مریم صفدر نے بھونڈی اور ایک قابل عزت ادارے کو داغ دار کرنے کی کوشش کی ہے، مریم صفدر آڈیو ٹیپ کو میڈیا کو بیچنا چاہتی تھیں، جس کے بارے میں ٹیپ ہے اس سے پوچھے بغیر بات چیت کو ٹیپ کرنا غیر قانونی ہے،ہماری حکومت میں غنڈوں نے سپریم کورٹ کے ججز کو بھاگنے پر مجبور نہیں کیا، ججز کی کرسیاں توڑنے والی جماعت آج ٹیپ کا ذکر کر رہی ہے۔ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کےلئے مریم نواز نے ٹیپ ریکارڈ کا سہارا لیا، بھتیجی نے اپنے چچا کو کونے سے لگا دیا، مریم صفدر ہمدردیاں سمیٹنے میں ناکام رہیں، آڈیو ویڈیو ٹیپ کو ایڈٹ کرنے والے سرغنہ جیل میں ہے، کسی کی پرائیویسی کو اس کے پوچھے بغیر ٹیپ کرنا ہی غیر قانونی ہے ویڈیو ،آڈیو کی فرانزک آڈٹ ہو گی، اصلی اور ٹیمپرڈ ہونے تصدیق کی جائے گی، ملک اور عوام سے کچھ نہیں چھپائیں گے، جسٹس قیوم کی نیب سامنے آئی تھی جس میں مریم نواز کے ساتھ بیٹھے چچا نے ہدایات دی تھیں، جج کو ہم نے عدالتوں سے نہیں بھبجا گیا تھا، عدالتوں میں ٹیپ لے کر جا کر انصاف حاصل کریں، عدالتیں آزاد اور با اختیار ہیں، حکومت کا عدالت میں کوئی اختیار نہیں ہے، اختیار صرف قانون کا ہے، ناصر بٹ مشہور زمانہ قتل ، مفرور، منشیات فروش گروہ کا اہم رکن اور پانچ قتل کرنے کے بعد لندن فرار ہو جاتا ہے اور نواز شریف گارڈ جا کر بنا، راجکماری ظل سجانی کے گارڈ کا کردار واضح کر دیا، راجکماری نے اپنے ظل سجانی کے گارڈ کو اپنی حکومت میں واپس لے لیا اور اس سے کام لئے، جس کا تعلق مافیا کے سا اتھ تعلق ہو عوام خود سوچیں، راجکماری کو اس مافیا کے شخص نے ریکارڈ ٹیپ لا کر دیئے، مریم صفدر نے قوم کے جذبات کے۔ ساتھ کھیلنے کی ناکام کوشش کی، مریم صفدر آج ایک نیب ریکارڈ مارکیٹ میں بیچنے کی کوشش کی، بے نظیر بھی کسی کی بیٹی تھی اور ذوالفقار بھٹو بھی کسی کا بیٹا تھا جس پر آپ کے والد نے ضیائ الحق کے ساتھ ملا کر کیسز بنایا تھا، شہباز شریف ہارے ہوئے جواری کی طرح بھتیجی کے پہلو پر بیٹھے تھے، دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے خود کا چہرہ صاف ہونا ضروری ہے، ناصر بٹ کو ذریعہ بنا رہی ہیں وہ یہ اعتراف جرم کر رہی ہے کہ وہ میاں نواز شریف کاروباری کا دوست ہے، جج سے جو بات ہوئی اس کی کریڈیبلٹی کا مقصد کیا ہے، مریم نواز نے عوام کو گھراہ کرنے کی کوشش کی، ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا اس طرح کی ریکارڈنگ غیر قانونی ہیں، مریم اپنے چچا کو بلڈوز کر کے قوم کے اعصاب کے ساتھ کھیل رہی ہیں، ناصر بٹ بیس سال پہلے مفرور رہا اور لندن میں شہباز شریف کا باڈی گارڈ رہا، دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے خود کا چہرہ صا ف ہونا چاہیے، مریم کے دعوے کی حقیقت ویڈیو کی فرانزک آڈٹ کے بعد آئے گی، نون لیگ کی حکومت آئی تو ناصر بٹ کو واپس بھجوا کر عدالت سے بری کرایا گیا، نواز شریف بے نظیر بھٹو کے خلاف مقدمات درج کرائے، اداروں پر خود کش حملے کرنا اور پریشر پر لانا آپ کے ہتھکنڈے ہیں، آج مریم نواز نے ایک جج کے خلاف نہیں پوری عدالتی نظام کے سوالات اور قدغن لگائے ہیں، ظل سبجانی جس طرح راجکماری کو لے کر ملکوں پھرتے رہے ہیں مریم نواز کے آج کی گفتگو کو مسترد کرتے ہیں، منشیات فروشوں کے مافیا نے سیاست کو ڈھل بنا کر استعمال کیا، ہو سکتا ہے کہ آپ کا یہ گارڈ ناصر بٹ آپ کا بریف کیس لے کر خریدنے کی کوشش کرنے گیا ہو، اگر کوئی ثبوت ہے تو عدالت پر جائیں میڈیا میں عدالت نہ لگائیں جن عدالتوں نے ریلیف دیا ہے ان کے ہی پاس جائیں، ججز کی کرسیاں توڑنے والے آج تھانوں کی بات کرتے ہیں،عمران خان نے عدالتوں پر حملے نہیں کرائے، یہ بیس سال بعد ناصر بٹ کو بری کروا سکتے ہیں تو وہ اپنے بچوں کو بری کیوں نہیں کراتے، شہباز شریف آج ضمیر کے قیدی نظر آئے، شہباز شریف نے کہا کہ مجھے پیسوں کے بارے میں نہیں پتہ، میرے بچوں سے پوچھیں، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ناصر بٹ اس کیس کا بریف کیس لے کر گیا ہو ، ٹیپ کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کےلئے عدالتوں میں کیوں نہیں لایا گیا، راج کماری نے ظل سبحانی کے باڈی گارڈ کے کردارکو اجاگر کیا، شہباز شریف پوری پریس کانفرنس میں بے بس نظر آئے، مریم نے ایک جج پر نہیں پوری جج انتظامیہ پر انگلیاں اٹھا دیں، مریم صفدر کی آج کی گفتگو کی مذمت کرتے ہیں، دامن صاف ہے تو سب کو پاکستان بلا کر عدالت میں پیش کریں، قوم کے سامنے ناصر بٹ کا چہرہ صاف کرنا ضروی ہے، عمران خان نہ ملک سے فرار ہوئے اور نہ عدالتوں پر حملے کرائے، شہباز شریف منی لانڈرنگ کے حوالے سے نیب کے سوالوں کے جواب نہیں دیتے، مریم صفدر اپنی ضمیر کی عدالت کی مجرم ہیں، بزدل لوگ اس قسم کی وارداتیں کر کے عدالتوں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیںَجس کردار کا مافیا کے ساتھ جڑاہو اسکے بارے میں کیا کہا جاسکتا ہے ، دبا? ڈالنے کے لیے من گھڑت کہانی گھری گئی ہے ، راجکماری کی جانب سے یہ نادانی ہی نہیں سیاست میں حسد م بغض اور پاکستان کے ساتھ عدوات ہے ، مریم صاحبہ آپکا قابل اعتماد شخص پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے ، انہوں مزید کہا کہ بزدل لوگ اداروں کو بلیک میل کرتے ہیں ، وزیر اعظم نے عدالتوں کو بااختیار بنایا ہے ، ججز کی کرسیاں توڑنے والے آج ٹیب کا ذکر کر رہے ہیں ، عمران خان ملک اندر قانون کی حکمرانی کے جنگ لڑ رہے رہیں ، حکومت قوم سے کوئی چیز نہیں چھپائے گی ، شریف خاندان کی عیاشیوں کا بوجھ آج پوری اٹھا رہی ہے۔ اپنے مفاد کی خاطر اداروں کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔اسلام آباد (این این آئی، آئی این پی) وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہاہے کہ کیلبری کوئین کے پاس ”غیبی امداد“پہنچی تو میڈیا پر چلانے کی بجائے چیف جسٹس سے رجوع کرتیں۔ ہفتہ کو مراد سعید نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر رد عمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیلبری کوئین نے ایک مرتبہ پھر قوم کا وقت ضائع کرنے کی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ کیلبری کوئین کے پاس ”غیبی امداد“پہنچی تو میڈیا پر چلانے کی بجائے چیف جسٹس سے رجوع کرتیں۔ انہوںنے کہاکہ اپریل 2017 سے آج تک جتنے بھی ثبوت اس ٹبر نے پیش کئے وہ جھوٹے، جعلی اور شریف فونڈری میں تیار شدہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جعلی قطری خطوط، کیلبری فونٹ اور ڈاکٹرز کے فرمائشی خطوط کے علاوہ ایک کاغذ کا ٹکڑا اس خاندان نے پیش نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ کیلبری پروڈکشن کی تازہ ترین قسط بھی بظاہر ڈان لیکس جیسے کسی درباری قصہ خواں کے ذہن کے اختراع محسوس ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پہلے دن سے اپنی صفائی پیش کرنے کی بجائے عدالتوں اور اداروں پر حملوں کا سہارا لیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ ججوں کی خرید و فروخت کے ناقابل تردید شواہد کیلبری کوئین کی بائیں جانب تشریف فرما انکے چچا کیخلاف موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف، سیف الرحمن اور جسٹس قیوم کی ساتھ پوری اور واضح گفتگو یوٹیوب پر انہیں شرمندہ کرنے کیلئے موجود ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی نئی نسل اور نوجوان آل شریف کے حقیقی چہروں اور وارداتوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ جھوٹ، بہتان، جعل سازی اور شرارتوں کی سیاست کا دور تمام ہوا۔ انہوںنے کہاکہ آل شریف کی سیاہ کاریوں کا محاسبہ کسی تعطل کےبغیر جاری رہے گا۔ انہوںنے کہاکہ ادارے پوری آزادی سے اپنا کام جاری رکھیں گے، چور جیلوں میں پہنچیں گے، جمہوریت مستحکم ہوگی اور پاکستان آگے بڑھے گا۔
