لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار عبدالباسط نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کی نسبت موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی بہت بہتر ہے کشمیر ایشو کی بات بہت سے مبصرین کے لئے حیران کن تھی وہیں ثالثی کی بات پر بھارت میں کہرام سا مچ گیا ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کشمیر میں ظلم کر رہا ہے۔ انڈین میڈیا میں تو صف ماتم بچھ گئی ہے بھارتی میڈیا اپنے حواس کھو بیٹھا ہے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا منتخب ہونا اہم بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کی شکیل آفریدی کے بدلے رہائی کی بات مناسب ہے شکیل آفریدی جاسوس ہے لیکن کچھ لینے کے لئے کچھ دینا پڑتا ہے۔ کالم نگار میاں حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان کا دورہ امریکہ بڑی ہی اہمیت کا حامل ہے خاص طور پر کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش سے بھارت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے بھارتی میڈیا چیخ رہا ہے۔ عمران خان کے دورہ امریکہ کے اندرونی سیاست پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے۔پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر پوری دنیا میں آواز اٹھانی چاہئے مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ بھارت کے تصور میں نہیں تھا کشمیر ایشو اجاگر ہو سکتا ہے۔ کالم نگارمیاں افضل نے کہا کہ میرے خیال میں ملکی سیاست اپنی جگہ لیکن عالمی ایشوز پر پاکستانی سیاستدانوں کو ایک ہونا چاہئے۔ اپوزیشن جماعتوں کو چاہئے کشمیر ایشو اور افغان مسئلہ اٹھانے پر عمران خان کو سپورٹ کریں۔ماضی کی حکومتوں نے تو کبھی کشمیر کا ذکر تک نہ کیا۔آخرکشمیری کب تک لاشیں اٹھائیں گے اس کا حل تو نکلنا چاہئے۔ اگر امریکہ مسئلہ کشمیر پر ثالث بنتا ہے تو یو مثبت اقدام ہوگا۔ رانا ثنائ اللہ کے حوالے سے انہوں نے کہا منشیات فروش کو بی کلاس نہیں دی جاتی۔ کالم نگارشاہد اقبال بھٹی نے کہا امریکہ کے رویے کا کوئی پتہ نہیں آج کچھ کہتا ہے کل کچھ لیکن آنے والے دنوں میں صورتحال واضح ہو گی۔ایران میں بہت ٹینشن چل رہی ہے جسے پس پشت ڈالا جا رہاہے۔ پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہونی چاہئے تاکہ عوام کو بھی ریلیف ملے۔ مسئلہ کشمیر اور افغان ایشو اجاگر کرنا مثبت اقدام ہے۔ ہمیں سفارتی محاذ پر امریکہ کو شکست دینی چاہئے۔ ٹرمپ کا کشمیر پر بیان پاکستان کی فتح ہے۔ اگر راناثنااللہ سے منشیات برآمد ہوئی ہے تو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔
