فیصل آباد (سپیشل رپورٹر) تبدیلی سرکار کا رنامہ ’حکومتی ممبران قومی صوبائی اسمبلی کے دبا? پر پولیس نے حکومت مخالف تقریر کرنے ،کارکنوں کو حکومت کے خلاف اکسانے اور نعرے بازی کرنے کے علاوہ لا?ڈ سپیکر کا بے جا استعمال کرنے کے الزام میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز انکے شوہر کیپٹن(ر) صفدر حسین ، درجنوں لیگی موجودہ و سابقہ ایم این اے و ایم پی اے ، رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ سمیت 6ہزار کے قریب کارکنوں کے خلاف تھانہ سمن آباد، تھانہ فیکٹری ایریا، تھانہ سرگودھا روڈ، تھانہ نشاط آباد، تھانہ سول لائن، تھانہ ریل بازار میں مقدمات درج کر لئے گئے، آن لائن کے مطابق21 جولائی کی رات مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز اپنے شوہر کیپٹن صفدر حسین، سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سابق معاون خصوصی نواز شریف مصدق ملک کے ہمراہ کوریاں پل کے قریب رانا ثنائ اللہ کی گرفتاری پر انکی فیملی سے اظہار یکجہتی کے سلسلہ میں فیصل آباد آئیں تھی اور ایک مشروب ساز فیکٹری کے قریب سٹیج بنا کر خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور کارکنوں کو اشتعال دلوایا کہ وہ اپنے قائدین کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور جھوٹے مقدمات کے سلسلے میں سڑکوں پر نکل آئیں، 6تھانوں میں کارکنوں کو ریلیو ں کی شکل میں لا کر روڈ بلاک کروانے اور حکومت مخالف تقریر کرنے پر رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ، انکے داماد شہریار خان، سابقہ میئر رزاق ملک ، ایم این اے جاوید لطیف، ایم این اے عائشہ رجب بلوچ، ایم این اے شہباز بابر، ایم پی اے اجمل آصف، ظفر اقبال ناگرہ، فقیر حسین ڈوگر، شفیق گجر، رانا علی عباس، مہر حامد رشید، جعفر علی ہوچہ، سابق ایم این اے اکرم انصاری،میاں عبدالمنان، خالدہ منصور، صفدر شاکر، طلال چوہدری، اعجاز احمد ورک، سابقہ ایم پی ایز میں محمد نواز ملک، خلیل طاہر سندھو، را? کاشف رحیم، سٹی صدر شیخ اعجاز احمد، صوبائی صدر یوتھ ونگ چوہدری کاشف نواز رندھاوا، عرفان منان، میاں ضیائ الحق، اسرار احمد منے خاں، طارق جانباز، شیخ قیصر ، را? کاشف رحیم، سابق ایم پی اے، مدیحہ رانا، شفیق گجر، ایم این اے رجب لوچ، ضلعی صدر میاں قاسم فاروق سمیت 6ہزار کے قریب کارکنوں کے خلاف 16ایم پی او، 147/149/186/352/2، 91/290/341/504 اور پنجاب سا?نڈ ایکٹ و دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے، پولیس نے گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کر دیئے۔جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر محترمہ مریم نواز کی فیصل آباد آمد پر استقبالیہ ریلیوں کو روکنے کیلئے کھڑی کی جانیوالی رکاوٹیں بے سود ثابت ہوئیں اور استقبالیہ ریلیوں و جلسہ میں لیگی کارکنوں کی بھر پور شرکت پرایم این اے میاں فرخ حبیب ،صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین سمیت دیگر حکومتی ممبران قومی صوبائی اسمبلی ضلعی انتظامیہ اور پولیس پر برس پڑے ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ٹاسک دیا گیا تھا کہ ریلی نہیں نکلنی چاہیے اور ایک خفیہ ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی جو رپورٹ تیار کررہی ہے کہ محترمہ مریم نواز کی فیصل آباد آمد پر استقبالیہ ریلی بہت بڑی تھی ، یہ رپورٹ عنقریب وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جائے گی ، ذرائع کے مطابق جو چارج شیٹ تیار کی جارہی ہے وہ کمشنر ، قائمقام ڈپٹی کمشنر ، آر پی او اور سی پی او کو کھڈے لائن لگانے کا باعث بن سکتی ہے ، وزیراعظم عمران خان کی امریکہ سے واپسی پر اس سلسلے میں عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق تھانہ سول، تھانہ ریل بازار، تھانہ سرگودھا روڈ، تھانہ نشاط آباد، تھانہ فیکٹری ایریا اور تھانہ سمن آباد میں درج مقدمات میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر حسین، ثابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ بی بی، داماد رانا شہر یار، سابق گورنر محمد زبیر، سابق معاون خصوصی نواز شریف مصدق ملک، سابقہ مئیر رزاق ملک، ایم این ایز جاوید لطیف، عائشہ رجب بلوچ، شہباز بابر، ایم پی ایز اجمل آصف، ظفر اقبال ناگرہ، فقیر حسین ڈوگر، شفیق گجر، رانا علی عباس، مہر حامد رشید، جعفر علی ہوچہ، سابق ایم این ایز اکرم انصاری، میاں عبدالمنان، خالدہ منصور، صفدر شاکر، طلال چوہدری، اعجاز احمد ورک، سابق ایم پی ایز مدیحہ رانا، نواز ملک، خلیل طاہر سندھو، راو¿ کاشف رحیم، سٹی صدر شیخ اعجاز، صوبائی صدر یوتھ ونگ چوہدری کاشف نواز رندھاوا، عرفان منان، میاں ضیائ الحق، اسرار احمد منے خاں، طارق جانباز، ضلع صدر میاں قاسم فاروق، سابق و موجود بلدیاتی نمائندوں سمیت پانچ ہزار آٹھ سو پچپن نامزد و نامعلوم افراد ضلعی انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے کے باوجود کمال پور انٹرچینج سے لے کر سرگودھا روڈ، چناب کلب چوک، بیرون کارخانہ بازار، ڈجکوٹ روڈ سے ریلی کی صورت گزرے اور پل کوریاں کے قریب اسٹیج بنا کر روڈ بلاک کر کے جلسہ کیا، اور اس دوران امن و امان میں خلل پیدا کیا، شہریوں کو مشکلات میں مبتلا کیا، قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ساو¿نڈ سسٹم کا کھلے عام استعمال کیا، حکومت وقت کے خلاف سنگین الفاظ میں نعرے بازی کی اور اپنی تقاریر سے کارکنوں کو حکومت کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی، پولیس مصروف کاروائی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔
