لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام”کالم نگار“میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ امریکا سے پہلی بارسفارتکاری نظر آئی اور امریکا میں پاکستانی لابی ایکٹو ہوئی۔ وزیراعظم کیساتھ آرمی چیف کے دورہ سے امریکا کو پیغام گیا کہ پاکستانی حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔ ٹرمپ کا کشمیرکے حوالے سے بیان ہمارے دشمن پر کڑا وار ثابت ہوااور ہندوستان کی دوغلی پالیسی دنیا کے سامنے آگئی۔وزیراعظم کے بھرپور، سحر انگیز اور کامیاب دورے نے ہندوستان کے گٹھنے ٹیک دئیے۔ احتساب عمل پر اپوزیشن سیخ پا ہے مگر کمزور پراسیکیوشن کے باعث ان سے پیسا نہ نکلنے اور سزانہ ہونے کے عوامی سوالات کا فائدہ اپوزیشن اٹھا رہی ہے۔ تحریک انصاف رہنماﺅں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات عمران خان کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتی، سیاسی جماعتوں کی ملاقات خوش آئند ہے۔ہو سکتا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے قرارداد پیش ہی نہ ہو۔ میزبان تجزیہ کار امجد اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان امریکا سے کامیابیاں سمیٹ کر آرہے ہیں۔ دورہ سے پاکستان کو بھرپور سفارتی کامیابی ملی جسکے ثمرات آنیوالے دنوں میں سمیٹے جائیں گے۔تجزیہ کار اعجاز حفیظ نے کہا ہے کہ سپر پاورامریکا افغانستان سے محفوظ واپسی چاہتا ہے۔امریکا 100سال تک سپر پاور رہے گا۔ ٹرمپ کی بات خوش آئند تھی کہ کشمیر حسین وادی ہے وہاں بمباری نہیں ہونی چاہئے۔ امریکا کی دوستی عشق سے کم نہیں۔ٹرمپ کا عمران خان کو عزت دینا انکی ایمانداری کا ثبوت ہے۔ امریکا میں عمران خان کا جلسہ تاریخی تھا، جسلے کیخلاف اپوزیشن کے بیانات پر حیرت ہے۔ امریکا کے لیے افغانستان سے بڑا مسئلہ ایران ہے ، پاکستان کو اس مسئلے سے دور رہنا چاہئے۔ مریم نواز ، حسن اور حسین نواز کی نیب طلبی پر ن لیگ کے کسی احتجاج میں حکومت کو رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو استعفیٰ دیدینا چاہئے۔چیف جسٹس آف پاکستان کرپشن کیسز پر بھی ماڈل عدالتیں بنائیں۔ تجزیہ کار ناصر اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے دورہ امریکا میں ہر مسئلے پر کامیابی سے پاکستان کا بیانیہ پیش کیا۔ پاکستان نے امریکا ایران کشیدگی پر ثالثی کی کوشش کا خوبصورت بیان دیا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ بھارت اپنے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کم کرے تو پاکستان بھی کرنے کو تیار ہے۔ امریکا نے پاکستان کا موقف تسلیم کیا ہے، امریکا جانتا ہے کہ پاکستان کے بغیر افغانستان سے نہیں نکلا جاسکتا۔ شایید وہ وقت آرہا ہے کہ دنیا کے فیصلے پاکستان کی ہاں اور نہ سے ہوں گے۔اپوزیشن کیساتھ نیب زیادتی کر رہی ہے تو وہ عدالت میں کیوں نہیں جاتے ، عدالتوں سے تو انہیں ریلیف ملتا رہا ہے۔چیئرمین سینٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک ناکام ہوگی۔آشیانہ ریفرنس میں بیوروکریٹس کو ضمانت نہیں دی گئی جسکا مطلب ہے نیب کے پاس انکے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔
