لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے یوم سیاہ کے بعد کوئی نیا ایجنڈا باقی نظرنہیں آرہا۔ عمران خان دورہ امریکا میں کامیابیاں سمیٹ کر آئے ہیں انہیں اب ملکی معاشی صورتحال پر آگے بڑھ کر اقدامات کرنے چاہئیں۔ آج مولانا فضل الرحمان کہہ رہے ہیں کہ عمران خان اپوزیشن سے این آر او مانگ رہے ہیں، ہم انہیں این آر او نہیں دیں گے۔ عمران خان کو ایسے سیاستدانوں سے گفتگو کرنی چاہئے جنکے دامن پر داغ نہیں ہے۔ عمران خان نے امریکا نے جو کچھ کہا وہی بیانیہ پاکستان کی فوج ، حکومت اور عوام کا ہے۔ طالبان عمران خان کی دعوت پر مذاکرات کے لیے راضی ہیں اور پاکستان کے لیے پر اعتماد ہیں۔۔ عمران خان طالبان کیساتھ انڈرسٹینڈنگ لیکر امریکا گئے۔ طالبان اور افغان حکومت کو مذاکرات کے لیے راضی کرنے پر پاکستان کے لیے امریکا کا سافٹ کارنر پیدا ہوا ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو جنسی حراسگی پر تعلیم دے۔ میزبان تجزیہ کار آغا باقر نے کہا ہے کہ عمران خان کے دورہ امریکا سے واپسی پر انکے چہرے پر طمانیت اور سکون نظر آیاجو پہلے نہیں تھا۔پاک امریکا تعلقات سرد مہری سے نکل کر افہام و تفہیم کی طرف بڑھے ہیں۔پاکستان میں بارشیں ہوتے ہی بجلی اور پانی غائب ہو جاتا ہے۔ لاہور میں بارش کیوجہ سے 180سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونا سسٹم کی ناکامی ہے۔ تجزیہ کار اشرف عاصمی نے کہا ہے کہ عمران خان کے کامیاب دورہ امریکا پر اپوزیشن ماتم کر رہی ہے۔ عمران خان اب قانون سازی اور معاشی صورتحال پر توجہ دیں ، عوامی مسائل حل نہ ہوئے تو اپوزیشن کی جلسیاں ، جلسے بن سکتے ہیں۔ ہمارے معاشرے کا استاد تنخواہ دار مزدور بن چکا ہے۔اخلاقیات کا خاتمہ جنسی حراسگی کی شکل اختیار کر رہاہے۔ کالم نگار میاں سیف الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی یوم سیاہ ریلی کے لیے پولیس کے حفاظتی انتظامات زیادہ اور احتجاجی کارکنوںکی تعداد بہت کم تھی۔اپوزیشن کا مقصد بڑا نہ ہونے اور گرم موسم کے باعث عوام ریلی کا حصہ نہیں بنے۔ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کا طالبان پر اثر و رسوخ ہے اور رہے گا۔ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کیوجہ سے حکومت پاکستان طالبان پر تھوڑا اثر و رسوخ رکھتی ہے مگر طالبان اب منہ زور ہو چکے ہیں۔ طالبان مذاکرات مشکل کھیل ہے۔عمران خان کو جوش خطابت قابو میں رکھتے ہوئے سپر پاور کی ذہنیت کے مطابق بات کرنی چاہئے تھی، انہوں نے امریکا جا کر راز کھول دیا کہ اسامہ بن لادن کو آئی ایس آئی نے ٹریس کر کے دیا۔طالبان خود پر زعم رکھتے ہیں ایسے لوگ پر اعتماد نہیں ہوتے۔ جنسی حراسگی اور زیادتی کے واقعات اساتذہ اور نظام تعلیم کی گراوٹ ہے۔ پاکستان میں بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے۔
