عالمی عدالت میں انڈیا کی جیت30%مگر پاکستان کی جیت 70%؛امتنان شاہد کا تجزیہ

لاہور(ویب ڈیسک)ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بنیادی بات تو یہ ہے کہ جو پاکستان کا مﺅقف تھا کہ کلبھوشن یادیوایک بھارتی جاسوس ہے نہ کہ بھارتی شہری اور نہ ہی اسکا نام مبارک پٹیل ہے ۔ وہ ایک بھارتی جا سوس اوربھارتی شہری ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث پایا گیا ہے۔یہ تھا پاکستان کا مﺅقف اس ساری کی ساری بات کو عالمی عدالت انصاف نے تسلیم کیا ہے۔اس لئے اگر ہم یہ کہیں کہ پاکستان یہ کیس 70%جیتا ہے جبکہ 30%ہارا ہے تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگاپاکستان کی ساری کی ساری باتیں ماسوائے دو تین چیزوں کے جن میں انکو یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان کلبھوشن یادیوکی پھانسی کو جو کہ فوجی عدالت نے دی ہے اس پر نظر ثانی کرے اسکے ساتھ ساتھ پاکستان ان کو وکیل کی رسائی یا قونصلر رسائی دے اور وہ بھی اس وقت ہوگی جب بھارت ایک باقاعدہ درخواست دے گا کہ وہ اپنے فلاں قیدی سے ملنا چاہتا ہے اور درخواست تمام مراحل سے گزرے گی اس کے بعدبھارت اپنے قیدی کیلئے پاکستان کے کسی وکیل کی خدمات حاصل کرے گااور پھر کیس عدالت میں چلے گااس کا یہ طریقہ کار ہوگا۔اگر آپ اس فیصلے کو مجموعی طور پر دیکھیں تو یہ پاکستان کی 70%جیت ہوئی جبکہ 30%ہارہوئی ہے۔کیونکہ اس کیس میں بھارت نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی تھی کہ کلبھوشن یادیو جاسوس نہیں ہے اور پاکستان اس کو زبردستی ایران کی سرحد سے پکڑ کر اغوا کرکے پاکستان میں لے کر آیا ہے اور اس پر یہ الزامات لگا دیئے گئے ہیںیہ بات تو عالمی عدالت نے تسلیم نہیں کی لہذا ایک طرف سے تو بھارت کا مﺅقف غلط تسلیم کر لیا گیا۔اس لئے بھارت کے لئے یہ آسان نہیں ہو گا کہ وہ اس مسئلے کو کسی اور جگہ یا پاکستان کی کسی عدالت میں پیش کرکے یہ ثابت کرے کہ یہ بھارتی جاسوس نہیں بلکہ بھارت شہری ہے۔لہذا یہ بڑا مشکل ہوتا ہے کسی دوسرے ملک میں جاکر کیس لڑناوہ بھی ایسی صورت میںجبکہ عالمی طور پر اس کو ایک قسم کی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا یہ حقیقت تو پہلے بھی نہیں مانا جب پاکستان نے بھارتی جہاز مار گرایا اور اسکے پائلٹ کو گرفتار کیااور قیدی پائلٹ کو رہا کرکے ان کے حوالے کیا ۔بھارتی میڈیا اس وقت بھی وہ اپنے لوگوں کو کہہ رہے تھے کہہ ہماراپائلٹ کس طرح سے ایک ہیرو کی طرح واپس آرہا ہے۔البتہ جہاں تک اصل بات دیکھی جائے تو نہ تو وہ ہیرو تھا بلکہ پاکستان نے جہاز گرایا
اور پائلٹ گرفتار کیا تھا۔ان کے ایک نہیں بلکہ دو جہاز مار گرائے تھے بھارتی میڈیا یہ ماننے کو تیار ہی نہیں تھا۔بہرحال انہوں نے بھی اپنی قوم کو کسی نہ کسی طرح برقراررکھنا ہے یہ بھارتی میڈیا کی پرانی روش ہے ہم سارے اس بات کو جانتے ہیں کہ وہ کس طرح بلیک کو وائٹ اور وائٹ کو بلیک کرکے پیش کرتا ہے اور اگر آپ بھارتی میڈیا کی ایک اور بات دیکھیں تو وہ نہ صرف یہ کہہ رہیں ہیں بلکہ سفارتی سطح پر بھی اس کو اپنی جیت تصور کر رہے ہیں جو کہ میرے خیال میں ایک بے وقوفوں والی بات ہوگی اس فیصلے کو دیکھ کر کیونکہ بنیادی نقطہ یا بھارتی مدعہ کیا تھا کہ یہ شخص جس کا نام کلبھوشن یادیو ہے یہ جاسوس نہیں ہے جبکہ عدالت نے یہ تسلیم کر لیا کہ یہ جاسوس ہے۔اور میں اس موقع پر خراج تحسین پیش کرونگا کیونکہ پوری دنیا میں غالبایہ شائدپہلا کیس بلکہ آخری کیس ہو جس میں کسی انٹیلی جنس ایجنسی نے کسی بھی ملک کے ریٹائرڈ نہیں بلکہ حاضر سروس کمانڈر نیوی کا جس کو پکڑا اور یہ ثابت کیا اور یہ واحد مثال ہے پوری دنیا میں ایسی مثال کہیں نہیں ملتی۔لہذا میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ پاکستان کی جیت ہے جس طرح میں نے کہا کہ یہ پاکستان کی 70%جیت ہوئی جبکہ 30%ہارہے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر آپ ویانا کنونشن کی بات کریں تو اسکی تخریب کاری کی کاروائیوں کو نظر انداز نہیں کیا گیا البتہ اس کو ایک انسانی ہمدردی کے لحاظ سے تھوڑے عرصہ پہلے پاکستان نے انکی فیملی کو ملنے کی اجازت دی حالانکہ پاکستان کے اوپر کوئی پریشر نہیں تھا ۔اسی طرح پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور تعلق بہتر کرنے کی بنیاد پر انکے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو رہا کیا۔ہماری طرف سے تو یہ پیغام باربار جارہا ہے کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں ایک پر امن ہمسائے کے طور پر رہنا چاہتے ہیں لیکن بھارت کی کچھ سیاسی مجبوریاں اور خاص طور پر انکی حکومت کی کچھ سیاسی مجبوریاںہیں وہاں پر ماحول ایسا ہے کہ وہ کسی بھی طرح اس طرف آنے کو تیار نہیںاور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کو تیار نہیںاور آپ یقین مانےں کچھ روز پہلے انگریزی ودیگر اخبارارات کا مطالعہ کر رہا تھاتو اس میں لکھا تھا کہ اگر بھارت پر سکھوں کا اتنا پریشر نہ ہوتا تو وہ کرتار پور راہداری کے مسئلے پر بھی پاکستان سے بات چیت نہ کرتا۔وہ تو بھارت کے اندرسے ہی ان پر پریشر ہی اتنا پڑ گیا کہ انھیں مذاکرات کی میز پر آنا پڑا۔لہذا یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وہ جاسوس ہے اور جاسوسی کوئی دوستانہ ماحول کے لئے نہیں بلکہ منفی سرگرمیوں کے لئے کی جاتی ہے۔پاکستان نے انکا حاضر سروس کمانڈر پکڑ کر یہ ثابت کیا کہ بھارت بلوچستان میں تخریب کاری کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں مشرقی پنجاب میں آسام میںتامل ناڈو میں ساﺅتھ میںجہاں پر آزادی کی تحریکیں چل رہیں ہیں وہاں پرخاص طور پر جشن منایا گیا ہے کہ بھارت ہارا ہے چاہے یہ کیس ہو یا میچ ہارا ہو تو جب بھی انڈیا ہارتا ہے تو ہر اس ریاست میں جو کہ بھارت میں ہی ہے وہاں خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ اور آپ سب دیکھیں گے کل تک یہ تصویریں آجائیں گی کہ ان تمام ریاستوں میں بھارت کی ہار پر جشن منانے کے حوالے سے۔یہ ایک رائے ہے اظہارہے حق خوداردیت کا۔ وہ وہاں کے سسٹم سے ،وہاں کی سیاسی پارٹیوں سے ،وہاں کی فوج سے خوش نہیں ہیں۔

معروف لالی وڈ اداکارہ آمنہ الیاس کی چینل ۵ سے خصوصی گفتگو

لاہور(صدف نعیم سے)معروف لالی وڈ اداکارہ آمنہ الیاس نے چینل ۵ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماڈلنگ سے لیکر اداکاری تک کے سفر کے لئے بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا اکثر لوگ کہتے ہیں کہ ماڈلز اداکاری نہیں کر سکتیں مگر میں نے اس بات کو غلط ثابت کیا اور آج کئی فلمیں کر رہی ہوں اور آگے بھی مزید محنت جاری رکھوں گی۔

جج ویڈیو اسکینڈل کا اہم کردار میاں طارق محمود گرفتار

اسلام آباد(ویب ڈیسک) جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل میں ملوث ملزم طارق محمود کو گرفتار کرلیا گیا۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ویڈیو اسکینڈل میں ملوث طارق محمود کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ایف آئی اے نے ملزم کو بکتر بند گاڑی میں انتہائی سخت سیکورٹی میں اسلام آباد میں سول جج شائستہ کنڈی کی عدالت میں پیش کیا۔دوران سماعت ایف آئی اے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم طارق محمود ملتان کا رہائشی و کاروباری شخصیت ہے اور جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل میں بھی ملوث ہے، اسے اسلام آباد کے علاقے ایف سیون سے 16 جولائی کو گرفتار کیا گیا۔جج شائستہ کنڈی نے ملزم سے پوچھا کہ آپ کیا کاروبارکرتے ہیں؟۔ ملزم طارق محمود نے جواب دیا کہ میں ملتان میں ایل ای ڈیز کا بزنس کرتا ہوں۔ جج شائستہ کنڈی نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ پر تشدد کیا گیا ہے؟۔ ملزم نے کہا کہ اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کا ہاتھ بھی توڑ دیا گیا ہے۔ اس نے اپنی شرٹ اتار کر دکھائی۔ جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ ملزم کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم جھوٹ بول رہا ہے، یہ بہت تیز اور مکمل منظم لوگ ہیں جو پورے نظام کو پٹری سے اتارنا چاہتے تھے۔ایف آئی اے نے ملزم کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔ عدالت نے ملزم میاں طارق محمود کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر ملزم کو 19 جولائی کو میڈیکل رپورٹ کیساتھ پیش کریں۔ میاں طارق محمود پر الزام ہے کہ اس نے اپنے بھائی کی مدد سے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو بنائی اور نواز شریف کو فروخت کی۔واضح رہے کہ نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آیا ہے اور ن لیگ نے الزام لگایا ہے کہ ارشد ملک کو بلیک میل کرکے نواز شریف کو سزا دینے پر مجبور کیا گیا۔ جج ارشد ملک نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ نے انہیں نواز شریف کے حق میں فیصلہ سنانے کے لیے رشوت کی پیش کش کی اور دھمکیاں دیں۔

وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف کی ملاقات

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں ملک کے اندرونی وبیرونی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بھارتی دہشت گردی ہار گئی؛عالمی سطح پر پاکستانی مﺅقف کی جیت

دی ہیگ(ویب ڈیسک) بھارتی دہشت گردی ہار گئی؛عالمی سطح پر پاکستانی مﺅقف کی جیت
عالمی عدالت انصاف پاکستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوسے متعلق کیس کا فیصلہ سنا رہی ہے۔پاکستانی وقت کے مطابق کیس کا فیصلہ شام 6 بجے سنایا جانا تھا جس میں معمولی تاخیر ہوئی ہے، فیصلہ سننے کے لیے پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل کی قیادت میں دی ہیگ پہنچی تھی جو عالمی عدالت انصاف میں موجود ہے۔ڈی جی سارک اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل بھی پاکستانی ٹیم میں شامل ہیں۔ بھارت نے نیوی کمانڈر کلبھوشن یادیو کی بریت کی درخواست دائر کررکھی ہے۔کلبھوشن کیس کی آخری سماعت 18 سے 21 فروری تک ہوئی تھی جس میں بھارت اور پاکستان کے وفود نے شرکت کی تھی۔بھارتی وفد کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری دیپک متل نے کی تھی جب کہ پاکستانی وفد کی سربراہی اٹارنی جنرل انور منصور خان کر رہے تھے۔عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن جادھو سے متعلق کیس کا فیصلہ 21 فروری کو محفوظ کیا تھا۔اعلامیے کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے صدر جج عبدالقوی احمد یوسف ہیگ کے پیس پیلس میں فیصلہ سنائیں گے۔واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس نے تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کیا ہے۔10 اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو جاسوسی، کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنائی گی تھی۔لیکن بھارت کی جانب سے عالمی عدالت میں معاملہ لے جانے کے سبب کلبھوشن کی سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 25 دسمبر 2017 کو کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کرائی جب کہ اس ملاقات میں کلبھوشن نے والدہ اور اہلیہ کے سامنے جاسوسی کا اعتراف کیا۔

سرکاری اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنا میری پہلی ترجیح ہے۔ فیاض الحسن چوہان

لاہور(صدف نعیم سے)پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب۔صوبائی وزیر برائے کالونیز فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیے بغیر ترقی کرنے کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ دستیاب سرکاری اراضی کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے لیے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایات کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ اور کالونیز برانچ سے ایک ماہ کے اندر جامع سفارشات طلب کر لی گئی ہیں جن کی بنیاد لر مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین کیا جائے گا اور رپورٹ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ کے دفتر میں محکمانہ امور پر بریفنگ لیتے ہوئے کیا۔ چیئرمین پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ کیپٹن ظفر اقبال اور سیکرٹری زبیر کھرل نے صوبائی وزیر کو بورڈ کے انتظامی ڈھانچے، استعداد کار اور دیگر امور سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ کو اس کی استعداد کے مطابق استعمال نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی بی کو مزید فعال بنا کر اسے ایک منافع بخش ادارہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹائزیشن کے عمل کو عام فہم اور تیز بنایا جائے گا تا کہ سرکاری وسائل اور وقت کا کم سے کم ضیاع ہو۔ انہوں نے پاکستان کو کرپشن سے پاک بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق بورڈ کے تمام منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

امریکا کا پاک بھارت کرتارپورراہداری کا خیرمقدم

واشنگٹن(ویبب ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پاک بھارت کرتارپور راہداری کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران پاک بھارت کرتارپور راہداری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا امریکا پاک، بھارت عوامی روابط کوفروغ دینے کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان امریکا کا دورہ کرنے والے ہیں۔واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں عمران خان کے دورے کی کوئی اطلاع نہیں، تاہم ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی، چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سب سے بڑا اعلان کر دیا

لاہور (ویب ڈیسک) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ٹیم کیلئے جو کر سکتا تھا، وہ کیا، اب نئے لوگوں کو موقع ملنا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ میں اپنے تین سال کے عرصہ میں جو کچھ ٹیم کیلئے کر سکتا ٰتھا، وہ کیا ہے اور اب نئے لوگوں کو موقع ملنا چاہئے کیونکہ اگلے سال ٹی 20 ورلڈکپ آ رہا ہے جس کیلئے لوگوں کو مناسب وقت ملنا چاہئے۔میں کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے مکمل اختیار دیا اور میرے فیصلوں کی حمایت کی اور اب میں 30 جولائی تک اپنا وقت پورا کرنے کے بعد بطور چیف سلیکٹر سبکدوش ہو جا?ں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے میں اپنی طرف سے جو کچھ کر سکتا تھا، وہ کیا ہے اور اب بورڈ سے اجازت طلب کر لی ہے۔چیف سلیکٹر نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم بہت اچھی تھی اور ماہرین نے بھی پاکستان کو ورلڈکپ جیتنے والی ٹیموں میں شامل کیا تھا مگر قسمت نے ساتھ نہیں دیا۔
\

ہیومن رائٹس واچ کی کوششیں رنگ لے آئیں ،جنسی ہراساں کرنیوالا ڈاکٹر تبدیل

بہاولنگر (ڈسٹرکٹ بیورو رپورٹ) بہاولنگر جہاں ظلم وہاں خبریں نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے خاتون کی آواز بنا خبریں کی خبر پر ایکشن آر ایچ سی منڈی مدرسہ ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹر شاہد کی سٹاف نرس کو جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا جس کی خبر روز نامہ خبریں اور چینل فائیو ہیومن رائٹس پروگرام میں نشر کی گئی تھی جس پر ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شعیب خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے سی ای او ہیلتھ بہاولنگر ڈاکٹر وسیم احمد کو ہدایت جاری کی کہ آر ایچ سی منڈی مدرسہ کے انچارج ڈاکٹر شاہد کو فوری طور پر تبدیل کر دیا جائے جس پر سی ای او ہیلتھ نے ایکشن لیتے ہوئے ڈاکٹر شاہد کو منڈی مدرسہ آر ایچ سی ہیلتھ سینٹر سے تبدیل کر کے ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر تعینات کر دیا گیا ہے جس کا باظابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ڈاکٹر شاہد کو آر ایچ سی منڈی مدرسہ سے ریلیو کر دیا گیا ہے واضح رہے کہ گزشتہ روز ضیا شاہد پرو گرام ہیومن رائٹس میں منڈی مدرسہ آر ایچ سی ہیلتھ سینٹر کی سٹاف نرس سمیرا صوفی کو ڈاکٹر کی جنسی تعلقات بنانے پر مجبور کرنے کی خبر نشر کی گئی تھی اور ضیا شاہد ہیومن رائٹس پروگرام میں خبر نشر ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شعیب خان نے فوری اس واقعہ کا نوٹس لیا اور ڈاکٹر شاہد کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے جس پر عمل در آمد ہو چکا ہے ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شعیب خان نے خبریں کی ٹیم ملک مقبول احمد سے ڈی سی آفس میں ملاقات کی جس میں منڈی مدرسہ آر ایچ سی سینٹر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خبریں اور چینل فائیو کی خبر پر ڈاکٹر شاہد کے خلاف ایکشن لے لیا ہے اور ڈاکٹر کے خلاف سخت کاروائی کی جا رہی ہے اور اس میں کوئی بھی ملوث ہوا تو اس کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا مزید ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سٹاف نرس کو ہر ممکن صورت انصاف فراہم کیا جائے گا اور سی ای او ہیلتھ بہاولنگر ڈاکٹر وسیم احمد سے اس واقعہ کی رپورٹ بھی چوبیس گھنٹوں میں طلب کر لی ہے سٹاف نرس سمیرا صوفی نے ضیا شاہد چیف ایڈیٹر روز نامہ خبریں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے میری آواز کو بلند کیا اور ڈاکٹر شاہد کو تبدیل کروایا اور کہا کہ ہم خبریں کے مشکور ہیں۔

رانا ثناءکے جوڈیشل ریمانڈ میں 29جولائی تک توسیع

لاہور (نیوز رپورٹر) منشیات سمگلنگ کیس میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کی عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں فاضل مجسٹریٹ نے رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ 29 جولائی تک کی توسیع کرتے ہوئے دیگر ملزمان کی حاضری مکمل کر لی گئی ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اینٹی نارکوٹکس حکام سے مقدمہ کا چالان طلب کر لیا ہے ۔گزشتہ روز رانا ثناءاللہ کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو ضلع کچہری کے تینوں اطراف کنٹینر لگا کر راستے بند کر دیے گئے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔پیشی کے موقع پر مسلم لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان کچہری میں داخل ہوتے ہوئے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔دوران سماعت رانا ثناءاللہ کے وکیل صفائی فرہاد علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ ابھی تک کوئی چالان پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی کیس کی فائل دی گئی ہے جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ انتظار کریں ابھی فائل منگوا لیتے ہیں ۔وکیل صفائی نے مزید موقف اختیار کیا کہ دل کے مریض کو اس طرح ذلیل کیا جا رہا ہے ۔اس موقع پر رانا ثناءاللہ نے کمرہ عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ میں اپنے پاکستان کی جیل میں ہوں لگتا ہے کہ کسی دشمن کی جیل میں ہوں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ کسی سہولت کا شکوہ نہیں تاہم حکومت نے اے این ایف کے چہرے پر سیاہی لگا دی ہے ۔ رانا ثناءاللہ نے عدالت کو بتایا کہ کل ایک ٹیم نے مجھ سے تفتیش کی تاہم ابھی تک میرا موقف سنا نہیں گیا اور نہ ہی سرکاری طور پر لکھا گیا ہے ۔رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ میرا ٹیسٹ کروا لیں اگر سیگریٹ کی بھو سامنے آجائے تو بغیر کسی کیس میں مجھے سزا دے دیں ۔عدالت نے رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے مقدمہ کا چالان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔