اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی ترقیاتی کونسل کا اہم اجلاسوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی شرکت کی‘ سیکرٹری خارجہ اور کمانڈر سدرن کمانڈ بھی اجلاس میں موجود تھے۔ قومی ترقیاتی کونسل کے اجلاس میں وفاقی وزراءشاہ محمود قریشی‘ رزاق داو¿د‘ خسروبختیار بھی شریک ہوئے۔ کونسل اراکین نے خطے میں پاکستان کے کردار‘ ترقیاتی امور کا جائزہ لیا‘ سلامتی اور سکیورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی آئین میں 370ختم کر کے اپنا آخری پتہ کھیل لیا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے، بھارت نے جنگ مسلط کی تومنہ توڑ جواب دیں گے۔ اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کشمیرسے توجہ ہٹانے کےلئے کچھ بھی کرسکتاہے۔ میں نے نریندرمودی سے ہمیشہ امن کی بات کی ہے تاہم بھارت نے جنگ مسلط کی تومنہ توڑجواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رائے عامہ کی جنگ ہے ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے، نہتے کشمیریوں پر بڑھتے بھارتی مظالم سے اقوام عالم کوآگاہ کریں گے، بھارت مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم کر رہاہے، دنیا کو بتائیں گے مودی سرکار کشمیریوں کی نسل کشی کررہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کا جغرافیہ بدلنا چاہتا ہے، مودی سرکار ہٹلر جیسی سوچ رکھتی ہے، کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارتی عزائم کا پہلے سے علم تھا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں عرصہ دراز سے قتل وغارت کر رہاہے، امکان ہے بھارت پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ رچا سکتا ہے۔ بھارت کےساتھ حالات کشیدگی کی طرف جارہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر کے معاملے کو اٹھائیں گے، کشمیر میں خوف کی فضاہے، لوگوں کے گھر جلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ میں رٹ دائر ہوچکی ہے لیکن اسے بھی دباو میں لایا جاسکتاہے۔ ہوسکتا ہے کشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کوئی فیصلہ سنادے۔ افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے افغانستان میں کردار ادا کرنا مشکل بنایا جا رہا ہے مگر ہم افغانستان میں پائیدار امن کے لئے مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔ جب کہ ایسا لگتا ہے ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو اس اقدام پر ابھارا‘ اب بھارت نے اپنا آخری کارڈ کھیل لیا ہے ہمیں خطرہ ہے بھارت توجہ ہٹانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔ پاکستان کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام پر مقبوضہ پر کشمیر سے ردعمل آئے گا‘ جب کرفیو اٹھایا جائے گا تو وادی کے اندر سے شدید ردعمل آئے گا‘ کشمیر کے حوالے سے ہمیں مغربی دنیا میں رائے عامہ ہموار کرنی ہے یہ رائے عامہ کی جنگ ہے جو ہمیں جیتنی ہے اس لیے موجودہ صورتحال میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔
