بھارت کی جانب سے پاکستان جانیوالے سری لنکن کھلاڑیوں کو دھمکیوں کا انکشاف

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکام پاکستان آنے والے سری لنکن کھلاڑیوں کو آئی پی ایل سے نکالنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ’کرکٹ کے میدان کی خبر رکھنے والے لوگ بتا رہے ہیں کہ انڈین کرکٹ کے کرتا دھرتاﺅں نے سری لنکن کرکٹرز کو دھمکی دی کہ اگر وہ پاکستان کے دورے پر گئے تو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے خود کو فارغ سمجھیں‘۔وفاقی وزیر نے بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خلاءسے لے کر کرکٹ تک ہر معاملے میں نفرت انگیزی انتہائی جاہلانہ ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، بھارتی اسپورٹس اتھارٹیز کو اس پر شرم آنی چاہیے۔

وزیر خارجہ نے کشمیر میں بھارتی بربریت کو انسانی حقوق کونسل کے سامنے رکھ دیا

جنیوا(ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و بربریت کو انسانی حقوق کونسل کے سامنے رکھ دیا۔جنیوا میں انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے حریت قیادت کو نظر بندکررکھا ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتاہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بری جیل بنادیا ہے، وادی میں مسلسل کرفیو کے باعث خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے، بھارت کا یہ دعویٰ غلط ہے، کشمیر کے لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا جارہا ہے، بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتےہوئےکلسٹر اور ہیوی بموں کا استعمال کیا، بھارت اپنے مظالم چھپانے کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشتگردی کا رنگ دے رہا ہے، بھارتی قابض افواج کے تشدد سے زخمی افراد کو ہنگامی طبی امداد تک میسرنہیں،کشمیریوں کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والی سیاسی قیادت چھ ہفتے سے نظربند اور قید ہے، کشمیر میں کس قانون کے بناءپر 6 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو کئی بار مذاکرات کا کہا، بھارت نے پاکستان کی مذاکرات کی تمام پیش کش مسترد کیں، بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے، بھارت جمہوریت، وفاقیت اور سیکیولرازم کا ڈھونگ رچاتا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالے قوانین کی آڑ میں کئی کشمیریوں کو بھارت کی جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے، چھ ہفتوں سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے قید خانے میں تبدیل کردیا ہے، مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کو بنیادی اشیائے ضروریہ اور ذرائع مواصلات تک رسائی نہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں اس پر بات ہورہی ہے، غیرجانبدار میڈیا اور مبصرین مقبوضہ کشمیرکے عوام پر بھارتی مظالم کی رپورٹنگ کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قابض بھارتی افواج انتہائی بے رحمی سے لوگوں کو برہنہ کرکے سرعام تشدد کا نشانہ بناتی ہے، قابض بھارتی افواج سال ہا سال سے بے گناہ کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنزاستعمال کررہی ہے، پیلٹ گنز سے زخمی افراد کو ڈر ہے کہ انہیں گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا، وہ اس خوف سے اسپتال نہیں جارہے۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں کسی گزرے زمانے کی بات نہیں کررہا، مقبوضہ کشمیر میں یہ بربریت آج ہورہی ہے، اکیسیویں صدی میں مقبوضہ کشمیر میں یہ تمام ظلم وستم ہورہا ہے، مجھے انسانی حقوق کونسل کو کچھ یاد کرانے کی ضرورت نہیں، یہ اقدامات عالمی انسانی حقوق سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی ہے جس پر بھارت نے بھی دستخط کررکھے ہیں، یہ ’دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت‘ کا حقیقی چہرہ ہے، یہ اس ملک کا طرزعمل ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کا آرزو مند ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا حق خوداردیت دینے سے مسلسل انکاری ہے، سات دہائیوں سے چلا آنے والا کشمیرکا تنازع انصاف کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔شاہ محمود قریشی کاکہنا تھا کہ موجودہ بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کی وجہ سے معاملہ مزید سنگین تر ہوگیا ہے، یہ غاصبانہ اقدام بھارتی حکمران جماعت کے منشور میں واضح درج ہے، بھارت بندوق کے زور پر جموں کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، عالمی قانون کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کا بھارتی یک طرفہ اقدامات غیر آئینی ہیں، مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازع تسلیم کررکھا ہے، بھارت کے طرز عمل سے ثابت ہوگیا ہے کہ اس نے جموں وکشمیر پرغیرقانونی قبضہ کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات چوتھے جنیوا کنونشن کے منافی ہیں، جنیوا کنونشن مقبوضہ خطے سے آبادی کی کسی دوسری جگہ منتقلی کی ممانعت کرتا ہے، جنیوا کنونشن مقبوضہ خطےمیں کسی دوسری جگہ سے آبادی کولاکر بسانے کی بھی ممانعت کرتا ہے۔

’امریکا اور افغان طالبان کے مذاکرات ختم ہوچکے‘

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم ہوچکے ہیں۔وائٹ ہاﺅس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امریکا کے امن مذاکرات اب ’مر‘ چکے ہیں، جہاں تک میرا تعلق ہے، مذاکرات ختم ہوچکے ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہاکہ ان کی انتظامیہ امریکی افواج کے انخلا کے عمل پر غور کررہی ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان سے باہر نکلنا چاہیں گے لیکن درست وقت پر نکلیں گے۔یاد رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدہ تقریباً طے پاچکا تھا جسے امریکی صدر کی توثیق درکار تھی تاہم صدر ٹرمپ نے کابل دھماکوں کے بعد افغان طالبان سے معاہدہ ختم کردیا جب کہ ان سے ڈیوڈ کیمپ میں خفیہ ملاقات بھی منسوخ کردی۔
ایرانی صدر سے مل سکتا ہوں: ٹرمپ
دوسری جانب ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایرانی صدر حسن روحانی سے مل سکتے ہیں، انہیں اس حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، یہ ہوسکتا ہے۔امریکی صدر کاکہنا تھا کہ ایران کو اپنی سمت درست کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت وہ بہت بری پوزیشن میں ہے۔صدر ٹرمپ نے ایران میں مہنگائی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسے 24 گھنٹوں میں حل کرسکتے ہیں، ہر چیز ممکن ہے، وہ (ایران) اپنے مسائل حل کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ 2015 کی ایٹمی ڈیل سے دستبردار ہونے کے بعد امریکی صدر نے ایران پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ایران امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کے ختم کیے جانے تک اس سے بات نہیں کرے گا۔

کشمیر کے معاملے پر پاک-بھارت کشیدگی میں کمی آئی ہے، ٹرمپ کا دعویٰ

واشنگٹن(ویب ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ایک مرتبہ پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تناﺅ میں گزشتہ 2 ہفتے میں کمی آئی ہے۔واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’جیسا کہ آپ جانتے ہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر پر تنازع چل رہا ہے، میں سمجھتا ہوں 2 ہفتے پہلے دونوں ممالک میں جتنا تناﺅ تھا اس میں کمی آئی ہے اور میں ان کی مدد کرنا چاہتا ہوں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’امریکا کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، اگر دونوں ممالک چاہیں تو میں ثالثی کے لیے تیار ہوں‘۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر حل کروانے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔وزیراعظم عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ثالثی کی پیشکش قبول کرلی تھی تاہم بھارت نے امریکی صدر کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔بعدازاں اگست کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش دہراتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر مداخلت کے لیے تیار ہیں تاہم اس کا فیصلہ دونوں ممالک کے سربراہان نے کرنا ہے۔تاہم بھارت نے دوسری مرتبہ بھی امریکی صدرکی ثالثی کی پیشکش مسترد کردی تھی۔بعدازاں 26 اگست کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جی-7 کانفرنس کے موقع پر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ایک علیحدہ ملاقات سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت باہمی طور پر مسئلہ کشمیر کو حل کر سکتے ہیں لیکن ہم ان دونوں ممالک کی مدد کے لیے موجود ہیں۔

یوم عاشور: ملک بھر میں جلوس و مجالس، سیکیورٹی سخت، موبائل فون سروس معطل

لاہور(ویب ڈیسک)نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں آج ملک بھر میں یوم عاشور کے موقع پر چھوٹے بڑے شہروں میں جلوس نکالے جارہے ہیں جس میں عزادار نوحہ خوانی و سینہ کوبی کررہے ہیں۔کراچی میں عاشورہ کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوکر امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر ختم ہوگا جب کہ حیدرآباد میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہو گا۔سکھر میں یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، 44 میں سے 3 بڑے جلوس انتہائی حساس اور چار کو حساس قرار دیا گیا ہے۔لاہور میں دس محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا جو کربلا گامے شاہ پہنچ کرختم ہوگا۔راولپنڈی میں مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین، امام بارگاہ کرنل مقبول اور ٹائروں والے امام بارگاہ سے برآمد ہوں گے۔کوئٹہ میں عاشورہ کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہو گا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو مومن آباد امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہو گا۔پشاور میں یوم عاشور کے 12 جلوس برآمد ہوں گے جن کی سیکورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ پارا چنار سمیت کئی شہروں میں عاشورہ کے جلوس برآمدہوں گے۔
موبائل فون سروس معطل
یوم عاشور پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جس کے تحت مختلف شہروں میں کہیں مکمل اور کہیں جزوی طور پر فون سروس بند کردی گئی ہے۔کراچی میں مرکزی جلوس کے راستے پر موبائل فون سروس بند رہے گی اور شہر میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی آج بھی برقرارہے۔عاشورہ محرم کے موقع پر کوئٹہ شہر میں موبائل فون سروس معطل ہے، اس کے علاوہ ٹوبہ ٹیک سنگھ بھر میں موبائل فون سروس صبح 6 سے رات 10 بجے تک معطل رہے گی جب کہ مظفرگڑھ کے چند حساس ترین مقامات پر موبائل فون سروس معطل رہےگی۔پشاور، استور، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوہاٹ میں بھی موبائل فون سروس بند رکھی جائے گی۔

آج مقبوضہ کشمیر میں بھی کربلا برپا ہے، فردوس عاشق اعوان

سیالکوٹ(ویب ڈیسک)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ایک کربلا میدانِ کربلا میں برپا ہوئی اور آج مقبوضہ کشمیر میں بھی کربلا برپا ہے۔سیالکوٹ میں شہدائے کربلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ درسِ کربلا کا پیروکار کبھی بھی ظلم کے سامنے نہیں جھکتا ،عظیم شہادت سے طاقت لیتے ہوئے ہم سب حسینی پیروکار وہ عظیم قرباننی سے طاقت حاصل کرکے ظلم کے آگے ڈھال بن کر نظر آئیں گے ۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج کا دن اس عظیم قربانی کو یاد دلانے اور اپنی اپنی سطح پر منانے کا دن ہے، آج حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی اس حق کے نظریے کے ساتھ یکجہتی کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا رہے گا کہ وہ کیا عظیم مقاصد جس کے لیے 6 ماہ کے بیٹے کی شہادت کے بعد بھی حوصلے پست نہیں ہوئے، وہ کیا ایسا راستہ تھا جس پر چلتے چلتے امام حسین کو حج کو عمرے میں تبدیل کرنا پڑا، وہ کیا عظیم مشن تھا جس کے لیے انسانیت کا درس آخری وقت تک دیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ بیعت حسین صرف ایک ہاتھ پر دوسرے ہاتھ کا آنا نہیں تھا بلکہ ایک باطل کو وہ تصدیق عہد کرنا تھا کہ آپ کی سیاہ کاریاں، مکروہ عمل جو دینِ اسلام کے خلاف ایجنڈا تھا اسے دوام بخشنا تھا، حق کی بیعت کرنا اور باطل کے سامنے کھڑے ہونا یہی حسینیت تھی۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے 72 رفقائے کار، اپنے پیارے بچے، اپنی بہنوں کی عصمتیں اور ہر وہ چیز جو ان کے مقصد کے راستے میں آئی اسے لٹا کر اپنے عظیم مقصد کے ساتھ کھڑے نظر آئے۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد ہے کہ فلسفہ حسینی کو ماننے والے کبھی تفرقہ بازی میں نہیں پڑسکتے، یہ کانفرنس ہر سال اتحاد و یکجہتی کا درس بن جاتی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ ایک کربلا جو میدانِ کربلا میں برپا ہوئی جس کے خلاف حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ دیوار بن کر کھڑے ہوئے ایک کربلا کا میدان مقبوضہ کشمیر میں برپا ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جہاں جہاں حق کو للکارا جائے گا، جہاں جہاں باطل حق کے سامنے آئے گا وہاں اسوہ شبیری کے پیروکارحق کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج مظلوم کشمیری، فلسفہ حسینی کے ساتھ پیار کرنے والے باطل کو للکار کر اپنے سے کئی گنا زیادہ طاقتور فرعونی ریاست بھارت کے آگے چٹان بن کر کھڑے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ حق والے کبھی باطل کو خود پر حاوی نہیں ہونے دیتے۔معاون خصوصی نے کہا کہ باطل مٹ جانے کے لیے ہےا ور حق ہمیشہ رہنے کے لیے ہے، آج 39 دن ہوگئے کشمیری حسرت بھری نگاہوں سے انسانی حقوق کی تنظیموں کو پکار کر کہنا چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کی آواز دبی ہوئی ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جہاں کشمیریوں سے آئینی حق چھینا گیا، ان کے ساتھ انسانی حقوق کے تمام بین الاقوامی قراردادوں سے منسلک حقوق چھینے گئے آج ان سے مذہبی حق بھی چھین لیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا بھر میں ہر کسی کو حضرت امام حسین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا حق ہے لیکن مظلوم کشمیریوں کو نہیں انہیں آج بھی مذہب آزادی کے سامنے بندوق کی نوکیں اور کرفیو کے پہرے انسانیت کے ساتھ محبت کرنے والوں کو چیلنج کررہے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ ہم اس امن کانفرنس کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان سے منسوب کرتے ہیں اور کشمیریوں کو پیغام دیتے ہیں کہ آپ تنہا نہیں ہیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جب تک مقبوضہ وادی میں آزادی کی صبح طلوع نہیں ہوتی پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا نظر آئے گا۔

ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے کیریبئن پریمیئر لیگ چھوڑ کر شاداب خان وطن واپس آگئے

لاہور:(ویب ڈیسک) ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کے لیے کیریبئن پریمیئر لیگ چھوڑ کر نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان وطن واپس آگئے ہیں۔شاداب کی جگہ گیانا ایمیزون واریئرز نے جنوبی افریقہ کے لیگ اسپنر عمران طاہر کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔شاداب خان کو سری لنکا سیریز کی تیاری اور ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے وطن واپس آنا پڑا۔عمران طاہر گزشتہ برس بھی ایمازون واریئرز کی نمائندگی کرچکے ہیں جہاں ان کی شاندار باو¿لنگ کی بدولت ٹیم فائنل کھیلنے میں کامیاب رہی تھی۔40 سالہ عمران طاہر ورلڈ کپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد بھی لیگ کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

ڈاکٹر فوزیہ کو گرفتار کیاجائے،ٹویٹر پر ٹا پ ٹرینڈ کیسے بنا؟

لاہور (ویب ڈیسک) اس وقت بھی پاکستان میں ٹوئٹر پر جو ٹرینڈ سب سے زیادہ چل رہاہے وہ ڈاکٹر فوزیہ کی گرفتاری کا ہے۔اس خاتون کا تعلق افغانستان سے ہے مگر یہ امریکہ میں رہائش پذیر ہے اور یہ سستی شہرت حاصل کرنے کیلیے سوشل میڈیا پر کچھ بھی کرتی نظر آتی ہے۔خاص طور پر یہ خاتون اسلام مخالف مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرتی نظر آتی ہے۔کبھی اس کی ویڈیوز قرآن پاک کی توہین کرتی نظر آتی ہیں تو کبھی توہین رسالت کی مرتکب نظر آتی ہے۔لہٰذا اب ٹوئٹر ٹرینڈ بن چکا ہے کہ یہ خاتون اسلام مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے لہٰذا امریکہ اسے گرفتار کر کے افغانستان کے حوالے کرے۔”اریسٹ ڈاکٹر فوزیہ“کے ٹرینڈ کی ٹوئٹر پر اس وقت 13ہزار کے قریب پوسٹس ہو چکی ہیں،دیکھتے ہیں کہ اس کا رزلٹ کیا نکلتا ہے۔

پاکستانی تاجر ضمیر چوہدری کو ملکہ برطانیہ نے ہاوس آف لارڈز کا رکن منتخب کرلیا

لندن:(ویب ڈیسک) پاکستانی نڑاد برطانوی تاجر ضمیر چوہدری کو ملکہ برطانیہ نے ہاو¿س آف لارڈز کا رکن منتخب کرلیا ہے۔ضمیر چوہدری کو ہاوس کا رکن بنانے کی سفارش سابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے اپنے استعفیٰ کی آنر لسٹ میں کی تھی جس کی توثیق ملکہ برطانیہ نے کی۔تھریسا مے نے پاکستانی نڑاد برطانوی تاجر جو کہ بیسٹ وے گروپ کے چیف ایگزیکٹو ہیں کی بطور ہاوس آف لارڈز کے رکن نامزدگی اپنے استعفیٰ کی ا?نر لسٹ میں کی تھی۔اس لسٹ میں سیاست کے میدان میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی شخصیات، کھیلوں کے میدان کے بڑے نام اور بطور بہترین بزنس لیڈر اپنی صلاحیتوں کا سکہ منوانے والے افراد کے نام شامل ہیں۔ضمیر چوہدری کا بطور رکنِ ہاو¿س آف لارڈز انتخاب پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے، ساتھ ہی ساتھ ان کو لارڈ بنایا جانا برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی محنت کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔ وہ اپنے عہدے کا باقاعدہ حلف آئندہ چند ہفتوں میں اٹھائیں گے

وکیل کے تشدد کا نشانہ بننے والی لیڈی کانسٹیبل کا تبادلہ

فیروزوالا: (ویب ڈیسک) فیروزوالا میں وکیل کے تشدد کا نشانہ بننے والی لیڈی کانسٹیبل کا تبادلہ کرکے اسے اے ایس پی آفس مریدکے بھجوا دیا گیا ہے.لیڈی کانسٹیبل فائزہ کا تبادلہ کرکے اسے اے ایس پی آفس مریدکے بھجوا دیا گیا ہے۔ ڈی پی او شیخوپورہ غازی صلاح الدین کا کہنا ہے کہ خاتون کانسٹیبل فائزہ اپنے گھر واپس آ چکی ہے، وہ پرعزم ہے، نوکری نہیں چھوڑ رہی۔ اس خاتون کا کیس کرمنل سے زیادہ اخلاقی ہے۔ محکمہ اپنی ملازمہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ قبل ازیں کانسٹیبل فائزہ نے انصاف نہ ملنے پر پولیس کی نوکری سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وکلا ذہنی طور پر ٹارچر کر رہے ہیں، سمجھ نہیں آ رہی کہاں جاو¿ں؟ اپنے ایک ویڈیو بیان میں کانسٹیبل فائزہ نے کہا تھا کہ اس نے پولیس فورس خدمت کے تحت جوائن کی لیکن مجھے انصاف ملتا نظر نہیں آ رہا۔ مجھے ذہنی ٹارچر کیا جا رہا ہے۔ میں محکمہ پولیس سے استعفی دے رہی ہوں۔