زیر حراست ملزموں کی تشدد سے ہلاکت، وزیراعلیٰ پنجاب شدید برہم

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بعض زیر حراست ملزموں کی مبینہ پولیس تشدد سے ہلاکتوں کے واقعات پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تشدد کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس ضمن میں انسپکٹر جنرل پولیس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیر حراست ملزمان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، ماورائے قانون کوئی اقدام قابل قبول نہیں ہے۔عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ تشدد جیسے غیر انسانی فعل کی اجازت قانون نہیں دیتا۔ قانون کے رکھوالوں کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ آئندہ ایسا واقعہ ہوا تو ذمہ دار متعلقہ ایس پی ہوگا۔

ملتان میں جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی ”خبریں ایجو کیشن ایکسپو“

ملتان(رپورٹ: رفاقت انجم، وسیم بابر، مظہر خان، تصاویر: خالد اسماعیل، سرفراز نیازی) ”خبریں“ میڈیا گروپ کے زیراہتمام، شمع بناسپتی کوکنگ آئل، وز واش، وولکا فوڈز اور گبز بسکٹ بنانے والوںکی معاونت سے ملتان میں بوسن روڈ پر واقع وسیع و عریض ایئرکنڈیشنڈ ہال میں گزشتہ روز جنوبی پنجاب کی تاریخ کی سب سے بڑی ”ایجوکیشن ایکسپو 2019ئ“ سجائی گئی جس میں ملتان، بہاولپور اور رحیم یارخان کی مختلف یونیورسٹیوں اور معروف ایجوکیشنل اداروں کے کالجز، سکولز کی جانب سے 50سے زائد سٹالز لگائے گئے جہاں پر ہزاروں طلباءو طالبات، والدین، اساتذہ کرام نے ایجوکیشنل سٹالز کا معائنہ کیا اور ان سٹالز پر موجود تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے جدید تعلیم کے ڈگری پروگرامز، جدید تعلیمی کورسز، پروفیشنل وٹیکنیکل کی اعلیٰ تعلیم کے بیرون ممالک کروائے جانے والے کورسز، آئی ٹی ٹیکنالوجی اور میڈیکل و انجینئرنگ کی جدید تعلیم کے مواقع میسر آنے بارے طلباءو طالبات کو ایک ہی چھت تلے مکمل آگاہی اور رہنمائی فراہم کی۔ ”خبریں ایجوکیشن ایکسپو 2019ئ“ میں طلباءوطالبات کی آگاہی کے لئے سٹالزلگانے والی معروف یونیورسٹیوں بہاءالدین زکریا یونیورسٹی، ایم این ایس زرعی یونیورسٹی، وومن یونیورسٹی، این ایف سی انجینئرنگ یونیورسٹی، ایم این ایس انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے وائس چانسلرز اور ہیڈ آف فیکلٹی پروفیسرز صاحبان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ مشیر وزیراعلیٰ پنجاب ایم پی اے حاجی جاوید اختر انصاری، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب ایم پی اے ندیم قریشی، ایم این اے رانا قاسم نون، ایم پی اے سلیم لابر، چیف ایگزیکٹو وولکا فوڈ انٹرنیشنل و ایس ایم فوڈز میکر ممتاز صنعتکار چودھری ذوالفقار انجم، معروف پراپرٹی ڈویلپر علی مراد صدیقی، مارکیٹنگ منیجر شمع بناسپتی عمران اعظمی سمیت محکمہ تعلیم کے افسران، اساتذہ تنظیموں کے عہدیداروں اورعام شہریوں کی بڑی تعداد نے ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن کے سٹالوں پر فرداً فرداً جا کر جدید تعلیم کے رجحانات بارے مفید معلومات حاصل کیں۔ ملتان کے علاوہ دوسرے شہروں سے بھی طلباءوطالبات اوران کے والدین ”خبریں“ ایجوکیشن ایکسپو 2019ءدیکھنے پہنچے۔ ایجوکیشن ایکسپو کے سٹالزکی نمائش شروع ہونے کا وقت دن 12بجے مقرر تھا تاہم طلباءوطالبات اور ان کے والدین کی بڑی تعداد مقررہ وقت سے 2گھنٹے قبل ہی ایجوکیشن ایکسپو ہال پہنچنا شروع ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے ایجوکیشن ایکسپو ہال طلباءو طالبات اورشہریوں سے بھرگیا اور ایجوکیشنل اداروں کی جانب سے لگائے جانے والے سٹالز پر دن بھر طلباءوطالبات اورشہریوں کا تانتا بندھا رہا خصوصاً سرکاری و پرائیویٹ سکولز، کالجز و یونیورسٹیز کے طلباءوطالبات نے جوق در جوق ایجوکیشن ایکسپو ہال کا رُخ کیا اور تعلیمی اداروں کی جانب سے لگائے گئے سٹالزدیکھنے اور جدید تعلیم سے آگاہی حاصل کرنے میں خاص دلچسپی کا مظاہرہ کرکے ”خبریں“ ایجوکیشن ایکسپو 2019ءکو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ ”خبریں“ گروپ کے زیراہتمام ایجوکیشن ایکسپو میں بہاءالدین زکریا یونیورسٹی، انسٹی ٹیوٹ آف سدرن پنجاب، میاں شہباز شریف زرعی یونیورسٹی، میاں نواز شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، ویمن یونیورسٹی آف ملتان، برٹن انٹرنیشنل سکول سسٹم، ایم آر سی کنسلٹنٹ، مون کنسلٹنٹ، کیمز انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ملتان، دی نیٹ رائیڈر، اے بی کنسلٹنٹ، سٹی ٹریفک پولیس، ایف ایم 89.4، اے سی ای سکولز آف ملتان، کنسیپٹ سکول، کوتھم، شمع وز، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی ملتان، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، آسٹریلین ایجوکیشن کونسل، خواجہ فرید یونیورسٹی، بختاور امین میڈیکل کالج، سٹی کالج، وولکا فوڈز کی جانب سے سٹالز لگائے گئے۔

قصور ڈسٹرکٹ ہسپتال میں 50 کروڑکی کرپشن

قصور(ریسرچ ورپورٹ جاویدملک)محکمہ صحت اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کے افسران کے خلاف تحقیقاتی اداروں کی طرف سے کی جانیوالی انسپکشن میں پچاس کروڑوںروپے سے زائدکی کرپشن کے انکشافات سامنے آگئے ہیں بتایا گیا ہے کہ محکمہ ہیلتھ قصور اور ڈی ایچ کیو قصور میں کچھ عرصہ قبل کرپشن کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس سلسلہ میں تحقیقات کے احکامات جاری کیے تھے جس پر سپیشل برانچ قصور کی طرف سے باضابطہ تحقیقات کا آغاز کیا گیا جس کے دوران انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر جاوید اقبال اور ڈاکٹر نذیر احمد یکے بعد دیگرے ڈی ایچ کیو میں ایم ایس تعینات رہے اور انہوںنے مختلف طریقوںسے کروڑوںروپے کی رقم خورد برد کی اس ضمن میں مذکورہ رپورٹ میں جو ثبوت پیش کیے گئے ہیں اس میں کہا گیا ہے کہ سینئر کلرک محمد یٰسین کے ذریعے دونوںایم ایس صاحبان نے کروڑوںروپے اکٹھے کیے لوکل پرچیز (LP)کے ذریعے تین کروڑ روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی تھی ایل پی کی مد میں رکھی جانیوالی رقم سے غریب مریضوں کے لیے ادویات خریدی جاتی ہیں مگر ان دونوں افسران نے ایک میڈیکل سٹور کے مالکان سے مل کر اس مد میں پانچ کروڑ روپے کی رقم خورد برد کرکے اپنی جیبوںمیں ڈال لی اور ایل پی کی فائل کا پیٹ بھرنے کے لیے جعلی پرچیاں نتھی کر دی گئیں ڈاکٹر نذیر احمدنے ایل پی کی مد میں اپنے حقیقی بھائی کے علاج کے نام پر بھی پانچ لاکھ روپے کی رقم نکلوا لی ڈاکٹر نذیر احمدنے ا س جعلی ایل پی میں اپنے بھائی کو دل کا مریض ظاہر کیا ہے رپورٹ کے مطابق ہسپتال میں کینسر کے علاج معالجے کے لیے کوئی وارڈ موجود نہیں ہے مگر ڈاکٹر نذیر احمدنے اپنے بھائی کو اس مد میںبھی پانچ لاکھ روپے کی ایل پی جاری کر دی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نذیر احمد نے ڈسٹرکٹ ہسپتال کے لیے سرجیکل سامان سی سی ٹی وی کیمرے،اے سی اور پنکھوںوغیرہ کی لوکل کمپنیوںسے مہنگے داموں خریداری کی اور انتہائی ناقص اشیاءخریدیں مذکورہ ایم ایس نے گزشتہ دو سال کے دوران صرف ایک مد میں بیس لاکھ روپے کی رشوت لی سابق حکومت کے دور میں ڈی ایچ کیو کی تعمیر اور مرمت کی مد میں چھپن کروڑ روپے حکومت نے جاری کیے جس میں ہسپتال میں نئے بلاکس کی تعمیر وغیرہ شامل تھی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے اس سلسلہ میں بیس کروڑ روپے کی رقم محکمہ بلڈنگ کو جاری کردی تاہم مذکورہ افسران نے من پسند ٹھیکیداروں کے ذریعے بلاکس کی تعمیر کرائی محکمہ صحت کے ان افسرا ن نے آئی ڈیپ نامی کمپنی کو ٹھیکہ جات دیے اور ملی بھگت سے چھتیس کروڑ روپے کی رقم ہڑپ کر گئے ظلم کی انتہاءیہ ہے کہ یہ افسران ہسپتال کا تما م پرا نا سامان جس میں ایئر کنڈیشنرز میڈیکل وسرجیکل سامان بھی شامل تھا کو فروخت کرکے رقم اپنی جیبوںمیں ڈال لی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ نئے بھرتی ہونیوالے سرکاری ملازمین کو متعلقہ محکمے میں بھرتی ہونے کے لیے اپنی میڈیکل رپورٹ متعلقہ ادارے کو فراہم کرنا ہوتی ہے اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور میں اس سلسلہ میں ان سرکاری ملازمین سے بھاری رشوت وصول کی جاتی رہی ہے ڈی ایچ کیو میں تعینات کلرک محمدیٰسین نے حکومتی خزانے کے دس لاکھ روپے جمع کرانے کی بجائے اپنی جیب میں ڈال لیے اس رقم میں مختلف شعبوں کی فیسوں کے پیسے شامل تھے بتایا گیا ہے کہ ایم ایس ڈاکٹر نذیر احمد نے کھڈیاںمیں اپنا ہسپتال بنا رکھا ہے جہاںآنے جانے کے لیے وہ سرکاری گاڑیاںاور تیل استعمال کرتا ہے اسی ایم ایس نے ایک کلرک کے ذریعے ناقص اور ناکارہ گردہ صفائی کے میٹریل کی مد میں تیس لاکھ روپے کی رقم صرف کاغذات میں ادا کر دی آڈٹ آفیسر نے اپنی رپورٹ میںبھی اس بدعنوانی کی تصدیق کی ہے رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نذیر احمدنے یٰسین کلرک کے ذریعے ڈاکٹر حرانذیر جو ہیپاٹائٹس کی مریض تھیں کاجعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ بنوایا جس کے عوض ڈاکٹر حرا نذیر سے رشوت وصول کی گئی آڈٹ آفیسر کی ریکارڈنگ اور رپورٹ بھی اس امر کی تصدیق کرتی ہے مذکورہ ایم ایس اور اس کی ٹیم مل کر بیمار ملازمین کی ریٹائرمنٹ کا سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں اس سلسلہ میں بھی ایم ایس اور اس کی ٹیم نے ریٹائر ہونیوالے مستحق ملازمین سے بھی لاکھوںروپے کی رشوت وصول کی میڈیکل افسران نے ادویات سمیت دیگر آلات کی مد میں ہسپتال کے ٹھیکہ جات اپنی من پسند کمپنیوںکو دیے جس کے عوض ان کمپنیوںسے لاکھوںروپے رشوت وصول کی ان افسران کی مجرمانہ لاپرواہی کا اندازہ اس امر سے لگایاجاسکتا ہے کہ ہسپتال میں پڑی ہوئی پچاس لاکھ روپے مالیت کی ادویات ایکسپائر ہوگئی جس کو ایم ایس نے ہسپتال کے سٹاک سے نکال کر اپنی ایک دوست کے میڈیکل سٹور پر پہنچا دیا اور اس سٹور سے پیسے وصول کر لیے دلچسپ امر یہ ہے کہ حکومتی خزانے کو ادویات کی خریداری کی مد میں کروڑوںکا نقصان پہنچایا گیا ہسپتال کا میڈیکل بورڈ ری ایگزامینیشن کے لیے آنیوالے کیسوںمیں ہر ہفتے لاکھوںروپے کی رشوت وصول کرکے رشوت دینے والوںکی مریضی کے نتیجے جاری کرتا ہے دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ آڈٹ آفیسران نے ڈاکٹر نذیر احمد وغیرہ کے خلاف فوری طور پر محکمانہ اور قانونی کاروائی کرنے کے احکامات جاری کیے تھے مگر محکمہ صحت میں ان کرپٹ ٹولے کی سرپرستی کرنیوالے افسران نے ڈاکٹر نذیر احمد کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کی بجائے اسے ایم ایس کے عہدہ سے ترقی دیکر سی ای او ہیلتھ ضلع قصور تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ ڈی ایچ کیو کے ایم ایس کا اضافی چارج بھی اسی کے پاس ہے اس رپورٹ میں سپیشل برانچ کی طرف سے تحقیقات کرنیوالی ٹیم نے تمام ثبوت بھی لف کیے ہیں۔

ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی ویزہ فری انڑی

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت میں اعلی سطح کے مذاکرات کل ہوں گے ، پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلی سطح مذاکرات کا تیسرا دور کل ہوگا ، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ و ڈی جی ساتھ سارک ڈاکٹر فیصل کریں گے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات واہگہ ،اٹاری سرحد بھارتی علاقے میں ہونا طے پائے ہیں، دوطرفہ مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے، پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آ گئی ، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے تین روز قبل کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوں پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

تنور مالکان نے روٹی 8روپے کردی

لاہور(خبر نگار) ضلعی انتظامیہ روٹی کے ریٹ کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ،تندور مالکان نے خود ساختہ ریٹ بڑھا دیا شہر بھر میں سادہ روٹی چھ روپے کی بجائے 8روپے میں فروخت ہونے لگی عوام پریشان حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ قبل ضلعی انتظامیہ نے مارکیٹوں میں ریٹ کنٹرول کرنے میں ناکامی سے بچنے کےلئے اشیاءخورد کے ریٹ بڑھا دئے تھے جبکہ حکومت کو خوش کرنے کےلئے سادہ روٹی کا ریٹ نہ بڑھایا بلکہ چھ روپے قائم رکھا جس پر نان بائی ایسوسی ایشن نے ہڑتال کا اعلان کردیا 29اگست کو ہڑتال کے دن ایک دفعہ پھر نان بائی ایسوسی ایشن سے مزاکرات ہوئے اور ضلعی انتظامیہ نے ایک ہفتہ کا وقت مانگا اس حوالے سے رحیم خان سینئرنائب صدر متحدہ نان بائی ایسوسی ایشن دسٹرکٹ لاہور نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہمارے ساتھ ؛ہاتھی کے دانت دیکھانے کے اور کھانے کے اور ؛والا کام کر رہی ہے ہمارے ساتھ کچھ معاہدہ کرتی ہے جبکہ ھکومت کو کچھ کہتی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ 29اگست کے مزاکرات ڈپٹی کمشنر صالحہ سعید نے کہا کہ ہم روٹی کا ریٹ 7روپے مقرر کردیتے ہیں لیکن ایسوسی ایشن نہ مانی پھر یہ طے ہوا کہ روٹی کاریٹ 8روپے کیا جائے جس پر ضلعی انتظامیہ نے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے ۔رحیم خان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اپنی بات کا پاس نہیں رکھتی جس کی مثال اسلام آباد ،راولپنڈی کی ہے وہاں ضلعی انتظامیہ نے تین ماہ پہلے معاہدہ طے پایا کہ اپ روٹی کا ریٹ 8روپے وصول کریں لیکن اس کا نوٹیفیکشن تین ماہ بعد جاری کریں گے لیکن بعد میں مکر گئے اور وہاں نان بائیوں کے خلاف کریک ڈوان شروع کردیا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ 7روپے تو کمشنر سے ہونے والے مزاکرات میں طے ہوگیا تھا لیکن نان بائی ایسوسی ایشن نہ مانی اب ہم دودن مزید انتظار کریں گے پھر ضلعی انتظامیہ سے مزاکرات ہونگے امید ہے 8روپے ریٹ فاینل ہوجائیگا ۔خود ساختہ سادہ روٹی کے ریٹ کے حوالے سے رحیم خان کا کہنا تھا کہ ابھی ہم نے اعلان نہیں کیا لیکن اس مہنگائی کے دور میں 6روپے ریٹ قابل قبول نہیں ہے چھ سال گزر جانے کے باوجود روٹی کا ریٹ نہیں بڑھایا گیا جبکہ ہرچیز کے ریٹ بڑھ گئے ہیں۔

سرکاری ٹیچنگ ہسپتا لوں کی نجکاری

لاہور(جنرل رپورٹر ) پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں نجکاری کا آرڈیننس 2019 نافذ کر دیا گیا، گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد آرڈیننس جاری، ٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام پرائیویٹ ہسپتالوں پر مشتمل بورڈ آف گورنرز کے سپرد ہو گا، ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل سٹاف کا سرکاری ملازمت کا درجہ ختم کر دیا گیا، بورڈ آف گورنرز پرائیویٹ افراد پر مشتمل ہو گا، ٹیچنگ ہسپتالوں میں مفت علاج کی فراہمی یا اس سلسلے کو بند کرنے کا اختیار رکھتے ہیں،مالی اور انتظامی انتظامات اب بورڈ آف گورنرز کے سپرد کر دیئے گئے، ٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام چلانے کے لیے پرنسپل اور ایم ایس کا عہدہ ختم کر دیا گیا، ڈین، ہسپتال ڈائریکٹرز، میڈیکل ڈائریکٹرز، نرسنگ ڈائریکٹر کاعہدہ متعارف کرایا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابقٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام پرائیویٹ افراد پر مشتمل بورڈ آف گورنر کے سپرد ہو گا۔بورڈ آف گورنرز اس آرڈیننس کے تحت ٹیچنگ ہسپتالوں میں مفت علاج کی فراہمی جاری رکھنے یا اس سلسلے کو بند کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔اس دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مالی اور انتظامی انتظامات اب بورڈ آف گورنرز کے سپرد کر دیئے ہیں ، ٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام چلانے کے لیے پرنسپل اور ایم ایس کا عہدہ ختم کردیا اورڈین، ہسپتال ڈائریکٹرز، میڈیکل ڈائریکٹرز، نرسنگ ڈائریکٹر کاعہدہ متعارف کرایا جائے گا۔بور ڈ کے ارکان کا تقرر کمیٹی کی جانب سے بھیجے گئے ناموں میں سے کیا جائے گا اور ان کے عہدے کی مدت تین سال کے لیے ہوگی۔ ایک بار منتخب ہونے والے ممبر کو دوبارہ بھی منتخب کیا جاسکتا ہے۔ بورڈ کا ایک چیئر مین بھی ہوگا اور یہ بورڈ سال میں تین بار لازمی ملاقات کرے گا اور ایک سالانہ میٹنگ بھی لازمی ہوگی۔بورڈ پنجاب کے تمام ٹیچنگ اسپتالوں کے مالی اور انتظامی معاملات بھی دیکھے گا اور اسپتالوں کا تمام تر ریکارڈ بھی الیکٹرانک فارم میں رکھنے کا اہتمام کرے گا۔ ساتھ ہی ساتھ بورڈ اسپتالوں کا آڈٹ بھی کرے گا۔بور ڈ کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ نئے شعبہ جات کے قیام کی منظوری دے اور نئی تعیناتیاں کریں ، تاہم بورڈ کے پاس دو ملین سے زیادہ مالیت کی اسپتال کی املاک ازخود بیچنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ اس کے لیے وزیر ِ صحت سے منظوری لازمی ہوگی۔مسلم لیگ ن نے پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف آرڈیننس کے اجراءکو چیلنج کرنیکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے رات گئے ڈاکٹروں ،نرسوں اور دیگر عملے سمیت مریضوں کے حق پر شب خون ماراہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ منتخب لوگ چوروں ڈاکوو¿ں کی طرح عوام کے حقوق پر ڈاکہ نہیں مارتے ، مہنگائی ، بیروزگاری اور غربت کے بعد حکومت نے عوام سے مفت علاج معالجے کی سہولت بھی چھین لی ہے،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب نے محرم کے بعد صوبے بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیاہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایم ٹی آئی آرڈیننس کو منظور کئے جانے کےخلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماءڈاکٹرقاسم اعوان ،جنرل سیکرٹری وائے ڈی اے پنجاب سلمان حسیب، ڈاکٹر حافظ محمود ، ڈاکٹر اعجاز کھرل ، ڈاکٹر عثمان نے گرینڈ ہتھ الائنس کے ممبران حافظ دلاور ، حافظ اکمل ، عاشق گجر اور عاشق غوث کے ساتھ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رات کی تاریکیوں میں ایم ٹی آئی کا آرڈیننس پاس کیا گیا ہے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم پچھلے چار ماہ سے ایم ٹی آئی کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔انہوں نے کہا کہ اس ارڈیننس کی آڑ غریب لوگوں کیلئے فری علاج کی سہولیات اورپیرامیڈکل اسٹاف کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔ہماری سفارشات اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس جانا تھیں مگر رات ورات آرڈیننس پاس کر دیا گیاہے۔ ہم محرم کے بعد پنجاب بھر میں احتجاجی تحریک چلانے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر رہنماو¿ں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد مریضوں کو سہولیات دینے کی بات کرتی ہیں کیا فری علاج ختم کرکے سہولیات دی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹرز پیرامیڈکل اسٹاف کو مریضوں کو سہولیات مہیا نہ کرنے پر نکالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بل فقط فرد واحد کی مرضی سے پاس کیا جارہا ہے۔ سہولیات دینا حکومت کاکام ہے، ہم پہلے ہی ڈیوڈیز میں اضافی وقت دے رہے ہیں۔ اس قانون کو کسی صورت بھی قابل عمل نہیں ہونے دیں گے۔ڈاکٹرز رہنماو¿ں نے کہا کہ یہ آرڈیننس آمرانہ قانون ہے ،جسے تین ماہ میں اسمبلی سے منظور کروانا پڑتا ہے۔ جمہوریت کی دعویدار حکومت نےسب سے زیادہ جمہوری قوانین کی دھجیاں اڑائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب حکومتی، اپوزیشن اراکین سے عوامی حقوق کی حفاظت کی اپیل کرتے ہیں۔

روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں میں 4 ہزار 270 ارب روپے کا اضافہ

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وفاقی وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے ملکی قرضوں میں 4 ہزار 270 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔وزرات خزانہ کے اعلامیے کے مطابق حکومت نے مالی سال 19-2018 میں 3 ہزار 440 ارب روپے قرض لیا، حکومت نے قرضہ بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے لیا، حکومت کی جانب سے پچھلے سال 11 ہزار ارب کا قرض لینے کی خبریں درست نہیں۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ نجی شعبے کے غیرملکی قرضوں میں گزشتہ سال 900 ارب روپے اضافہ ہوا، نجی شعبے کے غیرملکی قرضوں کی ذمہ داری حکومت کی نہیں ہے۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 500 ارب روپے قرض سرکاری اداروں کی مالی ضروریات کیلئے لیا گیا۔وزارت خزانہ کے مطابق قرضوں میں 4 ہزار270 ارب روپے کا اضافہ روپے کی قدر میں کمی سے ہوا، گزشتہ حکومت نے روپے کی قدر میں مصنوعی اور غیرحقیقی استحکام رکھا۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسوں سے بھاری کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ ہوا جس پر قابو پانے کیلئے روپے کی قدر میں کمی لانا پڑی جبکہ مالی سال 19-2018 میں قرضوں اور ادائیگیوں کی مد میں 10 ہزار 330 ارب روپے اضافہ ہوا۔

مسئلہ کشمیر پر عرب دنیا متحرک، سعودی و اماراتی وزرائے خارجہ آج پاکستان پہنچیں گے

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) مسئلہ کشمیر پر پاکستان دنیا بھر کی سفارتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا، اسلامی تعاون تنظیم (او ا?ئی سی) کا اعلامیہ جاری ہونے کے بعد عرب ورلڈ بھی متحرک ہوگیا جس کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ آج ایک ساتھ پاکستان پہنچیں گے۔گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ مسلمان ممالک کشمیر کے معاملے پر ابھی ہمارا ساتھ نہیں دے رہے تو آگے چل کر وہ ہمارے ساتھ ہوں گے، وزیراعظم کی یہ بات بالکل درست ثابت ہوئی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر اور عرب امارات کے وزیر خارجہ ش?خ عبداللہ بن زاید النہیان بدھ کو ایک روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے۔دونوں وزرائے خارجہ وزیراعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے چند دن میں 3 مرتبہ ٹیلفونک رابطہ کرچکے ہیں جبکہ گزشتہ دنوں انہوں نے اماراتی ولی عہد شیخ محمد بن زاید سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کرکے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاو¿ش اوگلو، ایرانی ہم منصب جواد ظریف اور بنگلادیش کے وزیر خارجہ عبدالمومن سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ بھارت کے ایسے اقدامات سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ بنگلا دیشی وزیر خارجہ نے بھی مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر نیپال کے وزیرخارجہ پردیپ کمار کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ نیپالی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فیصلے کے بعد سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، بحیثیت سارک سربراہ نیپال چاہتاہے کہ پاکستان اور بھارت مسائل مذاکرات سے حل کریں۔انہوں نے کہا کہ کشیدگی بڑھانا بدترین راستہ ہے جس سے ہر قوم دور رہنا چاہتی ہے لہٰذا امید ہے کہ خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان اور بھارت مذاکرات کا راستہ اپنائیں گے۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینیک راب کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے، چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر کشیدگی میں کمی آئے، مسئلہ کشمیر کو شملہ معاہدے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی دوطرفہ معاملہ نہیں بلکہ بین الاقومی مسئلہ ہے، انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات کی جلد، آزادانہ اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسلامی تعاون تنظیم او ا?ئی سی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔اعلامیے میں بھارت سے مقبوضہ وادی میں کرفیو اور مواصلاتی پابندیاں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا۔واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے مکمل لاک ڈاو¿ن ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، بچوں کے دودھ، جان بچانے والی ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہوگئی ہے۔

‘خدارا غلط خبریں نہ چلائیں، میرے والد جب تک زندہ ہیں رہنے دیں’

کراچی(ویب ڈیسک)معروف ٹی وی اداکار اور پروڈیوسر عابد علی گزشتہ دو ماہ سے شدید علیل اور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔اداکار کی بیٹیوں ایمان علی اور رحمہ علی نے سوشل میڈیا پر والد کی خراب صحت کے حوالے سے پوسٹ بھی جاری کی جبکہ مداحوں سے ان کے لیے دعا کرنے کی درخواست بھی کی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز رحمہ علی نے انسٹاگرام پر اسٹوری کے ذریعے بتایا تھا کہ ڈاکٹرز نے ان کے والد کو جواب دے دیا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایسی خبریں سامنے آئیں کہ عابد علی کا انتقال ہوگیا۔جس کے فوری بعد یہ خبریں وائرل بھی ہوگئیں، تاہم ایمان علی اور رحمہ دونوں نے ان خبروں کو جھوٹی افواہیں ٹھہراتے ہوئے ایسی خبریں بنانے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ایمان علی نے اس حوالے سے شائع ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اسے جھوٹ قرار دیا۔جبکہ رحمہ علی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ‘وہ زندہ ہیں الحمداللہ اور زندہ رہیں گے، ہسپتال میں سو رہے ہیں، خدارا غلط خبریں نہ چلائیں، جب تک زندہ ہیں رہنے دیں’۔عابد علی کی تیسری بیٹی مریم علی نے بھی ایسی افواہیں پھیلانے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ والد کی صحت یابی کے لیے دعا کرنے کی درخواست کی۔خیال رہے کہ 67 سالہ عابد علی اپنے کیریئر میں کئی بڑے ڈراموں میں کام کرچکے ہیں جن میں ‘مہندی’، ‘دیار دل’، ‘بنٹی آئی لو یو’، ‘رخصتی’ شامل ہیں۔

احتساب عدالت میں آج بڑی پیشیاں ہوں گی

لاہور:(ویب ڈیسک) احتساب عدالت میں آج مقدمات کی سماعت کے موقع پر بڑی پیشیاں ہوں گی۔احتساب عدالت میں بدھ کو آشیانہ اقبال ہاو¿سنگ اسکینڈل، رمضان شوگر ملز کیس، منی لانڈرنگ و آمدن سے زائد اثاثہ جات، چوہدری شوگر ملز کیس اور پیراگون ہاو¿سنگ اسکینڈل کی سماعت ہو گی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماو¿ں کی پیشی کے موقع پر پارٹی نے کارکنوں کو احتساب عدالت پہنچنے کا حکم دے دی۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز، یوسف عباس، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق مختلف مقدمات میں پیش ہوں گے۔احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاو¿سنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو طلب کر رکھا ہے جبکہ رمضان شوگر ملز کیس میں بھی شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی ہے۔ حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر بھی احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور یوسف عباس کو چوہدری شوگر ملز کیس میں جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر نیب احتساب عدالت میں پیش کرے گی۔پیراگون ہاو¿سنگ اسکینڈل میں جوڈیشل ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو جیل حکام کی جانب سے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ خواجہ برادران کی ایک لمبے عرصے بعد احتساب عدالت میں شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز سے ملاقات متوقع ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق احتساب عدالت میں بڑی پیشیوں کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے جائیں گے۔ لوئر مال کی دونوں سڑکوں کو ایم اے او کالج سے سیکرٹریٹ چوک تک کنٹینرز، خاردار تاریں اور رکاوٹیں لگا کر بند کیا جائے گا۔پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ اینٹی رائٹ فورس کے دستے بھی جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر تعینات کیے جائیں گے اور لیگی کارکنان سے نمٹنے کے لیے پولیس کی واٹر کینن بھی موقع پر موجود ہو گی۔سڑکوں کی بندش کے باعث ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا جائے گا جبکہ اضافی ٹریفک وارڈنز بھی تعینات کیے جائیں گے۔ جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف تمام دکانیں، ورکشاپس اور ہوٹلز بند رکھے جائیں گے۔