ویڈیوز کے نام پر ن لیگ حکومت کو بلیک میل کر رہی ہے ، اعتزاز احسن کی گفتگو

اسلام آباد (این این آئی) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ (ن ) لیگ والے کہتے ہیں ہمارے پاس اور بہت ساری ویڈیوز ہیں، (ن) لیگ والے بلیک میل کر رہے ہیں۔ کیا (ن )لیگ نے بلیک میلنگ کےلئے ایسی ویڈیوز بنا رکھی ہیں؟ اگر مریم نواز نے ویڈیو عدالت میں پیش کی تو خود ان پر فرد جرم عائد ہو جائےگا۔ (ن) لیگ کی ذمہ داری ہے اصلی ویڈیو عدالت میں پیش کرے، بطور قیدی نواز شریف سے ہمدردی ہے لیکن قانون پر عمل ہونا چاہیے، ایک ویڈیو سے جج کے تمام فیصلے ختم نہیں ہوسکتے۔ ایک انٹرویو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نے کہا اصلی ویڈیو پیش کی جائے تو اس کا فورنزک ہوسکتا ہے، (ن) لیگ نے تو ویڈیو عدالت میں پیش ہی نہیں کی، اگر مریم نواز نے ویڈیو پیش کی تو خود ان پر فرد جرم عائد ہو جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی ذمہ داری ہے اصلی ویڈیو عدالت میں پیش کرے، ویڈیو بنانے والے کو بھی پیش کرنا (ن )لیگ کی ذمہ داری ہے، ان کے پاس بغیر ایڈٹ شدہ ویڈیو ہے تو بھاگ کر عدالت جانا چاہیے تھا، ویڈیو کاٹ کر پیش کی گئی، یہ تو خود اندر ہو جائیں گے۔پی پی رہنما نے کہا کہ ویڈیو کو 2 ماہ ہوگئے اب تک (ن) لیگ والے کچھ ثابت نہیں کرسکے، (ن) لیگ کی قیادت نے نواز شریف کے ساتھ اچھا نہیں کیا، خواجہ حارث ان کے ساتھ بیٹھے ہوتے تو وہ انہیں ایسا نہ کرنے دیتے، بطور قیدی نوازشریف سے ہمدردی ہے لیکن قانون پر عمل ہونا چاہیے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ (ن )لیگ نے جسٹس قیوم کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا تھا، سیف الرحمان، جسٹس راشد عزیز مرحوم کی آڈیو ٹیپس بھی چلی تھیں، جج کی پرانی ویڈیو عدالت میں ثابت ہو جائے تو حدود کا کیس بن سکتا ہے، ایک ویڈیو سے جج کے تمام فیصلے ختم نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاکہ (ن) لیگ کو ثابت کرنا ہوگا شکار کو پھندے میں لانے کی کوشش نہیں کی۔ (ن) لیگ نے ویڈیو مہیا نہیں کی تو معاملہ ہائی کورٹ میں نہیں آئے گا، عدالت میں معاملہ جب جائے گا جب یہ ویڈیو اور حلفیہ بیان دیں گے۔پی پی رہنما نے کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بھی تبصرہ کیا، انہوں نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں 90 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا ہے، بھارتی فوج قبضہ گیر بن چکی ہے۔ عالمی عدالت میں ہم شاید یہ معاملہ نہ اٹھاسکیں لیکن جرائم کے خلاف عالمی عدالت موجود ہے، جرائم کےخلاف عالمی عدالت میں بوسنیا کے قاتل میلا سووچ کا مقدمہ بھی چلا۔

خلا سے زمین میں چوری کی پہلی واردات

امریکا(ویب ڈیسک)دنیا میں شاید ہی کوئی خطہ ہو جہاں کبھی چوری کی واردات نہ ہوئی ہو لیکن اب تو خلاءبھی محفوظ نہیں رہی اور یہاں بھی چوری کی پہلی واردات کر کے حضرت انسان نے نئی تاریخ رقم کی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ خلائی تحقیق کا امریکی ادارہ ”ناسا“ تاریخ کے اس پہلے جرم کی تحقیقات کر رہا ہے جس کی تفصیلات یہ ہیں کہ ایک خاتون خلا نورد نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے اپنی ازدواجی ساتھی کی معلومات چوری کر کے ا±ن کے بینک اکاو¿نٹس کی تفصیلات حاصل کیں، یہ اپنی نوعیت کا پہلا جرم ہے جس کا ارتکاب زمین سے باہر کسی مقام پر ہوا ہے۔خلا نورد این میک لین نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنی ساتھی سمر وورڈن کے بینک اکاو¿نٹس کو ہیک کیا تاہم انہوں نے یہ معلومات حاصل کر کے کوئی غلط کام نہیں کیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، این میک لین اور سمر وورڈن کے درمیان طلاق ہو چکی ہے۔ اس واقعے کے حوالے سے سمر وورڈن نے شکایت فیڈرل ٹریڈ کمیشن میں جمع کرا دی ہے۔

کشمیری نوجوانوں کی خفیہ بھارت منتقلی ، چونکا دینے والے انکشافات

سرینگر/واشنگٹن(اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں 14سال تک کے بچوں ونوجوانوں کو جہازوں میں بھر کر بھارت منتقل کئے جانے کا انکشاف ، بھارتی فوجی رات کے اندھیرے میں گھروں میں داخل ہوکر نوجوان لڑکوں میں حراست میں لیتے ہیں ،وادی میں سب کچھ ایک سازش کے تحت ہورہا ہے جو 2018میں تیار کی گئی اور تین مرحلوں پر عملدرآمد کیا گیا، لاک ڈان اور ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی گرفتاریاں بھی اسی سازش کا حصہ ہیں،نیویارک ٹائمز نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی سازش کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے کہا ہے کہ مودی نے انتہائی قدم اٹھانے کی سازش تیار کی اور اس پرتین مرحلوں میں عمل کیا۔نیویارک ٹائمز کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بی جے پی کو مسلم اکثریتی ریاست میں پاکستان کے لیے ہمدردی ایک آنکھ نہیں بھاتی تھی اس لیے اس نے انتہائی قدم اٹھانے کی سازش تیار کی اور اس پرتین مرحلوں میں عمل کیا۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق سازش پر عملدرآمد کا آغاز جون 2018 میں اس وقت ہوا جب بی جے پی مقبوضہ کشمیر کی حکومت سے اچانک علیحدہ ہو گئی، سازش کے دوسرے حصے پر عملدرآمد اس وقت ہوا جب گورنر نے ریاستی اسمبلی تحلیل کر دی۔ محبوبہ مفتی نے گورنر کو بھیجی گئی فیکس کی کاپی میڈیا پر ریلیز کر دی جس میں انہوں نے گورنر کو کہا تھا کہ وہ نئی حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں جب کہ گورنر نے خط نہ ملنے کا بہانہ کر دیا۔امریکی اخبار کے مطابق مودی سرکار حیلے بہانوں سے الیکشن ملتوی کرتی رہی اور اس گھنانی سازش کے تیسرے مرحلے میں 5 اگست کو آرٹیکل 370 ہی ختم کر دیا، پوری وادی میں لاک ڈان اور ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی گرفتاریاں بھی اسی مرحلے کا حصہ ہیں۔نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ قابض فوج کشمیر کے کاروباری رہنماں، انسانی حقوق کے ورکرز، منتخب نمائندوں، اساتذہ اور 14 سال تک کے طلبہ کو رات کی تاریکی میں گھروں سے اٹھا رہی ہے، انہیں فوجی جہازوں میں بھر بھر کر بھارت کے دوسرے شہروں کی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔مقبوضہ وادی میں کرفیو اور لاک ڈاو¿ن کے 21روز ہو چکے ہیں ، جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے۔ حریت قیادت نے مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جسکے بعد جگہ جگہ مظاہرے شروع ہو گئے۔وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹے رہنے کا عزم ہے، دھڑا دھڑ گرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں، بھارت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔کرفیو اور لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ بھارت سب کچھ نارمل ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن مقبوضہ وادی میں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کرفیو اور پابندیوں کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے، سڑکوں پر خار دار تاریں بچھا کر ٹریفک معطل کردی گئی ہے۔کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے جس کے سبب حریت قیادت نے بھارت کے خلاف مظاہرے جاری رکھنے کا علان کیا ہے۔ احتجاج روکنے کےلیے اب تک 10 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے جموںوکشمیر پر بھارتی تسلط اور اس کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کوروکنے کے لےے مسلسل 21ویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیاں جاری رکھیں کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آج بھی ٹیلیفون ، موبائل اور انٹرنیٹ سروسزسمیت تمام مواصلاتی رابطے منقطع اور ٹیلیویژن کی نشریات بند ہیں۔ قابض انتظامیہ گزشتہ 21روز سے صحافیوں سمیت کسی کو علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دے رہی اور نہ مقامی صحافیوں کو کام کرنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ دنیا کو گمراہ کرنے کے لےے قابض حکمران مسلسل یہ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ علاقے میں حالات معمول پر آرہے ہیں جبکہ بھارتی ذرائع ابلاغ بھی کشمیر دشمن رپورٹنگ کرکے اپنی حکومت کے بیانےے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ گزشتہ روز بھارت کی حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنماﺅں پر مشتمل ایک وفد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا مشاہدہ کرنے کے لےے سرینگر پہنچا تو قابض انتظامیہ نے انہیں ہوائی اڈے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی اور انہیں ہوائی اڈے سے ہی واپس بھیج دیا جس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال چھپا رہی ہے اور دنیا کو علاقے کی صورتحال سے بے خبر رکھنے کے لےے نہ تو کسی کو علاقے میں جانے کی اجازت دے رہی اور نہ ہی کوئی خبر باہر آنے دے رہی ہے۔ اگرچہ مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں اور بھارتی مظالم کی ویڈیو کلپس کبھی کبھی سامنے آرہی ہیں لیکن بھارتی فورسز مظلوم کشمیریوں پر جس بڑے پیمانے پر مظالم ڈھا رہی ہیں اورنوجوانوں کو گرفتارکرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کررہی ہیں ، بھارتی حکمران انہی مظالم کو چھپانے کے لےے یہ ہتھکنڈے استعمال کررہے ہےں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔بھارتی فورسز نے اسی لئے گزشتہ 21روز سے علاقے کا لاک ڈاﺅن کررکھا ہے اور تمام مواصلاتی رابطے منقطع کردےے ہیں۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پابندیوں کے تین ہفتے مکمل ہوگئے ہیں کرفیو کے باعث ڈیڑھ کروڑ کشمیری گھروں میں قید ہے جبکہ وادی میں ادویات اور کھانے پینے کی چیزوں کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت نے سفاکیت کی انتہا کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیری نوجوان کو قابض اہلکاروں نے آگ لگادی ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قابض بھارتی فوجی کس طرح نہتے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوجاتا ہے اسی دوران ایک بھارتی فوج نوجوان کو آگ لگادیتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈا ون کا 21 واں روز بھی جاری ، جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینا، کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے، حریت قیادت نے مظاہرے جاری رکھنے کے اعلان کے بعد جگہ جگہ مظاہرے شروع ہو گئے۔وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹے رہنے کا عزم ہے، دھڑا دھڑ گرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں، بھارت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔کرفیو اور لاک ڈان کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ بھارت سب کچھ نارمل ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن مقبوضہ وادی میں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے جس کے سبب حریت قیادت نے بھارت کے خلاف مظاہرے جاری رکھنے کا علان کیا ہے۔ علاوہ ازیں ہندوستان کے زیر کنٹرول کشمیر کے عوام نےکشمیر میں کرفیوں کے نفاذ کے باوجود احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر مقام سری نگر میں ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں، عوام نے کشمیرکے خلاف ہندوستان کی مرکزی حکومت کے مخاصمانہ اقدامات کی مذمت کی۔ حکومت ہندوستان نے پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے۔حکومت ہندوستان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیری عوام کا احتجاج روکنے کے لئے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعطیل کا اعلان کردیا اور ٹیلی فون لائنیں کاٹ دیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی منقطع کردی ہے۔ ہندوستانی فوج نے کشمیر کے علاقے میں کرفیو کردیا ہے تاہم عوام بدستور مظاہرے کر رہے ہیں۔

بھارت قابل شرم ملک قرار،تھائی لینڈ،نیویارک میں یو این ہیڈ کوارٹر ز کے باہر احتجاجی مظاہرے،مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 21روز مکمل،موصلاتی نظام بدستور معطل،قابض فوج کا نہتے کشمیریوں پر تشدد،ایک نوجوان کو آگ لگا دی

جنیوا،اسلام آباد،سرینگر(ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے بھارت کو قابل شرم ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے اور ساتھ ہی بھارت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی کو بحال اور مقبوضہ وادی میں اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنایا جائے،طاقت کے اندھے استعما ل کو بھی بند،انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ کی جائے ،حالات کو مزید خراب نہ کیا جائے۔سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق فہرست میں ایسے ممالک کو رکھا کیا گیا ہے جہاں انسانی حقوق کی خاطر کام کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کی فہرست میں مجموعی طور پر 38ممالک شامل ہیں جن میں سے 29 کو پہلی بار درج کیا گیا ہے۔اس فہرست میں جن ممالک کو رکھا گیا ہے وہاں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والوں کو قتل، تشدد، بد سلوکی، مجرمانہ سلوک، الزام اور گرفتاریوں کا سامنا ہے۔انٹونیو گوٹیریز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ہم ان بہادر لوگوں کی خدمات کو سراہتے ہیں جنہوں نے مشکلات کے باجودہ ہمیں آگاہ رکھا۔سیکرٹری جنرل نے لکھا کہ اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے والوں سزائیں دینا ایک قابل شرم عمل ہے اور اسے ختم ہونا چاہیے۔یو این کی فہرست میں جن ممالک کو رکھا گیا ہے ان میں بھارت، روس، میانمار، مالدیپ، اسرائیل، ہنگری، فلپائن، تھائی لینڈ، وینزویلا، روانڈا، مصر، کانگو، کیوبا، کولمبیا اور دیگر شامل ہیں۔ادھر مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی حکومت کا لاک ڈاو¿ن مسلسل 21 ویں روز تک پہنچ گیا ہے،وادی میں مواصلاتی رابطے منقطع اور کرفیو بدستور برقرار ہے۔ کرفیو اور پابندیوں سے وادی کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جب کہ مواصلاتی رابطے منقطع ہونے سے کشمیر سے باہر موجود کشمیری اپنے پیاروں کی خیریت نہ جان پانے پر شدید پریشان ہیں۔احتجاج سے خوفزدہ قابض بھارتی انتظامیہ نے وادی میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں اور سڑکوں پر فورسز کی اضافی نفر ی تعینات ہے۔بھارتی فوج احتجاج کچلنے کے لیے گھروں میں گھس کر بنا کسی جرم کے نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے جب کہ خواتین کی بے حرمتی، چادر اورچار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔سخت ترین کرفیو اور پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کا بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج بھی جاری ہے۔کشمیری عوام احتجاج میں زخمی ہونے والوں کاعلاج بھی گھروں پر کرنے میں مجبور ہیں اس کے علاوہ حریت رہنما اور سیاسی رہنما بدستور گھروں یا جیلوں میں بند ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت نے سفاکیت کی انتہا کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیری نوجوان کو قابض اہلکاروں نے آگ لگادی ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قابض بھارتی فوجی کس طرح نہتے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوجاتا ہے اسی دوران ایک بھارتی فوج نوجوان کو آگ لگادیتا ہے۔دوسری طرف بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی قبضے سے مکمل آزادی تک جدوجہد جاری رکھنا ہو گی۔بھارتی اقدامات کے باعث گھر میں نظر بند حریت رہنما سید علی گیلانی نے کشمیریوں کے نام اپنے خط میں لکھا کہ کشمیر میں مواصلاتی نظام بند اور ہزاروں نوجوان گرفتار ہیں، کشمیری عوام بہادری سے بھارتی مظالم کے خلاف کھڑے ہیں، بھارتی فوج مارنے کے لیے تیار اور کشمیری احتجاج کے لیے تیار ہیں۔سید علی گیلانی نے اپنے خط میں کشمیر کی تالا بندی ہے، بھارت وحشیانہ بربریت کی اطلاعات بیرون ملک پہنچنے سے روک رہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ بھارت نواز قیادت بھی کشمیریوں کا ساتھ دے۔بزرگ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت کشمیر نہیں بلکہ کشمیر کی سرزمین چاہتا ہے، کشمیری عوام اپنے علاقوں میں احتجاج اور مظاہرے کریں، پاکستان اور مسلم امہ کشمیریوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔سید علی گیلانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے باہر لوگ کشمیر کے سفیر بنیں اور احتجاج کریں، بھارت کی کوشش کے باوجود مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھایا گیا، ہمیں بھارت سے آزادی تک جدوجہد جاری رکھنا ہو گی۔
مقبوضہ کشمیر
نیویارک،بنکاک،کراچی،مظفر آباد،راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے کشمیریوں کا احتجاجی مظاہر ہ جبکہ تھائی لینڈ میں مسلم کمیونٹی نے کابھی بھارتی مظالم کیخلاف اسلامک سنٹر بنکاک میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق نیویارک مظاہرے میں ڈاکٹر غلام نبی فائی،چوہدری عابد شیر علی، سردار سرور اعوان، کیپٹن خالد شاہین بٹ، ڈاکٹر امرجیت سنگھ اور دیگرکشمیری،پاکستانی اور سکھ کمیونٹی کے نمائندگا ن سمیت سینکڑوں افراد مظاہرے میں شریک تھے۔ مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کے خلاف کتبے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر تصاویر اور تحریریں تھیں۔مظاہرین میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔مظاہرین نے ہندوستان اور نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خطے کو ہولناک انسانی حادثے سے بچانے کے لیے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے۔مقبوضہ کشمیر کے اندر بدترین لاک ڈاو¿ن ہے،وادی کو جیل بنا دیا گیا۔اقوام متحدہ اپنا کرداراداکرے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کر کے 80لاکھ سے زائد کشمیریوں کوقید کر دیا گیا ہے،۔وہاں ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے اور کشمیریوں کو مذہبی عبادات سے محروم کر دیا گیا ہے اور وہ شدید دباو¿ میں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر نسل کشی کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔بھارت کے ان ہتھکنڈوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنا ہے۔دوسری طرف بنکاک میں خصوصی تقریب کا اہتمام تھائی مسلم کمیونٹی، پاکستان دوستی ایسوسی ایشن اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تنظیم نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ تھائی لینڈ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ مسلم برادری نے کشمیریوں بھائیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پلے کارڈ اٹھا کر مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم کے سدباب اور مسلسل کرفیو کے خاتمہ کیلئے بھارت پر دبا ڈالے۔بنکاک کے اسلامک سنٹر کے مین ہال میں بھی ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر چارن ملیم،پروفیسر سروت، مسٹر انس اماتیاکل، مس حاجا دارا اور پاکستانی سفیر آصف افتخار سمیت دوسرے رہنماں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنے ملک کے آئین میں کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وہاں دو ہفتوں سے مسلسل کرفیو نافذ کررکھا ہے جس سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے اور وہ مسلسل عذاب و مشکلات سے دوچار ہیں۔ مقررین نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ اپنی قراردادوں کی روشنی میں کشمیر کا مسئلہ فوری طور پر حل کرائے۔ اس موقع پر شیخ الاسلام اور اسلامک سنٹر تھائی لینڈکی طرف سے پیش ہونیوالی قرارداد بھی متفقہ طور پرمنظور کی گئی جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی گئی کہ وہ کشمیر میں بیگناہ نہتے کشمیریوں کیخلاف بیلٹ گنوں کے استعمال اور قتل عام کا جاری سلسلہ بند کرائے۔ تقریب میں کشمیریوں کی آزادی اور ان کے تحفظ اور سلامتی کیلئے خصوصی دعا کرائی گئی۔ تقریب کے بعد شرکانے پلے کارڈ اٹھا کر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا، اس مظاہرے کو تھائی لینڈ کے میڈیا چینلز نے براہ راست ٹیلی کاسٹ اور نشر کیا۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف ملک بھر میں ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا،سکھ کمیونٹی،مسیحی اور ہندو برادری نے بھی کشمیری عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔ مظفرآباد میں نکالی جانے والی ریلی میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھی شرکت کی۔ شرکا نے بھارت مخالف شدید نعرے بازی کی۔کراچی میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر، جمعیت علمائے اسلام، جمعیت علمائے پاکستان، انجمن محبانِ اہلسنت، جموں کشمیر مسلم راجپوت ایسوسی ایشن، عافیہ موومنٹ پاکستان اور مسیحی برادری کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اقوامِ متحدہ سمیت عالمی برادری سے بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کی۔راولپنڈی کے حلقہ ارباب ذوق کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ادیب اور شعرا بھی شانہ بشانہ ہیں، ممتاز شاعر اور ادیب افتخار عارف کہتے ہیں بھارتی مظالم کے خلاف ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔افسانہ نگار حمید شاہد نے کہا ادیب اور شاعر کشمیریوں کے ساتھ بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔حیدرآباد میں مسیحی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف سڑکوں پر آگئی۔مسیحی برادری نے جی پی او چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی اور مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔لاڑکانہ میں ہندو کمیونٹی بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے گھروں سے باہر آگئی۔شرکا نے پاک فوج اور کشمیری عوام کے حق میں نعرے بازی کی۔سکھر،ٹھٹھہ اور سوہاوہ سمیت دیگر شہروں میں بھی کشمیری عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا گیا.

جی سیون اجلاس،صدر ٹرمپ کی آج مودی سے ملاقات، مسئلہ کشمیر پر بازپرس کریں گے

پیرس (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج فرانس میں نریندر مودی سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر باز پرس کریں گے، امریکی حکام کے مطابق صدر ٹرمپ جاننا چاہتے ہیں کہ مودی کے پاس کشیدگی ختم کرنے کے لیے کیا منصوبہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے فرانس میں جی سیون اجلاس کی سائیڈ لائن پر آج بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ امریکی حکام کے مطابق صدر ٹرمپ نریندر مودی سے ملاقات کے دوران ان سے خطے میں جاری کشیدگی کم کرنے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر باز پرس کریں گے۔ امریکی صدر جاننا چاہتے ہیں کہ مودی کے پاس کشیدگی ختم کرنے کےلئے کیا منصوبہ ہے۔امریکی حکام کے مطابق امریکی صدر نریندر مودی پرمسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کرنے کے لیے دباو? ڈالیں گے اور مقبوضہ وادی میں جاری کرفیو کو ہٹانے کا مطالبہ کریں گے۔

آصف غفور نے بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کو آئینہ دکھادیا

لاہور:(ویب ڈیسک)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کو پروپیگنڈا ویب سیریز پروڈیوس کرنے پر آئینہ دکھادیا۔میجر جنرل آصف غفور نے اپنے نجی ٹوئٹر اکاو¿نٹ سے ذاتی حیثیت میں شاہ رخ خان کو حقیقت بیان کرتے ہوئے کرارا جواب دیا۔گزشتہ روز شاہ رخ خان نے ٹوئٹر پر اپنی پروڈیوس کردہ نئی ویب سیریز ‘بارڈ آف بلڈ’ کا ٹریلر جاری کیا تھا۔بھارتی اداکار کے پروڈکشن ہاو¿س کے بینر تلے ’نیٹ فلیکس‘ کی ویب سیریز ’بارڈ ا?ف بلڈ‘ بنائی گئی ہے جو بھارتی ایجنٹ کی زندگی پر مبنی ہے۔اس سیریز میں نہ صرف پاکستان بلکہ مسلمانوں کے خلاف بھی پروپیگنڈا کیا گیا ہے اور اس میں مرکزی کردار اداکار عمران ہاشمی نے کیا ہے۔اسی ٹوئٹ میں میجر جنرل آصف غفور نے شاہ رخ خان کو ٹیگ کرکے لکھا کہ ‘شاہ رخ خان بالی وڈ سنڈروم میں رہیں، حقیقت کیلئے را کے جاسوس کلبھوشن یادیو، ونگ کمانڈر ابھی نندن اور 27 فروری 2019 کی صورتحال دیکھیں’۔میجر جنرل آصف غفور نے شاہ رخ خان کو مشورہ دیا کہ ‘آپ اس کے بجائے ہندوتوا اور فسطائیت سے متاثر آر ایس ایس اور بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کے خلاف بات کرکے امن اور انسانیت کو فروغ دے سکتے تھے’۔شاہ رخ خان نے ویب سیریز کا ٹریلر اپنے اکاو¿نٹ سے ٹوئٹ کیا جس پر انہیں مداحوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ کئی ٹوئٹر صارفین نے فلم میں مسلمانوں کو دہشت گرد دکھانے پر انہیں ا?ڑے ہاتھوں لیا۔بالی وڈ اداکار خود بھی اس ویب سیریز کی تشہیر میں مصروف ہیں اور سیریز کے مرکزی کردار عمران ہاشمی کے ساتھ اس کی تشہیر کررہے ہیں۔

وزیر اعظم آج قوم سے خطاب کریں گے

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فرودس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم قوم سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر پر بات کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے اقدامات اور اس کے نتیجے میں خطے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر قوم کو آگاہ کریں گے۔ وزیر اعظم اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم میں اجاگر کرنے کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

دبئی میں راحت فتح علی خان کے میگا کنسرٹ کی تیاریاں شروع

دبئی: (ویب ڈیسک)عالمی شہرت یافتہ گائیک استاد راحت فتح علی خان کے متحدہ عرب امارات میں میوزک کنسرٹ کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔استاد راحت فتح علی خان کے پروڈیوسر، بزنس ڈائریکٹرز اور پی ایم ای کے سی ای او سلمان احمد نے ورلڈ ٹور کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر رواں سال کا سب سے بڑا شو ثابت ہوگا۔راحت فتح علی خان موسیقی کے میدان میں نت نئے تجربات کرتے رہتے ہیں، انھوں نے 2019کے عالمی ٹور کا ا?غاز متحدہ عرب امارات سے کیا تھا اور اب انھوں نے 27 دسمبر کو دبئی میں میگا ایونٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس میگا ایونٹ میں 20ہزار موسیقی کے دلدادہ شرکت کرسکیں گے۔

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی: جاوید میانداد کا ایل او سی پر احتجاج کا اعلان

کراچی: (ویب ڈیسک)سابق کپتان اور لیجنڈ بلے باز جاوید میانداد نے بھی لائن آف کنٹرول پر پرامن احتجاج کا اعلان کردیا۔سوشل میڈیا پر جاری کیے جاری والے اپنے ویڈیو بیان میں جاوید میانداد نے کہا کہ میں ظلم وستم کا نشانہ بننےوالے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کروں گا، دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر ہونے والے بھارتی مظالم کی جانب کروانا چاہتا ہوں، میں پرامن احتجاج میں دنیا کے تمام لیجنڈز کھلاڑیوں کو شرکت کی دعوت دوں گا۔لیجنڈ کرکٹر نے مزید کہا کہ جو میرے ساتھ چلنا چاہتا ہے، آئے میرے ساتھ چلے،کشمیریوں کی جدوجہد کبھی ختم نہیں ہوسکتی، دنیا میں نئے ملک بنتے رہیں گے، یہ ایک سسٹم ہے، جس طرح پاکستان کو بننے سے کوئی نہیں روک سکا،اسی طرح کشمیر کو آزاد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی نڑاد انٹرنیشنل باکسر عامر خان بھی بھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں سے اپنی یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے لائن آف کنٹرول جانے کا اعلان کرچکے ہیں، اس مقصد کے لیے عامر خان منگل کو لندن سے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

کوچنگ سٹاف پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے درخواستیں جمع کرانے کا آج آخری روز،ہیڈکوچ کیلئے درخواست دینے پر مصباح کرکٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدینگے

لاہور(ویب ڈیسک)کوچنگ سٹاف پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے درخواستیں جمع کرانے کا آج آخری روز ہے،ہیڈکوچ کیلئے درخواست جمع کرانے کےساتھ مصباح الحق کرکٹ کمیٹی سے استعفادےدیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کوچنگ سٹاف پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے درخواستیں جمع کرانے کا آج آخری روز ہے، ہیڈکوچ،بیٹنگ کوچ،بالنگ کوچ،سٹرنتھ اینڈکنڈیشنگ کوچ کیلئے درخواستیں طلب کی گئیں،درخواستیں جمع کرانے کی تاریخ 23 سے بڑھا کر 26 اگست کردی گئی تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈکوچ کیلئے درخواست جمع کرانے کےساتھ مصباح الحق کرکٹ کمیٹی سے استعفادےدیں گے،سابق کپتان راشدلطیف کومصباح الحق کی جگہ کرکٹ کمیٹی میں شامل کیاجاسکتاہے۔