پاکستان ”5 جی “ٹیکنالوجی حاصل کرنیوالا ساﺅتھ ایسٹ ایشیاءکا پہلا ملک بن گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پاکستان میں ٹیکنالوجی کے میدان سے اب تک کی سب سے بڑی خوشخبری آگئی۔ پاکستان 5 جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کرنے والا ساﺅتھ ایسٹ ایشیا کا پہلا ملک بن گیا۔پاکستان میں پہلی مرتبہ فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ چینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی زونگ کی جانب سے کیا گیا ہے۔ پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کا سپیڈ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے۔زونگ کی جانب سے فی الحال فائیو جی کا تجربہ ہی کیا گیا ہے اور یہ ٹیکنالوجی کمرشل استعمال کیلئے دستیاب نہیں ہوگی۔ پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کمرشل استعمال کیلئے اس وقت میسر آئے گی جب حکومتی سطح پر اسے باضابطہ طور پر لانچ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔زونگ کمپنی آج (جمعرات کو) فائیو جی ٹیکنالوجی کے کامیاب تجربے کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد کرے گی جس میں چیئرمین پی ٹی اے اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی شرکت کریں گے۔ اسی تقریب میں میڈیا کو فائیو جی کے تجربے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

ڈینگی کے 250 مریض ہسپتال داخل، تعداد میں روز بروز اضافہ

راولپنڈی،پشاور(ویب ڈیسک) راولپنڈی اور پشاور میں ڈینگی کا ”جن“بے قابو ہو گیا جس کے بعد پشاور میں ڈینگی کے مریضوکے تعداد 1ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ راولپنڈی کے تینو ں سرکاری ہسپتالوں میں بھی 250سے زائد ڈینگی میں مبتلا افراد زیر علاج ہیں۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اوراسلام آباد میں ڈینگی پھر سے بے قابو ہو گیا ہے اور ہر دن گزرنے کے بعد ڈینگی مریضوں کا ہسپتالوں میں غیر معمولی حد تک اضافہ ہو رہا ہے اس وقت پشاور کے ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 1ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ راولپنڈی میں بھی ڈینگی وائرس نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے ،راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ہسپتال سمیت ہولی فیملی ، بے نظیر ہسپتالوں میں 250سے زائد ڈینگی میں مبتلا مریض زیر علاج ہیں۔

اچھا سکرپٹ ملا تو مہوش حیات ماں اورنانی کا کردار ادا کرنے کو بھی تیار

اسلام آباد:(ویب ڈیسک)اداکارہ مہوش حیات نے آئندہ پانچ سالوں میں ہدایتکاری کے شعبے میں آنے کا عندیہ دے دیا۔مہوش حیات نے ٹی وی پروگرام میںماں کا کردار ادا کرنے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ اچھا سکرپٹ ملے تو وہ ماں کیا نانی کا بھی کردار ادا کریں گی۔انہوں نے کہاکہ آئندہ پانچ سالوں میں ہدایتکاری کے شعبے میں آنے کا سوچ رہی ہوں اور چاہتی ہوں کہ اس شعبے میں نئے لوگ آئیں۔اداکارہ کا کہناتھاکہ نئی بننے والی فلموں نے پاکستان فلم انڈسٹری کیلئے آکسیجن کا کام کیا ہے اور بہت جلد انڈسٹری اپنے قدموں پر کھڑی ہوجائیگی۔

عمادو سیم نے شادی کے کارڈزکی تقسیم شروع کردی، عمران خان بھی مدعو

کراچی (ویب ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باو¿لر حسن علی کے بعد آل راو¿نڈر عماد وسیم نے بھی اپنا گھربسانے کاارادہ کرلیا۔انہوں نے رواں ماہ اپنی شادی کے کارڈز بھی تقسیم کرنے شروع کردیئے۔ عما دوسیم نے وزیراعظم عمران خان اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کو دعوت نامے ارسال کئے ہیں۔اس کے علاوہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی، چیف ایگزیکٹو وسیم خان، سینیٹر فیصل جاوید، نعیم الحق،سابق کپتان وسیم اکرم ، شاہد آفریدی سمیت دیگر ساتھی کرکٹرز کو بھی شادی کی تقریب میں مدعو کیا گیاہے۔واضح رہے کہ ان کی شادی 26 اگست کو برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ثانیہ اشفاق سے اسلام آباد میں ہوگی۔

پی سی بی کے نئے آئین میں وزیراعظم کے اختیارات میں کمی کر دی گئی

لاہور(ویب ڈیسک): پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے آئین کی منظوری دیدی، آئین کے مطابق وزیراعظم کے اختیارات میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے۔نئے آئین کے مطابق بورڈ کے پیٹرن انچیف وزیراعظم ہی رہیں گے لیکن وہ اپنی مرضی سے بورڈ کو ختم یا بورڈ چیئرمین کو عہدے سے ہٹا نہیں سکیں گے۔ پی سی بی کے نئے آئین کے مطابق وزیراعظم کے پاس بورڈ کے اندر کرپشن کے معاملات پر انکوائری کرنے کا اختیار باقی ہے،ماضی میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں حکومت کی مداخلت سے اس وقت کے چیئرمین بورڈ کو ہٹایا جا چکا ہے۔ نیا آئین پی سی بی کو آزاد ادارہ بنانے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔

ہزاروں لا شیں معمہ بن گئیں، ہلاک شدگان میں مقامی افراد کے ساتھ دیگر اقوام کے لوگ بھی شامل

کراچی (ویب ڈیسک)ہمالیہ کی دوسری جانب بھارت میں موجود منجمد جھیل ”روپ ک±نڈ“ میں ہزاروں لاشوں کی موجودگی تاحال معمہ بنی ہوئی ہے کیونکہ سابقہ خیال کے برعکس اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان میں مقامی افراد کے ساتھ دیگر اقوام کے لوگ بھی شامل ہیں۔ ماہرین نے یہ بات انہوں نے لاشوں کے ڈی این اے تجزیے کے بعد کہی ہے جس سے یہ معاملہ مزید الجھ گیا ہے۔تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں زبردست ڑالہ باری اور کرکٹ کی گیند جتنی سائز کے برف کے گولے گرنے سے یہ لوگ ہلاک ہوئے اور کوئی سایہ دار مقام نہ ہونے کی وجہ سے تمام لوگ ہلاک ہو گئے لیکن گتھی اب بھی باقی ہے کہ یہ لوگ یہاں کرنے کیا آئے تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روپ کنڈ میں یہ لاشیں دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک برطانوی سپاہی نے سطح سمندر سے 16 ہزار فٹ بلندی پر سروے کے دوران دریافت کی تھیں جس کے بعد انہیں اسی حالت میں چھوڑ دیا گیا تھا تاہم 2004 میں بین الاقوامی تحقیقی گروپ نے یہاں پہنچ کر لاشوں کے نمونے جمع کیے اور اب وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مرنے والوں میں یونانی اور دیگر اقوام کے لوگ بھی شامل تھے۔رپورٹ کے مطابق ڈی این اے تجزیہ بتاتا ہے کہ لاشیں ایک ہزار سال پرانی ہو سکتی ہیں۔اس تحقیق میں شامل سینئر محقق اور بھارت کے بیربل ساہنی انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر نیرج رائے کہتے ہیں کہ روپ کنڈ جھیل پرانے دور سے ہی افواہوں کی گردش میں رہی ہے اور یہ بھی معمہ ہے کہ ہلاک شدگان کون تھے، اس مقام پر کیوں ا?ئے اور کیسے مرے۔محققین کے مطابق ڈی این اے رپورٹ بتاتی ہے کہ ہلاک شدگان کا تعلق تین مختلف اقوام سے تھا جن میں سے ایک کا تعلق بھارت، دوسرے کا یونان جب کہ تیسرے کا مشرقی بحیرہ روم کے علاقوں سے ہے۔ہارورڈ یونیورسٹی کے محقق ایڈوین ہارنی کہتے ہیں کہ روپ کنڈ جھیل میں پائے گئے ڈھانچے دیکھ کر ہم حیران رہ گئے کیونکہ پہلے یہ مقام صرف مقامی دلچسپی کا موضوع تھا لیکن اب مزید تحقیق کرنا پڑے گی۔

امریکی این جی اوجینوسائیڈ واچ کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ، کشمیریوں کی نسل کشی سے متعلق الرٹ

وا شنگٹن (ویب ڈیسک)امریکا کی غیر سرکاری تنظیم (این جی او) جینوسائیڈ واچ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی نسل کشی سے متعلق الرٹ جاری کردیا۔جینوسائیڈ واچ کے جاری کردہ الرٹ میں بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ہندوتوا نظریہ، بھارتی جابرانہ فوجی آمریت، مواصلات کے ذرائع منقطع کرنا، بنیادی انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی شامل ہے۔ جینوسائیڈ واچ نے الرٹ میں کشمیریوں کی متوقع نسل کشی کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو کشمیر میں نسلی کشی سے روکیں۔الرٹ میں بیان کیا گیا کہ بھارتی قابض فوجیوں نے 1979 سے 2006 تک 50 ہزار کشمیری مارے جب کہ 2016 سے اب تک 70 ہزار سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جینوسائیڈ واچ کے جاری کردہ الرٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جینوسائیڈ واچ نے الرٹ بہت سوچ سمجھ کر جاری کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال بہت بگڑ چکی ہے وہاں کے لوگ مجبور حالات اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں عوامی مزاحمت کی کال کو ناکام بنانے کے لیے قتل عام کے منصوبے بنا رہا ہے، وہ قتل عام کی جانب بڑھ رہا ہے اسے روکنا ہوگا۔

پاکستان دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے، بھارت نہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کر لیا

واشنگٹن (ویب ڈیسک) :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں سے جنگ نہیں کر رہا، پاکستان دہشتگردوں سے لڑ رہا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے امریکہ افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔ شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔انہوں نے عراق میں داعش کے دوبارہ ابھرنے کے سوال پر کہا کہ امریکہ نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کر دیا ہے۔ٹرمپ نے داعش کے گرفتار یورپی جنگجوو¿ں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگریورپی ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ممالک اپنے جنگجوو¿ں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکہ انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صحافیوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کسی نہ کسی حد تک یہ جنگ لڑ رہے ہیں لیکن فرنٹ لائن ممالک کے طور پر بھارت اور پاکستان شدت پسند گروپوں کے خلاف کچھ نہیں کر رہے جو غیر منصفانہ ہے کیونکہ امریکہ سات ہزار میل دور ہے۔جب کہ دوسری جانب غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاو¿س میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈنلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم افغان حکومت ، طالبان اور دیگر کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ افغانستان سے مکمل فوجی انخلائ !کے سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مختلف متبادل پر غور کیاجا رہا ہے انہوں نے کہاکہ واشنگٹن افغانستان میں کوئی پولیس فورس نہیں سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اس امن عمل کے لئے سہولتی کوشش ہے جس سے افغانستان میں کشیدگی کا خاتمہ ہوا۔

لندن شو افسوسناک ، قادیانی اسلام کے نام پر دو نمبری کرتے ہیں : چوہدری ظہرالدین ، کشمیر ایشو جاری ، ایسے موقع پر شو قابل مذمت : بشریٰ بٹ ، کشمیریوں کیساتھ ہیں اس وقت یہ شو منعقد کروانے کا وقت نہیں : حبیب ملک ، کشمیر ہمارا گھر جہاں اسوقت آگ لگی ہے ایسے میں یہ شو تکلیف دہ ہے : نیلم حیا کی چینل ۵ سے گفتگو

لاہور (لیڈی رپورٹر) ن لیگ کی ایم پی اے بشریٰ بٹ نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمارے ملک میں قادیانیوں کا ایشو چل رہا ہے وقت دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم Affordکرسکتے ہیں یہ فساد پیدا کرنے والی بات ہے اور اب جب اس وقت ہم مسئلہ کشمیر کے دور سے گزر رہے ہیں بہت نامناسب تھا اور یہاں سے جتنے لوگ گئے تھے ان کو سوچنا چاہیے تھا کہ ہمارا ملک کس موقع پر کھڑا ہے ہمیں ایک یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے جبکہ ن لیگ کے ایم پی اے صہیب ملک نے کہا کہ ہم سب کو ایک قوم یہ سوچنا چاہیے کہ اس وقت کشمیری بہن بھائیوں کو ہماری ضرورت ہے لندن میں ایسا شو ہونا انتہائی افسوسناک ہے ہمارے فنکار یا جو کوئی بھی پاکستان سے گیا ہے میں اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں تحریک انصاف کی ایم پی اے نیلم حیات نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیر کو اپنے گھر کا مسئلہ سمجھتے ہیں اگر ہماری گھر میں آگ لگی ہو تو ہم کوئی اس طرح کا کام کریں گے یہ جو شو ہوا بہت بری بات ہے اور میں اس کی بھرپور مذمت کرتی ہوں تحریک انصاف کے سینئر وزیر چودھری ظہیرالدین نے خبریں سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں نے جو بھی شو کروایا ہے وہ غیر مسلم لوگ ہیں انہوں نے ہمیشہ اسلام کے نام پر دو نمبری کی ہے ہمارے ملک میں وہ غیرمسلم ہیں ان کے ہر شو کی میں مذمت کرتا ہوں یہ ایک ایسی کارروائی ہے جس سے ہر کسی کو شرمسار ہونا چاہیے۔

نواز شریف کیلئے چوہدری شوگر ملز کیس کا شکنجہ تیار،کون کون پکڑا جا ئیگا؟

کراچی: (ویب ڈیسک)چوہدری شوگر ملز کیس کے الزام میں شریف خاندان پہلے ہی پھنسا ہوا ہے اور اب نیب کی بڑھتی تحقیقات شریف خاندان کے لیے نئی مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں ہونے والے تجزیے کے مطابق نیب کی چوہدری شوگر ملز کیس میں بڑھتی تحقیقات سے ایسا لگ رہا ہے کہ شریف خاندانّّ کے مزید افراد اس کی زد میں آئیں گے جب کہ امکان ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پر جلد یہ کیس بھی دائر ہوجاّّئے۔پاکستان بار کونسل کے رکن کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کے حوالے سے چیف جسٹس اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملاقات کے حوالے سے کچھ باتیں بیان کی ہیں۔بار کونسلوں میں بحث ہورہی ہے کہ کیا چیف جسٹس کو اس کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ رہنا اور جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف کیس سننا چاہئے جبکہ کچھ باتیں جسٹس فائز عیسیٰ کی طرف سے اور کچھ باتیں چیف جسٹس کی طرف سے ا?ئی ہیں۔ اس حوالے سے عدالتیں، وکلائ اور تاریخ سب جوابدہ ہوں گی۔معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاو?نٹ خسارے کا تھا، اس میں پچھلے سال 6 ارب ڈالر کی کمی ا?ئی تھی، نئے مالی سال کا پہلا مہینے کا ا?غاز کافی اچھا رہا ہے اور اس میں پچھلے سال جولائی کے مقابلہ میں واضح کمی ہوئی ہے جب کہ اگست میں بھی درا?مدات مزید کم ہونے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارا سب سے بڑا مسئلہ حل ہوتا نظر ا?تا ہے لیکن یہ سلوڈاو?ن کی قیمت پر ہے، حکومت نے برا?مدات بڑھانے کیلئے کافی اقدامات کیے ہیں، زیرو ریٹنگ اور ریفنڈز کا معاملہ حل کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے، اگر حکومت یہ وعدہ پوری کرتی ہے تو اچھے نتائج دیکھنے کو ملیں گے، سرمایہ کاروں کو حکومت کی پالیسیوں کے تسلسل کا یقین ا?ئے گا تب ہی سرمایہ کاری کریں گے۔ حکومت نے کافی حد تک incentives دیئے ہیں اب انڈسٹری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ کارکردگی دکھائے۔پاکستان بار کونسل کے رکن کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ایپکس باڈی کے طور پر پاکستان بار کونسل کا یہ فرض تھا کہ یہ سوال عدالت کے سامنے رکھے کہ یہ بھی ایک نکتہ نظر ہے اور جواب دے کہ کیا جسٹس فائز عیسیٰ نے جو کچھ لکھا یا جو سپریم جوڈیشل کونسل کی رائے ا?ئی جس میں چیف جسٹس کے حوالے سے جو کچھ لکھا گیا۔ اس کے بعد بھی یہ مناسب ہوگا کہ اس معاملہ میں چیف جسٹس صاحب بیٹھیں اب اس کا فیصلہ کورٹ نے کرنا ہے۔ کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سپریم جوڈیشل کونسل کا لازمی حصہ ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل میں 26, 27 ریفرنسز زیرالتوائ ہیں، اگر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کو اپنے نمبر پر لے لیا جائے اور دسمبر کے بعد اس کی باری ا?ئے تو اس میں کوئی بری بات نہیں ہوگی۔ کامران مرتضیٰ نے مزید کہا کہ ایک سنجیدہ اعتراض یہ بھی ہے کہ تین چیف جسٹس صاحبان کی طرف سے ہائیکورٹ کے جج صاحبان کیلئے نام ا?ئے تھے جس میں سے دو جج صاحبان سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر ہیں جبکہ ایک چیف جسٹس ممبر نہیں ہیں، اس وقت بار کے حلقوں میں یہ ادراک بھی پایا جاتا ہے کہ جو دو چیف جسٹس صاحبان سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر ہیں ان کی نامزدگی قبول ہوگئی ہیں جبکہ جو چیف جسٹس سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر نہیں ہیں ان کی نامزدگیاں مسترد کردی گئی ہیں۔

پاکستان بار کونسل نے اس اعتراض کو بھی عدالت عظمیٰ کے سامنے رکھا ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ نیب کا خوف ہر جگہ چھایا ہوا ہے، بیوروکریسی سے لے کر سرمایہ کاروں اور سیاست دانوں تک ہر کوئی اس کے خوف کا شکار ہے، ایسی صورتحال میں تحریک انصاف کی حکومت نے اہم فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے نیب قوانین میں ترامیم کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد نیب کا کردار صرف میگا کرپشن کیسز تک ہوگا، ملزمان کی ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو ملے گا جبکہ نیب ایسے کسی شخص کیخلاف کارروائی نہیں کرے گا جس کا پبلک ا?فس ہولڈر سے تعلق نہ ہو۔