وادی کی صورتحال پر تشویش ہے ،محب وطن ہوں،میرا خاموش رہنا ہی بہتر ہے ،اداکارہ سونم کپور بھی میدان میں آگئیں

نئی دہلی (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد بھارت میں بہت سارے فنکار مختلف رائے کا اظہار کر رہے ہیں اب اداکارہ سونم کپور بھی میدان میں آگئی اور وادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اداکارہ سونم کپور نے آرٹیکل 370 ختم کیے جانے، وادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت ہی زیادہ محب وطن ہیں، اس لیے میرا خاموش رہنا ہی بہتر ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت صورتحال افسوسناک ہے اور یہ سب دیکھ اور سن کر تکلیف ہو رہی ہے۔ مجھے ابھی کشمیر کے مسئلے پر مکمل درست معلومات نہیں، اس لیے بہتر یہی ہوگا کہ درست معلومات موصول ہونے اور معاملے کو مکمل طور پر سمجھ لینے تک خاموش رہوں تو یہی بہترہے۔بولی وڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ جیسے ہی کشمیر مسئلے پر درست معلومات موصول ہو گی اور معاملے کو سمجھونگی تو اس پر ضرور اپنی رائے دوں گی۔ کشمیر سے تشویشناک خبریں سامنے آ رہی ہیں اور انہیں یہ سب سن کر دکھ ہو رہا ہے۔اداکارہ کے مطابق ان کے والدین نے مقبوضہ کشمیر دیکھنے کے بعد ہی ان کا نام ’سونم‘ رکھا تھا۔ وادی بہت ہی اچھی جگہ ہے اور ایسی جگہ کو پر امن رکھا جا سکتا ہے تاہم یہ علم نہیں کہ کیسے امن برقرار رکھا جا سکتا ہے لیکن یہ سب ناممکن نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے سب سے بہترین دو دوست مسلمان ہیں اور ایک کا تعلق پاکستان سے ہے۔ میرے خاندان کے بڑوں کا تعلق پاکستان کے صوبہ سندھ اور خیبرپختونخوا سے ہے تو انہیں ایک طرح سے یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے کہ 70 سال قبل ایک ہی رہنے والا ملک آج تقسیم ہو چکا ہے۔ادھر  مقبوضہ کشمیر میں 14 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے۔ گلی محلوں میں قابض فوج کا گشت جاری ہے، گھروں میں محصور افراد کا کھانے پینے کا سٹاک ختم ہو گیا۔کشمیر میں ہر لمحہ سسکتی زندگی، 14 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے اور گلیوں محلوں میں قابض فوج کا گشت جاری ہے۔ گھروں میں محصور افراد کا کھانے پینے کی اشیا کا ذخیرہ ختم ہو گیا، ننھے بچے دودھ کےلیے بلکنے لگے۔گھروں میں پانی اور ادویات تک میسر نہیں، گھروں میں بند کشمیریوں کا کہنا ہے بھوکے مر جائیں گے لیکن اپنا حق نہیں چھوڑیں گے۔ بھارتی پولیس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔حریت رہنما سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق سمیت ایک ہزار سیاسی رہنماؤں کو گھروں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا گیا۔

کرناٹکا کا تاریخی فیصلہ ، اپنا پرچم لہرا کر بھارت سے آزادی کا اعلان کر دیا

ممبئی (ویب ڈیسک )ناگا لینڈ کے بعد ایک اور سٹیٹ آزاد ہونے کیلئے تیار کرناٹکا نے اپنا الگ پرچہ بنا کر آزادی کا اعلان کر دیا ہے ۔ انڈیا کے ٹکڑے ہونا شروع ہو گئے ہیں اور جتنے نقشے میں نظر آ رہے ہیں اتنی آزادی کی تحریکیں انڈیا میں چل رہی ہیں ۔ مودی شیشے کے گھر میں بیٹھ کر پاکستان پر پتھر پھینک رہا ہے ۔ اللہ نے چاہا تو بہت جلد خالصتان اور کشمیربھی الگ ہونگے ۔ انشاءاللہ

نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کیلئے انڈر 19 کھلاڑیوں کے ٹرائلز کا فیصلہ

لاہور: (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )نے نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے لیے انڈر 19 کھلاڑیوں کے ٹرائلز کا فیصلہ کیاہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ پی سی بی کے زیراہتمام چھ صوبائی ٹیموں کے انتخاب کے لئے ٹرائلز کا شیڈول طے پاگیا ہے۔ لاہور سمیت ملک بھر میں 19 سے25 اگست تک ٹرائلز منعقد ہوں گے۔سندھ کے ٹرائلز 19 اور20 اگست کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوں گےاوربلوچستان کے ٹرائلز 22 اور23 اگست کوبگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ میں منعقد ہوں گے۔اسی طرح جنوبی پنجاب کے ٹرائلز24اور25 اگست کو ملتان اسٹیڈیم میں ہوں گے جبکہ سینٹرل پنجاب کے ٹرائلز بھی 24 اور25 اگست کو ایل سی سی اے گراو¿نڈ لاہور میں منعقد ہونگے۔ناردرن انڈر19 ٹرائلز24اور25 اگست کو ڈائمنڈ کلب اسلام آباد میں کیے جائینگے اور کے پی انڈر19ٹرائلز24اور25اگست کو حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس پشاورمیں منعقد ہونگے۔ذرائع کا کہناہے کہ ٹرائلز مکمل ہونے کے بعد 16 ، 16 کھلاڑیوں پرمشتمل ایک ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

مقبوضہ کشمیر:بھارتی عوام بھی مودی کے متنازعہ فیصلے کےخلاف ہوگئے

بھارت:(ویب ڈیسک)بھارتی عوام بھی مودی کے کشمیر سے متعلق متنازعہ فیصلے کے خلاف آوازیں اٹھانے لگے ہیں۔ سابق فوجی جرنیلوں اور بیوروکریٹس نے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیاہے۔مودی حکومت نے کانگرس کے دو کشمیری رہنماو¿ں کو بھی گرفتار کر لیاہے لکھنو سے کشمیر پر مظاہرے کے لئے جانے سے پہلے سماجی کارکن کو گھر میں نظر بند کر دیا گیاہے۔بھارتی بشپ نے دنیا بھر کے مسیحیوں سے کشمیر کی حالت زار پر دعا کی اپیل کر دی ہے۔بھارتی فضائیہ کے سابق ائیر وائس مارشل کپل کاک اور سابق میجر جنرل اشوک مہتا سمیت چھ پٹیشنرز نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔اپنی درخواست میں سابق بھارتی فوجیوں اور بیوروکریٹس نے آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کو کالعدم قرار دئیے جانے کی درخواست کی ہے۔ادھرمقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاسی رہنماو¿ں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے، کانگریس پارٹی کے ترجمان رویندر شرما کو پریس کانفرنس کے دوران حراست میں لے لیا گیا۔جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر غلام میر کو بھی قابض افواج نے دفتر جاتے ہوئے حراست میں لیاگیا۔ لکھنو میں سماجی کارکن سندیپ پانڈے کو اس وقت گھر میں نظر بند کر دیا گیا جب وہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مظاہرے میں شرکت کے لئے جا رہے تھے،انہیں کشمیر کاز پر اٹھانے کے جرم میں ایک ہفتے کے دوران دوسری بار نظر بند کیا گیا۔ایک عوامی سروے میں عوام کی اکثریت نے مودی حکومت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے، بھارتی عوام کا کہنا تھا کشمیریوں کی آواز کو خاموش نہیں کرنا چاہئیے۔بھارت میں مسیحیوں کے روحانی پیشوا بشپ جوزف ڈی سوزا نے دنیا بھر کے مسیحیوں سے کشمیریوں کےلئے دعا کی اپیل کی ہے۔

حکومت کا ایک سال مکمل،وزیراعظم عمران خان کا قوم سے آج خطاب متوقع

اسلام آباد(ویب ڈیسک)حکومت کاایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم عمران خان کا قوم سے آج خطاب متوقع ہے جبکہ معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق آج کامیابیوں کی رپورٹ جاری کریں گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رپورٹ میں معاشی چیلنجزپرقابوپانے کیلئے حکومتی اقدامات کواجاگرکیاگیا ہے ،رپورٹ میں سفارتی محاذپرکامیابیوں کوبھی اجاگرکیاگیاہے،رپورٹ میں ایک سالہ کارکردگی اورمستقبل کی حکمت عملی شامل ہے۔

پی آئی اے کی پہلی حج پرواز 166 حجاج کرام کو لےکر کراچی پہنچ گئی

کراچی(ویب ڈیسک) پی آئی اے کی پہلی حج پرواز 166حجاج کرام کو لے کر کراچی پہنچ گئی۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی سعودی عرب سے پاکستان کیلئے بعد از حج پروازوں کا آغاز ہو گیا، کراچی کیلئے پہلی خصوصی حج پرواز ہفتے کی شام ساڑھے 6 بجے جناح ٹرمینل پر پہنچی، جس کے ذریعے 166حجاج کرام سعودی عرب سے پہنچے۔کراچی کیلئے پہلی حج پرواز کی آمد پر پی آئی اے کے سٹیشن منیجرسمیت سینئر افسران نے حجاج کرام کا استقبال کیا، حجاج کرام کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئرلائن کے بعد از حج آپریشن کے دوران جدہ اور مدینہ منورہ سے 290 خصوصی اور شیڈول پروازیں چلائے گی، جس کے ذریعے 82 ہزار سے زائد حجاج کرام کو اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، سیالکوٹ، ملتان، کوئٹہ اور فیصل آباد پہنچایا جائے گا، بعد از حج آپریشن کا اختتام 14 ستمبر کو ہوگا۔

کابل،شادی کی تقریب میں خودکش دھماکا،63 افراد ہلاک،182 زخمی

کابل :(ویب ڈیسک)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش حملہ میں 63 افراد ہلاک اور 182 سے زائد زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شادی ہال میں تقریب جاری تھی کہ اچانک خودکش دھماکا ہو گیا ،دھماکے میں 63 افراد ہلاک اور 182 سے زائد زخمی ہو گئے، زخمیوں میں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ،دھماکے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،افغان میڈیا کے مطابق شادی کی تقریب میں ایک ہزار سے زائد افراد مدعو تھے اور ہال کھچاکھچ لوگوں سے بھرا ہوا تھا، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیںاور امدادی کارروائیاں شروع کردیں،افغان میڈیا کے مطابق دہشتگردحملے میں ہزارہ کمیونٹی کے افراد نشانہ بنے ،تاحال دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

’بھارت آزاد کشمیر کی طرف پیش قدمی بھول جائے اب گزشتہ قبضہ چھڑانے کا وقت ہے‘ ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو ٹوک اعلان کردیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ اس وقت کے حالات میں سرحد پار کارروائی کشمیر کاز کے ساتھ غداری ہوگی، اگر بھارت نے سرحد پار کرنے کی کوشش کی تو بھرپور سرپرائز دیں گے، بھارت آزاد کشمیر کی طرف پیش قدمی بھول جائے اب گزشتہ قبضہ چھڑانے کا وقت ہے۔میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مودی نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے والی حرکت کرکے مسئلہ کشمیر کیلئے اچھا کام کیا ہے۔ بھارت کے اس اقدام کے بعد سرد خانے میں پڑا مسئلہ کشمیر دنیا کیلئے فلیش پوائنٹ بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم تسلی رکھے مسلح افواج قوم کو مایوس نہیں کریں گی اور ہر صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، 3 روز کے دوران ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا، پاک فوج کے سربراہ کہہ چکے ہیں کہ کشمیر کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ اس صورتحال میں سرحد پار کارروائی کشمیر سے غداری ہوگی، بھارت نے سرحدی خلاف ورزی کی تو بھرپور سرپرائز دیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت سے اب گزشتہ قبضہ چھڑانے کا وقت ہے، آزاد کشمیر کی طرف پیش قدمی تو بھارت بھول ہی جائے ، آزاد کشمیر کا ایک ایک انچ محفوظ ہے۔

بھارت یکطرفہ کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا،مسئلہ کشمیر کا حل عالمی ذمہ داری ہے،سلامتی کونسل نے ہماری حمایت کردی، عمران خان

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر دو ٹوک موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،کشمیر عالمی سطح پر متنازعہ علاقہ ہے ،بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا،کشمیر کے معاملے پر پاکستان سفارتی محاذ پر درست سمت میں آگے بڑھا ہے،سنگین معاملے پر پر دوست ممالک کی حمایت پر شکر گزار ہیں،پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا،دنیا کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف سن اور سمجھ رہی ہے۔ہفتہ کو وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں کشمیر سے متعلق عالمی صورت حال اور قانونی معاملات پر مشاورت پر بات چیت کی گئی ،ملکی تازہ سیاسی، قانونی اور آئینی امور پر بھی گفتگوکی گئی۔اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا،دنیا کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف سن اور سمجھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان سفارتی محاذ پر درست سمت میں آگے بڑھا ہے۔انہوں نے کہا کہ سنگین معاملے پر پر دوست ممالک کی حمایت پر شکر گزار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ روز تفصیلی بات ہوئی،امریکی صدر معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، کریک ڈاو¿ن اور ممکنہ نسل کشی کے خدشے سے آگاہ کر دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر دو ٹوک موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر عالمی سطح پر متنازعہ علاقہ ہے ،بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔بابر اعوان نے کشمیر کاز کے لئے وزیراعظم کے دلیرانہ اقدامات کو سراہا۔بابر اعوان نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر لے جانا پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں بھارت کے بیانیہ کو شکست ہوئی،عالمی فورم پر اس شرمندگی کے خلاف خود بھارت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے جے پی حکومت کو کشمیر کا معاملہ اقوام عالم تک پہنچنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنجیدہ صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ 50 برس میں پہلی بار ہوا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس مسئلے پر بات کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے پر زور دیا گیا، حالیہ اجلاس ان قراردادوں کی نئے سرے سے توثیق تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں کی مشکلات کا تدارک کرنا اس عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے،اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کا حل یقینی بنائے۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 50 سال میں پہلی بار مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اور تنازعے کا حل عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سےقانون داں بابر اعوان کی ملاقات ہوئی جس میں کشمیر سے متعلق عالمی صورتحال اور قانونی معاملات پر مشاورت ہوئی، ملاقات میں سیاسی، قانونی اور آئینی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کمزور طبقے کی مدد کرنا ہمارا ویژن ہے، ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔اسلام آباد میں خصوصی افراد کے لیے صحت سہولت پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوموں کے بھی نظریے ہوتے ہیں، پاکستان کا بننا ایک عظیم خواب تھا۔ ہم اس سے بہت دور چلے گئے ہیں، واپس اسی ویژن پر آنا ہے، نوجوانوں کے لیے بار بار یہ دہراتا ہوں کہ یہ عظیم خواب کیا تھا، پاکستان بننے کا کیا مقصد تھا۔ ہم نے ملک کو فلاحی ریاست بنانا تھا جو مدینہ کی ریاست پر عمل پیرا ہونے سے ہی بن سکتا تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست میں لوگ غریب تھے، جنگ کے دوران 313 لوگوں (صحابہ) کے پاس ہتھیار نہیں تھے، نبی پاکؓ دنیا کے بہترین انسان تھے، لوگوں کو سٹیو جابز اور بل گیٹس کو نہیں نبی پاکؓ کی زندگی کو پڑھنا چاہیے۔ سب کو کہنا چاہتا ہوں انہی کی زندگی سے سیکھیں، ہم سے پہلے لوگوں نے عمل کر کے دکھایا اور ہزار سال تک مسلمانوں کے پاس حکمرانی رہی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انسانیت کا نظام لانا چاہتے ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے غریب لوگوں کو بھی برابری کے حقوق دیں، ہم کوشش کریں گے غریبوں اور کمزور طبقے کو اوپر لانا اور انکی مدد کریں، یہ احساس پروگرام کے ذریعے مدد کرتے رہیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی مہم میں عوام کا مثبت ردعمل نہایت حوصلہ افزا ہے ماحولیات کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول کے تحفظ کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات میں ہرطبقے کی شمولیت کو یقینی بنانا عوام میں اس بارے شعور اجاگر کرنا ضروری ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کوہدایت کی ہے کہ ماحولیات کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے مختلف اقدامات میں ہر طبقے کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے ماحولیات کے تحفظ کے حوالے وفاقی دارالحکومت کو ماڈل سٹی بنایا جائے اور اس مہم کو ملک کے دیگر شہروں تک پھیلایا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیرکی تشویشناک صورتحال دیگرسیاسی سرگرمیاں محدودکردیں ، وزیراعظم کا حکومتی کارکردگی اور سلامتی کونسل میں کشمیر ایشو پر ہونے والی پیش رفت سے متعلق قوم کو آگاہ کرنے کیلئے آج قوم سے خطاب بھی موخر کردیا تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی تشویشناک صورتحال وزیراعظم عمران خان کی ترجیح بن گئی اور عمران خان نے دیگر سیاسی سرگرمیاں محدود کردیں اور آج ہونے والا دورہ لاہور منسوخ کرنے کے ساتھ آج قوم سے خطاب بھی موخر کردیا آج قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی اور سلامتی کونسل میں کشمیر ایشو پر ہونے والی پیش رفت اور تازہ ترین علاقائی صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لینے کے ساتھ آگاہی فراہم کرنا تھی ذرائع وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم فوری طور پر قوم سے خطاب نہیں کریں گے۔وزیر اعظم آج بھی عالمی رہنماوں اور مختلف سربراہان مملکت سے رابطے کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایشین ٹائیگر بننے کے لئے نہیں بلکہ ریاست مدینہ کے اصولوں اور شریعت پر عمل درآمد کے لئے بنا تھا، ماضی کے سربراہ حکومت پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کی باتیں کرتے تھے،کسی کا وژن صرف یہی تھا کہ لاہور کو پیرس بنانا ہے، ریاست مدینہ رحم، عدل و انصاف کے اصولوں پر قائم کی گئی تھی، ان اصولوں پر عمل کرنے سے ہی اللہ پاکستان کو اٹھائے گا ، پاکستان جس وژن پر بنا تھا ہم اس سے بہت دور چلے گئے ہیں، ہمیں واپس اسی وژن پر آنا ہے، ہمارے لیے بہت اہم ہے کہ غربت کی لکیر کے نیچے افراد کو ہیلتھ انشورنس دیں،مجھے ہر ہفتے، ہر وزارت ایک چیز ضرور بتائے گی جو وہ کرے گی اور اس سے عام آدمی کی زندگی بہتر ہوگی۔وہ ہفتہ کو یہاں خصوصی افراد کےلئے صحت سہولت پروگرام کے آغاز کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ڈاکٹر ظفر مرزا بھی تقریب میں موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افراد کی طرح قوموں کا بھی وژن ہوتا ہے، پاکستان بھی ایک وڑن کے تحت بنا، جبکہ اس سے دور چلے گئے، پاکستان نے مدینہ کی ریاست کی طرح اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا،ریاست مدینہ جدید وژن کی بنیاد پر قائم ہوئی تھی، ریاست مدینہ انسانیت اور انصاف کے اصولوں پر قائم ہوئی تھی، حضور انسانیت کے معراج تھے، یونیورسٹیز میں ریاست مدینہ کے اصولوں کو پڑھایا جائے گا، پاکستان کو ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں رحم، انصاف اور انسانیت ہو، صحت سہولت اور احساس پروگرامز ریاست مدینہ کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے، احساس پروگرام سوچ سمجھ اور مکمل تیاری سے شروع کیا جا رہا ہے، بیماری غریب کو مزید غربت میں دھکیل دیتی ہے، 25 سے 40فیصد لوگ پاکستان میں غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، جس معاشرے میں غربت اور نادار کےئے رحم نہ ہو وہ تباہ ہو جاتے ہیں، ہمارا وژن تمام غریب افراد کو صحت بیمہ پروگرام میں لانا ہے، ہر وزارت کےلئے لازمی کر دیا گیا ہے کہ وہ عام افراد کےلئے اقدامات کی رپورٹ دے، ہم نے کمزور طبقے کو اوپر اٹھانا ہے،کوئی کہتا تھا کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر اور لاہور کو پیرس بنادوں گا، پاکستان ایشین ٹائیگر بننے کےلئے معرض وجود میں نہیں آیا تھا، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ غریبوں کےلئے آسانیاں پیدا کرے۔

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار، کچھ مقامات پر مواصلاتی رابطے جزوی طور پر بحال

مقبوضہ کشمیر (ویب ڈیسک)بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سلسلہ 13ویں روز بھی جاری ہے، تاہم کچھ مقامات پر پابندیوں میں نرمی کرنے اور مواصلاتی رابطے جزوی طور پر بحال ہونے کی اطلاعات ہیں۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ وادی کی ختم کی گئی خصوصی حیثیت کے بعد سے یہ سب سے بڑی نرمی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیریوں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سری نگر میں گزشتہ شب کشمیریوں نے 5 دہائیوں میں مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا پہلا اجلاس منعقد ہونے پر خوشی کا اظہار بھی کیا گیا۔اس بارے میں 2 پولیس عہدیداروں اور کئی عینی شاہدین نے رائٹرز کو بتایا کہ سری نگر کے مختلف حصوں میں احتجاج اور تقریبات دیکھی گئیں۔تاہم سری نگر کا دورہ کرنے والے ایک سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں مقامی رہائشیوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر پتھراو¿ کرنے کے واقعات میں کمی دیکھی گئی۔عینی شاہد کے کا کہنا تھا کہ سیکڑوں افراد نے سری نگر کے راجوری کدل علاقے میں مارچ کیا اور ان کے پاس کچھ پٹاخے بھی تھے جبکہ 2 عینی شاہدین کے مطابق یہ افراد اپنی خوشی کے دوران پاکستان کی حمایت جبکہ بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی حکومت گزشتہ 2 ہفتوں سے کرفیو کے نفاذ سے انکار کرتی نظر آئی لیکن کئی مواقع پر لوگوں کو گھروں میں رہنے کے احکامات دیے گئے۔مقبوضہ کشمیر میں حکومت کا کہنا تھا کہ وادی میں 100 یا اس سے زائد پولیس اسٹیشن میں سے 35 پر سے پابندیاں اٹھالی گئی تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس کا مطلب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فکسڈ لائن فونز کے لیے زیادہ تر ٹیلی فون ایکسچینجز اتوار کی رات تک کام کرنے لگیں گی جبکہ جموں کے کچھ اضلاع میں موبائل سروسز بحال کردی گئی ہے۔تاہم ان تمام دعووں کے باوجود 2 عینی شاہدین نے رائٹرز کو بتایا کہ نرمی کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں صورتحال معمول پر آنے میں کافی وقت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سری نگر کے کچھ حصوں اور حساس علاقوں سمیت وادی کے زیادہ تر حصوں میں اب بھی لاک ڈاﺅن ہے۔ساتھ ہی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کب پورے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کا نظام بحال ہوگا۔علاوہ ازیں 500 سے زائد زیادہ یا مقامی رہنماو¿ں اور کارکنان اب بھی حراست میں ہیں جبکہ ان میں سے کچھ کو مقبوضہ کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے ایک صدارتی فرمان کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کردیا تھا اور وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے وادی میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں موبائل، انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی نظام معطل کردیا تھا۔مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کیا ہے؟واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی اور منفرد مقام حاصل ہے اور آرٹیکل ریاست کو آئین بنانے اور اسے برقرار رکھنے کی آزادی دیتا ہے۔اس خصوصی دفعہ کے تحت دفاعی، مالیات، خارجہ امور وغیرہ کو چھوڑ کر کسی اور معاملے میں وفاقی حکومت، مرکزی پارلیمان اور ریاستی حکومت کی توثیق و منظوری کے بغیر بھارتی قوانین کا نفاذ ریاست جموں و کشمیر میں نہیں کر سکتی۔بھارتی آئین کے آرٹیکل 360 کے تحت وفاقی حکومت کسی بھی ریاست یا پورے ملک میں مالیاتی ایمرجنسی نافذ کر سکتی ہے، تاہم آرٹیکل 370 کے تحت بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر میں اس اقدام کی اجازت نہیں تھی۔مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والا آرٹیکل 35 ‘اے’ اسی آرٹیکل کا حصہ ہے جو ریاست کی قانون ساز اسمبلی کو ریاست کے مستقل شہریوں کے خصوصی حقوق اور استحقاق کی تعریف کے اختیارات دیتا ہے۔1954 کے صدارتی حکم نامے کے تحت آرٹیکل 35 ‘اے’ آئین میں شامل کیا گیا جو مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو خصوصی حقوق اور استحقاق فراہم کرتا ہے۔اس آرٹیکل کے مطابق صرف مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والا شخص ہی وہاں کا شہری ہو سکتا ہے۔آرٹیکل 35 ‘اے’ کے تحت مقبوضہ وادی کے باہر کے کسی شہری سے شادی کرنے والی خواتین جائیداد کے حقوق سے محروم رہتی ہیں، جبکہ آئین کے تحت بھارت کی کسی اور ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش اختیار کرنے کا حق نہیں رکھتا۔آئین کے آرٹیکل 35 ‘اے’ کے تحت مقبوضہ کشمیر کی حکومت کسی اور ریاست کے شہری کو اپنی ریاست میں ملازمت بھی نہیں دے سکتی۔