(ویب ڈیسک)بولی وڈ کی متنازع اداکارہ راکھی ساونت کئی مرتبہ اپنے انٹرویوز اور سوشل میڈیا پر شادی کرنے کی خواہش کا اعلان کرچکی ہیں تاہم اب انہوں نے آخر کار شادی کر ہی لی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق راکھی ساونت نے برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک بزنس مین ریتیش سے رواں سال 28 جولائی کو شادی کی تاہم اس کا اعلان تقریباً ایک ہفتے بعد کیا۔ویسے تو راکھی ساونت خود سے جڑی ہر خبر فوری سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر انہوں نے اپنی شادی کی خبر کو خفیہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اس موقع کی تصاویر اور ویڈیوز کو بھی دنیا سے چھپایا۔بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکھی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے ایک مداح سے شادی کرلی ہے جس کا تعلق برطانیہ سے ہے اور یہ دونوں ایک دوسرے سے بےحد محبت کرتے ہیں۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘مجھے روزانہ ہزاروں مداحوں کے پیغامات ملتے ہیں، لیکن ایک دن جب میں کافی اداس تھی تو مجھے ایک مداح نے پیغام بھیجا کہ میں آج اداس کیوں ہوں؟ اس پر میں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ اسے کیسے پتا لگا کہ میں اداس ہوں، جس پر اس نے بتایا کہ وہ طویل عرصے سے مجھے فالو کررہا ہے اور جانتا ہے کہ میں کب خوش اور اداس ہوتی ہوں، اس دن میں نے سوچ لیا تھا کہ ایک دن میں اس سے ہی شادی کروں گی۔رپورٹس کے مطابق راکھی ساونت نے 36 سالہ ریتیش سے ایک سال تعلق رکھنے کے بعد ممبئی کے ایک ہوٹل میں ان سے شادی کی۔اپنی شادی کو خفیہ رکھنے کے سوال پر اداکارہ نے کہا کہ ‘میں پریشان تھی کیوں کہ میں نے دیکھا ہے کہ اداکاراو¿ں کو شادی کرنے کے بعد انڈسٹری میں کام نہیں ملتا، پریانکا اور دپیکا جیسی بڑی اداکاراو¿ں کے لیے آسان ہے کہ شادی کے بعد بھی انہیں کام مل جائے لیکن میں ایک ڈانسر ہوں، میں آئٹم سانگز پر رقص کرتی ہوں، مجھے نہیں معلوم کہ کیا مجھے اس وقت بھی کام ملے گا جب لوگوں کو پتہ چلے گا کہ میری شادی ہوچکی ہے، لیکن اب میں یہ سب نہیں سوچتی کیوں کہ میں نے اس شخص سے شادی کی ہے جس کے ساتھ زندگی گزارنے کا میں خواب دیکھتی تھی، آج میں بہت خوش ہوں۔ویسے تو اداکارہ نے اپنی شادی کا اعلان سوشل میڈیا پر نہیں کیا، البتہ کئی دنوں سے وہ ایسی تصاویر اور ویڈیوز اپنے انسٹاگرام اکاو¿نٹ پر ضرور شیئر کر رہی ہیں جس میں وہ شادی کے ملبوسات میں نظر آئیں۔اپنی شادی کی تقریبات کے حوالے سے راکھی ساونت نے بتایا کہ ‘ہماری شادی عیسائی اور ہندو رسومات کے تحت ہوئی، میں نے ہمیشہ یہی خواب دیکھا تھا کہ میری شادی خوبصورت انداز سے ہو، ریتیش نہیں چاہتا کہ وہ ابھی میڈیا کے سامنے آئے، اس نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ جب ہمارے بچے ہوجائیں گے تو وہ ان کی تصاویر خود دنیا سے شیئر کرے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ سال راکھی ساونت نے سوشل میڈیا پر کامیڈین اداکار دیپک کلال سے شادی کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔اس حوالے سے اداکارہ نے بتایا کہ ‘دیپک میرے بھائیوں جیسے ہیں، ہم نے مداحوں کے ساتھ مذاق کرنے کی کوشش کی تھی، جب میں نے اور دیپک نے یہ مذاق کیا تب تک ریتیش نے مجھے شادی کی پیشکش نہیں کی تھی، میرے اس مذاق کے بعد ریتیش بھی کافی سنجیدہ ہوگئے اور مجھے فوری شادی کی پیشکش کردی۔اپنی شادی شدہ زندگی کے حوالے سے اداکارہ نے بتایا کہ ‘میں 33 سال کی ہوچکی ہوں اور امید ہے کہ فرح خان کی طرح جلد 3 بچوں کی والدہ بھی بن جاو¿ں گی۔
Yearly Archives: 2019

پاکستان کااقوام متحدہ سے کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل یقینی بنانے کا مطالبہ

کرتارپور راہداری معا ملہ بنتے بنتے بگڑگیا 2 ارب ڈالر کی تجارت بند

ملالہ یوسفزئی نے بھی مقبوضہ کشمیر پر اپنے خیالات کا اظہار کر تے ہوئے ٹوئٹ جاری کر دیا
برمنگھم (ویب ڈیک) : نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بھی مقبوضہ کشمیر پر اپنے خیالات کا اظہار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بات کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا تنازعہ میرے بچپن سے چلا آرہا ہے یہاں تک کہ میرے والدین اور میرے نانا ، نانی ، دادا ، دادی کے بچپن میں بھی کشمیر کا یہی تنازعہ تھا۔سات دہائیوں سے کشمیر کے بچے تشدد کی فضا میں پل رہے ہیں۔ میں کشمیر کے حوالے سے فکر مند ہوں کیونکہ جنوبی ایشیا میرا گھر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میرے ساتھ ساتھ 1.8 بلین لوگوں کا بھی گھر ے۔ ہماری زبانیں، ثقافت ، کھانے اور رسم و رواج اگرچہ مختلف ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم پ±ر امن طریقے سے رہ سکتے ہیں۔ہمیں ایک دوسرے سے لڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔آج میں کشمیری خواتین اور بچوں کی حفاظت کے لیے فکر مند ہوں جنہوں نے اس سارے تنازعے میں کئی مرتبہ بڑے نقصانات ا±ٹھائے ہیں۔ میں ا±مید کرتی ہوں کہ جنوبی ایشیائی ممالک، عالمی کمیونٹیز اور اس سے متعلقہ دیگر ادارے کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیں گے۔ ہمارے جتنے بھی اختلافات ہیں ہمیں ان کو پس پ±شت ڈال کر انسانی حقوق کی حفاظت کرنی چاہئیے اور خواتین اور بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئیے۔ہمیں چاہئیے کہ ہم اس بات پر دھیان دیں کہ سات دہائیوں پ±رانے مقبوضہ کشمیر کے تنازعہ کو ہم کس طرح پ±ر امن طریقے سے حل کر سکتے یں۔خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی جس کے بعد کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ جس کے بعد سے بھارت کے اس اقدام کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا اور پ±ر زور مذمت بھی کی گئی۔بھارت کے اس اقدام کے بعد سے ملالہ یوسفزئی نے اس حوالے سے کوئی رد عمل نہیں دیا تھا جس پر ملالہ یوسفزئی سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں تھیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسفزئی کو عالمی سطح پر اثر و رسوخ رکھنے والے لوگ فالو کرتے ہیں انہیں کشمیریوں کے حقوق کے لیے ضرور آواز ا±ٹھانی چاہئیے جس کے بعد اب ملالہ یوسفزئی نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بیان جاری کیا اور عالمی توجہ اس تنازعہ کو پ±ر امن طریقے سے حل کرنے کی جانب مبذول کروائی۔

مودی نے بھارت کو آتش فشاں کے دہانے پر کھڑا کر دیا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار اعجازحفیظ نے کہا کہ مودی نے بھارت کو آتش فشاں کے دہانے پر کھڑا کر دیا خود بھارت میں احتجاج ہو رہا ہے۔ پوری دنیا میں بھارت تنہائی کا شکار ہو گیا ہے ۔ہونا تو یہ چاہئے بھارت پر فوری پابندیاں لگائیں جائیں۔ چینل فائیو کے روگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت بہت جلد کشمیریوں پر ظلم کے نتائج بھگتے گا ۔کشمیر اور پاکستان کبھی بھی الگ الگ نہیں رہ سکتے ۔لداخ پر چین بھی سٹیک ہولڈر ہے اب یہ آگ جنگل کی آگ بن گئی ہے بھارت اس میں جلے گا اور سنبھل نہیں پائے گا۔انہوں نے کہا مفتاح اسماعیل کی گرفتاری مثبت اقدام ہے۔ کالم نگارناصر اقبال بھارت نے ہمیشہ حماقتیں کر کے بکھرے پاکستانیوں کو یکجا کیا مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ بھارتی اقدام کے بعد پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتیں یکجا ہو گئیں ہیں پھر پوری دنیا بھارتی اقدام پر حیران ہے کیونکہ بھارت نے کھلم کھلا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ظلم جب بھی حد سے بڑھتا ہے ختم ہو جاتا ہے بھارت کی طرف سے کشمیر میں ظلم و جبر بڑھتا جا رہا ہے جسے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔اب ہمیں اندرونی خلفشار ختم کرنا ہو گی تاکہ دشمن کو حوصلہ شکن جواب جائے۔مفتاح اسماعیل کی گرفتاری سے ثابت ہو گیا پاکستان قانون کی حکمرانی کی طرف بڑھ رہا ہے۔مریم نواز سمیت کوئی بھی احتساب سے ماورا نہیں۔ کالم نگارراجہ وحید نے کہا کہ تاریخ اٹھا لیں جتنی قربانیاں کشمیریوں نے دی ہیں دنیا میں کسی نے نہیں دیں۔قومی سلامتی کمیٹی کا اعلانیہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل کی آواز تھی ۔بھارت سے فوری تجارت ختم کرنی چاہئے اس سے پاکستان کو نقصان نہیں ہو گا۔مودی غلط شاٹ کھیل گیا ہے جس کا خمیازہ بھارت کو بھگتنا پڑے گا۔ بھارت نے پاکستان کی شہ رگ پر حملہ کیا ہے ،میرے خیال میں اپوزیشن اور حکومت کشمیر ایشو پر یکجا ہو کر اقدامات کریں رنجشیں بھلا دیں تاکہ پوری دنیا کو پاکستان کی طرف سے مثبت پیغام جائے اور بھارتی مکروہ چہرہ مزید عیاں ہو اب ہمیں خاموشی توڑ کر بھارتی لابی کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ہمیں پوری دنیا میں بہترین سفارتکاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں احتساب کا سلسلہ رکنا نہیں چاہئے۔ کالم نگارمیاں حبیب نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں انتہائی اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔کشمیری بھی بھارتی اقدام پر سراپا احتجاج ہیں۔میرے خیال میں بھارتی اقدام کے نتیجے میں پاکستان کے اقدامات بھی درست ہیں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں جو کہا گیا اس پر فوری عمل ہوناچاہئے۔خوش آئند بات یہ ہے قوم اس ساری صورتحال میں متحد ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں بڑی مدلل باتیں کیں اور دشمن کو واضح پیغا م دیا۔

پاکستان کا رد عمل درست ، مسلمان ممالک بھارت سے اپنے سفارتی تعلقات کم کریں
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہنہ مشق صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا توکام ہی حکومت پر تنقید کرنا ہوتا ہے۔ آصف زرداری ہو یا شہباز شریف حکومت کے خلاف باتیں تو انہوں نے کرنا ہی تھیں۔ موجودہ صورتحال میں بھارت کے مذموم اقدامات کے بعد امریکہ اگر پاکستان کے حق میں کوئی عملی قدم اٹھاتا ہے تو یہ سمجھا جائے گا کہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ کامیاب رہا اور توقعات درست ثابت ہوئیں اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر اپوزیشن کے موقف کو ٹھیک سمجھا جائے گا۔ پاکستان نے بھارت کے خلاف بالکل درست ردعمل دیا ہے حکومت تمام مسلم ممالک سے بھی مطالبہ کرے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو محدود کریں اگر ایسا ہو جائے تو اس کا بڑا اثر پڑے گا۔ مسلم بلاک دنیا میں بہت بڑا ہے بھارت کبھی اس سے لڑائی مول نہیں لے سکتا۔ یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ بھارت اگر فیصلے واپس نہیں لیتا تو مسلمان ملک اس کے خلاف صف آرا ہوں گے۔ بدقسمتی ہے کہ عالم اسلام کی ایک ہی لیڈر شپ ایسی نہیں جو بھارت کو کچھ کہہ سکے اوآئی سی بھی عملاً عضو معطل ہی ہے اس کے باوجود ہم توقع کرتے ہیں کہ خون مسلم اپنا رنگ دکھائے گا اور آہستہ آہستہ تمام مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے ممالک بھی اٹھ کھرے ہوں گے اور کشمیر میں جاری ظلم کیخلاف بات کریں گے۔ بی جے پی کے ایک ایم ایل اے کچھ عرصہ قبل کشمیری خواتین کے حوالے سے بڑے بیہودہ اور فضول بیانات دیتے تھے اب اسی طرح کے عناصر کو مزید چھوٹ مل گئی ہے۔ بھارتی نواز محبوبہ مفتی کو بھی بالآخر کہنا پڑا کہ دو قومی نطریہ درست تھا ان کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ اب وادی میں بڑے پیمانے پر ردعمل آئے گا اس طرح بھارت میں بھی بڑا ردعمل سامنے آئے گا، ہندو انتہا پسندوں کی خرافات سامنے آئیں گی اور پھر ان پر ردعمل بھی سامنے آئے گا۔ بھارت میں ہندوﺅں نے پیسے دے کر کسی مولوی سے فتویٰ جاری کرایا ہے کہ عید کے اجتماعات برے پیمانے پر کسی کھلی جگہ کرنا ضروری نہیں ہے حالانکہ یہ بالکل غلط ہے۔ کیونکہ نبی پاک کی زندگی سے لے کر آج تک عید کے اجتماعات ہمیشہ شہروں سے باہر بڑے پیمانے پر کئے جاتے رہے۔ اسی طرح کے جعلی فتوﺅں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ بھارت کی کوشش ہے کہ جموں کشمیر میں مسلمانوں اور ہندوﺅں کی آبادی کا تناسب بدل دیا جائے۔ جموں میں ہندوﺅں کی کافی تعداد ہے وہاں مزید بسائے جائیں گے۔ اسی طرح کشمیر میں جہاں مسلمانوں کی بڑی اکثریت ہے وہاں بھی ہندو لا کر بسانے کا پروگرام ہے۔ ہندوﺅں کو زمین جائیداد مکان خریدنے کی اجازت اور کاروبار میں سہولتیں دی جائیں گی۔

دنیا کشمیر پر پاک بھارت جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی، امریکی سینیٹر لنزے گراہم
واشنگٹن:(ویب ڈیسک) امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کہا ہے کہ امریکا کو پاک بھارت کشیدگی ختم کرنے کےلیے کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ دنیا کسی طور پر اس کی متحمل نہیں ہوسکتی۔امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے، پاکستان بھارت کے درمیان مزید کشیدگی بڑھنے سے پہلے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام سے فوری نمٹنا ہوگا۔لنزے گراہم نے کہا امید ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ بحران کو ختم کرنے میں تعاون کرے گی، دنیا کسی طور پر پاک بھارت جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی اور مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت فوجی محاذ آرائی نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کیلیے نقصان دہ ثابت ہوگی۔

ایف اے ٹی ایف پلان غیر رسمی معیشت تک بڑھایا جائے، امریکا
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کے پلان کا نفاذ معیشت کے غیر رسمی شعبہ تک بڑھایا جائے۔امریکا نے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کے 27 نکاتی ایکشن پلان پر عملدرا?مد سے متعلق اپنے تحفظات بھی ظاہر کئے ہیں، مذکورہ ٹاسک فورس کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے امریکی وفد ان دنوں پاکستان کے دورہ پر ہے۔گزشتہ روز وفد نے وفاقی وزیر حماد اظہر سے ملاقات کی،جو ایف اے ٹی ایف معاملات کے کوا?ڈینیٹر بھی ہیں،امریکی وفد پیر سرکاری و نجی شعبہ کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کر رہا ہے تاکہ ایف اے ٹی اے کے پلان پر پاکستان کی تیاری کا اندازہ لگایا جا سکے۔ خاص طور پر منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کی روک تھام میں بہتری کا جائزہ لیا جا سکے۔وفاقی وزیر حماد اظہر کو حال ہی میں ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کی نگرانی کرنے کیلئے وفاقی کابینہ کی جانب سے کوا?ڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے۔

باسکٹ بال کے مرد کھلاڑی پر ’حاملہ‘ ہونے پر دو سالہ پابندی لگا دی گئی
نیویارک:(ویب ڈیسک) باسکٹ بال کے ایک مشہور امریکی کھلاڑی ڈونلڈ ڈی جے کوپر کے ڈوپ ٹیسٹ میں ’حاملہ‘ پائے جانے پر باسکٹ بال کی عالمی تنظیم ”فیبا“ نے اس پر دو سال کی پابندی لگا دی ہے۔تفصیلات کے مطابق، ایک حالیہ بین الاقوامی میچ کے بعد ڈوپ ٹیسٹ کےلیے 28 سالہ امریکی باسکٹ بال پلیئر، ڈونلڈ کوپر نے اپنے پیشاب کے نمونے جمع کروائے تھے۔ جب لیبارٹری میں ان نمونوں کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان میں ایک ایسی پروٹین وافر مقدار میں موجود تھی جو صرف حاملہ خواتین ہی کے پیشاب میں پائی جاتی ہے۔ اس انکشاف کے بعد ”فیبا“ کے عہدیداروں نے کہا کہ ڈونلڈ کوپر نے ڈوپ ٹیسٹ کےلیے اپنے پیشاب کی جگہ کسی خاتون کا پیشاب جمع کروادیا تھا، جس کے حاملہ ہونے کے بارے میں خود انہیں معلوم نہیں تھا۔ڈوپ ٹیسٹ میں اس دھوکا دہی پر ڈونلڈ کوپر کو ”فیبا“ عہدیداروں نے سزا دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ دو سال تک کسی بھی سطح پر باسکٹ بال میچ نہیں کھیل سکیں گے۔ بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے ڈونلڈ کوپر نے ڈوپ ٹیسٹ کےلیے اپنی گرل فرینڈ کے پیشاب کے نمونے جمع کروائے تھے جس کے حاملہ ہونے کے بارے میں ان دونوں کو کچھ معلوم نہیں تھا۔

کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلہ ناقابل قبول ہے، برطانوی رکن پارلیمان لیام بائرنی
لندن:(ویب ڈیسک) برطانوی رکن پارلیمان لیام بائرنی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بھارتی فیصلہ کسی طور قابل قبول نہیں۔برطانوی رکن پارلیمان لیام بائرنی نے کشمیریوں کی حمایت میں مودی اور برطانوی پارلیمان کو ویڈیو پر دو ٹوک پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 جموں اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کا ضامن ہے جسے ختم کرنے کا بھارتی فیصلہ کسی طور قابل قبول نہیں، بھارتی حکومت کے فیصلے سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔لیام بائرنی کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں مواصلات کے تمام ذرائع بند ہیں، مزید ہزاروں فوجیوں کی تعیناتی سے مقبوضہ کشمیر کو سب سے بڑا ملڑی زون بنا دیا گیا، انٹرنیٹ، موبائل سروس بند کرنا شرمناک اور خطرناک ہے، اس کی وجہ سے دنیا وادی کے حالات سے بھی بے خبر ہے۔لیام بائرنی نے مزید کہا کہ ہمیں متحد ہوکر مودی سرکار کو پیغام دینا ہوگا اور مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کو ہر ممکن انداز میں انصاف دلانا ہوگا، بھارتی حکومت کو تمام غیرقانونی اقدامات واپس لینا ہوں گے۔