رنبیرکپور،ارجن کپور،شاہدکپور،دیپکاپڈکون،ملائکہ اور کرن جوہرنشے میں مدہوش دکھائی دیئے

ممبئی(ویب ڈیسک) کرن جوہر کی پارٹی میں دپیکا ، ملائکہ سمیت کئی بالی وڈ سٹارز کی نشے میں دھت ویڈیو پر سوشل میڈیا میں گرماگرم بحث ، حال ہی میں بالی وڈ کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کرن جوہر کے گھر میں منعقد کی گئی ایک پارٹی کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے جس کے بارے میں کہا جارہاہے کہ اس میں کئی بالی وڈ سٹارز کو مبینہ طور پر نشے کی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے، اس ویڈیو میں دپیکا پڈوکون، رنبیرکپور،ارجن کپور، ملائکہ اروڑہ اور شاہد کپور سمیت انڈین فلم انڈسٹری کے کئی چہروں کو دیکھا جاسکتا ہے، یہ ویڈیو کرن جوہر نے اپنی ذاتی انسٹاگرام اکاﺅنٹ سے شیئر کی جس کو بعد میں انڈیا کے رکن اسمبلی مجندرسرسا نے ٹوئٹر پر شیئر کیا، انہوں نے اس کے ساتھ لکھا”افسانہ بمقابلہ حقیقت“ دیکھیں کس طرح بالی وڈ کے بڑے نام اپنی نشے کی حالت کو فخر کیساتھ دکھا رہے ہیں، میں منشیات کیخلاف اپنی آواز بلند کرتا ہوں اور اگر آپ مجھ سے متفق ہیں تو میری ٹویٹ کو ری ٹویٹ کریں، منجند رسرسا کی جانب سے یہ ویڈیو شیئر کرنے پر کانگریس رہنما ملنددیوڑابالی ووڈ سٹارز کا دفاع کرنے میدان میں آگئے، انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا”میری بیوی بھی اس پارٹی میں موجود تھی، وہاں کسی نے منشیات کا استعمال نہیں کیا اس لئے جھوٹ پھیلانے اور ان لوگوں کو بدنام کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے جنہیں آپ نہیں جانتے، انہوںنے اپنی ٹویٹ میں منجندرسرسا سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ، تاہم منجندر سرسا نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں معافی مانگنے سے صاف انکار کردیا، اس ویڈیو کے منظر عام پر آئے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے غصے کا اظہار کیا گیا ہے، پریانکا مشرا نے لکھا، یہ نوجوان طبقے کیلئے مثال ہیں اور پھر ہم پوچھتے ہیں کہ لوگ قدامت پسند اور بے کارکیوں بن رہے ہیں، دیپکایادیونامی صارف نے لکھا کہ بالی وڈاداکار منشیات استعمال کررہے تھے یا نہیں اس بارے میں ثبوت سامنے آنے چاہئیں، ہمیں اپنے معاشرے کو بچانا ہوگا، انکورمتر جانے بالی وڈ سٹارز پر آیا سارا غصہ ملنددیوڑا پر نکال دیا اور مطالبہ کیا کہ کانگریس انہیں اپنی جماعت سے نکال باہر کرے، ایک اور صارف نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ، دیپکا کیسے منشیات کااستعمال کرسکتی ہیں، جبکہ وہ فلم کے سین تک کیلئے سگریٹ نہیں پیتی ہیں۔

سعودی عرب میں ذوالحج کا چاند نظر آگیا

ریاض (ویب ڈیسک ) سعودی عرب میں ذوالحج کا چاند نظر آگیا، خلیجی ملک میں یوم العرفة 10 اگست کو ہوگا اور عید 11 اگست کو منائی جائے گی۔ خلیجی خبر رساں اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ذوالحج کا چاند دیکھنے کیلئے سپریم کونسل کی جانب سے اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ جبکہ مملکت کے شہریوں سے بھی ذوالحج کا چاند دیکھنے کی درخواست کی گئی تھی۔اب اعلان کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں ذوالحج کا چاند دیکھ لیا گیا ہے۔سعودی عرب میں ذوالحج کا چاند مختلف علاقوں المجمع، سدیر اور تمیر میں دیکھا گیا۔ اب کل سعودی عرب میں ذوالحج کی یکم تاریخ ہوگی۔ جبکہ یوم العرفة 10 اگست کو ہوگا اور عید الاضحیی 11 اگست کو منائی جائے گی۔ سعودی عرب کے علاوہ دیگر خلیجی ممالک میں بھی 11 اگست کو ہی عید الاضحیٰ منائے جانے کا امکان ہے۔متحدہ عرب امارات میں بھی ذوالحج کا چاند دیکھنے کیلئے اجلاس جاری ہے۔ جبکہ پاکستان میں ذوالحج کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت کل کراچی میں ہوگا۔ پاکستان میں کل ذوالحج کا چاند دکھنے کے واضح امکانات ہیں، جبکہ عید الاضحیٰ 12 اگست بروز پیر کو ہونے کا امکان ہے۔

مریم نواز کی خبروں پر پابندی ہے تو نوٹی فکیشن سامنا لایا جائے

لاہور (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر مریم نواز کی خبروں پر پابندی ہے تو حکومت کو چاہئیے کہ وہ نوٹی فکیشن سامنے لائے۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وجہ بتائی جائے کہ مریم نواز کی آواز کیوں دبائی جارہی ہے؟ جتنا مرضی ظلم کر لیں، ہم جھکیں گے نہیں، ہمیں ایک دن انصاف ضرور ملے گا۔کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف سے مریم نواز شریف اور دیگر اہلخانہ کی ملاقات تقریباً 2 گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ ملا قات میں مریم نواز نے اپنے والد کو چودھری شوگر ملز کیس کے حوالے سے نیب میں اپنی پیشی کے حوالے سے تفصیلاً آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز نے نواز شریف کو آج چیئرمین سینٹ کے خلاف ہونے والی تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا تھا۔اس موقع پر نواز شریف نے مریم نواز سے گفتگو میں کہا تھا کہ میر حاصل بزنجو ہی چئیرمین سینیٹ ہوں گے، انہوں نے پ±ر اعتماد انداز میں کہا کہ چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اس لئے لائی گئی کیونکہ انہوں نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔ نوازشریف پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے، ڈالر کی اونچی پرواز کے بعد پٹرول بھی عوامی دسترس سے دور کر دیا گیا ہے،حکومت غریب عوام کا خون چوس رہی ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے مریم نواز اور دیگر لیگی رہنماو¿ں سے ملاقات کے دوران کہا کہ اس ملک میں پہلی مرتبہ ایسی حکومت آئی ہے جو ایک سال میں اتنی غیر مقبول ہوئی کہ اگر نئے الیکشن کروا دئیے جائیں تو ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا ہر طبقہ پی ٹی آئی حکومت سے نجات چاہتا ہے۔ ن لیگی رہنماﺅں اور ورکرز پر بے بنیاد مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی ٹیم میرے پاس آئی وہ اس دور کے مقدمے کی بات کررہے ہیں جو مجھے یاد ہی نہیں،ہم حق کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ مریم نواز نے اپنے والد سے ملاقات میں دواگست کو پاکپتن ،چھ اگست کو سرگودھا اور چار اگست کوخوشاب جلسے سے متعلق رہنمائی بھی حاصل کی۔

چئیرمین سینیٹ سے قطر کے وزیراعظم کا رابطہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) چئیرمین سینیٹ سے قطر کے وزیراعظم کا رابطہ، صادق سنجرانی کو تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے اور تاریخی فتح حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے اپ سیٹ کے بعد چئیرمین سینیٹ برقرار رہنے والے صادق سنجرانی کو قطر کے وزیراعظم کی جانب سے ٹیلی فون کیا گیا ہے۔قطر کے وزیراعظم نے سینیٹ میں تحریک عدم ناکام ہونے کے فوری بعد صادق سنجرانی سے رابطہ کیا اور انہیں فتح حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے قطر کے وزیراعظم کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔ واضح رہے حکومت کے حمایت یافتہ چیئرمین سینیٹ صادق اور اپوزیشن کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ہے۔حزب اختلاف چیئرمین سینیٹ کے میر حاصل بزنجو آو¿ٹ ہوگئے، اپوزیشن کے 64 اور حکمران اتحاد کے 36 سینیٹرز نے پولنگ میں حصہ لیا، تحریک عدم اعتماد کے حق میں50 ووٹ پڑے، جبکہ صادق سنجرانی کو45 ووٹ ڈالے گئے، 5 مسترد قرار پائے، یوں تحریک کوایک چوتھائی ووٹ نہ پڑنے پر مسترد کردیا گیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف قرار داد کے حق میں 32 ووٹ آئے،اپوزیشن نے 3 ووٹ کاسٹ کیے۔بیرسٹر سیف نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک پر سادہ اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔ چیئرمین سینیٹ کیلئے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ سینیٹ کے ایوان میں 100 سینیٹرز موجود تھے۔ ن لیگ کے اسحاق ڈار نے سینیٹ کا حلف ہی نہیں اٹھایا، جبکہ مسلم لیگ ن کے چودھری تنویر بیرون ملک ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اسی طرح جماعت اسلامی کے دو سینیٹرزنے بھی پولنگ میں حصہ نہیں لیا۔

ایم ڈی پروڈکشن فردوس جمال کے ساتھ کام نہیں کرے گا؛مومنہ دریدنے متنازعہ بیان پراداکار کا بائیکاٹ کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک)سینئر اداکارفروس جمال نے ماہرہ خان کے بارے میں متنازعہ بیان جاری کیا ہے‘جو جنگل کے آگ کی مانندسوشل میڈیا پر وائرل ہوا‘ماہرہ کے قریبی ساتھی اور انڈسٹری کے کولیگ ان طرفداری میں بھاگے چلے آئے جنہوں نے تنقید کا دھارا فردوس جمال کے جانب موڑ دیااداکارہ کے عمر کی تفریق پر اصرار کرنے والے بیانات پرماہرہ خان کے صبرو تحمل سے بھرپور رد عمل پر صارفین نے نہ صرف ماہرہ کو بے حد سراہا بلکہ ان کی بے تعریف بھی کی ماہرہ خان کی حمایت میں آنے والی تازہ ترین طرفداری کسی امر کی نہیںبلکہ مصروف پروڈیوسر مومنہ د±رید کی ہے جس نے ماہرہ کو”ہم سفر“جیسا پہلے ہی بریک تھرو دیا ہے۔ اور ان کی آنے والی فلم”سپرسٹار“بھی پروڈیوس کررہی ہیں۔مومنہ نے فردوس جمال کے بیانات پر تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ MEDپروڈکشن کمپنی مستقبل میں ان کے ساتھ کسی بھی صلاحیت میں کام کرنے کی خواہاں نہیں‘ مزید کہا کہ ماہرہ فردوس جمال کے ایسے بیانات پربدترید رد عمل کا مظاہرہ کرسکتی تھی جیسے بیانات انہوںنے ماہرہ کے خلاف دیئے ہیںاور وہ ایسا کرنے میں مکمل حق بجانب ہوتی لیکن ماہرہ کے خلاف نفرت پھلانے کی کوشش ا±س کیلئے مزید محبتوں کا پیغام لے کر آئی اور انہوں نے نفرت کا پیغام محبت سے دیا یہ ایک محفوظ اور محتاط عورت ہونے کی واضح نشانی ہے۔

ڈرا دھمکا کر چند ووٹ توڑے ،تحریک دوبارہ لانی چاہئے؛مریم کا ٹویٹر پیغام

اسلام آباد (ویب ڈیسک) صادق سنجرانی کے چئیرمین سینیٹ برقرار رہنے اور متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی رد عمل دے دیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈرا دھمکا کر چند ووٹ توڑنے کا کھیل قابل فخر نہیں ہے۔ یہ ایک شرمناک فعل ہے جو ہر بار کامیاب نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو ڈرے بغیر اپنا حق چھیننا چاہئیے۔ سیلکٹد کب تک خیر منائیں گے؟ جعل سازی کو ایک دن مٹنا ہے۔ مریم نواز نے مطالبہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد دوبارہ لانی چاہئیے۔

ڈرا دھمکا کر چند ووٹ توڑنے کا کھیل قابل فخر نہیں، شرمناک فعل ہے جو ہر بار کامیاب نہیں ہو سکتا۔ جمہوری قوتوں کو ڈرے بغیر اپنا حق چھیننا چاہیے۔ سیلکٹد کب تک خیر منائیں گے؟ جعل سازی کو ایک دن مٹنا ہے۔ تحریک عدم اعتماد دوبارہ لانی چاہیے۔خیال رہے کہ ایوان بالا میں آج چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر خفیہ رائے شماری کےذریعے ووٹ کاسٹ کیا گیا جس میں حکومت اور متحدہ اپوزیشن کے سینیٹرز نے حصہ لیا۔ووٹنگ سے قبل تحریک عدم اعتماد کے حق میں اپوزیشن کے 64 اراکین نے ہاتھ ا±ٹھائے لیکن ووٹنگ کے وقت صرف 50 سینیٹرز نے ہی متحدہ اپوزیشن کے ا±میدوار میر حاصل بزنجو کے حق میں ووٹ کاسٹ کیا اور یوں متحدہ اپوزیشن کے 14 سینیٹرز نے ہی دھوکہ دے دیا اور صادق سنجرانی چئیرمین سینیٹ کے عہدے پر برقرار رہے۔ واضح رہے کہ اپوزیشن کی آج صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی۔اپوزیشن کے 64 اور حکمران اتحاد کے 36 سینیٹر ز نے پولنگ میں حصہ لیا۔ اپوزیشن کی قرارداد کی حمایت میں 50 اور مخالفت میں 45 ووٹ پڑے جبکہ 5 ووٹ مسترد ہوئے۔جس کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر بیرسٹر سیف نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کا اعلان کیا جس کے بعد متحدہ اپوزیشن کے سینیٹرز صادق سنجرانی کے دوبارہ چئیرمین سینیٹ منتخب ہونے پر اپنا سا منہ لے کر بیٹھ گئے۔

چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام،سنجرانی ناٹ آﺅٹ قرار

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی جس کے ساتھ ہی وہ چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر برقرار رہیں گے قرارداد پر ووٹنگ کے دوران میر حاصل خان بزنجو نے 50 ووٹ حاصل کیے اور صادق سنجرانی نے 45 ووٹ حاصل کیے جبکہ 5 ووٹ مسترد ہوگئے‘اپوزیشن کے کو کامیابی کے لیے 53ووٹ درکار تھے.پریزائڈنگ افسر بیرسٹر سیف نے ووٹنگ کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد مطلوبہ اکثریت تک ووٹ حاصل نہ کرسکی جس کی وجہ سے اسے مسترد کردیا گیا.چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سینیٹ کا اہم اجلاس جاری ہے جہاں اپوزیشن کی تحریک پر خفیہ رائے شماری کا عمل مکمل ہوچکا ہے جبکہ حکومتی تحریک پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے.سینیٹ کے اجلاس کی صدارت پریزائیڈنگ افسر بیرسٹر سیف کر رہے ہیں . اپوزیشن کے64اراکین نے خفیہ رائے شماری شروع ہونے سے پہلے نہ صرف قراردادپر دستخط کیئے تھے بلکہ اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر حمایت کا اعلان بھی کیا تھا قبل ازیں سینیٹ کے اجلاس کی صدارت پریزائیڈنگ افسر بیرسٹر سیف کر رہے ہیں جنہوں نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم پر دستخط کرنے والے اراکین کے نام لیے ‘اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر 64 اراکین نے حمایت کی.اس موقع پر پریزائڈنگ افسر کی اجازت پر بات کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ رولز میں قرارداد پر بحث کی گنجائش موجود ہے تاہم ہم بحث نہیں کریں گے اور ایوان کے ماحول کو پرامن رکھنا چاہتے ہیں. اجلاس کے دوران 100 سینیٹرز ایوان میں موجود ہیں، جبکہ ووٹنگ کے آغاز سے قبل پریزائیڈنگ افسر بیرسٹر سیف نے تمام سینیٹرز کو ووٹنگ کے طریقہ کار اور ضابطہ اخلاق سے آگاہ کیا‘حکومتی اراکین کی جانب سے نعمان وزیر جبکہ اپوزیشن کی جانب سے جاوید عباسی کو پولنگ ایجنٹ مقرر کیا گیا جس کے بعد ووٹنگ کا باقاعدہ آغاز کیا گیا.اجلاس کے دوران وزیر دفاع پرویز خٹک، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال الیانی، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، اے این پی رہنما میاں افتخار حسین سمیت دیگر اراکین بھی شامل ہے. خیال رہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ ہے. تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد پر ایوان بالا (سینیٹ) میں ووٹنگ کی تیاری مکمل کر لی گئی، اب سے کچھ دیر بعد ووٹنگ ہو گی، 64 سینیٹرز نے تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کر دی.سینیٹ اجلاس سے قبل معمول کی گھنٹیاں بجائی گئیں، جبکہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی ایوان میں موجود ہیں‘قائدایوان راجہ ظفرالحق نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی، پریزائیڈنگ افسر نے چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے والوں کے نام پڑھ کر سنائے جس کے مطابق 64 سینیٹرز نے تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کی ہے. سینیٹ اجلاس کے لیے بیلٹ بکس، پولنگ بوتھ ایوان میں پہلے ہی پہنچادیئے گئے ہیں جبکہ سینیٹ اجلاس میں ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار اسکرینز پر آویزاں ہے‘ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن سینیٹرز بھی موجود ہیں، مشاہد اللّٰہ خان، شیری رحمان، جاوید عباسی، عبدالغفور حیدری نے صادق سنجرانی کی نشست پر جا کر ان سے مصافحہ کیا.سینیٹر کامران مائیکل ، راجہ ظفر الحق، سلیم مانڈوی والا، شبلی فراز اور دیگر سینیٹ ارکان بھی ایوان میں موجود ہیں. اس موقع پر پریزائڈنگ افسر کی اجازت پر بات کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ رولز میں قرارداد پر بحث کی گنجائش موجودہے تاہم ہم بحث نہیں کریں گے اور ایوان کے ماحول کو پرامن رکھنا چاہتے ہیں‘ووٹنگ کے آغاز سے قبل پریزائیڈنگ افسر بیرسٹر سیف نے تمام سینیٹرز کو ووٹنگ کے طریقہ کار اور ضابطہ اخلاق سے آگاہ کیا.

ملکہ ترنم نور جہاں کے پوتوں، نواسوں میں جائیداد کی تقسیم کی جنگ

لاہور(نیوز رپورٹر)ملکہ ترنم نورجہان کے پوتوں اور نواسوں کے درمیان شاہ نور سٹوڈیوکی پراپرٹی کے حصول کے لئے جنگ شروع ، نورجہان کی بیٹی ظل ھما کے بیٹوں اداکارہ احمد بٹ اور مصطفی بٹ کی جانب سے شاہ نور سٹوڈیو میں اپنی والدہ کا حصہ حاصل کرنے کے لئے سول جج نوید انجم کی عدالت میں دعوی دائر کر دیا ہے۔

گزشتہ روز احمد بٹ کے وکیل صفائی عرفان صادق نے اپنے ابتدائی دلائل دیے جس پر عدالت نے فریقین کو طلبی کے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ ظلئ ھما کے بیٹوں احمد بٹ اور مصطفی بٹ کی جانب سے دائر دعوی میں موقف اختیار کیا گیا ہے

کہ ہماری نانی نورجہان کی شاہ نور سٹوڈیومیں واقع پراپرٹی پر ماموں اصغر کے بیٹے قابض ہیں اس پراپرٹی میں ہماری والدہ ظل ھما کا بھی حصہ ہے استدعا ہے کہ ہماری والدہ کا حصہ دلایا جائے۔عدالت نے ابتدائی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

الزامات بے بنیاد، بھارت نے میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں دیا، ذاکر نائیک

کوالالمپور(آئی این پی) انٹر پول کی جانب سے ذاکر نائیک کی گرفتاری سے انکار کے بعد معروف مذہبی سکالر کہتے ہیں کہ انٹرپول کے فیصلے پر بھارتی عوام حیران ہے، مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔ذاکر نائیک کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں دیا، تمام الزامات بے بنیاد ہیں، مودی سرکار انٹرپول کو اپنے سیاسی عزائم کی تکمیل کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرپول کی فہرست میں ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا، ثابت کرنا پڑتا ہے، تمام اداروں کو معلوم ہے میں نے کوئی جرم نہیں کیا، تین سال تک میرے خلاف کوئی ثبوت ہاتھ نہیں آیا، آگے بھی کچھ نہیں ملے گا۔یاد رہے کہ انٹرپول نے معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بھارت کی جانب سے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست ردی کی ٹوکری میں پھینک دی تھی۔ بھارتی حکومت نے انٹرپول کو 3 بار ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی استعداد کی تھی مگر انٹرپول نے ثبوتوں کی عدم دستیابی کی بنیاد پر تمام دفاتر کو ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متعلق معلومات ضائع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔بھارتی حکومت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر فرقہ پرستی پھیلانے کے من گھڑت الزامات عائد کیے تھے اور 2016 میں انھیں غیر مقیم انڈین (این آر آئی)قرار دے دیا تھا۔

تحریک عدم اعتماد اصل میں ابو بچاﺅ مہم کا حصہ ہے

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) : چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر آج خفیہ رائے شماری کے لیے سینیٹ کا اجلاس ہو گا۔ اس حوالے سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بد قسمتی ہے۔ یہ ابو بچاو¿ مہم کا حصہ ہے لیکن اس عمل سے حکومت اور وزیراعظم کو کوئی فرق نہیں پڑنا۔انہوں نے کہا کہ اگر اس عمل سے فرق پڑے گا تو سینیٹ کے ادارے کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کئے ہوئے تھے، اب تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو یا ناکام یہ توازن متاثر ہو گا۔ چئرمین سینٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد بد قسمتی ہے، یہ ابو بچاو¿ مہم کا حصہ ہے لیکن اس عمل سے حکومت اور وزیراعظم کو کوءفرق نہیں پڑنا اگر فرق پڑے گا تو سینٹ کے ادارے کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کئے ہوئے تھے، اب تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو یا ناکام یہ توازن متاثر ہو گا۔ خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے مل کر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے قراردار بھی جمع کروائی گئی تھی۔اپوزیشن کی جانب سے حاصل بزنجو کو چئیرمین سینیٹ کے لیے ا±میدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ جماعت اسلامی نے اس تمام معاملے میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ سینیٹ میں تبدیلی کے لیے ووٹنگ آج ہو گی جس کے پیش نظر ینیٹ میں تبدیلی کے لیے پارلیمانی عملے نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔چئیرمین سینیٹ کے لیے رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی ہو گی جبکہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا بھی ممنوع قرار دیا گیا ہےاور اس حوالے سے ہدایت نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نمبر گیم دیکھی جائے تو اپوزیشن کو 65 سینیٹرز کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ جماعت اسلامی نے تحریک عدم اعتماد سے لاتعلقی کا اعلان کر رکھا ہے اور دوسری جانب حکومت کو 36 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے ا±میدوار میر حاصل بزنجو کا کامیابی حاصل ہو جائے گی۔