وزیراعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ میں کامیاب مذاکرات ہوئے، امریکا

واشنگٹن(ویب ڈیسک) ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مورگن اورٹیگس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کے درمیان مثبت اور کامیاب مذاکرات ہوئے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مورگن اورٹیگس نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کی پہلی ملاقات ہوئی، عمران خان سے وزیرخارجہ پومپیو کی بھی اہم ملاقات ہوئی۔مورگن اورٹیگس نے کہا کہ عمران خان نے افغان حکومت اور طالبان پر مذاکرات کے لئے زور دیا ہے، افغانستان میں امریکا اور نیٹو فورسز نے بہت قربانیاں دی ہیں، امریکا نےافغانستان میں اربوں ڈالرزخرچ کیے، چاہتے ہیں کہ افغان عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں، افغانستان میں امن کیلیے حتمی ڈیڈلائن نہیں دے سکتے۔

فیصل جاوید کا’شکریہ‘ نے مریم کی آنکھیں کھول دیں

لاہور(ویب ڈیسک)سینیٹر فیصل جاوید نے ن لیگ دور حکومت کے مالی نظام سے متعلق رپورٹ پوسٹ کرنے پر مریم نواز کا شکریہ ادا کردیا تاہم کچھ ہی دیر بعد مریم نواز نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں اخباری تراشے لگاتے ہوئے لکھا تھا کہ نالائقوں اور نااہلوں کی اصل کارکردگی۔مریم نواز کی جانب سے ٹویٹ کی گئی رپورٹس کے مطابق ورلڈ بینک کا کہنا ہےکہ پاکستان کا بجٹ اپنی ساکھ کھوچکا، ن لیگ دور کے منفی اشاریے پی ٹی آئی دور میں بھی برقرار ہیں۔مذکورہ اخباری تراشوں میں ورلڈ بینک کی رپورٹ میں ن لیگ دور کے تین سال کا 2012 سے موازنہ کیا گیا تھا۔فیصل جاوید نے مریم نواز کے پیغام کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ” بہت خوب، تاریخ کی بدترین کارکردگی سامنے لانے پر مریم تعریف کی مستحق ہیں، ہم تو کہتے آئے تھے آج آپ نے بھی مان لی۔”اس کے کچھ ہی دیر بعد مریم نواز نے ٹویٹ ڈیلیٹ کی تو فیصل جاوید نے پھر لکھا کہ ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کی ضرورت نہیں، آپ نے جو کیا اس پر شرمندہ نہ ہوں۔فیصل جاوید نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ آپ کو سچ بتاتے ہوئے فخر محسوس کرنا چاہیے۔

امریکی شخص نے زندگی بھر کی کمائی سے 33 طالبعلموں کی فیس ادا کردی

آئیووا(ویب ڈیسک) امریکی شخص نے اپنی زندگی بھر کی کمائی اور بچت سے 33 طالبعلموں کی کالج اور یونیورسٹی فیس ادا کی ہے جسے بہت سراہا جارہا ہے۔ڈیل شروئڈر ائیوا کے رہائشی تھے اور انہوں نے 67 برس تک ایک ہی کمپنی میں کام کیا۔ وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم تھا کہ انہوں نے کفایت شعاری رقم جمع کی اور مرتے ہوئے اسے درجنوں طالبعلموں کی مدد کے لیے عطیہ کردی۔اس کے ایک دوست اسٹیو نیلسن نے بتایا کہ ڈیل حقیقت میں بلیو کارنر ملازم تھا۔ وہ روزانہ پابندی سے کام پر آیا کرتا تھا۔ وہ ہرکام تندہی سے کرتا تھا۔ پھر یوں ہوا کہ 2005 میں ڈیل شروئڈر کا انتقال ہوگیا۔وفات کے وقت تک وہ اپنی آمدنی کا بہت بڑا حصہ جمع کرچکا تھا۔ اس خطیر رقم کا کوئی وارث نہ تھا۔ اس کے بعد ڈیل نے اپنے وکیل کو بلایا اور اس سے مشورہ کیا۔گفتگو کے دوران ڈیل نے اپنے وکیل سے کہا کہ وہ کالج تک نہیں پڑھ سکے اور اب اس کے پاس اتنی رقم ہے کہ وہ کئی طالبعلموں کو اچھے کالج اور جامعات میں پڑھا سکتے ہیں۔ اس پر وکیل نے ڈیل سے پوچھا کہ اس کے پاس کتنی رقم محفوظ ہے؟ اس پر ڈیل نے جواب دیا کہ اس کے پاس 30 لاکھ ڈالر ہیں۔ اس پر وکیل نے شدید حیرت کا اظہار کیا۔اس کے بعد ایسے مستحق طالبعلموں کو تلاش کیا گیا جو کالج اور جامعہ کی فیس دینے سے قاصر تھے۔ ان تمام طالبعلموں کی تحقیق کے بعد ان کی فیس ادا کردی گئی۔ اسطرح دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے بھی ڈیل علم کے 33 چراغ جلاگیا۔

کرپٹ اپوزیشن ٹولہ یوم سیاہ کے بعد یوم حساب کی تیاری کرے:صوبائی وزیر سید صمصام علی بخاری

لاہور(صدف نعیم)صوبائی وزیر سید صمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ شہبازشریف ڈیلی میل اخبارپر کیس کرکے کرپشن نہیں چھپاسکتے۔ قوم جانتی ہے کہ شہبازشریف کے پاس اخبار پر کیس کیلئے لاکھوں پاﺅنڈ کہاں سے آئے؟کرپٹ سیاستدانوں کو عوام سے ذرا سی بھی ہمدردی ہے تو لوٹی ہوئی رقوم لوٹا دیں ۔آج اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ کرپٹ اپوزیشن ٹولہ یوم سیاہ کے بعد یوم حساب کی تیاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپوزیشن ٹولے کی کرپشن پر غضب ناک ہیں۔ آنے والا وقت کرپٹ عناصر کیلئے مزید پریشان کن ثابت ہوگا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کا جمہوریت کوخطرے والا بیانیہ بے کار ہوگیاہے۔ عمران خان آئندہ سیاسی منظر کرپشن فری بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ بدعنوانوں کو سزا دیئے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ سید صمصام علی بخاری نے کہا کہ کرپٹ سیاستدانوں کو عوام سے ذرا سی بھی ہمدردی ہے تو لوٹی ہوئی رقوم لوٹا دیں۔ شریف برادران کا واویلا ان کو احتساب سے نہیں بچاسکتا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کرپشن زدہ لوگ عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتے۔ اپوزیشن پارٹیوں کا اتحادکرپشن بچاﺅ مہم کا حصہ ہے۔

حمائمہ ملک کے گھریلو تشدد کے الزامات پر شمعون عباسی کا جواب

کراچی(ویب ڈیسک) نامور پاکستانی اداکارہ حمائمہ ملک کی جانب سے دوروزقبل ان کی شادی شدہ زندگی میں ان پر ہونے والے ظلم اور تشدد کے الزامات کے جواب میں ان کے سابق شوہر شمعون عباسی نے اپنا موقف بیان کیا ہے۔گزشتہ ہفتے اداکاروگلوکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اپنے شوہر کے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسن نے انہیں کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا۔ فاطمہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دوروز قبل اداکارہ حمائمہ ملک نے بھی اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے کہاتھاکہ وہ بھی گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں اور شادی کے برسوں بعد بھی وہ اس درد کو بھلا نہیں سکی ہیں۔حمائمہ ملک کے الزامات کے جواب میں ان کے سابق شوہر شمعون عباسی نے فیس بک پر ردعمل دیتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا ہے، اور حمائمہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں آج بھی اچھے دوست ہیں۔شمعون عباسی نے فیس بک پر طویل پوسٹ میں لکھا میں حمائمہ کے الزامات سن کر دنگ رہ گیا۔ میں اور حمائمہ طلاق کے باوجود آج بھی اچھے دوست ہیں اور ایک دوسرے کی بہت عزت کرتے ہیں یہاں تک کہ ہم ماضی میں ایک دوسرے سے مذاق بھی کرتے رہے ہیں۔شمعون عباسی نے لکھا حمائمہ آج پاکستان کی بڑی اسٹار بن چکی ہیں اور میں ان کی کامیابیوں کو دیکھ کر ہمیشہ خوش ہوتا ہوں۔ حمائمہ میری بیوی تھیں گرل فرینڈ نہیں لہٰذا میں نے ہمیشہ ان کی اور ان کی فیملی کی عزت کی ہے، لیکن حمائمہ کے الزامات کے بعد میں تشویش میں ہوں کیونکہ ہمیں ایک دوسرے سے راستے جدا کیے ہوئے 5 سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا۔ ہاں ہر شادی شدہ جوڑے کے کام، پیسے اور نام کمانے کے بارے میں الگ خیالات ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے ہم دونوں کچھ جگہوں پر ایک دوسرے سے اتفاق نہیں کرتے تھے اورہم نے بہت سی باتوں پر بحث بھی کی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانا چاہتے تھے۔شمعون عباسی نے کہا میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ میں حمائمہ کے کیریئر کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا لہذٰا میں نے اس کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کی اور ہمیشہ امید کی کہ حمائمہ ایسے شخص سے شادی کرے جو اس کے لیے صحیح ہو۔ اپنے کمنٹ میں حمائمہ نے ایک دوسرے تعلق کا بھی ذکر کیا ہے۔ حمائمہ نے 7 برسوں تک ایک ناخوشگوار رشتے میں گزارے مجھے اس کے لیے افسوس ہوتاہے میں اسے ہمیشہ خوش دیکھنا چاہتاتھا۔میں اور حمائمہ 3 برسوں تک شادی کے بندھن میں بندھے رہے لیکن شاید ان کا دوسرا رشتہ ہمارے رشتے سے مختلف تھا، مجھے اس بارے میں کوئی اندازہ نہیں لیکن میں خوش ہوں کہ ہم آج بھی خوشگوار ماحول میں بات چیت کرتے ہیں۔ یہاں تک کچھ ماہ پہلے حمائمہ نے مجھے فون پر ایک ساتھ کام کرنے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن میں نے مصروفیت کے باعث اس پروجیکٹ کو اگلے سال پر ٹال دیاتھا۔شمعون عباسی نے کہا حمائمہ آج بھی میرے گھر والوں سے ملتی ہیں اس کے علاوہ کئی مواقعوں پر میں اور حمائمہ بالکل پرانے دوستوں کی طرح ملتے ہیں۔ آخر میں میں حمائمہ اور ان کے گھر والوں کی کامیابی کے لیے دعاکرتاہوں اورامید کرتاہوں کہ حمائمہ کے بیان کے بعد ہمارے رشتے سے متعلق پیدا ہونے والی الجھن اب دور ہوجائے گی۔ ہم نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کی ہے جہاں ہم آج ہیں اور ہمیں اس مسئلے کو سمجھداری سے سلجھانے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ اداکارہ حمائمہ ملک نے اداکار شمعون عباسی سے 2010 میں شادی کی تھی لیکن یہ شادی زیادہ عرصہ تک برقرارنہ رہ سکی اور دوبرسوں بعد ہی دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔ حمائمہ نے اس سے قبل کبھی اپنی شادی شدہ زندگی کے بارے میں بات نہیں کی یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے اپنی شادی شدہ زندگی کے کے رازوں سے پردہ اٹھایاہے۔

بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت پر مودی حکومت سے جواب طلب

نئی دلی(ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت پر حکومت سے جواب طلب کرلیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سمیت 10 ریاستوں کو بھی اس حوالے سے نوٹس جاری کیے ہیں جن میں حکومتوں سے ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں سماعت کرنے والے بینچ نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کو بھی نوٹس جاری کیا ہے جب کہ 10 ریاستوں میں اتر پردیش، آندھرا پردیش، دلی اور راجستھان کی حکومتوں سے بھی جواب مانگے گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے یہ نوٹس شوبز سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے وال شخصیات کی جانب سے وزیراعظم مودی کو لکھے گئے کھلے خط کے بعد لیا۔بھارتی وزیراعظم کے نام لکھے گئے کھلے خط میں مسلمانوں سمیت دلت اور دیگر اقلیتوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔مودی کے نام لکھے گئے خط میں قتل کے واقعات کو ایک مخصوص طبقے پر ظلم اور غلط بیانیہ قرار دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں گائے کے تحفظ اور اس کا گوشت بیچنے کے الزامات میں کئی مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے، اس کے علاوہ بعض ریاستوں میں نچلی دِلت ذات کے لوگوں کو بھی بدترین تشدد کا نشانے بنانے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال ایک فیصلہ جاری کیا تھا جس میں ہجوم کے ہاتھوں تشدد کی روک تھام کے بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے چند اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا اور عدالت نے تشدد کی روک تھام کے حوالے سے گیارہ نکات پر عملدرآمد کا بھی حکم دیا تھا۔

کیک کٹنگ تقریب کے بعد فیاض الحسن چوہان کی میڈیا سے گفتگو

لاہور(ویب ڈیسک)کیک کٹنگ تقریب کے بعد فیاض الحسن چوہان کی میڈیا سے گفتگو ۔ میں علی بٹ کابہت شکرگزار ہوں۔ایک سال پورہ ہو گیا اس سے پہلے جو ملنگ حکومت میں تھے ان کی انگلیاں گھی میں اور منہ کڑاھی میں تھا۔سب کروڑوں کما رہے تھے اور موج ملنگا دی فلم جیسا ماحول بن گیا تھا۔اقامے اور کرپشن عام تھی۔کرپشن کے ملنگو کے خلاف پھرایک ہیرو آیا اور ان سب کا خاتما ہوا۔25 جولائی کے بعد فلم کا دوسر ا سین شروع ہوا جس میں کوئی مفرور ہوا کوئی مقروض کو بیمار اور کسی نے اللہ اللہ کی۔اپوزیشن کی چیخوں کی آوازیں مریخ تک جا تی ہیں ۔کرپشن کے ملنگو لی سیاہ کاریاں جو جاری و ساری تھی ختم ہوگئی۔کل جنہوں نے یوم سیاہ منایا انہوں نے اپنے سیاہ اعمال کی طرح کیا جو کیا۔آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن سب جن تھے پر اب وہ نہیں رہے وہ جلسے نہیں کر سکے جلسیاں کی۔اس انجام تک پی ٹی آئی نے ہی اپوزیشن کو پہنچایا۔پوری قوم اس احتساب سے خوش ہے۔صفرر اعوان جعل ساز ہیں آج سامنے آگئی ۔عالمی بنک نے آج مریم کے لیے کیس کھول دیا اور رپورٹ جاری کردی۔420 نمبر قیدی نواز شریف کے زوال کی وجہ ملکہ جعل سازی ہیں ۔آپ سوشل میڈیا پر کم ٹخٹلیاں مچائیں ۔آپکا ستارہ 5 سال سے گردش میں ہے ۔مریم نواز ایک مجرم ہے اسے چاہیے ہاتھ میں تسبی پکڑے اور اللہ اللہ کرے۔

اردو کے معروف جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی 39 ویں برسی

کراچی(ویب ڈیسک) اردو کے معروف جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی آج 39 ویں برسی منائی جارہی ہے۔ابن صفی کا اصل نام اسرار احمد تھا، انہوں نے ابتدا میں طنز و مزاح اور مختصر کہانیاں لکھیں۔ 1948 میں ان کی لکھی ہوئی پہلی کہانی ’فرار‘ شائع ہوئی۔ 1951 میں انہوں نے ’جاسوسی دن آ‘ کے نام سے رسالہ جاری کیا جس میں ابن صفی کے قلمی نام سے انسپکٹر فریدی اور سارجنٹ حمید کے کرداروں پر مشتمل سلسلے کا آغاز ہوا جس کا پہلا ناول ’دلیر مجرم‘ مارچ 1952 میں شائع ہوا۔ابن صفی کے جاسوسی ناولوں میں فکری و ذہنی تربیت بھی پوری طرح موجود ہوتی ہے، ادب سے وابستہ افراد کے مطابق ابن صفی کے جاسوسی ناول کی جاسوسی ادب میں اس لحاظ سے انوکھی حیثیت ہے کہ اس میں ایک مشن یا مقصد موجود ہے۔1957 میں ابن صفی نے اسرار پبلیکیشنز کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا جس کے تحت جاسوسی دنیا کا پہلا ناول ’ٹھنڈی آگ‘ شائع ہوا۔ انہوں نے ایک نئے کردار عمران کی بنیاد ڈالی او اس سیریز کا نام ’عمران سیریز‘ رکھا۔ عمران سیریز کا پہلا ناول ’خوفناک عمارت‘ تھا جو اکتوبر 1955 کو منظر عام پر آیا۔ اس کے بعد آنے والے ناولوں میں ’چٹانوں میں فائر‘، ’پر اسرار چیخیں‘ اور ’بھیانک آدمی‘ شامل ہیں۔ اس سیریز نے مقبولیت کے جھنڈے گاڑدئیے۔ابن صفی کے مزید ناولوں میں ’خوفناک جنگل‘، ’عورت فروش کا قاتل‘ اور ’تجوری کا راز‘ شامل ہیں۔ ابن صفی نے بے تحاشہ لکھا اور معیاری لکھا۔ انھوں نے مجموعی طورپر 245 ناول لکھے۔ 26 جولائی 1980 کو ابن صفی انتقال کرگئے۔دنیا کو اپنے فن سے حیران کردینے والے ابن صفی کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات ایک ہی ہے۔ ابن صفی کے زورقلم سے لکھے جانے والے جاسوسی ناولوں کا ایک زمانہ معترف رہا۔

ماہرہ خان کو ہیروئن نہیں ماں کا کردار ادا کرنا چاہئے، فردوس جمال

کراچی(ویب ڈیسک) نامور پاکستانی اداکار فردوس جمال کا کہنا ہے کہ ماہرہ خان کی عمر زیادہ ہوگئی ہے اب انہیں ہیروئنوں کے نہیں بلکہ ماں کے کردار کرنے چاہیئں۔پاکستان ٹی وی، فلم اور تھیٹر کے مایا ناز اداکار فردوس جمال حال ہی میں نجی ٹی وی سے نشر ہونے والے فیصل قریشی کے شو میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے اداکارہ ماہرہ خان کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نزدیک ماہرہ خان ہیروئن بننے کے لائق نہیں ہیں۔فردوس جمال نے کہا اگر میری بات کسی کو بری لگے تو معذرت چاہتا ہوں لیکن مجھے نہیں لگتا ماہرہ خان کو اب ہیروئن کے کردار ادا کرنے چاہیئں۔ ماہرہ خان ماڈل ہوسکتی ہیں لیکن وہ نہ تو ایک اچھی اداکارہ ہیں اور نہ ہی ہیروئن۔فردوس جمال کی اس بات پر میزبان فیصل قریشی معنی خیز انداز میں مسکرادئیے۔ فردوس جمال نے ماہرہ خان کی عمر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماہرہ کی عمر زیادہ ہوگئی ہے اور اس عمر میں ہیروئنیں نہیں ہوتیں بلکہ ماں کے کردار کیے جاتے ہیں۔شوکے میزبان فیصل قریشی نے کہا کہ ماہرہ کی کوئی فلم ہٹ نہیں ہوئی میری دعا ہے کہ ماہرہ کی اس سال تو کوئی فلم ہٹ ہو کیونکہ ماہرہ کی اب تک جتنی بھی فلمیں آئی ہیں چاہے وہ ”ورنہ“ ہو یا”سات دن محبت ان“کوئی بھی باکس آفس پر خاص کامیابی حاصل نہ کرسکی۔واضح رہے کہ فردوس جمال کا شمار پاکستان کے منجھے ہوئے اداکاروں میں ہوتا ہے انہوں نے ”وارث“، ”لنڈابازار“ اور”پیارے افضل“ جیسے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

شکست خوردہ عناصر کوایک اور بدترین شکست ہوئی ہے، میاں اسلم اقبال

لاہور (ویب ڈیسک)صوبائی وزیراطلاعات وثقافت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ شکست خوردہ عناصر کوایک اور بدترین شکست ہوئی ہے۔عوام ان کی احتجاج اور یوم سیاہ کی کال سے لاتعلق رہے،عوام نے کرپٹ ٹولے کی یوم سیاہ اور احتجاج کی کال کو مسترد کر کے انہیں واضح پیغام دے دیا ہے کہ نئے پاکستان میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔پاکستان کے باشعور عوام نے چوروں،لٹیروں اور ڈاکوﺅں کا بیانیہ مسترد کر دیا ہے اور عوام کرپشن کے خلاف کے جہاد کرنے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔کرپٹ قبیلہ جان لے کہ پاکستان بدل چکا ہے اور اب یہاں کرپٹ عناصر کی لوٹ مارکی سیاست نہیں چلے گی۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار اپنے کیمپ آفس میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ساری اپوزیشن مل کر بھی چندسو لوگوں کواکٹھا نہیں کر سکی۔حاضرین کی کم تعداد کی طرح اپوزیشن کے لیڈروں کے خطاب بھی مایوس کن تھے۔سوا کروڑ کے شہر لاہور میں چند سو لوگوں کا جمع ہونا واضح کرتا ہے کہ عوام ان کی احتجاج کی سیاست سے بالکل لاتعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ان اداروں کا یوم سیاہ منایا جن میں وہ خود موجود ہیں۔گزشتہ روز سیاسی  اور خاندانی مافیانے اپنی ناکامی کا افسوس منایا ہے۔عمران خان کی کامیابیاں اپوزیشن کی چیخوں کے لئے کافی ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کو نہ تو جمہوریت کی فکر ہے اور نہ ہی انہیں عوام کا درد ہے،ان کے احتجاج کا مقصداپنی کرپشن کو چھپانا ہے۔یہ عناصر حوصلہ رکھیں ابھی انہیں 4سال مزید صبر کرنا پڑے گا اور 2023میں بھی عوام چوروں اور لٹیروں کو موقع نہیں دیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کرے گی اور عوام دوبارہ بھی مینڈیٹ دیں گے۔