مختلف حاد ثات پر وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا لاہورمیں مغل پورہ کے علاقے مومن پورہ میں مکان کی چھت گرنے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار۔وزیراعلیٰ کا جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت۔زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکا پتوکی کے قریب گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کانوٹس۔وزیراعلیٰ کا فائرنگ سے میاں بیوی اور بیٹی کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسو س کا اظہار۔ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب۔فائرنگ کے واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم۔ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مریم نواز کو لینے کے دینے پڑ گئے ،والد کی نااہل حکومت کو تسلیم کر لیا

مرےم کی لاعلمی پر سیاسی شخصیات نے آ ڑے ہاتوں لیلا
صمصام بخاری ٹوئیٹ
اپنے ہی گراتے ہیںنشیمن پہ بجلیاں ، پہلے پڑھو پھر ٹوئیٹ کرو ، بی بی آپ نے آپ نے اپنی ہی حکومت کو نا اہل اور نالائق قرار دیدیا ، جس خبر کو ٹوئیٹ کیا وہ آپ کی اپنی ہی حکومت کیخلاف ہے ۔
شہباز گل ٹوئیٹ
جیسے آپ نے کیلبری فونٹ اور قطری خط پر جھوٹ بولا اور عدالت سے نااہل ہوئی، اسی طرح آپ اپنی نالائقی کی وجہ سے اس رپورٹ کے خدوخال پڑھنے سے قاصر رہیں، بی بی یہ آپکے اسحاق ڈار اور مفتاح صاحب کے کارناموں کی داستان ہے پر بغض اور حسد میں انسان اکثر بوکھلا جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے

لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار آج قصور جائیں گے۔وزیراعلیٰ قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔وزیراعلیٰ سیف سٹی سینٹر اور کنٹرول روم کا دورہ کریں گے۔قصور شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت 450 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔پنجاب پولیس کمانڈ، کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹر کے لئے 160کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی گئی ہے۔سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی۔قصور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی بھی مانیٹرنگ کی جا سکے گی۔وزیراعلیٰ کندیاں اور مصطفی آباد کیلئے ریسکیو 1122 سروس کا افتتاح کریں گے۔وزیراعلیٰ تحصیل کمپلیکس کوٹ رادھاکشن کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔وزیراعلیٰ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کوٹ رادھا کشن میں ڈاکٹرز کیلئے رہائش گاہوں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

 

پاکستان کا بجٹ اپنی ساکھ کھو چکا، ورلڈ بینک

اسلام آباد:(ویب ڈیسک)پاکستان کے بجٹ کی ساکھ مزید گرگئی ہے اور پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم بھی بگڑ چکا ہے۔عالمی بینک نے جون میں وزارت خزانہ کو اپنی پبلک ایکسپینڈیچر اینڈ فنانشل اکاو¿نٹیبلٹی ( پی ای ایف اے) رپورٹ کا حتمی ڈرافٹ بھیج دیا تھا۔ رپورٹ میں مالی سال 2015-16 سے لے کر 2017-18 تک پاکستان کے پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم اور بجٹ کا معروضی جائزہ لیا گیا ہے۔رپورٹ سے وزارت خزانہ کی انتہائی ناقص کارکردگی کا اظہار ہوتا ہے جو اپنی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام رہی اور اس نے مالیاتی قوانین کی خلاف ورزیاں ہونے دیں۔ وزارت خزانہ کی طرف سے رپورٹ میں نرمی کرنے کے لیے ورلڈ بینک پر دباو¿ تھا مگر عالمی ادارے کے ایک اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ عالمی بینک کی جانب سے یہ رپورٹ فائنل تھی۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے مختلف شعبے ایک دوسرے کو ذمے دار ٹھہراتے رہے مگر اس ضمن میں اب تک کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ جب حالیہ رپورٹ کا موازنہ 2012 میں عالمی بینک کی جانب سے کیے گئے اسی نوع کے جائزے سے کیا گیا تو پتا چلا کہ تمام اشاریے اور 7 کلیدی ستون زوال کا شکار تھے۔

پاکستان کا یادگار ٹیسٹ کونسا تھا؟ فیصلہ شائقین کریں گے

لاہور: (ویب ڈیسک)پاکستان کی تاریخ کا سب سے یادگار ٹیسٹ میچ کونسا تھا؟ پی سی بی نے شائقین کو ووٹ کے ذریعے فیصلہ کرنے کی دعوت دیدی۔آئی سی سی ٹیسٹ ورلڈ چیمپئن شپ کا افتتاح 29 جولائی کوہورہا ہے، اس حوالے سے پی سی بی نے بھی ایک سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاریخ میں سب سے یادگار ٹیسٹ میچ کا انتخاب شائقین کے ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا، ووٹنگ کا عمل آج صبح 10 بجے سے پی سی بی کے آفیشل فیس بک اور ٹویٹر اکاو¿نٹ پر شروع ہونے کے بعد پیر کی صبح 10 بجے تک جاری رہے گا۔ووٹنگ کیلیے پاکستان ٹیم کے 432 ٹیسٹ میچز میں سے 4 بہترین آپشنز کا انتخاب کرکٹ مبصرین پر مشتمل ایک آزادانہ پینل نے کیا ہے، جس میں بینڈکٹ برماج، مظہر ارشد، ڈاکٹر نعمان نیاز، عثمان سمیع الدین اور قمر احمد شامل ہیں، جو 4 میچ منتخب کیے گئے ہیں۔ ان میں سے پہلا 1954میں کھیلا گیا، جب پاکستان اپنے پہلے دورہ انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ جیتنے والا واحد ملک بنا، اوول میں فضل محمود نے 99 رنز کے عوض 12 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا، پاکستان نے 4میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کی۔دوسرا ٹیسٹ وہ ہے جس میں 1987میں توصیف احمد اور اقبال قاسم کی اسپن جوڑی نے پاکستان کو بھارت میں پہلی ٹیسٹ سیریز میں فتح دلوائی، 4 ڈرا میچز کے بعد بنگلور میں پاکستان نے بھارت کو 16 رنز سے شکست دی، دونوں اسپنرز نے مشترکہ طور پر 18 وکٹیں حاصل کی۔تیسرے شارٹ لسٹ معرکہ 1994کا ہے جب کراچی میں آسٹریلیا 35 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ فتح کے قریب تھا لیکن انضمام الحق اور مشتاق احمد نے ا?خری وکٹ پر 57رنز کی یادگار شراکت سے گرین کیپس کو فتح دلائی۔آخری آپشن 1999 کے میچ کا ہے جب پاکستان نے 12 سال بعد دورہ بھارت کے دوران میچ میں 12 رنز سے کامیابی حاصل کی، شاہد آفریدی نے سنچری اور ثقلین مشتاق نے 10 وکٹیں حاصل کی، سچن ٹنڈولکر کی 136 رنز کی اننگز رائیگاں گئی۔

ن لیگ کے 15 پنچھی اڑنے کیلئے تیار

لاہور(آن لائن)صوبائی وزیر توانائی اختر ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب کے 40 سے زائد ایم پی ایز جلد ن لیگ چھوڑ دیں گے۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر توانائی اختر ملک نے مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک بننے کا دعویٰ کر دیا ہے۔انہوں دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کے چالیس سے زائد ایم پی ایز جلد ہی ن لیگ کو خیرآباد کہہ دیں گے۔جن ارکان کی وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات ہوئی وہ واپس نہیں گئے۔فارورڈ بلاک مناسب وقت پر ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔اختر ملک نے کہا کہ ن لیگ کے لوگ پارٹی چھوڑنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔اور ان کا تعلق پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہے۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان سے کچھ روز قبل ن لیگ کے کئی رہنماو¿ں نے ملاقات کی تھی جس سے سیاسی میدان میں ایک بھونچال آ گیا۔ جب کہ ن لیگ میں شدید غم و غصہ بھی پایا گیا۔وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں انصاری برادران بھی شامل تھے۔ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں ماہ وزیراعظم عمران خان سے مزید پندرہ منحرف لیگی ارکان کی ملاقات کرائی جائے گی۔ اگست میں بھی مزید ارکان توڑے جائیں گے۔ سات لیگی ارکان نے وزیراعظم سے ملاقات کی تردید اور چار نے تصدیق کر دی۔پنجاب میں سیاسی جوڑ توڑ اور فارورڈ بلاک بنانے کی تیاریوں میں تیزی آ گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے اپوزیشن کے منحرف ارکان اسمبلی کی ملاقاتیں مرحلہ وار کروائی جائیں گی۔جولائی میں اپوزیشن کے مزید 15 ارکان کی وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے جبکہ اگست میں بھی ملاقات کروائی جائے گی۔ پنجاب میں فارورڈ بلاک کی تشکیل کیلئے مختلف تجاویز پر مشاورت جاری ہے۔وزیراعظم عمران خان سے ملنے والے لیگی ارکان ملاقات کے اعتراف یا انکار بارے کنفیوڑ ن کا شکار ہیں۔ 13 لیگی ارکان میں سے 7 ارکان اسمبلی نے تردید کی جبکہ چار نے ڈنکے کی چوٹ پر اعتراف کر لیا ہے۔جلیل احمد شرقپوری اور یونس انصاری نے وزیراعظمسے ملاقات کا کھل کر اعتراف کیا جبکہ نشاط ڈاہا نے بھی قیادت کو ملاقات کا صاف صاف بتا دیا ہے۔غیاث الدین نے بھی اعتراف کیا کہ ان کی وزیراعظم سے حلقے کے مسائل کے حل کے لئے ملاقات ہوئی۔

اسلحہ کی فروخت بارے ٹرمپ نے ویٹو کر دی

واشنگٹن (این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے سے متعلق کانگریس کی منظور شدہ قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے مسترد کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قرارداد ویٹو ہونے کے بعد واشنگٹن اپنے اتحادیوں بشمول ریاض اور ابوظہبی کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرسکے گا۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اردن کو طیاروں، گولہ بارود، دیگر ہتھیار اور آلات فروخت کرنے کے خواہش مند تھے۔ٹرمپ انتظامیہ نے رواں برس مئی میں ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری کے لیے کانگریس کی رائے لیے بغیر غیر معمولی اقدام اٹھایا تھا جس کا مقصد یمن جنگ میں مصروف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کا ہتھیاروں کی فروخت تھا۔انہوں نے ایران کو مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے بنیادی خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کی سب سے بڑی وجہ بتائی تھی۔اس حوالے سے ناقدین کا کہنا تھا کہ ہتھیاروں کی فروخت یمن میں تباہ کن جنگ کو مزید بھڑکا دے گی جہاں سعودی عرب، امریکا کے حمایت یافتہ اتحاد کے ساتھ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف جنگ کی قیادت کررہا ہے۔سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ انتظامیہ، ایران کی جانب سے پیدا کی گئی ایمرجنسی کا ردعمل دے رہی ہے۔تاہم ریپبلکن اراکین کی اکثریت پر مشتمل امریکی سینیٹ نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو 8 ارب 10 کروڑ ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی مخالفت کردی تھی۔امریکی صدر کی جانب سے اعلان کردہ ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے پیش کی گئیں 3 قراردادوں کی حمایت کے لیے 7 ریپبلکن اراکین نے ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا جنہیں منظور کر لیا گیا تھا۔امریکی ایوان نمائندگان میں کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین الیوٹ اینگل نے کہا تھا کہ ’جب ہم دیکھتے ہیں کہ یمن میں کیا ہورہا ہے تو امریکا کے لیے بہت اہم ہے کہ وہ کوئی اقدام اٹھائے۔ڈیموکریٹ پارٹی نے کہا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے دھمکیاں حقیقی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم صرف تشدد اور شہریوں کو قتل کرنے کی صورت میں دوسرا راستہ دیکھیں۔

جسم میں سرطانی رسولی تک خود پہنچنے والے کیپسول تیار

کیلیفورنیا: سرطان کی صورت میں اس کے اصل مقام تک دوا پہنچانا بہت ضروری ہوتا ہے لیکن اب تک یہ ایک پیچیدہ اور مشکل ترین کام سمجھا جاتا رہا تھا۔ لیکن اب موٹرکے بل پر جسم کے اندر تیرنے والے ایسے روبوٹ بنائے گئے ہیں جو خود کینسر ذدہ خلیات اور رسولیوں تک پہنچ سکیں گے۔دوا کے اوپر ایک خول یا غلاف چڑھایا گیا ہے جو براہِ راست رسولیوں کے مقام پر دوا چھوڑتا ہے جبکہ انتہائی باریک موٹریں اسے اپنی منزل تک لے جاتی ہیں۔ ماہرین نے اس ایجاد کا چوہوں پر کامیاب تجربہ بھی کیا ہے۔اسے کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹٰیکنالوجی کے سائنسدانوں نے بنایا ہے۔ ’ جب کیپسول ٹیومر کے پاس پہنچتا ہے تو ہم اسے سرگرم کرسکتے ہیں۔ اس مقام پر کیپسول ٹوٹ جاتا ہے اور اس میں سے انتہائی باریک مائیکروموٹریں نکلتی ہے جو رسولی کے اردگرد منڈلاتی رہتی ہے۔ موٹریں اپنی حرکت کے دوران دھیرے دھیرے دوا ڈالتی رہتی ہیں اور یوں سرطان کے خلاف دوا اپنے درست مقام تک پہنچ جاتی ہے،‘ پروفیسر وائی گاو¿ نے بتایا جو تحقیقی ٹیم کے سربراہ ہیں۔پروفیسر وائی اور ان کے ساتھیوں نے مائیکروموٹریں پرت در پرت سلسلہ وار بنائی ہیں۔ پہلے انہوں نے 20 مائیکرومیٹر قطر کے میگنیشیئم ذرات بنائے۔ اس کے بعد انہیں سونے کی پرت میں بند کیا اور اسے ایک ایسے ہائیڈروجل میں بند کیا جس میں کینسر کے خلاف دوا بھری ہوئی تھی۔ آخر میں اس طرح کی کئی موٹروں کو ایک جیلاٹن کیپسول میں بند کردیا۔اس کے بعد تجرباتی طور پر یہ کیپسول ایسے چوہوں کو دیئے گئے جن کی آنتوں میں سرطان تھا۔ کینسر کے خلیات عموماً نزدیکی زیریں سرخ (نیئر انفراریڈ ) روشنی جذب کرتے ہیں۔ اسی بنا پر ماہرین ان کیپسول کی افادیت کو بہتر طور پر جاننے کے قابل ہوگئے۔ اس کے لیے فوٹواکوسٹک کمپیوٹڈ ٹوموگرافی امیجنگ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی۔ یہ ٹیکنالوجی انسانی جسم کے اندر انفراریڈ روشنی بھیجتی ہے اور واپس آنے والی روشنی کو الٹراساو¿نڈ کی صورت میں وصول کرتی ہیں۔جیسے ہی کیپسول سرطانی علاقے کے قریب پہنچے ماہرین نے ان پر انفراریڈ روشنی ڈالی جس سے سونے کی پرت گرم ہوگئی اور دوا باہر نکل آئی اور اپنے مقام پر پہنچی۔اگرچہ یہ ایک اچھی پیش رفت ہے لیکن انسانوں پر آزمائش کے لیے اس ٹیکنالوجی میں بہت سی تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔

ملک لوٹا اب عوام کو حساب دو

لاہور (وقائع نگار) پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ عوام اپوزیشن کی یوم سیاہ منانے کی کال کو مسترد کرکے یوم تشکر کی کال کے ساتھ کھڑے ہوئے ،مال روڈ پرجلسے کےلئے بندے اکٹھے نہ کر سکنے پر حکومت پر رکاوٹوں کاالزام عائد کر دیا گیا ،اپوزیشن اپنی قیادت کی کرپشن کے خلاف ریلی نکالے ہم انہیں بندے فراہم کرنے کےلئے تیار ہیں ، کیا اپوزیشن وزیر اعظم پاکستان کے کامیاب دورہ امریکہ پر یوم سیاہ منانا چاہتی ہے ؟،(ن) لیگ نے جلسے کےلئے اپنے اراکین سے پیسے مانگے لیکن انکار کردیا گیا ، وزیر اعظم عمران خان او ر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے۔ ان خیالا ت کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل کے ہمراہ ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ عوام نے مسلم لیگ (ن) کی کال کو مسترد کر دیا ہے اور کاروبار زندگی مکمل طو رپر بحال رہا۔ اپوزیشن نے جلسے کےلئے بندے اکٹھے کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی، جس طرح یہ پریس کانفرنسوں میں اپنی کرپشن کی فائلیں اٹھا کر بڑھکیں لگاتے ہیں یہ کرپشن کی انہی فائلوں کے نیچے دفن ہو جائیں گے۔ آپ پی ٹی آئی کی مخالفت کریں ہم آپ کو خوش آمدید کہیں گے لیکن اگر آپ ملک کی مخالفت کریں گے تو ہم آپ کو منہ توڑ جواب دیں گے۔ اپوزیشن بتائے وہ کس چیز کا یوم سیاہ منانا چاہتی ہے ، کیا و ہ وزیر اعظم پاکستان کے کامیاب دورہ امریکہ کا یوم سیاہ منانا چاہتی ہے ؟کیا پوری دنیا کے اندر جس طرح پاکستان کے موقف کو پذیرائی ملی ، جس طرح دنیا کو دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے آگاہ کیا گیا او راس پر پذیرائی ہوئی اس پر یوم سیاہ منانا چاہتی ہے ؟۔(ن) لیگ کے دور میں بھارتی وزیر اعظم جس نے کشمیر او رگجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا اسے اپنے گھر شادی پر بلایا گیا اور یہ پیغام دیا کہ نواز شریف کے صاحبزادے بھارت کے بزنس مین کے ساتھ کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان پر جب مشکل وقت آیا تو ہمارے لیڈر عمران خان نے خلیجی ممالک کے پاس گئے او رہمیںفخر ہے ان کی کریڈیبلٹی کی وجہ سے یہ ممالک ملک پاکستان کی مدد کو دوڑے چلے آئے۔ آپ کے لیڈر پر کرپشن کا داغ تھا او رہے او رعدالت نے اس پر مہر ثبت کر دی ہے۔ ایک سال قبل پی پی او ر(ن) لیگ والے ایک دوسرے پر تنقید کرتے تھے او رایک دوسرے کاپیٹ پھاڑنے کی باتیں ہوتی تھیں اور یہ ریکارڈ کا حصہ ہے ، ریجکٹڈ اور ڈیفکٹڈ کا اتحاد صفر بٹہ صفر ہے۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ اگر اپوزیشن سے بندے اکٹھے نہیں ہوتے او رکرسیاں نہیں بھری جا رہی تو مجھے بتائیں میں ایک ادنیٰ سا کارکن ہوں میں آپ کو بندے دیتا ہوں لیکن آپ اپنی قیادت کی کرپشن کے خلاف ریلی نکالیں۔ اب پاکستان بدل چکا ہے آپ جس طرح سوچا کرتے تھے اب وہ پاکستان نہیں ہے۔ تحریک انصاف نے عوام کو شعور دیا ہے ، ہم اپنے احتجاج کے دوران سابقہ حکمرانوں کی لوٹ مار کی جو بات کرتے تھے عدالتوں نے ثابت کر دیا کہ ہمارا موقف سچ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے او ران کے پیچھے کھڑے ہیں ،ہم ماضی کی حکومتوں کی طرح اداروں کواپنے مفادات کے لئے استعمال نہیں کریں گے۔ سابقہ دور میں حکمرانوں کے کہنے پر پولیس چادر اور چار دیوار ی کا تقدس پامال کرتی تھی ، آپ پولیس کو لوگوں کے گھروں میں بھیجا کرتے تھے لیکن آج عوام نے آپ کی کال کو مسترد کر دیا ہے اور آج قوم تحریک انصاف اور حکومت کے بیانیے کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم میں ہمارا نعرہ تھاکہ بلا تفریق احتساب ہوگا اور دو نہیں ایک پاکستان ، ہم اس منزل کی جانب گامزن ہیںاو راس کے نزدیک پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خادم اعظم اپنی فیملی کو بھی اپنے ہمراہ دورہ امریکہ پر لے کر گئے او روہاں سے ملنے والی 9ارب کی امداد کا کوئی حساب نہیں۔ ابھی بہت سے کیسز ہیں جو آنے والے وقت میں شیئر کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ساری اپوزیشن پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کر کے اپنی کرپشن کو بچانے کے لئے لگی ہوئی ہے ، آپ کے گند اور کرپشن کے سیاسی تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام نے اپوزیشن بیانیے کو بلڈوز او رد کر دیا ہے ، ضلعی انتظامیہ نے ناصر باغ میں اجتماع کی پیشکش کی لیکن انہیں پتہ تھا کہ ان سے وہاں بندے اکٹھے نہیں ہوں گے اس لئے مال روڈ پر عوام کو مصیبت میں ڈال کر اور ٹریفک جام کرکے اپنا جلسہ کامیاب کرنے کی کوشش کی گئی ، یہ دیکھیں گے کہ کس نے قانون توڑا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ سب قیدیوں کے ساتھ جیل مینوئل کے مطابق سلوک ہونا چاہے۔ انہوں نے حرام کا پیسہ کھایا ہوا ہے ، جاتی امرائ میں ذاتی دیوار کےلئے قومی خزانے سے 35کروڑ خرچ کئے گئے ، کیمروں اورلائٹوں کے لئے 15،15کروڑکے اخراجات ہوئے لیکن اب آپ وزیر اعظم نہیں ہیں ، وہاں 2900پولیس اہلکار او ردیگر ملازمین دن رات آپ کی خدمت پر مامو رتھے اور اس پرسالانہ اربوںروپے خرچ ہوتا تھا، آپ کے ذاتی کچن کے انتظامات بھی عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سے ادا ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر قیدی کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے ،جیل میں منی ہسپتال قائم ہے او راس کےلئے سرکاری ہسپتالوں کی ایمر جنسی سے ڈاکٹرز نکال کر وہاں بٹھائے گئے ہیں ، ایک صاحب بہاد ر کےلئے اتنے ڈاکٹر نہیں رکھے جا سکتے ، انصاف ہونا چاہیے بلکہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ مریم صفدر اعوان صاحبہ جھوٹے ٹوئٹس کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتی ہیں کہ ان کے والد کو صحیح کھانا نہیں مل رہا ، ایک بیمار اآدمی کے لئے گھر سے جو کھانا آرہا تھا وہ ایک صحتمند آدمی بھی نہیں کھاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اندرونی طو رپر توڑ پھوڑ کا شکار ہے ، مریم بی بی کا ایک ، چچا کا دوسرا ،بھتیجے، بھائیوں ،داماد، سمدھی او رابا جی کا اپنا بیانیہ ہے لیکن اس میں ایک بات مشترک ہے کہ ہمیں چھوڑ دو این آر او دے دو ، ان کی روایت رہی ہے کہ یہ پہلے گریبان پکڑتے ہیں لیکن اگر بات نہ بنے تو پھر پا?ں پکڑ لیتے ہیں۔شہباز گل نے کہا کہ (ن) لیگ کے تین رہنما?ں سے میری بات ہوئی ہے جنہوں نے جلسے کےلئے پیسے مانگنے اور انکار کے حوالے سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز ویسے بھی جعلی ڈیڈ اور کاغذات بنانے کی ماہر ہیں ،انہیں سات سال کی سز اہوئی ہے ، ان کی سزا ختم نہیں ہوئی بلکہ معطل ہے او روہ انتخاب بھی لڑ سکیں ، وہ جس کام کی ماہر ہیں اس کا ہی کام کر لیں۔ یہ کہا گیا کہ او رمیڈیا میں دکھایا گیا کہ گوجرانوالہ پولیس جلسے میں شرکت نہ کرنے پر بیان حلفی لے رہی ہے ، آپ کے والد اور چچا نے آپ کو نہیںبتایا کہ یہ کام آپ کے گھر کی کھیتی ہے ، پنجاب پولیس بیان حلفی نہیں لیتی بلکہ پکڑ کر اندر کر دیتی ہے ،لیکن وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سیاسی انتقام لینے پر یقین نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کو نہیں روکا او ران کے لیڈر ملک بھر میں جلسیاں کر رہے ہیں، خیبر پختوانخواہ میں ہماری اکثریت ہے ہم نے انہیں وہاں بھی بات کرنے سے نہیں روکا۔ ارسطو جو سمجھتے ہیں کہ غصے والا منہ بنانے سے انسان معتبر لگتا ہے ، پی ایچ ڈی کے بغیر اپنے ساتھ پروفیسر لکھتے ہیں ،یہاں پر وفاقی وزیر ہونے کے باوجود بیرون ملک اقامے پر چوکیدار تھے ، یہ بے شرم لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تاجروں سے بات ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ہم کسی ہڑتال کی کال کا حصہ نہیں بننا چاہتے بلکہ مال روڈ کے تاجروں نے لاہو رہائیکورت سے بھی رجوع کیا ، ہائیکورٹ کا 2011کا فیصلہ موجود ہے۔ انہوںنے کہا کہ صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان کی کرپشن کے خلاف مہم کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو وہ بھی اس میں شامل ہو جائیں گے،شریف خاندان عالمی سطح کا چور ہے اس لئے اس مہم کو عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی ہے۔

امریکی شخص نے زندگی بھر کی کمائی سے 33 طالبعلموں کی فیس ادا کردی

آئیووا: امریکی شخص نے اپنی زندگی بھر کی کمائی اور بچت سے 33 طالبعلموں کی کالج اور یونیورسٹی فیس ادا کی ہے جسے بہت سراہا جارہا ہے۔ڈیل شروئڈر آئیوا کے رہائشی تھے اور انہوں نے 67 برس تک ایک ہی کمپنی میں کام کیا۔ وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم تھا کہ انہوں نے کفایت شعاری رقم جمع کی اور مرتے ہوئے اسے درجنوں طالبعلموں کی مدد کے لیے عطیہ کردی۔اس کے ایک دوست اسٹیو نیلسن نے بتایا کہ ڈیل حقیقت میں بلیو کارنر ملازم تھا۔ وہ روزانہ پابندی سے کام پر آیا کرتا تھا۔ وہ ہرکام تندہی سے کرتا تھا۔ پھر یوں ہوا کہ 2005 میں ڈیل شروئڈر کا انتقال ہوگیا۔وفات کے وقت تک وہ اپنی ا?مدنی کا بہت بڑا حصہ جمع کرچکا تھا۔ اس خطیر رقم کا کوئی وارث نہ تھا۔ اس کے بعد ڈیل نے اپنے وکیل کو بلایا اور اس سے مشورہ کیا۔گفتگو کے دوران ڈیل نے اپنے وکیل سے کہا کہ وہ کالج تک نہیں پڑھ سکے اور اب اس کے پاس اتنی رقم ہے کہ وہ کئی طالبعلموں کو اچھے کالج اور جامعات میں پڑھا سکتے ہیں۔ اس پر وکیل نے ڈیل سے پوچھا کہ اس کے پاس کتنی رقم محفوظ ہے؟ اس پر ڈیل نے جواب دیا کہ اس کے پاس 30 لاکھ ڈالر ہیں۔ اس پر وکیل نے شدید حیرت کا اظہار کیا۔اس کے بعد ایسے مستحق طالبعلموں کو تلاش کیا گیا جو کالج اور جامعہ کی فیس دینے سے قاصر تھے۔ ان تمام طالبعلموں کی تحقیق کے بعد ان کی فیس ادا کردی گئی۔ اسطرح دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے بھی ڈیل علم کے 33 چراغ جلاگیا۔