طوفانی بارشیں عوام پہ عذاب الہیٰ بن گئی

لاہور (خصوصی رپورٹر‘ جنرل رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں مختلف مقاما ت پرریلیوں اور بارش کے باعث مختلفعلاقوں میں بدترین ٹریفک جام نے ایک بار پھر زندہ دلان لاہور کو مشکل میں ڈال دیا۔ فیرو پو ر رو ڈ ،جیل روڈ، کینال روڈ، فیروز پور روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، محکمہ داخلہ نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہو نے کے با جود بھی شہر میں جلسہ جلوس جار ی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں مختلف مقامات پر جلسہ جلوس اور بارش کے با عث مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہے۔ لاہوریئے سڑکوں پر پھنس گئے ہیں، گاڑیوں کی اتنی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں کہ لوگ منٹوں کاسفرگھنٹوں میں طے کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، جیل روڈ، کینال روڈ، فیروز پور روڈ ، چونگی امر سدھو ، شاہدرہ چوک، بوٹامحل چوک، جی پی او چوک، قزلباش چوک ، خیابان چوک ، آواری چوک ، مال روڈ ، قرطبہ چوک ، اور بھوبتیاں چوک پر بدترین ٹریفک جام ہے، شاہ پور کانجراں پکا میل سٹاپ اور غازی روڈ دونوں اطرف سے بند ر ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں تیز بارش سے سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں ،نشیبی علاقے زیر آب آنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ،موسلا دھار تیز بارش سے سڑکیں، گلیاں ندیاں اور چوک چوراہے تالاب بن گئے، نشیبی علاقوں سمیت آئی جی آفس کے اطراف اور محکمہ بورڈ آف ریونیو کی پارکنگ، اسلام پورہ بازار، جوڑا پل اورتاجپورہ سکیم سمیت مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، ماتحت عدالتوں کو جانے والی سڑکیں بھی زیرآب آگئیں، ٹریفک کی روانی میں مشکلات اور واسا عملے کے پہنچنے میں تاخیر سے نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔صوبائی دارلحکومت میں مون سون کے تیسرے سپیل کا آغاز ہوگیا ہے۔ تیز بارش ، مال روڈ، کینال روڈ، جیل روڈ، شاہ جمال اور گلبرگ، کیمپس پل پر بارش شہر کا موسم خوشگوار ہوگیا،مغل پورہ، فتح گڑھ، دھرم پورہ، جیل روڈ، شاہ جمال اور گلبرگ میں بھی بارش ، ماڈل ٹاو¿ن، ٹاو¿ن شپ، والٹن روڈ، غازی روڈ، نشتر کالونی میں بھی تیز بارش ، گلبرگ، تاج پورہ، چائینہ چوک، لکشمی چوک، ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، سمیت دیگر علاقے بارش کے پانی سے ڈوب گئے۔گذشتہ روز صوبائی دارالحکومت میں مون سون کی دوسری تیزبارش صبح 5:50 پر شروع ہوئی اور وقفے وقفے سے صبح11:00بجے تک جاری رہی۔ تاج پورہ سکیم میں سب سے زیادہ124 ملی میٹر بارش ریکارڈ، چوک ناخدا میں 108، لکشمی چوک میں 93 ملی میٹر، ایئرپورٹ میں80.4 ،جیل روڈ51.6 ، واسا ہیڈ آفس 33،اپرمال میں 35،فرخ آباد میں 83، نشتر ٹا?ن 30،پانی والا تالاب 108،گلشن راوی میں 64 ، علامہ اقبال ٹا?ن 49، سمن آباد میں 57 ، جوہر ٹا?ن میں 40، مغلپورہ میں49اور پنجاب ےونیورسٹی میں 34.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔لاہور‘ اسلام آباد‘ سیالکوٹ‘ گوجرانوالہ (نمائندگان خبریں)لاہور کے نواحی گا?ں لیل میں شدید بارش سے چھت گرنے کے باعث میاں بیوی جاں بحق ہوگئے جبکہ 3 بچے زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں کے نام منظوراں بی بی ‘ منصور احمد شامل ہیں۔کئی علاقوں درجنوں فیڈر ٹرپ ہونے سے گھنٹوں بجلی غائب رہی جبکہ نشیبی علاقے پانی میں ڈوبے رہے۔اسلام آباد لاہور ،سیالکوٹ ،میر پور‘ اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں وقفے وقفے سے بارش جاری رہی، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری رہا ، راولپنڈی اور خالق آباد میں 4 جاں بحق ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، لاہور، گجرات، گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے متعدد شہروں میں بادل برس پڑے، لاہور میں تیز بارش نے موسم کو خوشگوار کیا اور گرمی کا زور توڑ دیا۔اس کے علاوہ راولپنڈی ،حافظ آباد ، ڈسکہ ، سیالکوٹ ، ظفروال ،ننکانہ صاحب میں بارش نے موسم سہانا کردیا ، آزاد کشمیر میں بھی شدید بارش کاسلسلہ جاری رہا ،مسلسل بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے جبکہ بالائی مقامات پر اکثر جگہوں پر لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ شدید بارش کے باعث خالق آباد کے مقام پر کرنٹ لگنے سے 2 بھائی جاں بحق ہوگئے ، راولپنڈی، اسلام آباد میں علی الصبح 3 بجے سے شروع ہونے والی بارش مسلسل جاری رہی ، جڑواں شہروں میں 140 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔راولپنڈی کے ایک گھر میں بارش کا پانی بیسمنٹ (تہہ خانے) میں بھرگیا جس میں ڈوب کر ماں بچہ جاں بحق ہو گئے۔ 30 سالہ ماں اپنے ایک سالہ بیٹے کو بچاتے ہوئے پانی میں ڈوب گئی۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید گوالمنڈی نالہ لئی پل پہنچ گئے جہاں انہوں نے نالہ لئی میں پانی کی سطح کا جائزہ لیا۔ ایم ڈی واسا سمیت دیگر حکام نے شیخ رشید کو بارش سے متعلق بریفنگ دی۔ محکمہ موسمیات نے پنجاب،خیبرپختونخوا،بلوچستان اور کشمیر میں طوفانی بارشوں جبکہ دریا?ں اور برساتی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے خدشہ کا اظہار کیا ہے جبکہ دریائے چناب میں اورنچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔ جہلم میں بھی منگلا کے مقام پر سیلاب کا خطرہ ہے۔گیپکو ریجن کے گوجرانوالہ سٹی سرکل ‘ گجرات سرکل‘ سیالکوٹ سرکل اور کینٹ سرکل سمیت ریجن کے مختلف علاقوں میں بارش اور تیز ہوا?ں کے باعث بعض علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

عالیہ بھٹ نے شادی کا جوڑا تیار کرنے کا آرڈر دے دیا

ممبئی : (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ عالیہ بھٹ اور رنبیرکپور کی شادی کے حوالے سے کچھ عرصہ سے خبریں گرم ہیں تاہم ایک اور تازہ خبرکے مطابق عالیہ بھٹ نے اپنی شادی کے لیے لہنگا پسند کر کے تیاری کا آڈر بھی دے دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اداکارہ عالیہ بھٹ اور رنبیر کپور کی جانب سے اب تک شادی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ کہ کب انجام پذیر پائے گی تاہم عالیہ بھٹ نے اپنی زندگی کے سب سے اہم موقع یعنی شادی کے دن پہنے جانے والا لہنگا بھارت کی مشہور ڈیزائینر ’سبیاساچی مکھرجی‘ کو تیار کرنے کے لیے آڈر دے دیا ہے۔سبیاساچی صرف عالیہ ہی کی پسندیدہ ڈیزائینر نہیں ہیں بلکہ اس سے قبل دیپکا پڈوکون، پریانکا چوپڑا اور انوشکا شرما بھی اپنی شادی کے لیے ساڑھی، لہنگا اور دیگر سوٹ ان سے ڈیزائن کروا چکی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق توقع ہے کہ یہ فلمی جوڑا حقیقتمیں اگلے سال کے چوتھے ماہ یعنی اپریل میں ایک ہو جائے گا۔

لوگ اربوں لگا کر سیٹیں لیتے ہیں جو کیسز ہے: جنرل (ر) عبدالقیوم ، امریکہ جان چکا افغانستان کے سب راستے پاکستان سے گزرتے ہیں: اعجازالحق ، رانا ثناءکی صحت ٹھیک نہیں، اکاﺅنٹ منجمند کردیئے ہیں: اہلیہ نبیلہ ثناءکی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) جنرل ر عبدالقیوم نے کہا ہے کہ ہر پارٹی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا نمائندہ چیئرمین سینٹ بنے یہ نمبر گیم ہوتی ہے لیکن چیئرمین سینٹ اسی کو بننا چاہئے جس کے پاس اکثزیت ہو۔ہمارے ملک میں لوگ اربوں روپے لگا کر سیٹیں لیتے ہیں جو بہت بڑا کینسر ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے۔چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حاصل بزنجو ایک کہنہ مشق سیاستدان ہیں۔موجودہ حکومت نے عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔احتساب کریں لیکن سلیکٹیڈ نہیں ہونا چاہئے۔ مسلم لیگ ضیائ کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کے دورہ امریکہ کو سب ہی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔امریکہ جان چکا ہے افغانستان کے سب راستے پاکستان سے ہی گزرتے ہیں پاکستان اس کی ضرورت ہے۔میں سمجھتا ہوں عمران خان کا دورہ امریکہ کامیاب رہا۔کشمیر کے بارے میں ٹرمپ کا بیان خوش آئند ہے۔اب حکومت کو چاہئے ملکی معیشت کی جانب توجہ دے تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ ثنائ نے کہا ہے کہ کل ہی پتہ چلا کہ چالان پیش کیا گیا ہے ہماری لیگل ٹیم بھی گئی تھی چالان کی کاپی ہمیں ملے گی تو میڈیا کو ساری بات بتا?ں گی۔میں اپنے شوہر رانا ثنا ئ اللہ کی صحت کے ححوالے سے کافی پریشان ہوں ان کی صحت بالکل ٹھیک نہیں۔اقوام متحدہ کو اس لئے خط لکھا عدالتوں پر تو بھروسہ ہے لیکن حالات پر اعتبار نہیں کسی کے مشورے پر ایسا نہیں کیا۔ہمارے اکا?نٹ بھی منجمند کئے گئے ہیں جتنا بھی ظلم کرلیں رانا صاحب بری ہوں گے۔

دیشا پٹانی کی زندگی کے 6 ماہ کہیں کھو گئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ یوم تشکر کا کیک بھی کہیں کہیں کٹا ہے اور مٹھائیی تقسیم کی گئی ہے تاہم میرا خیال ہے کہ رات عمران خان کی تقریر کے بعد یہ سلسلہ بند ہو گیا تھا اور جہاں تک یوم سیاہ کا تعلق ہے دن بھر تو خاموش رہی اور اب البتہ کراچی کا سلسلہ ہے اور مولانا فضل الرحمن نے ایک ریلی نکالی ہے پشاور میں، لاہور میں اب شہباز شریف مال روڈ پر جلسہ کر رہے ہیں میں یہ سمجھتا ہوں کہ دونوں انتہائیں ہیں ایک انتہا پر کوئی جوش و خروش نہیں پایا گیا اور دوسری انتہا پر بھی کچھ ماملہ نرم ہی ہے۔ وزیراطلاعات پنجاب اسلم اقبال اور شہباز گل کی پریس کانفرنس جو لاہور میں ہوئی اس حوالہ سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی سے ن لیگ کی قیادت سے پیسے مانگے ہیں اس لئے وہ کوئی متحرک نظر نہیں آئے۔ مجھے تو نہیں معلوم کہ پیسے مانگے گئے ہیں یا نہیں لیکن ایک بات حقیقت ہے کہ جس طرح سے مومنٹم تحریکوں کا بنتا ہے چھوٹے چھوٹے جلسے ہوتے ہیں پھر کارنر میٹنگ ہوتی ہیں پھر پوسٹر بازی ہوتی ہے پھر کپڑے کے بینر لگائے جاتے ہیں اس طرح کی تیاری نظر آئی۔ اگر دوچار جلسہ جلسوس ہوتا اور کاررنر میٹنگ ہوتی۔ مال روڈپر عام طور پر جوہورڈنگز لگتے ہیں وہ بھی بنیں گے۔ میرا خیال ہے کہ کچھ نہ کچھ کمی رہ گئی ہے۔ عمران خان کے دورہ امریکہ کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا راتت ان کی تقریر کافی اچھی تھی حالانکہ کافی لیٹ تھی۔ مختصر اور ٹو دی پوائنٹ دی۔ جو استقبال ہوا جس طرح سے عوامی پذیرائی ملی جس طرح ایوان نمائندگان نے بھی جو ان کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ رات کا شو تھا لوگوں کی بڑی تعداد ایئرپورٹ پر پہنچی۔ میں یہ عوامی مقبولیت کے اعتبار سے رات پی ٹی آئی کا شو بہتر تھا۔ ضیا شاہد نے کہا کہ گزشتہ رات ایک اور بھی وجہ تھی کہ اسلام آباد فیڈرل ایریا ضرور ہے لیکن اس کے گرد پنجاب ہے۔ پنجاب میں کشمیر کے حوالہ سے خاص قسم کا جذبہ پایا جاتا ہے بڑے لوگ جذباتی ہیں۔ جموںو کشمیر سے جو مہاجرین آئی ان کی بھی بڑی تعداد پنجاب میں ہی بسی ہوئی ہے۔ اگر لاہور سے شروع ہوں گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، ڈسکہ، سارا گجرات یہ بمبر سے ملتا جلتا سارا علاقہ پھر جہلم یہ علاقے کافی قریب ہیں کشمیر کے اور مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں کافی جدباتی ہیں چنانچہ ٹرمپ کی طف سے کشمیر کے مسئلہ پر ثالثی کے اعلان نے بھی بہت بڑا رول ادا کیا ہے۔ دو دن پہلے رات جب وہ پاکستان پہنچے ہیں۔ ان کے استقبال میں اور پھر جو عمران خان کے لئے جو عوامی پذیرائی ہے اس میں بھی بڑا پارٹ پلے کیا ہے، ایک منٹ کے لئے فرض کر لیا جائے کہ ٹرمپ جو تھے وہ کشمیر پر ثالثی کے مسئلے والا بیان نہ دیتے تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ شاید عوامی دلچسپی اتنی زیادہ نہ ہوتی اس لئے یہ ایک بہت پازیٹو ایک سٹپ تھا ٹرمپ کا اور انہوں نے ایک طریقے سے پاکستان کے بہت سے لوگوں کے دل جیت لئے کہ وہ مسئلہ کشمیر میں ثالثی کو تیار ہوں کیونکہ اس سے پہلے جیسے میں خود بار بار کہہ چکا ہو ںکہ اس سے پہلے امریکہ عام طور پر نظر انداز کرتا تھا گریز کرتا تھا کہ وہ اس معاملے میں دخل نہیں دے سکتا۔ اور خاص طور پر شملہ معاہدہ کے بعد جس میں تھا کہ کوئی تیسرا ملک اس میں داخل نہیں دے گا اور کشمیر کے مسئلہ پر اور دوسرے معاملات کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت براہ راست مذاکرات کریں گے لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ جس طرح دو روز قبل کشمیر کے مسئلہ پر بات کی اور پہلی ہی ملاقات میں انہوں نے عمران خان سے گفتگو میں یہ کہہ دیا کہ ان کی بات چیت بھی مودی سے ہو چکی ہے اور وہ کشمیر کے مسئلے پر تو اس سے کچھ امیدیں پیدا ہوئی ہیں کہ شاید واقعی اس سلسلے میں پیش رفت ہو سکتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اگر نٹ شیل میں اگر کوئی دیکھا جائے کہ کون سا پکنک پوائنٹ تھا جس پر ٹرمپ کی گفتگو جو تھی جس کا بڑے پیمانے پر استقبال ہوا میں سمجھتا ہوں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے سلسلے والا جملہ ہے۔ عافیہ صدیقی کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا عمران خان نے ایک انٹرویو میں عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کی رہائی بارے بات ہو سکتی ہے، عافیہ صدیقی کے بارے میں پاکستان کے بارے میں بہت سے ہمدردی کے جذبات پائے جاتے ہیں ایک تو ان کا خاتون ہونا دوسرا ان کا ایک خاص حالات میں وہاں مظلوم کی حیثیت سے سامنے آنا۔شکیل آفریدی کو پاکستان سے لینا امریکی حکمت عملی ضرور ہو گی تاہم امریکہ میں شکیل بارے کوئی جذباتی فضا نہیں ہے نہ امریکی عوام کو اس سے دلچسپی ہے اس کے برعکس پاکستان میں عافیہ صدیقی کے حوالے سے عوامی سطح پر جذباتی کیفیت ضرور پائی جاتی ہے لوگ اس سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اس حوالے سے بیان کو پاکستان اور امریکہ میں پسند کیا گیا ہے امریکی رکن کانگریس نے بھی اس بات کی تائید کی اور اچھا قرار دیا صدر عارف علوی شکیل آفریدی کو رہا کرنے کا اختیار رکھتے ہیں اس طرح امریکی صدر ٹرمپ کو بھی عافیہ صدیقی کو رہا کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ اس اقدام سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو گا۔وزیراعظم عمران خان کی امریکہ دورے سے واپسی پر ہی افغان طالبان کا مذاکرات کیلئے تیار ہونے کا بیان خوش آئند ہے پاکستان کی کوششیں رنگ لائی ہیں اس سے قبل بھی طالبان اور امریکہ کے مذاکرات جو قطر میں ہوئے تھے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ طالبان نے مثبت پیش کش کی ہے اور افغان امن کے لئے راستہ کھول دیا ہے۔ دوسری جانب مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں مودی اب لاکھ انکار کرے بھارتی میڈیا جتنا چاہے واویلا کرے کہ ایسا نہیں ہو سکتا، امریکی ترجمان نے شٹ اپ کاٹ دیتے ہوئے دوبارہ وضاحت کر دی ہے کہ ٹرمپ نے بلاوجہ بیان نہیں دیا۔نئے برطانوی وزیراعظم ترک خاندان سے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست ہیں۔ بورس یلسن نے عوان خان کے حکومت میں آنے سے پہلے کہا تھا کہ کیا ہی اچھا ہو کہ میں برطانیہ اور آپ پاکستان کے وزیراعظم بن جائیں۔ پاکستان کا مستقبل اچھا دکھائی دے رہا ہے امریکہ سے بھی تعلقات بہتر ہوتے نظر آ رہے ہیں امریکہ کے بعد دوسرا اہم ترین ملک برطانیہ ہے، عمران خان کے دوست کا برطانوی وزیراعظم بننا برطانیہ سے تعلقات کے حوالے سے خوش آئند ہے۔ عمران خان کی پوری کوشش ہو گی کہ اپنے دوست سے رعائت چاہیں گے کہ پاکستان سے لوٹ مار کر کے وہاں پناہ لینے والوں کی واپسی کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔ صدر ٹرمپ کا پاکستان کے دورے کی دعوت قبول کرنا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم کا دورہ امریکہ سہ جہتی تھا سیاسی سطح پر عمران خان نے ٹرمپ سے ملاقات کی، فوجی محاذ پر آرمی چیف نے عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں اور آئی ایس آئی چیف نے سی آئی اے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ سہ جہتی ملاقاتیں بہت اہم تھیں ان کے اثرات جلد سامنے آئیں گے۔

عمران خان نے امریکہ میں جو کچھ کہا وہی بیانیہ پاک فوج،حکومت اور عوام کا ہے:عبدالباسط ، لاہور میں بارش کی وجہ سے 180 سے زائد فیڈر ٹرپ ہونا سسٹم کی ناکامی ہے: آغا باقر ، عوامی مسائل حل نہ ہوئے تو اپوزیشن کی جلسیاں جلسے بن سکتے ہیں:اشرف عاصمی ، طالبان سے مذاکرات مشکل کھیل، امریکی ذہنیت کے مطابق بات کرنی چاہئے: سیف الرحمن ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے یوم سیاہ کے بعد کوئی نیا ایجنڈا باقی نظرنہیں آرہا۔ عمران خان دورہ امریکا میں کامیابیاں سمیٹ کر آئے ہیں انہیں اب ملکی معاشی صورتحال پر آگے بڑھ کر اقدامات کرنے چاہئیں۔ آج مولانا فضل الرحمان کہہ رہے ہیں کہ عمران خان اپوزیشن سے این آر او مانگ رہے ہیں، ہم انہیں این آر او نہیں دیں گے۔ عمران خان کو ایسے سیاستدانوں سے گفتگو کرنی چاہئے جنکے دامن پر داغ نہیں ہے۔ عمران خان نے امریکا نے جو کچھ کہا وہی بیانیہ پاکستان کی فوج ، حکومت اور عوام کا ہے۔ طالبان عمران خان کی دعوت پر مذاکرات کے لیے راضی ہیں اور پاکستان کے لیے پر اعتماد ہیں۔۔ عمران خان طالبان کیساتھ انڈرسٹینڈنگ لیکر امریکا گئے۔ طالبان اور افغان حکومت کو مذاکرات کے لیے راضی کرنے پر پاکستان کے لیے امریکا کا سافٹ کارنر پیدا ہوا ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو جنسی حراسگی پر تعلیم دے۔ میزبان تجزیہ کار آغا باقر نے کہا ہے کہ عمران خان کے دورہ امریکا سے واپسی پر انکے چہرے پر طمانیت اور سکون نظر آیاجو پہلے نہیں تھا۔پاک امریکا تعلقات سرد مہری سے نکل کر افہام و تفہیم کی طرف بڑھے ہیں۔پاکستان میں بارشیں ہوتے ہی بجلی اور پانی غائب ہو جاتا ہے۔ لاہور میں بارش کیوجہ سے 180سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونا سسٹم کی ناکامی ہے۔ تجزیہ کار اشرف عاصمی نے کہا ہے کہ عمران خان کے کامیاب دورہ امریکا پر اپوزیشن ماتم کر رہی ہے۔ عمران خان اب قانون سازی اور معاشی صورتحال پر توجہ دیں ، عوامی مسائل حل نہ ہوئے تو اپوزیشن کی جلسیاں ، جلسے بن سکتے ہیں۔ ہمارے معاشرے کا استاد تنخواہ دار مزدور بن چکا ہے۔اخلاقیات کا خاتمہ جنسی حراسگی کی شکل اختیار کر رہاہے۔ کالم نگار میاں سیف الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی یوم سیاہ ریلی کے لیے پولیس کے حفاظتی انتظامات زیادہ اور احتجاجی کارکنوںکی تعداد بہت کم تھی۔اپوزیشن کا مقصد بڑا نہ ہونے اور گرم موسم کے باعث عوام ریلی کا حصہ نہیں بنے۔ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کا طالبان پر اثر و رسوخ ہے اور رہے گا۔ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کیوجہ سے حکومت پاکستان طالبان پر تھوڑا اثر و رسوخ رکھتی ہے مگر طالبان اب منہ زور ہو چکے ہیں۔ طالبان مذاکرات مشکل کھیل ہے۔عمران خان کو جوش خطابت قابو میں رکھتے ہوئے سپر پاور کی ذہنیت کے مطابق بات کرنی چاہئے تھی، انہوں نے امریکا جا کر راز کھول دیا کہ اسامہ بن لادن کو آئی ایس آئی نے ٹریس کر کے دیا۔طالبان خود پر زعم رکھتے ہیں ایسے لوگ پر اعتماد نہیں ہوتے۔ جنسی حراسگی اور زیادتی کے واقعات اساتذہ اور نظام تعلیم کی گراوٹ ہے۔ پاکستان میں بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے۔

پلیئرزمیں ضدکاعنصرنہیں ہوناچاہیے:اظہرزیدی ، کلب کرکٹ پر توجہ دینے سے بہترین ٹیلنٹ سامنے آ ئیگا: اسدعلی کی گگلی میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر اظہر زیدی نے کہا ہے کہ انسان غلطیوں سے ہی سیکھتا اور آگے بڑھتاہے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی اگر اسی چیز پر عمل کریں تو لازمی طور پر پاکستانی کرکٹ ٹیم دنیا کی بہترین ٹیم بن کر ابھرے گی۔چینل فائیو کے پروگرام گگلی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں یا منیجمنٹ میں ضد کا عنصر نہیں ہونا چاہئے جو کھلاڑی محسوس کرے کہ اس کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی وہ از خود ہی ٹیم سے علیحدہ ہو کر بڑے پن کا ثبوت دے۔کرکٹ کمنٹیٹر راجہ اسد علی نے کہا کہ اگر صرف لاہور میں کلب کرکٹ کی طرف توجہ دی جائے تو بہترین ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آ سکتا ہے۔ افسوس کلب کرکٹ کو ہم نے خود ہی تباہ کیا دوسرے کچھ حکومتوں نے بھی کرکٹ کی بہتری کی جانب توجہ نہ دی جس کے باعث ملک میں کرکٹ کا یہ حال ہے لیکن اب بھی دیر نہیں ہوئی بس ذرا توجہ کی ضرورت ہے۔

پریانکا انسٹاگرام پر ایک تصویر لگانے کے کروڑوں روپے لیتی ہیں

(ویب ڈیسک )بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کا شمار جہاں کامیاب اداکاراﺅں میں ہوتا ہے وہیں ان کا شمار زیادہ کمائی کرنے والی اداکاراو¿ں میں بھی ہوتا ہے۔پریانکا چوپڑا جہاں ایک بولی وڈ فلم کا موازا تقریباً 11 سے 12 کروڑ کے درمیان لیتی ہیں، وہیں وہ سوشل میڈیا پر تشہیر کے بھی کروڑوں روپے وصول کرتی ہیں۔خبر سامنے آئی ہے کہ پریانکا چوپڑا فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک تشہیری پوسٹ یا تصویر لگانے کے 271000 ڈالر حاصل کرتی ہیں جو 4 کروڑ 36 لاکھ 98 ہزار 750 پاکستانی روپے بنتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق Hopperhq.com نامی ویب سائٹ نے انسٹاگرام پر سال 2019 میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے ستاروں کی فہرست جاری کی ہے۔اس فہرست میں پریانکا چوپڑا 19ویں نمبر پر ہیں، جن کے اکاﺅنٹ کو 4 کروڑ 33 لاکھ صارفین فالو کررہے ہیں۔اس فہرست میں نمبر ون پر امریکی ٹی وی ریئلٹی شو اسٹار کایلی جینر ہیں جو ایک پوسٹ یا تصویر انسٹا پر مداحوں سے شیئر کرنے کے 1266000 ڈالر کماتی ہیں، جو کہ 20 کروڑ 41 لاکھ، 42 ہزار 500 پاکستانی روپے بنتے ہیں۔کایلی جینر کو انسٹاگرام پر 14 کروڑ 10 لاکھ صارفین فالو کررہے ہیں۔بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی اس فہرست میں 23ویں پوزیشن پر ہیں جو ایک پوسٹ کے 196000 ڈالر (3 کروڑ 16 لاکھ 5 ہزار پاکستانی روپے) کماتے ہیں۔ویرات کوہلی کو انسٹاگرام پر 3 کروڑ 82 لاکھ افراد فالو کررہے ہیں۔انسٹاگرام کی اس فہرست میں امریکی گلوکارہ آریانا گرانڈے، گلوکارہ ٹیلر سوفٹ، ریئلٹی شو اسٹار کم کارڈاشین اور کینڈل جینر اور فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو بھی شامل ہیں۔انسٹاگرام پر سب سے زیادہ کمائی کرنے والوں کی یہ فہرست دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے اسٹارز کو جمع کرکے تیار کی گئی، جن کا تعلق کھیل، آرٹ اور دیگر شعبوں سے ہے۔یہ ستاروں مداحوں سے رابطے میں رہنے کے لیے سوشل میڈیا پر فعال رہتے ہیں جو اپنے پروجیکٹس کی تشہیر انسٹا کی مدد سے بھی کرتے ہیں۔

پشاور اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

پشاور(ویب ڈیسک) شہر میں آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4 اعشاریہ 2 ریکارڈ کی گئی۔ذرائع کے مطابق پشاور اور اس کے گردو نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4 اعشاریہ 2 ریکارڈ کی گئی۔زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز سوات سے 20 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا، زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے، تاہم ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

پاکستانی کرکٹ کے سینے پر ایک اور تمغہ

لاہور(ویب ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی )نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز )میں قائم کردہ بائیو مکینکس لیب کو منظوری دے دی جس کے بعد اب یہاں قومی اور غیرملکی کھلاڑیوں کے مشکوک اور غیر قانونی بولنگ ایکشن کے ٹیسٹ کئے جاسکیں گے۔بائیومکینکس لیب پی سی بی اور لمز کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے اور یہ دنیا میں اس طرح کا پانچواں ٹیسٹ سینٹر ہے جہاں کھلاڑیوں کی تکنیکی خامیاں بھی دور کی جاسکیں گی۔اس سے قبل آسٹریلیا کے شہر برسبین، انگلینڈ کی لف برا یونیورسٹی، سری رام چندرا یونیورسٹی چنائی اور جنوبی افریقا کی پریٹوریا یونیورسٹی میں ایسے سینٹرز قائم ہیں جوکہ آئی سی سی سے منظورشدہ ہیں۔پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کا کہنا ہے کہ بائیو میکنکس لیب کی منظوری پی سی بی کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کی ایک اور کامیاب کوشش ہے، ماضی میں ہمارے کھلاڑیوں کو بولنگ ایکشن تبدیل کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔انہوں نے کہا کہ لمز میں قائم کردہ بائیو میکنکس لیب بولرز کی مشکلات دور کرنے میں مدد کرے گی۔آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف الارڈائس کا کہنا ہے کہ لیب کی منظوری پی سی بی کی مشکوک اور غیر قانونی بولنگ ایکشن سے نمٹنے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

مودی سرکار اور انتہاپسندوں کے خلاف اہم شخصیات بھی میدان میں ۔۔

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارت کے معروف سماجی کارکنوں، فلم سازوں اور فنکاروں نے نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کیخلاف تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر بڑھتے مظالم اور عدم برداشت کے واقعات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، کبھی مسلمانوں کو انتہاپسندوں کی جانب سے تشدد کا نشانا بنایا جاتا ہے تو کبھی نچلی ذات کے ہندو اس ظلم کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں، اس صورتحال میں خود بھارتی فلم ساز، فنکار اور معروف سماجی کارکن مودی حکومت کے خلاف بول پڑے ہیں۔ملک میں اقلیتوں کے خلاف انتہاپسندی کے واقعات پر بھارت کے 49 فلم سازوں، فنکاروں اور معروف سماجی کارکنوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھا ہے جس میں ملک میں عدم برداشت اور مسلمانوں سمیت دوسری اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پرتشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔جن فلم سازوں اور فنکاروں نے نریندر مودی کوخط لکھاہے ان میں مانی رنتم، کونکنا سین، انوپم رائے اور انوراگ کشیاپ شامل ہیں، خط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات کو فوراً روکا جائے، پارلیمنٹ میں ا?پ نے ایسے واقعات پر تنقید ضرور کی تاہم صرف تنقید سے کام نہیں چلے گا۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آج کل ہر کوئی سڑک پر “جے سری رام” کا نعرہ لگا کر ایک نئی جنگ کا آغازکر رہا ہے، خط میں بھارتی وزیراعظم سے پوچھا گیا ہے کہ تشدد کرنےوالوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی، گائے کے نام پر مسلمانوں کو قتل کرنے کا سلسلہ کیوں نہیں رک رہا اور ایسے واقعات میں ملوث افراد کو سخت سزا کیوں نہیں دی جا رہی۔واضح رہے کہ بھارت میں جنوری 2009 سے 29 اکتوبر 2018 کے درمیان مذہب کے نام پر 254 تشدد کے واقعات ہوئے جن میں زیادہ تر واقعات میں مسلمانوں پر ظلم ڈھائے گئے ہیں۔