کامیاب امریکی دورہ ، پرچی وزیراعظم اور حقیقی قائد کا فرق واضح

لاہور(ویب ڈیسک)صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دورہ امریکا سے پرچی وزیراعظم اور حقیقی قائد کا فرق واضح ہوگیا۔عمران خان نے مسئلہ کشمیر پھر سے زندہ کر دیا۔کامیاب امریکی دورے پر اپوزیشن کا دکھ قابل فہم ہے ۔ کامیاب دورے پر ہماری اپوزیشن بھارت سے بھی زیادہ پریشان دکھائی دی۔ شہباز شریف کا کرپشن میں لتھڑے بڑے بھائی کا دفاع شرمناک ہے نواز شریف محب وطن ہوتے تو کرپشن کی گنگا میں نہ نہاتے۔ نون لیگ مال روڈ پر پاورشو سے مزید ایکسپوز ہوگی۔ مایوس سیاسی ٹولہ احتجاجی ریلیوں کے پیچھے نہیں چھپ سکتا۔ن لیگ کی کرپٹ قیادت کو عوامی حمایت نہیں ملے گی۔

پرچی پڑھنے اور قیمے والے نان پر سیاست کرنے والوں کا دور گزر گیا

لاہور (ویب ڈیسک)اپوزیشن کی احتجاجی جلسہ کی کال پر ترجمان وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل کا ردعمل۔کرپٹ جماعتیں 25جولائی کو یوم احتساب کے طور پر یاد رکھیں گی۔جلسیاں جلسیاں کھیلنے والے احتجاجی ریلی کی آڑ میں اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ کرنا چاہتے ہیں۔ریجکٹڈ ٹولہ جمہوریت کے نام پر اپنی کرپشن اور چوری بچانا چاہتا ہے۔ن لیگ اپنے عہدیداروں اور کارکنوں کو زبردستی بندے لانے اور گنتی پوری کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔کرپٹ لیگ نے ہمیشہ سرکاری خرچے پر جلسے کیے۔اب اپنے خرچے پر کریں گے تو لگ پتہ جائے گا۔یقین ہے انکا کل کا شو بھی بری طرح فلاپ ہو گا۔پرچی پڑھنے اور قیمے والے نان پر سیاست کرنے والوں کا دور گزر گیا۔کیلبری کوئین صبح شام جھوٹا پراپیگنڈہ کر ری ہے۔ان کے عصاب پر عمران خان سوار ہے۔عوام کو دیانتدار، قابل اور وڑنری لیڈر مل گیا۔ کرپٹ سیاستدانوں کو حساب دینا ہوگا ۔وزیراعظم پاکستان کے کامیاب دورہ نے اپوزیشن کی بولتی بند کر دی۔پوری قوم نے دیکھ لیا ہے کس دلیری سے عمران خان نے امریکہ کے سامنے اپنا کیس لڑا۔ وزیراعظم عمران خان پاکستان کا فخر اور وڑنری لیڈر ہیں۔

ثالثی کی پیشکش، وزیراعظم کی ایک او ر سفارتی کامیابی

لاہور:(ویب ڈیسک)امریکہ میں کشمیری عوام کا کیس پوری جرات سے پیش کرنے پر پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش عمران خان کی ایک اور سفارتی کامیابی ہے۔ پرچی والی سرکار اے سی اور ٹی وی کے ساتھ ٹرمپ کی ثالثی پر بھی پریشان ہے۔عشروں بعد کسی پاکستانی نے امریکہ سے ڈ±و مور کی بجائے یہ کہلوا دیا کہ پاکستان نے بہت کچھ کیا۔ پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں پر کل سے سکتہ طاری ہے۔

امانت میں خیانت، محسن عباس کے خلاف مقدمہ درج

لاہور(ویب ڈیسک)مشہور اداکار اور گلوکار محسن عباس کے خلاف مقدمہ درج محسن عباس کے خلاف مقدمہ انکی اہلیہ فاطمہ کی مدعیت میں تھانہ ڈیفنس سی میں درج کیا گیا مقدمے میں جان سے مارنے کی دھمکیاں اور امانت میں خیانت کی دفعات لگائی گئیں ہیں۔

موبائل کے مضر اثرات پاکستانی بچوں میں بھی نمایاں ہونے لگے

پشاور:(ویب ڈیسک) کم عمر بچوں میں موبائل کے استعمال کے برے اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ موبائل کے زیادہ دیر استعمال سے بچوں میں آنکھوں کی مختلف بیماریاں بھی تیزی سے پھیلنے لگی ہیں۔ خیبر پختونخوا، بالخصوص پشاور میں بھی 5 سال سے کم عمر بچوں میں موبائل استعمال کرنے کی شرح میں روز بہ روز اضافہ دیکھنے میں آہا ہے۔دیہی علاقوں کی نسبت شہری علاقوں میں رہائش پذیر بچوں میں موبائل کا کثرت سے استعمال مشاہدے میں آیا ہے۔ تین سال سے 5 سال کی عمر تک کے بچوں میں موبائل کا استعمال بھی تیزی سے بڑھتا جارہا ہے جس سے ان بچوں میں آنکھوں کی بیماریاں، آنکھوں میں خشکی پیدا ہونا، آنکھوں کا جلنا اور نظر کمزوری کے ساتھ ساتھ چھوٹی عمر میں چشمے لگانے کا معاملہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔اس بارے میں پشاور کے تینوں بڑے سرکاری اسپتالوں سے اعداد و شمار اکٹھے کیے گئے۔ ماہرین امراض چشم نے ”ایکسپریس“ کے توسط سے والدین سے گزارش کی کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ زیادتی نہ کریں اور بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں۔ چھوٹی عمر میں زیادہ دیر تک موبائل، ٹیبلٹ، لیپ ٹاپ اسکرین یا ویڈیو گیمز پر نظریں جمائے رکھنے سے بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما پر نہایت برے اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔حیات ا?باد میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں شعبہ امراض چشم کے چیئرمین ڈاکٹر افضل قادر کہتے ہیں کہ بچوں میں موبائل کا استعمال نقصان دہ ہے۔ موبائل سے جو شعاعیں نکلتی ہیں ان کے باعث آنکھوں سے پانی بہنا، دماغ کی کمزوری، اور ہڈیوں کی کمزوری، جیسی موذی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں۔ اگر پانچ سال سے کم عمر بچے روزانہ کئی گھنٹے موبائل استعمال کریں تو وہ اگلے چند ہفتوں میں آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوجائیں گے اور ایک مرحلہ ایسا ایسی آئے گا کہ انہیں چشمے کے بغیر مشکل ہی سے دیکھنا نصیب ہوگا۔ ڈاکٹر افضل کے مطابق، جو بچے موبائل، ٹیبلٹ اور ویڈیو گیمز زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کی جسمانی نشوونما بھی ا±س تیزی سے نہیں ہوتی جس طرح کھیل کود کرنے، دھوپ لینے اور موبائل استعمال نہ کرنے والے بچوں کی جسمانی و ذہنی نشوونما ہوتی ہے۔کھیلنے کودنے اور روزانہ دھوپ لینے والے بچے تندرست بھی رہتے ہیں جبکہ موبائل استعمال کرنے والے اکثر بچے چڑچڑے ہوجاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، مشاہدے میں یہ بات بھی آئی ہے کہ جو بچے زیادہ دیر تک کمرے میں بند رہتے ہیں اور موبائل سے چمٹے رہتے ہیں، ان میں دھوپ نہ لینے کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی بھی ہوجاتی ہے۔حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال سے حاصل شدہ اعداد و شمار کے مطابق، جنوری 2018 سے دسمبر 2018 تک آنکھوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا 69988 مریضوں کو علاج کےلیے لایا گیا۔ ان میں سے 4455 مریضوں کو امراضِ چشم کے باعث کئی دنوں تک اسپتال میں رکھنا پڑا۔ ترجمان حیات ا?باد میڈیکل کمپلیکس، توحید ذوالفقار کا کہنا تھا کہ شعبہ امراض چشم میں سالانہ 350 سے 400 مریض لائے جا رہے ہیں جن میں سے 20 فیصد چھوٹی عمر کے بچے ہوتے ہیں جو ا?نکھوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔لیڈی ریڈنگ اسپتال میں شعبہ امراض چشم کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محفوظ کہتے ہیں کہ کم عمر بچوں میں زیادہ دیر موبائل کے استعمال سے ”مایوپیا“ (myopia) بھی ہوسکتا ہے جس میں بچوں کی دور کی نظر کمزور ہوجاتی ہے۔ اگر ا?پ جاپان یا کوریا میں دیکھیں تو وہاں بھی 90 فیصد سے زائد بچے مایوپیا کا شکار ہیں جنہیں چھوٹی عمر سے ہی چشمہ لگ چکا ہوتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہاں بچوں کو اسکول میں چھوٹے ٹیبلٹس پر تعلیم دی جاتی ہے جبکہ ٹیچنگ بھی کمپیوٹر اور دیگر الیکٹرونک اور ڈیجیٹل آلات پر کی جاتی ہے۔ بچے نوٹس بھی ٹیبلٹس وغیرہ پر تیار کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہاں کم عمری میں ہی بچے مایوپیا کا شکار ہیں۔”پاکستان میں بھی دیکھ لیجیے، والدین کے سامنے بچے خاصی دیر تک موبائل استعمال کرنے میں لگے ہوتے ہیں اور ویڈیو گیمز میں مگن رہتے ہیں، جس سے بچوں میں آنکھوں کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں،“ پروفیسر محفوظ کا کہنا تھا کہ اگر موبائل کواحتیاط سے استعمال کیا جائے تو اس کے مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ اسی موبائل کے ذریعے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت بڑھتی ہے اور بچے نئی سے نئی چیزوں سے متعلق معلومات بھی حاصل کرتے ہیں۔اعداد و شمارے سے پتا چلتا ہے کہ گزشتہ سال لیڈی ریڈنگ اسپتال میں مختلف امراضِ چشم میں مبتلا 12000 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ یہاں بھی بچوں کی تعداد 20 فیصد تھیلیاقت کالج ا?ف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری، کراچی میں شعبہ امراضِ چشم کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد کا کہنا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں موبائل کے بچوں پر اثرات اور ریڈی ایشن کے حوالے سے بھی تحقیق ہو رہی ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچوں کے زیادہ دیر تک موبائل استعمال کرنے سے ان کی دور کی نظر خراب ہوجاتی ہے جبکہ بڑوں کی نسبت ریڈی ایشن سے بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یورپ اور امریکا میں کی گئی حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موبائل ریڈی ایشن سے بچوں کو آنکھوں اور دماغ کا کینسر بھی ہوسکتا ہے جو انتہائی خطرناک بات ہے۔پروفیسر نثار احمد نے ”ایکسپریس“ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی بھی اس حوالے سے رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کم عمر بچوں کے گھنٹوں تک موبائل استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور تجویز کیا گیا ہے کہ بچوں کو روزانہ ایک گھنٹہ یا اس سے کم وقت کےلیے ہی موبائل فون استعمال کرنے دیا جائے کیونکہ اس سے زیادہ دیر تک موبائل فون کا استعمال، بچوں کےلیے شدید نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ ”اس حوالے سے پاکستان میں بھی والدین کو آگاہی دینے کی اشد ضرورت ہے تاکہ بچے موبائل کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں،“ ڈاکٹر نثار نے کہا۔پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال کے شعبہ امراض چشم کے چیئرمین ڈاکٹر ابرار کہتے ہیں کہ بچوں کےلیے پانچ سے دس سال کی عمر میں موبائل کا زیادہ دیر تک استعمال نقصان دہ ہے۔ اس سے بچوں کو آنکھوں کی خشکی، آنکھوں کی سوجن اور آنکھوں میں جلن پیدا کرنے والی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ اگر والدین اس معاملے پر توجہ دیں اور لوگوں کو آگاہی دی جائے تو ان خطرات سے بچا جاسکتا ہے۔

ٹرمپ بیان نے بھارتیوں کو آگ بگولہ کر دیا ،” مودی نکل جاﺅ “ تحریک چل پڑی

نئی دہلی ، بمبئی (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو کے دوران کشمیر کے حوالے سے بیان کے بعد بھارتی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔ اب بھارتی اپوزیشن نے بھی وزیراعظم نریندر مودی سے وضاحت طلب کر لی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے کشمیر میں امن کے حوالے سے سوال کیا تو ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بہت افسوسناک بات ہے کہ پاکستان اور بھارت اس مسئلے کو حل نہیں کر پا رہے۔ میں دو ہفتے قبل بھارتی وزیراعظم کے ساتھ تھا۔ ان کیساتھ موضوع پر گفتگو کی اور انہوں (مودی) نے مجھے کہا کہ کیا آپ ثالث کا کردار ادا کریں گے؟ تو میں نے پوچھا کہاں؟ انہوں نے کہا کشمیر میں کیوں کہ یہ مسئلہ کئی سالوں سے جاری ہے۔اس بیان کے بعد بھارتی اپوزیشن نے بھی وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمان میں آ کر ٹرمپ کے دعوے کی وضاحت پیش کریں۔ لوک سبھا میںمودی جواب دو کے نعرے لگائے گئے۔کانگریس رہنما سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ غلط بیانی کر رہے ہیں یا بھارتی حکومت جھوٹ بول رہی ہے، نریندر مودی سامنے آ کر حقیقت واضح کریں۔کانگریس پارٹی کے ہی راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے درخواست کرکے قوم کو دھوکا دیا۔دوسری طرف ٹویٹر پر بھی بھارتی شہری خوب بڑھاس نکال رہے ہیں اور کشمیر پر امریکی صدر کے بیان اور نریندری مودی کیخلاف ٹویٹ کر رہے ہیں۔ ہر کوئی مطالبہ کر رہا ہے کہ نریندر مودی جلد قوم کو سچ بتائیں۔اپوزیشن کے مطالبے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا ایوان بالا میں کہنا تھا کہ وزیراعطم مودی کی جانب سے ایسی کوئی درخواست نہیں کی گئی تھی۔ادھر بھارتی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے اراکین نے مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی تردید یا تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کریں۔ اپوزیشن لیڈر انند شرما اور ڈی راجہ کا کہنا تھا کہ ایک سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ اگر امریکی صدر کا بیان سچ ہے تو نریندر مودی نے بھارت کے مفادات اور 1972 کے شملہ معاہدے کے ساتھ دھوکا دہی کی۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن پارٹی کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے کشمیر سے متعلق بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ سچ ہے تو وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت کے مفادات اور 1972 کے شملہ معاہدے کے ساتھ دھوکا دہی کی ہے۔سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے ٹوئٹ کیا کہ کشمیر سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دعووں پر بھارتی وزیراعظم کی جانب سے واضح اور موثر جواب کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا بیان ماضی کے معاہدوں کی خلاف ورزی اور ہماری خودمختاری اور قومی سلامتی پر سوال ہے، تمام بات چیت کا ریکارڈ رکھنا ضروری ہے۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کو ثالثی کی پیشکش پر بھارت میں کہرام مچ گیا ہے۔مودی حکومت اور بھارتی میڈیا میں ٹرمپ کی اس پیشکش کے بعد صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کی پیشکش کی خبر دنیا بھر میں بریکنگ نیوز کے طور پر نشر ہونے کے بعد ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دروغ گوئی سے کام لیا اور یہ بیان داغ دیا کہ وزیر اعظم مودی نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے کبھی صدر ٹرمپ سے درخواست نہیں کی۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان راویش کمار نے ٹویٹر کا سہارا لیتے ہوئے ٹرمپ کے بیان کو غلط قرار دینے کی کوشش کی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب معاملات کو باہمی طور پر مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان سے مذاکرات اسی وقت ممکن ہوں گے جب وہ سرحد پار ہونے والی دہشت گردی ختم کرے۔دو حصوں پر مشتمل ٹویٹ میں انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے مابین تعلقات دو طرفہ نوعیت کے ہیں اور ان کو حل کرنے کے لیے شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیہ موجود ہیں۔ دوسری جانب کانگریس کے رہنما بھی ٹرمپ کی پیشکش پر تلملا سے گئے ہیں، کانگریسی ششی تھرور نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ٹرمپ نہیں جانتے وہ کیا بول رہے ہیں۔اپنے ٹویٹ میں ششی تھرور کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ٹرمپ کو کچھ نہیں پتہ ہوتا کہ وہ کیا بات کررہے ہیں۔ انہیں اس بات پر کوئی بریفنگ بھی نہیں دی گئی ہوگی کہ وزیر اعظم مودی نے کیا کہا تھا۔ اس سلسلے میں بھارتی وزارت خارجہ کو فوری جواب دینا چاہیے۔

جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا اراضی سکینڈل ، لودھراں میں 1 ارب کی سرکاری زمین 15 کروڑ کے عوض الاٹ

ملتان (میاں غفار سے) لودھراں شہر میں جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے اراضی سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق حکومت نے اپنے آخری دنوں میں علی ترین کو ہروانے اور اقبال شاہ کو جتوانے کے لیے صرف چند لوگوں کو مفاد دینے کے لیے کیا اور حکومت پنجاب کی ایک ارب روپے کی زمین اس فراڈ کی نذر ہوگئی۔ اس فراڈ کے مرکزی کردار سابق ڈپٹی کمشنر لودھراں ہیں جنہوں نے قواعد و ضوابط کے برعکس سارے کام کیے۔تفصیل کے مطابق تحصیل لودھراں کی میونسپل کمیٹی کی حدود میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لودھراں مقامی پرائیویٹ میڈیکل کالج کے انتہائی قریب واقع حکومت پنجاب کی ”گرومور“ سکیم کے تحت 4 مختلف پٹہ داروں کو یہ رقبہ جو کہ 12 ایکڑ 4کنال پر مشتمل تھا جسے عرف عام میں ایک لاٹ کہا جاتا ہے ، الاٹ کیا گیا اور قانون کے مطابق گرومور سکیم کا رقبہ اول تو الاٹ نہیں ہو سکتا البتہ اس کا تبادلہ ہ سکتا ہے۔ اگر اس کا بیع نامہ بھی بنے تو کم سے کم 14 سال تک یہ زمین کسی دوسرے نام ٹرانسفر نہیں ہو سکتی۔ مگر ایک ارب روپے مالیت کی یہ زمین ریونیو عملے نے محض 2کروڑ روپے رشوت کے عوض کاغذات میں ہیرپھیر کر کے ایک شخص میاں جہانگیر ارائیں کے بہنوئی قاری امید کو فروخت کرا دی۔ ضلعی انتظامیہ اور مقامی ریونیو عملے کو 2 کروڑ روپے ملے۔ بیع نامہ حاصل کرنے والوں نے 12کروڑ کمایا۔ایک کروڑ روپے کے دیگر اخراجات ہوئے اور ایک ارب روپے کی زمین 15کروڑ روپے میں قاری امید کے حوالے کر دی گئی۔ بورڈ آف ریونیو لاہور نے چٹھی نمبر 824-III-CL2011-2096 کے تحت 25 مئی 2011ئ کو واضح مو¿قف اختیار کرتے ہوئے تحریری آگاہ کیا کہ گرومور سکیم کے تحت کاشت کی جانے والی اراضی اگر ممنوعہ شہری زون میں آجائے تو الاٹی درخواست دے کر سینئر ممبر ریونیو بورڈ لاہور یا ڈسٹرکٹ کلکٹر کے روبرو یہ مو¿قف اختیار کرے کہ اس کے زیرکاشت سرکاری زمین جو کہ اسے غلہ سکیم کے تحت الاٹ ہوئی تھی کاشت کے لیے اب وہ زمین ممنوعہ زون میں آگئی ہے لہٰذا اب اسے اس کی جگہ کوئی اور زمین الاٹ کی جائے۔ قانون کے مطابق اگر زمین ممنوعہ زون میں نہ ہو تو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کاشتکار کا گرومور سکیم کے تحت سینئر کے ریونیو بورڈ کی اجازت سے ایک بیع نامہ بنایا جا سکتا ہے تو بھی بیع نامہ بننے کے 5سال بعد تک یہ زمین کسی اور کو منتقل نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اس زمین پر کسی قسم کی کمرشل سرگرمی کی جا سکتی ہے اور اگر کوئی کاشتکار ان قوانین کی خلاف ورزی کرے تو معاہدہ منسوخ تصورہو گا۔ کیونکہ بورڈ آف ریونیو کی چٹھی جاری کردہ 25 مئی 2011ئ میں یہ بات واضح ہے مگر سابق ڈپٹی کمشنر لودھراں نے غیرقانونی طور پر محض 2 کروڑ روپے معاوضے کے عوض سرکاری زمین کا ممنوعہ زون میں بیع نامہ بنا دیا اور بیعہ نامہ بنتے ہی 5سال کی پابندی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک ارب روپے کی مالیت کی زمین کو میاں جہانگیر ارائیں کے بہنوئی قاری امید کے نام پر ٹرانسفر کر دیا گیا اور یہ سارا عمل صرف 4 ماہ مکمل کر دیاگ یا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر راجہ خرم شہزاد نے ٹرانسفر کروالیا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ گرومور سکیم کی یہ ساڑھے 12 ایکڑ اراضی میاں جہانگیر اورقاری امید نے اورین ہا?سنگ سکیم بنا کر 5 لاکھ روپے فی مرلہ رہائشی اور 8 لاکھ روپے فی مرلہ کمرشل پلاٹ 4سال کی قسطوں پر فوری طور پر فروخت کردی ہے۔ اس سلسلے میں حقائق سامنے آنے پر جب موجودہ ڈپٹی کمشنر کو شہریوں اور متعلقہ زمین کے خریداروں کا ایک وفد پیش ہوا تو انہوں نے کہا کہ میں کمزور ہوں میاں جہانگیر ارائیں بہت طاقتور ہیں اور مجھے ایک منٹ میں ٹرانسفر کرا دیں گے۔

یوسف عباس نیب میں پیش ، مریم نواز چودھری شوگر ملزکی حصہ دار

لاہور (نمائندہ خصوصی) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی طلبی کے نوٹس پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بھیجتے یوسف عباس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے رو برو پیش ہو گئے ، یوسف عباس نے بعض سوالات کے جوابات کے لئے مہلت طلب کر لی جس پر انہیں سوالنامہ بھی دیدیا گیا، نواز شریف کی صاحبززادی مریم نواز بھی ایک کروڑ شیئرز کی مالک ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یوسف عباس نے نیب کی ٹیم کے تفصیل سے جوابا ت دیئے۔ انہوں نے بتایا کہ 1995سے شیئرز ہولڈر ہیںاور باقاعدہ سے ٹیکس جمع کراتے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق سوال و جواب کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ مریم نواز بھی شوگر ملز میں شیئر ہولڈرز ہیں۔ نیب کی جانب سے شوگر کی برآمد اس کی مد میں رقم کی وصولی کے طریق کار، بینک اکا?نٹس کے بارے میں بھی سوالات کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق یوسف عباس سے شمیم شوگر مل میں سرمایہ کاری اور قرض کے حوالے سے بھی استفسار کیا گیا ہے اورٹی ٹی کی صورت میں موصول یا بھیجی جانے والی رقوم اورمختلف کمپنیوں کو دئیے جانے والے قرض کے حوالے سے بھی سوالات پوچھے گئے۔ ذرائع کے مطابق یوسف عباس نے بعض سوالات کے بارے میں ریکارڈ سے دیکھ کر جواب دینے کی مہلت طلب کی جس کے بعد انہیں سوالنامہ بھی دیا گیا جس کے بعد وہ نیب آفس سے رخصت ہو گئے۔

ہماری کہکشاں کے پڑوس میں بہت وسیع ’خالی خلاء‘ دریافت

کولاراڈو:(ویب ڈیسک)ہماری کائنات میں سیارے، ستارے، کہکشائیں، بلیک ہولز، پلسار اور دیگر اجرامِ فلکی غیرہموار انداز میں موجود ہیں؛ اور کہیں کہیں ان کے درمیان وسیع خالی علاقے بھی ہیں جنہیں ”سنسان کائناتی علاقے“ کہا جاسکتا ہے۔ہم ملکی وے کہکشاں میں رہتے ہیں اور اس کے ایک کنارے پر اتنا وسیع رقبہ خالی ہے جس کا شاید تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ ماہرین اب اس کی جسامت، شکل اور حجم کو جاننے کی کوشش کرہے ہیں۔ فلکیات کی زبان میں اسے ”بین الکہکشانی خلائ“ (انٹر گیلیکٹک ووئیڈ) کہا جاتا ہے۔ ماہرین یہ جاننے کی کوشش بھی کررہے ہیں کہ اس کے ملکی وے کہکشاں پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں۔زمین سورج کے گرد گھومتی ہے، سورج ملکی وے کہکشاں کے مرکز میں زیرِ گردش ہے لیکن خود اس پورے نظام کو سموئے ہماری ملکی وے کہکشاں بھی برق رفتاری سے دوڑ رہی ہے۔ ماہرین کے محتاط اندازے کے مطابق، ہماری ملکی وے کہکشاں کی 230 کلومیٹر فی سیکنڈ (8 لاکھ 28 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ) کی زبردست رفتار سے خلاءمیں تیرتی چلی جارہی ہے۔ہماری کائنات میں کہکشائیں مل کر جھرمٹ (کلسٹرز) بناتی ہیں جبکہ یہ جھرمٹ بھی قوتِ ثقل کے تحت آپس میں یکجا ہوکر ”سپر کلسٹرز“ کی تشکیل کرتے ہیں۔ کائناتی پیمانے پر دیکھا جائے تو ایسے لاتعداد سپر کلسٹرز باریک تاروں یا ریشوں کی مانند دکھائی دیتے ہیں جس کا ہر ایک نقطہ ہماری کہکشاں جیسی ایک کہکشاں ہوتا ہے۔ اس جالا نما ساخت میں کہکشاو¿ں کے درمیان وسیع علاقہ بالکل خالی ہوتا ہے یا پھر ان میں بہت کم اجسام ہوتے ہیں۔1987 میں ماہرین نے بتایا کہ ملکی وے کہکشاں بھی ایسے ہی ایک ویران علاقے کے کنارے پر موجود ہے۔ ماہرین کے مطابق اس خالی جگہ کا رقبہ ایک ارب نوری سال وسیع ہوسکتا ہے۔ لیکن ایسے خالی مقامات کا مطالعہ بڑا مشکل ہوتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہ خالی مقامات روشن ستاروں اور کہکشاو¿ں کی پشت پر واقع ہوتے ہیں۔ اسی بنا پر ان کا براہِ راست مطالعہ بہت مشکل ہوتا ہے۔ملکی وے کہکشاں کے قریب موجود انٹر گیلیکٹک ووئیڈ کا احوال جاننے کےلیے ماہرین نے 18000 کہکشاو¿ں کا تفصیلی ڈیٹا سیٹ بنایا ہے جسے ”کاسمک فلوز تھری“ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی بنا پر ماہرین نے تفصیلی تھری ڈی نقشہ بنایا اور یوں خالی جگہ کا محلِ وقوع اور حدود نمایاں نمودار ہوئے۔ پھر اگلے مرحلے میں فلکیات دانوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس کائناتی ویرانے کا خود ہماری کہکشاں پر کیا اثر ہورہا ہے۔ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے کائناتی جھرمٹ کی حرکت کی نصف وجہ مقامی ہے کیونکہ ورگو جھرمٹ اس پر اثر ڈال رہا ہے۔ دوسری جانب مقامی خالی جگہ ہماری کہکشاں کو دور دھکیل رہی ہے۔

مریم کی من مانی ، اپنے سمیت کتنے کارکنو ں کو پھسوا دیا ؟

فیصل آباد (سپیشل رپورٹر) تبدیلی سرکار کا رنامہ ’حکومتی ممبران قومی صوبائی اسمبلی کے دبا? پر پولیس نے حکومت مخالف تقریر کرنے ،کارکنوں کو حکومت کے خلاف اکسانے اور نعرے بازی کرنے کے علاوہ لا?ڈ سپیکر کا بے جا استعمال کرنے کے الزام میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز انکے شوہر کیپٹن(ر) صفدر حسین ، درجنوں لیگی موجودہ و سابقہ ایم این اے و ایم پی اے ، رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ سمیت 6ہزار کے قریب کارکنوں کے خلاف تھانہ سمن آباد، تھانہ فیکٹری ایریا، تھانہ سرگودھا روڈ، تھانہ نشاط آباد، تھانہ سول لائن، تھانہ ریل بازار میں مقدمات درج کر لئے گئے، آن لائن کے مطابق21 جولائی کی رات مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز اپنے شوہر کیپٹن صفدر حسین، سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سابق معاون خصوصی نواز شریف مصدق ملک کے ہمراہ کوریاں پل کے قریب رانا ثنائ اللہ کی گرفتاری پر انکی فیملی سے اظہار یکجہتی کے سلسلہ میں فیصل آباد آئیں تھی اور ایک مشروب ساز فیکٹری کے قریب سٹیج بنا کر خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور کارکنوں کو اشتعال دلوایا کہ وہ اپنے قائدین کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور جھوٹے مقدمات کے سلسلے میں سڑکوں پر نکل آئیں، 6تھانوں میں کارکنوں کو ریلیو ں کی شکل میں لا کر روڈ بلاک کروانے اور حکومت مخالف تقریر کرنے پر رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ، انکے داماد شہریار خان، سابقہ میئر رزاق ملک ، ایم این اے جاوید لطیف، ایم این اے عائشہ رجب بلوچ، ایم این اے شہباز بابر، ایم پی اے اجمل آصف، ظفر اقبال ناگرہ، فقیر حسین ڈوگر، شفیق گجر، رانا علی عباس، مہر حامد رشید، جعفر علی ہوچہ، سابق ایم این اے اکرم انصاری،میاں عبدالمنان، خالدہ منصور، صفدر شاکر، طلال چوہدری، اعجاز احمد ورک، سابقہ ایم پی ایز میں محمد نواز ملک، خلیل طاہر سندھو، را? کاشف رحیم، سٹی صدر شیخ اعجاز احمد، صوبائی صدر یوتھ ونگ چوہدری کاشف نواز رندھاوا، عرفان منان، میاں ضیائ الحق، اسرار احمد منے خاں، طارق جانباز، شیخ قیصر ، را? کاشف رحیم، سابق ایم پی اے، مدیحہ رانا، شفیق گجر، ایم این اے رجب لوچ، ضلعی صدر میاں قاسم فاروق سمیت 6ہزار کے قریب کارکنوں کے خلاف 16ایم پی او، 147/149/186/352/2، 91/290/341/504 اور پنجاب سا?نڈ ایکٹ و دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے، پولیس نے گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کر دیئے۔جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر محترمہ مریم نواز کی فیصل آباد آمد پر استقبالیہ ریلیوں کو روکنے کیلئے کھڑی کی جانیوالی رکاوٹیں بے سود ثابت ہوئیں اور استقبالیہ ریلیوں و جلسہ میں لیگی کارکنوں کی بھر پور شرکت پرایم این اے میاں فرخ حبیب ،صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین سمیت دیگر حکومتی ممبران قومی صوبائی اسمبلی ضلعی انتظامیہ اور پولیس پر برس پڑے ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ٹاسک دیا گیا تھا کہ ریلی نہیں نکلنی چاہیے اور ایک خفیہ ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی جو رپورٹ تیار کررہی ہے کہ محترمہ مریم نواز کی فیصل آباد آمد پر استقبالیہ ریلی بہت بڑی تھی ، یہ رپورٹ عنقریب وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جائے گی ، ذرائع کے مطابق جو چارج شیٹ تیار کی جارہی ہے وہ کمشنر ، قائمقام ڈپٹی کمشنر ، آر پی او اور سی پی او کو کھڈے لائن لگانے کا باعث بن سکتی ہے ، وزیراعظم عمران خان کی امریکہ سے واپسی پر اس سلسلے میں عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق تھانہ سول، تھانہ ریل بازار، تھانہ سرگودھا روڈ، تھانہ نشاط آباد، تھانہ فیکٹری ایریا اور تھانہ سمن آباد میں درج مقدمات میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر حسین، ثابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنائ اللہ کی اہلیہ نبیلہ بی بی، داماد رانا شہر یار، سابق گورنر محمد زبیر، سابق معاون خصوصی نواز شریف مصدق ملک، سابقہ مئیر رزاق ملک، ایم این ایز جاوید لطیف، عائشہ رجب بلوچ، شہباز بابر، ایم پی ایز اجمل آصف، ظفر اقبال ناگرہ، فقیر حسین ڈوگر، شفیق گجر، رانا علی عباس، مہر حامد رشید، جعفر علی ہوچہ، سابق ایم این ایز اکرم انصاری، میاں عبدالمنان، خالدہ منصور، صفدر شاکر، طلال چوہدری، اعجاز احمد ورک، سابق ایم پی ایز مدیحہ رانا، نواز ملک، خلیل طاہر سندھو، راو¿ کاشف رحیم، سٹی صدر شیخ اعجاز، صوبائی صدر یوتھ ونگ چوہدری کاشف نواز رندھاوا، عرفان منان، میاں ضیائ الحق، اسرار احمد منے خاں، طارق جانباز، ضلع صدر میاں قاسم فاروق، سابق و موجود بلدیاتی نمائندوں سمیت پانچ ہزار آٹھ سو پچپن نامزد و نامعلوم افراد ضلعی انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے کے باوجود کمال پور انٹرچینج سے لے کر سرگودھا روڈ، چناب کلب چوک، بیرون کارخانہ بازار، ڈجکوٹ روڈ سے ریلی کی صورت گزرے اور پل کوریاں کے قریب اسٹیج بنا کر روڈ بلاک کر کے جلسہ کیا، اور اس دوران امن و امان میں خلل پیدا کیا، شہریوں کو مشکلات میں مبتلا کیا، قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ساو¿نڈ سسٹم کا کھلے عام استعمال کیا، حکومت وقت کے خلاف سنگین الفاظ میں نعرے بازی کی اور اپنی تقاریر سے کارکنوں کو حکومت کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی، پولیس مصروف کاروائی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔