مسلسل کرکٹ، پاکستانی پلیئرز پرکام کا بوجھ بڑھنے لگا

کراچی(ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹرز پر کام کا بوجھ بڑھنے لگا آرام کے بجائے لیگز کو ترجیح دینے سے فٹنس مسائل کا خدشہ سامنے آگیا سال میں 2 لیگز والی پالیسی دم توڑ گئی البتہ بورڈ کے مطابق اب بھی اس پر عمل کیا جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق رواں سال پاکستانی ٹیم کیلیے مصروف ترین رہا، جنوبی افریقہ میں سیریز کے آخری2 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 3 ٹی 20 میچزکے بعد یو اے ای میں آسٹریلیا سے 5 ایک روزہ میچز کی سیریز ہوئی، پھر انگلینڈ میں ورلڈکپ سے پہلے میزبان سے بھی 4 ون ڈے اورایک ٹی ٹوئنٹی ہوا، میگا ایونٹ کے8 میچز میں حصہ لیا، ہونا یہ چاہیے تھا کہ کھلاڑی اکتوبر میں سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل کچھ آرام کرتے مگر ان کی نگاہیں لیگز کھیل کر رقم کمانے پر مرکوز ہے۔ان دنوں محمد عامر، بابر اعظم، فہیم اشرف اور فخر زمان ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کیلیے انگلینڈ میں مقیم ہیں، رواں ماہ کے اواخر میں شروع ہونے والی گلوبل ٹی ٹوئنٹی لیگ کینیڈا کیلیے بورڈ نے شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض اور شاداب خان کو این او سی دے دیا ہے، یہ تمام سینٹرل کنٹریکٹ کا حصہ ہیں، ان میں سے کئی کرکٹرز ماضی قریب میں انجری یا صحت کے حوالے سے کسی مسئلے کا شکار ہو چکے، جنوری، فروری میں منعقدہ بنگلہ دیش لیگ میں وہاب ریاض، شعیب ملک اور محمد حفیظ سمیت کئی پاکستانی کرکٹرز نے حصہ لیا تھا،پھر پی ایس ایل میں تمام ہی اسٹار کرکٹرز ایکشن میں نظر آئے، جمعے کو یورو ٹی ٹوئنٹی سلم کے ڈرافٹ میں بابر اعظم، محمد عامر، فخرزمان، شاہین شاہ آفریدی،حسن علی و دیگر کو مختلف ٹیموں میں شامل کیا گیا ہے۔رواں برس پاکستانی ٹیم کو سری لنکا سے2 حصوں میں ٹیسٹ اور محدود اوورز کی سیریز کھیلنا ہوگی، دورئہ آسٹریلیا شیڈول کا حصہ ہے جبکہ کیریبیئن لیگ میں بھی پاکستان کے کھلاڑی حصہ لیتے ہیں، کام کے اس بوجھ سے انجریز کا خطرہ بڑھ چکا۔ اس صورتحال میں ایک بات تو واضح ہے کہ سال میں پی ایس ایل سمیت 2لیگز کی سابقہ پالیسی پر اب عمل نہیں ہو رہا، البتہ پی سی بی کے ترجمان اس تاثر سے اتفاق نہیں کرتے، انھوں نے کہا کہ سال میں2لیگزمیں شرکت کی پالیسی برقرار ہے، اس کے بعد اگر کوئی کھلاڑی کسی اور لیگ کیلیے درخواست کرے تو اس پر انفرادی طور پرغور کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ انگلش ایونٹ کو پی سی بی2لیگز میں شامل نہیں کرتا۔

عالمی بلین مارکیٹ کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمت گر گئی

کراچی(ویب ڈیسک) مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 800 روپے کم ہو کر 83 ہزار 300 روپے کی سطح پر آگئی۔ذرائع کے مطابق رواں ہفتے ڈالر کی اونچی اڑان اور روپے کی بے قدری نے سونے کی قیمتوں کو بھی پر لگادیئے اور سونے کی قیمت نے ملکی تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے 84 ہزار کا ہندسہ بھی عبور کرلیا،ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 40 پیسے مہنگا ہو کر 158.79 سے بڑھ کر 160.19 روپے پر بند ہوا، اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 1.10 روپے اضافے کے ساتھ ڈالر 159.50 سے بڑھ کر 160.60 روپے کا ہوگیا، جب کہ گزشتہ روز سونے کی فی تولہ قیمت 84 ہزار 100 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔تاہم ہفتے کے روز عالمی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 13 ڈالر کی کمی ہوئی اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 1425 ڈالر کی سطح پر آگئی، جب کہ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی فی تولہ اور دس گرام قیمت میں بالترتیب 800 روپے اور 685 روپے کمی واقع ہوئی۔عالمی مارکیٹ میں قیمت میں کمی کے بعد کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی گھٹ کر 83 ہزار 300 روپے جب کہ دس گرام سونے کی قیمت کمی کے بعد 71 ہزار 400 روپے ہوگئی ہے۔

اینٹی بایوٹکس کی ایک قسم سماعت میں کمی کی وجہ بن سکتی ہے

واشنگٹن(ویب ڈیسک) بعض اینٹی بایوٹکس دوائیں انسانوں میں سننے کی سماعت کو بہت نقصان پہنچاسکتی ہیں جس کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ماہرین نے کہاہے کہ اس کی وجہ اندرونی سوزش ہے جو اس وقت پیدا ہوتی ہے جب ہمارا جسم کسی انفیکشن کی صورت میں اپنا ردِ عمل کرتا ہے۔ اس سے کان کے اندر سماعت کو ممکن بنانے والے حساس خلیات میں آئن چینل متاثر ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ خلیات اینٹی بایوٹکس سے شدید متاثر ہوتے ہیں اور یوں دھیرے دھیرے متاثر ہوتے رہتے ہیں۔سائنسدانوں کے مطابق امائنوگلائکوسایئڈ اینٹی بایوٹکس انسانی سماعت کو متاثر کرسکتی ہیں۔ اس قسم کی اینٹی بایوٹکس میں جینٹامائسن سرِ فہرست ہے جو بہت سے انفیکشن میں دھڑا دھڑ استعمال ہوتی ہیں۔ بسا اوقات انہیں ڈھیٹ جراثیم اور بیکٹیریا کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نومولود بچوں کو بھی یہ اینٹی بایوٹکس دی جاتی ہیں۔سائنسداں اب یہ بھی بتارہے ہیں کہ نرسری میں رکھے چھوٹے بچوں کو جب جینٹامائسن دی جاتی ہے تو اس سے ان کی سماعت متاثر ہونے یا بہرے ہونے کا خطرہ 6 گنا بڑھ جاتا ہے۔ اس کی تصدیق کے لیے کرائٹن یونیورسٹی آف نبراسکا کے ماہر ڈاکٹر پیٹر اسٹیگر نے چوہوں پر اس کے تجربات کئے ہیں۔انہوں نے جب چوہوں کوجینٹا مائسن اینٹی بایوٹکس دی تو ان کے سماعتی خلیات میں آئن چینلز کے اندر تک دوا پہنچی جہاں اس کی ضرورت نہ تھی۔ یہاں تک کہ اندرونی کان کے ایک اہم گوشے کوکلیا تک اس کے زہریلے اثرات دیکھے گئے اور پورا نظام شدید متاثر ہوا۔پھر معلوم ہوا کہ ایک خاص پروٹین ٹی آر پی ون آئن چینلوں میں جینٹامائسن کو شامل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اب جو چوہے ٹی آر پی ون کے بغیر پروان چڑھائے گئے تھے ان میں کسی بھی قسم کا بہرہ پن نہیں دیکھا گیا۔ جب کہ دیگر چوہوں کی سماعت شدید متاثر ہوئی۔اس بنا پر ڈاکٹر پیٹر اور ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ امائنوگلائکوسایئڈ نسل سے تعلق رکھنے والی اینٹی بایوٹکس اور بالخصوص جینٹا مائسن سے دور رہا جائے تو ہی بہتر ہے۔ بصورت دیگر جینٹامائسن کی بڑی مقدار مجبوری کے تحت کھانے والوں میں وقفے وقفے سے سماعتی ٹیسٹ ضرور کرائے جائیں تاکہ کسی ممکنہ نقصان کو بروقت دیکھا جاسکے۔

دنیا کا پہلا مکمل طور پر مقناطیسی مائع ایجاد

امریکہ (ویب ڈیسک)برکلے، کیلیفورنیا: ایک طویل تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے دنیا کا پہلا مکمل طور پر مقناطیسی مائع تیار کرلیا ہے جس سے طب، الیکٹرانکس اور روبوٹ سازی میں انقلاب آجائے گا۔مقناطیس ٹھوس ہوتے ہیں اور مائع کی خاصیت اس سے بالکل جدا ہوتی ہے۔ تاہم 1960 سے ایسے مائعات پر کام ہوتا رہا جو مقناطیسی خواص رکھتے ہیں اور انہیں مقنا مائع یا ’فیروفلوئیڈز‘ کا نام دیا گیا تھا۔ ان مائعات میں آئرن آکسائیڈز کے ذرات بکھیرے جاتے تھے اور وہ اسی وقت مقناطیس بنتے تھے جب دوسرا مقناطیس قریب لایا جاتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا۔لیکن اب لارنس برکلے نیشنل لیبارٹری کے ماہرین نے نئے تجربات کے بعد ایک بالکل مختلف طریقے سے مقناطیسی مائع بنایا ہے جس سےکئی شعبوں میں ترقی کے در کھلیں گے۔ سب سے اہم بعد یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر مستقل مقناطیسی مائع ہے۔تحقیقی ٹیم سے وابستہ سائنسداں ٹام رسل نے کہا کہ ’ ہماری اختراع مائع اور مقناطیس ہے جس کے خواص مستقل ہیں۔ اس سے پہلے ایسی ایجاد نہیں ہوئی تھی۔ اس طرح ہم ٹھوس مقناطیس کے خواص ایک مائع میں پیدا کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔‘ٹام رسل کے مطابق یہ کام تھری ڈی پرنٹر سے کیا گیا ہے۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے خاص پرنٹر سے ایک ملی میٹر کے قطرے بنائے ہیں۔ ہر قطرے میں نینوجسامت کے اربوں آئرن آکسائیڈ ذرات موجود ہیں جن میں سے ہر ایک کی لمبائی چوڑائی صرف 20 نینو میٹر ہے۔ اس کے بعد ان قطروں کو ایک مائع میں اچھی طرح ملایا گیا ہے۔ ماہرین نے دیکھا کہ مقناطیسی قطرے ہلانے جلانے کے باوجود بھی اپنی شکل نہیں کھوتے کیونکہ نینوپارٹیکلز کنارے پر آکر یکجان ہوجاتے ہیں اور قطرے کی شکل برقرار رہتی ہے۔پھر سائنسدانوں نے مائع پر ایک مقناطیسی کوائل گھمائی تو قطرے ناچنے لگے لیکن کوائل ہٹانے کے باوجود بھی وہ دائروں کی صورت میں ایک

دوسرے کے گرد گھومتے رہے جس کا مطلب ہے کہ وہ مستقل مائع بن چکے ہیں۔ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ مقناطیسی قطرے جمع ہوکر کوئی بھی صورت اختیار کرسکتے ہیں جن میں سلینڈر، آکٹوپس اور دیگر اشکال شامل ہیں۔

بھارت میں 40 سے بال نہ تراشنے والے شخص کی چٹیا 6 فٹ لمبی ہوگئی

بہار(ویب ڈیسک) بھارت میں ایک شخص نے 40 سے سال سے نہ تو اپنے بال دھوئے اور نہ ہی اس عرصے میں کبھی کٹوائے ہیں جس کے باعث بالوں کی لمبائی 6 فٹ ہوگئی ہے اور گاو?ں کے لوگ اسے ’کرامت‘ سمجھتے ہوئے لمبے بالوں کو اس شخص کو حاصل روحانی طاقت کی دلیل سمجھنے لگے ہیں۔شخصیت میں وجاہت اور وقار برقرار رکھنے کے لیے بالوں کی افزائش اور ان کی دیکھ بھال مرد و زن کا مشترکہ مشن ہوتا ہے اور اگر بال گرنے لگ جائیں تو یہ مشترکہ مشن المیہ بن جاتا ہے۔ مہنگے شیمپو اور طرح طرح کے گھریلو ٹوٹکوں سے بالوں کی افزائش کی جاتی ہے تاہم بھارت میں ایک ایسا شخص بھی ہے جو ان سب احتیاطوں سے بے نیاز ہونے کے باوجود 6 فٹ طویل بال رکھتا ہے۔بھارتی ریاست بہار کے 62 سالہ سکال دیو نے آخری بار اپنے بال 22 سال کی عمر میں دھوئے تھے اور اسی سال آخری بار بال ترشوائے تھے۔ اس بات کا فیصلہ اس نے اپنے بالوں کا سخت گچھہ بننے کے باعث کیا جسے وہ بھارتی دیوتا شیوا کا تحفہ سمجھتا ہے تو پھر اس نے نہ کبھی بال کٹوائے اور نہ دھوئے۔سکال دیو کے بال گچھے کی شکل میں ایک دوسرے سے ایسے جڑے ہوئے ہیں جیسے انہیں کسی چپکنے والی شے نے ایک دوسرے سے جکڑا ہوا ہے۔ وہ بوری کے ریشوں

کی طرح بھورے اور موٹے دھاگوں جیسے اپنے قد سے لمبے بالوں کو تہہ در تہہ لپیٹ کر کسی گٹھری کی طرح سر پر لادے پھرتا ہے۔ سکال کو اپنے گاو?ں میں مہاتما جی کے نام سے پکارا جاتا ہے اور ان کا احترام ہندو مت کے اقدار کے لحاظ سے کیا جاتا ہے۔

ماہرہ کی فلم ’سپر اسٹار‘ کیلئے عاطف کی آواز میں گایا جانے والا گانا ریلیز

لاہور (ویب ڈیسک)عاطف اسلم نے شاندار گائیگی کی جس نے تمام مداحوں کے دل جیت لیے۔ماہرہ خان کی نئی فلم ’سپر اسٹار‘ میں عاطف اسلم نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا اور گلوکار کا یہ گانا ریلیز کردیا گیا ہے۔فلم ’سپر اسٹار‘ کا نیا گانا ’ان دنوں‘ ریلیز کیا گیا ہے جس میں عاطف اسلم نے شاندار گائیگی سے تمام مداحوں کے دل جیت لیے۔گانے کا میوزک سعد سلطان اور اذان سمیع نے تیار کیا جب کہ شکیل سہیل نے اسے کو تحریر کیا ہے۔گانے کی ویڈیو میں اداکارہ ماہرہ خان بے حد حسین لگ رہی ہیں جب کہ بلال اشرف کے ساتھ ان کا زبردست تال میل نظر آرہاہے۔اس رومانوی گانے میں بلال اشرف اور ماہرہ خان بہترین آن اسکرین کپل نظر آرہے ہیں جنہیں تمام مداحوں کی جانب سے بے حد پسند کیا جارہا ہے۔واضح

رہے کہ اداکارہ ماہرہ خان اور بلال اشرف کی فلم ’سپر اسٹار‘ عید الاضحیٰ پر سینیما گھروں کی زینت بنے گی جس کا ٹریلر گزشتہ دنوں جاری کیا گیا۔

صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت کی پنجاب کابینہ کے فیصلو ں کے بارے پریس کانفرنس

لاہور(ویب ڈیسک)صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب کابینہ نے لینڈلیز پالیسی کے تحت صوبے کے30اضلاع میں ایک لاکھ 20ہزار 7سو ایکڑ زمین کسانوں کو الاٹ کرنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ یہ غیر آباد زمینیں کسانوں کو کاشتکاری کے لئے عرصہ دراز سے دی گئی تھیں اور کسانوں نے اپنی محنت سے ان زمینوں کو آباد کیا اور اب یہ زمینیں انہیں الاٹ کردی جائیں گی۔اس کا میکانزم بنالیا گیا ہے،زمین کی ویلیوہرضلعی کلکٹر نے طے کردی ہے ۔ کسانوں کو ساڑھے بارہ ایکڑ تک رقبہ الاٹ کیا جائے گا-سٹیٹ لینڈ کی ڈسپوزل پالیسی کے بھی جامع اصولوں کی منظوری دی گئی ہے اب پسند اور ناپسند کی بنیاد پر زمین کی الاٹمنٹ کا سلسلہ ختم کردیاگیا ہے-کسی وزیر یا افسر کے صوابدیدی اختیارات ختم کردیئے گئے ہیں اس حوالے سے شفاف میکانزم وضع کیا گیا ہے جس سے مقدمہ بازی کا بھی خاتمہ ہوگا۔زمین لیز پر دینے کے حوالے سے پہلے محکمہ ریونیو جو عام آدمی کو تنگ کرتا تھا اب اس پالیسی کے تحت اس کی جان محکمہ ریونیو سے چھڑا دی گئی ہے عارضی کاشت لیز کے حوالے سے بھی پالیسی وضع کردی گئی ہے اور یہ پالیسی2016سے رکی ہوئی تھی اب اسے 2020تک توسیع دی گئی ہے۔صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ لیز کی مدت ایک سال کی بجائے تین سال ہوگی۔ لیز ہولڈرواجبات ادا کرکے لیز کو توسیع دلا سکتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار آج ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حالیہ بارشوں، طوفان اور ڑالہ باری کے باعث ہونے والے نقصان کے ازالے کے لئے بھی صوبائی کابینہ نے مکمل پیکیج کی منظوری دی ہے ۔26اضلاع کے 55متاثرہ دیہاتوں کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے اور یہاں آبیانہ، مالیہ معاف ہوگا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پولیس کے منجمند فکس ڈیلی الاو¿نس کو 2013کی شرح سے بحال کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے -دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس کی قربانیوں کے پیش نظر پنجاب حکومت نے اپنے محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے پولیس کے الاو¿نس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے- پولیس فورس کے گریڈ ایک سے گیارہ کے ملازمین جن کی تعداد ایک لاکھ85ہزار248بنتی ہے ان کے الاﺅنس بڑھانے پر ہر سال تقریبا دس ارب روپے اضافی خرچ ہوگا- بارہ سے گریڈ سولہ کے 22464ملازمین کے الاﺅنسز بڑھانے پر تقریبا2.08ارب روپے خرچ ہوں گے-گریڈ 17 سے 22 تک کے ایک ہزار سے زائد پولیس ملازمین کے الاﺅنسز بڑھانے پر 0.26بلین خرچ ہوں گے-سیکرٹریٹ کے ملازمین کے لئے بھی الاﺅنسز بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے۔

صوبائی کابینہ کا اجلاس،19 نکاتی ایجنڈا تیار

لاہور (ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس۔ اجلاس میں 19نکاتی ایجنڈے پر غورکیا گیا۔کابینہ اجلاس میں صوبائی وزیرسیدصمصام بخاری،مشیران،معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری اوراعلیٰ حکام اجلاس کی شرکت۔پولیس کا 2005 سے منجمد فکس ڈیلی الاﺅنس 2013 کی شرح سے بحال کرنے کی منظوری۔پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس اورٹریفک وارڈنز کو بھی فکس ڈیلی الاﺅنس 2013ءکی شرح سے ملے گا۔کیڈرپوسٹ پر تعینات سول افسران کیلئے ایگزیکٹو الاو¿نس کی منظوری۔ سول افسران کوان کی بنیادی تنخواہ کے1.5گناکے تناسب سے ایگزیکٹو الاﺅنس دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پنجاب کابینہ نے سول سیکرٹریٹ کے گریڈ ایک تا 16 ملازمین کیلئے بنیادی تنخواہ پر 1.5گنا خصوصی الاﺅنس کی منظوری بھی دی۔اجلاس میں چولستان کے بے زمین کاشتکاروں کو سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ کی منظوری دی گئی۔زمین شفاف طریقے سے الاٹ کی جائے گی اور اس مقصد کیلئے سکروٹنی کمیٹیاں تشکیل دینے کی بھی منظوری دی گئی۔تحصیل صادق آباد کے علاقے چولستان میں پی پی ایل کو تیل کی تلاش کے لئے اراضی دینے کی منظوری۔حالیہ بارشوں،طوفان اورڑالہ باری کے باعث کاشتکاروں کی فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کیلئے امدادی پیکیج کی منظوری۔27 اضلاع کے 55 متاثرہ دیہات کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا،آبیانہ اور مالیہ معاف ہوگا۔دریائے جہلم میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب کی پہلی سیاحتی پالیسی کی اصولی منظوری۔سیاحوں کی دلچسپی کے حصول کیلئے خصوصی مراعات کا پیکیج تیار کیا جائے گا۔ سیاحت کے فروغ سے پنجاب اور پاکستان کا سافٹ امیج ابھرے گا۔سیاحت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والے نجی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی جائیں گی۔میٹرک اورایف اے،ایف ایس سی کے امتحانات کے لئے گریڈنگ سسٹم مرحلہ وار متعارف کرانے کا فیصلہ، پہلا مرحلہ نافذ کرنے کی منظوری۔امتحانات کیلئے گریڈنگ سسٹم یکساں نظام تعلیم کی جانب اہم قدم ہے، رٹہ سسٹم کا خاتمہ ہوگا۔ایسا نظام تعلیم دیں گے کہ ہمارے بچے انٹرنیشنل لیول پر مقابلہ کرسکیں۔گریڈنگ سسٹم کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی کی تشکیل۔سرکاری اراضی ڈسپوزل پالیسی میں ترامیم کی منظوری۔پنجاب کابینہ نے آئندہ سے سرکاری اراضی اوپن آکشن کے تحت لیزپر دینے کی منظوری دی۔بے زمین کاشتکاروں کو لیز پر دی جانے والی اراضی کے مالکانہ حقوق دینے کا فیصلہ۔جن کاشتکاروں نے 80فیصد اراضی کو آباد کیا ہے انہیں مالکانہ حقوق دیئے جائیں گے۔پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی سیالکوٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران کی نامزدگی کی منظوری۔مالی سال2016-17اور2018-19کے پنجاب حکومت کے اکاو¿نٹس کی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے مرتب کی جانیوالی آڈٹ رپورٹس کی منظوری۔کابینہ کی منظوری کے آڈٹ رپورٹس پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے اس ضمن میں قائم کی جانے والی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری۔ صوبائی کابینہ کے 13ویں اور14ویں اجلاسوں کے منٹس کی توثیق کی گئی۔ کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 10ویں اور11ویں اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔اجلاس میں صوبائی وزراء،مشیران،معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری اوراعلی حکام کی شرکت۔

28 روز میں 10 لاکھ سبسکرائبرز، شعیب اختر نے یوٹیوب گولڈن بٹن حاصل کر لیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے صرف 10 لاکھ سبسکرائبرز کر کے یوٹیوب گولڈن بٹن حاصل کرلیا۔چند روز میں یوٹیوب چینل پر 10 لاکھ سبسکرائبرز کرنے پر شعیب اختر کو گولڈن بٹن بھی پیش کیا گیا۔کرکٹ کی دنیا میں ’راولپنڈی ایکسپریس‘ کے نام سے پہچانے جانے والے شعیب اختر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مداحوں کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی وجہ سے میں مجھے یوٹیوب کی جانب سے ’گولڈن بٹن‘ ملا، آپ تمام لوگوں کے لیے بہت سارا پیار۔

لاکھوں قبائلی پہلی مرتبہ ووٹ دینگے، تیاری مکمل

پشاور (این این آئی )خیبرپختونخوا کے 7قبائلی اضلاع کی 16صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی انتخابی مہم ختم ہوگئی آج ہفتہ 20 جولائی کو خیبرپختونخوا کے 16اضلاع میں انتخابات ہونگے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے حلقہ پی کے105 سے22، پی کے 106سے 19 اور پی کے107 سے 22 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ضلع مہمند کے حلقہ پی کے 103 سے 14 اور پی کے 104 پر 18امیدوار ہیں۔ضلع جنوبی وزیرستان کے حلقہ پی کے 113 پر 20 امیدوار اور پی کے 114 پر 18 امیدوار وں کے درمیان مقابلہ ہوگا،ضلع اورکزئی کے حلقہ پی کے 110 پر صرف 6امیدوار ہی میدان میں رہ گئے ہیں،ضلع باجوڑ کے حلقہ پی کے 100 پر 10 ،پی کے 101 پر 12 اور پی کے 102 پر 9 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، ضلع کرم کے حلقہ پی کے 108 پر 32 اور پی کے 109 میں 22 امیدوار میدان میں ہیں، شمالی وزیرستان کے حلقہ پی کے 111 اور پی کے 112 پر انیس، انیس امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ دریں اثنائ الیکشن کمیشن کے ترجمان الطاف احمد خان نے کہاہے کہ قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں چار سو پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں لیکن حساس پولنگ اسٹیشنو پر امن وامان قائم رکھنے کےلئے فوج کے جوان اندر اور باہر موجود ہونگے ،لوگ بلا خوف وخطر قبائلی اضلاع میں پہلے تاریخی صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے کےلئے گھروں میں نکلیں اور اپنے راہے دہی حق کا استعمال کریں ،جن حلقو ں میں خواتین ووٹوں کی تعداد دس فیصد سے کم ہونگی تو قانون کے تحت وہ انتخابات کالعدم قرار دیئے جائینگے،الیکشن کمیشن مبصرین کی تعیناتی کا خیر مقدم کرتا ہے جس نے بھی انتخابات کی نگرانی کےلئے درخواست دی ہے ان کو اجازت دی گئی ہے۔ ”این این آئی “کےساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے کہاکہ جن علاقوں میں حالات اطمینان بخش ہیں وہاں پر فوج باہر تعینات ہوگی۔انہوںنے حیرت کا اظہار کیا کہ فوج کی تعیناتی پر کچھ لوگ کیوں تحفظات کا اظہار کررہے ہیں کیونکہ فوج ہماری اپنی ہے اور تعیناتی کا مقصد انتخابات کو پر امن بنانا ہے تاکہ لوگ پر سکون انداز میں بلا خوف وخطر اپنی رائے کا اظہار کریں۔انہوںنے کہاکہ جن حلقو ں میں خواتین ووٹوں کی تعداد دس فیصد سے کم ہونگی تو قانون کے تحت وہ انتخابات کالعدم قرار دیئے جائینگے۔انہوںنے کہاکہ عام انتخابات کی طرح تمام قوانین قبائلی اضلاع کے انتخابات پر لاگو ہونگے۔گزشتہ سال مئی میں قبائلی اضلاع کا خیبر پختون خوا کےساتھ انضمام کے بعد پہلی مرتبہ سولہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔ قومی اسمبلی سے منظور کر دہ 26ترمیم کے تحت نشستیں چوبیس تک بڑھ گئی تھیں لیکن سینٹ سے اب تک بل پاس نہ ہونے کی وجہ سے انتخابات 16نشستوں پر ہونگے۔