دھڑکنوں کے ذریعے آپ کو دور سے ”پہچاننے“ والی لیزر

ورجینیا(ویب ڈیسک) پنٹاگون نے ”جیٹ سن“ کے نام سے امریکی افواج کےلیے ایک ایسی لیزر تیار کروائی ہے جو کسی بھی شخص کو 200 میٹر تک دوری سے صرف اس کی مخصوص دھڑکنوں کے ذریعے پہچان سکتی ہے؛ اور اس پورے شناختی عمل میں کامیابی کی شرح بھی غیرمعمولی بتائی جارہی ہے۔امید ہے کہ اس ”شناختی لیزر“ سے دہشت گردوں اور شرپسندوں کو بہت دور سے پہچان کر ان کے خلاف بروقت کارروائی کی جاسکے گی یا انہیں کوئی کارروائی کرنے سے پہلے ہی گرفتار کیا جاسکے گا۔خاص بات یہ ہے کہ اگر متعلقہ فرد نے بھاری لباس بھی پہن رکھا ہو، تب بھی یہ لیزر اس کی دھڑکنیں محسوس کرکے اسے شناخت کرسکتی ہے۔ بنیادی طور پر یہ وہی ٹیکنالوجی ہے جو چند سال قبل ونڈ ٹربائنز کی جانچ پڑتال کےلیے ایجاد کی گئی تھی۔ البتہ ”جیٹ سن“ میں اسے اور بھی زیادہ بہتر اور مو¿ثر بنایا گیا ہے۔اگرچہ دور سے کسی بھی فرد کو شناخت کرنے کےلیے چہرے کے خدوخال کو اب تک موزوں ترین سمجھا جاتا رہا ہے لیکن ایسے کسی بھی نظام سے درست شناخت کےلیے ضروری ہے کہ تصویر سامنے سے لی گئی ہو۔ پرہجوم مقامات پر بالعموم ایسا ممکن نہیں ہو پاتا۔ شناختی لیزر نے یہ مسئلہ بڑی خوبی سے حل کردیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھ کی پتلی اور فنگر پرنٹس کی طرح ہر شخص کے دل کی دھڑکنیں بھی بالکل منفرد ہوتی ہیں جن کی بنیاد پر درست شناخت ممکن ہے۔ویسے تو ”جیٹ سن“ لیزر کی کارکردگی بہت اچھی ہے لیکن فی الحال یہ کسی بھی شخص کو دھڑکنوں کے ذریعے پہچاننے میں 30 سیکنڈ لگاتی ہے۔ اب اس منصوبے سے وابستہ سائنسداں یہ وقفہ کم کرکے 5 سیکنڈ تک لانے کی کوشش کررہے ہیں جس کے بعد اسے حتمی شکل دے کر، امریکی افواج کے سپرد کردیا جائے گا۔

ہر خبر سے باخبر،تحصیل ہسپتال کا اچانک دورہ ،صوبائی وزیر اطلاعات صمصمام بخاری

لاہور (ویب ڈیسک)صوبائی وزیر اطلاعات وثقافت پنجاب سید صمصام علی شاہ بخاری نے رینالہ میں نئے بننے والے تحصیل ھیڈ کواٹر ہسپتال کا وزٹ کیا ڈسٹرکٹ کمیشنر اوکاڑہ مریم خان اسسٹنٹ کمیشنر اوکاڑہ عمر مقبول، اسسٹنٹ کمیشنر رینالہ حمزہ اور چیف آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عبدالمجید بھی ہمراہ۔علاوہ ازیںوزیر اطلاعات پنجاب سید صمصام علی شاہ بخاری کا سابق ایم این اے چوہدری سعیدگجرکے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔غمزدہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

کرتار پور راہداری؛ پاکستان اور بھارت کے درمیان 80 فیصد معاملات طے پاگئے

لاہور(ویب ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان 80 فیصد معاملات طے پاگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق کرتارپور کوریڈور سے متعلق بھارت سے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کی جب کہ بھارت کا 8 رکنی وفد امور داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری ایس سی ایل داس کی سربراہی میں شریک تھا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے کرتارپور راہداری پر دونوں اطراف میں ترقیاتی کام کی پیش رفت سمیت مختلف امورپربات کی گئی۔ اجلاس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی، اجلاس میں بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان میں انٹری کے طریقہ کار،

رجسٹریشن ، کسٹم، امیگریشن، انٹری فیس، کرنسی کی حد، ٹرانسپورٹ، میڈیکل ایمرجنسی، گوردوارہ دربارصاحب میں قیام کے دورانیے سمیت دیگر اہم امور کو حتمی شکل دی گئی۔ بھارت کے اعتراض کے بعد پاکستان نے سکھوں کی بنائی گئی کمیٹی پر نظرثانی کی ہے اور نئی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کرتارپور راہداری امن کی طرف ایک قدم ہے، مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد معاملات طے پاچکے ہیں، باقی معاملات طے کرنے کیلئے آخری میٹنگ ہوگی۔مذاکرات سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ وزیر اعظم

عمران خان کی ہدایت پر بابا گرو نانک کی 550 ویں سالگرہ پر کرتار پور راہداری کھولی جا رہی ہے، کرتار پور راہداری پر 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، پاکستان راہداری کو مقررہ وقت پر کھولنے کا خواہش مند ہے، مذاکرات کے لئے مثبت سوچ سے آگے بڑھ رہے ہیں، مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دوسرا دور خوش آئند ہے، ہم اپریل میں بھی مذاکرات کے لیے تیار تھے تاہم بھارت کی جانب سے اسے ملتوی کیا گیا۔واضح رہے کہ پاکستان اوربھارت کے مابین کرتارپور راہداری پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 14 مار چ کو بھارت کے اٹاری بارڈر پر ہوا تھا، اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر مذاکرات طے پائے تھے تاہم بھارت نے ان مذاکرات میں شرکت سے انکارکردیاتھا، 3 ماہ بعد بھارت نے واہگہ کے مقام پر ہی پاکستان سے مذاکرات کئے اور اس کی درخواست بھی اس بار بھارت کی طرف سے کی گئی۔

برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کی رہائی کے لیے شرط رکھ دی

لندن/ تہران(ویب ڈیسک) برطانیہ نے ایران کی جانب سے ’منزل‘ کی مصدقہ نشاندہی کی شرط پر تحویل میں لیے گئے آئل ٹینکر کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جبرالٹر کے پانیوں میں ایران کے آئل ٹینکر کو برطانوی بحریہ کی جانب سے تحویل میں لیے جانے پر پیدا ہونے والا تنازع اپنے منطقی انجام کو پہنچتا ہوا نظر آرہا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی۔ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے اپنے برطانوی ہم منصب پر واضح کیا کہ ہم کسی بھی ملک کے ساتھ تنازع نہیں چاہتے اور ہر قسم کے مسئلے کا پ±رامن حل اولین ترجیح ہے، برطانیہ کے ساتھ خوشگوار دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں جس کے لیے آئل ٹینکر کی ضبطی کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتے ہیں۔برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے جوباً کہا کہ آئل ٹینکر میں موجود خام تیل ہمارا مسئلہ نہیں، ہم بس اتنی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ یہ تیل شام کو سپلائی نہیں کیا جا رہا تھا جس کے لیے ایران بس آئل ٹینکر کی مصدقہ منزل بتائے تو آئل ٹینکر کو فوری طور پر رہا کردیا جائے گا۔واضح رہے کہ ایرانی ٹینکر کو خام تیل شام لے جانے پر 4 جولائی کو برطانوی بحریہ نے تحویل میں لے لیا تھا، آئل ٹینکر گریس-1 کے کپتان اور چیف آفیسر کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا بعد ازاں جبرالٹر پولیس کی جانب سے عملے کے چاروں ارکان کو ضمانت پر مشروط رہائی دی گئی تھی۔

امریکا کے بعد فرانس کا بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان

پیرس(ویب ڈیسک) امریکا کے بعد فرانس نے بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان کردیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے بعد فرانس نے بھی خلائی فورس بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ فرانسیسی صدر میکخواں نے آرمی کے جوانوں سے خطاب میں کہا کہ فرانسیسی فضائیہ کو خلائی فورس بنانے کی اجازت دیدی ہے، فورس بنانے کا مقصد فرانس کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فورس کی مدد سے فرانس کے سیٹلائٹ سسٹم کو بھی تحفظ ملے گا جب کہ یہ فورس اگلے سال ستمبر تک بنائی جائے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ملٹری کو ’اسپیس فورس‘ خلائی فورس تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خلا میں امریکی موجودگی کافی نہیں مکمل غلبہ چاہیے اور چاند پر امریکی جھنڈا لگانا کافی نہیں۔امریکا کی جانب سے خلائی فورس بنانے کے اعلان کے بعد چین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا خلا کو جنگی سرگرمیوں کا مرکز بنانے سے گریز کرے کیوں کہ خلا کو میدان جنگ بنانا پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہوگا۔

ورلڈکپ فائنل؛ ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی بیٹنگ جاری

لارڈز(ویب ڈیسک) کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا ہے۔ کرکٹ ورلڈکپ 2019 کا فائنل ا?ج لارڈز کے تاریخی گراﺅنڈ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جارہا ہے جس میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔اس سے قبل نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کیوی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز مارٹن گپٹل اور نکولس ہینری نے کیا، دونوں بلے بازوں نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا تاہم وہ بڑی شراکت داری قائم نہ کر سکے اور 29 کے مجموعے پر اوپننگ جوڑی ٹوٹ گئی، آﺅ¿ٹ آف فام مارٹن گپٹل فائنل میں بھی خاطر خواہ کارکردگی پیش نہ کر سکے اور صرف 19 رنز پر ہی چلتے بنے۔ون ڈاون آنے والے کین ولیمسن اور اوپنر نکولس ہینری کے درمیان 74 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم کپتان ولیمسن 30 رنز بناکر وکٹوں کے پیچھے کیچ آﺅٹ ہوگئے جب کہ روس ٹیلر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور نکولس بھی 55 رنز پر ہمت ہار گئے۔کیوی ٹیم کے دونوں آل راﺅنڈرز اہم میچ میں بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے، جمی نیشام 19 رنز بناکر پویلین لوٹے اور کولن ڈی گرانڈ 16 رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے جب کہ وکٹ کیپر بیٹسمین ٹام لیتھم 47 رنز بنانے کے بعد آﺅٹ ہوئے۔ انگلینڈ کی جانب سے لیام پلنکٹ اور کرس ووکس نے 3،3 جب کہ جوفرا آرچر اور مارک ووڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل کی ٹیم کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ گزشتہ ورلڈ کپ کا فائنل اور اس بار کا فائنل بہت مختلف ہے۔ دوسری جانب انگلش کپتان این مورگن کا کہنا ہے کہ ٹاس ہارنے پر کوئی مایوسی نہیں ہوئی، بادل موجود ہیں لہذا شروع میں فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے، گزشتہ ورلڈ کپ کے بعد جس طرح ہماری ٹیم بنی وہ قابل تعریف ہے، ہم بہت سخت میچز کھیل چکے ہیں لہذا دباو¿ نہیں ہے۔ایونٹ کے لیگ میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 119 رنز سے شکست دی تھی جب کہ آج کہ میچ کی انتہائی دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیموں کو لیگ میچز میں پاکستان کے ہاتھوں شکست ہوچکی ہے۔انگلینڈ کی ٹیم 27 برس بعد پہلی بار ورلڈ کپ کا فائنل کھیل رہی ہے، اس سے قبل انگلش ٹیم 1979، 1987 اور 1992 میں ٹرافی کے قریب پہنچ کر خالی ہاتھ رہ گئی تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اب تک ورلڈکپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں ناکام رہی ہے، 2015 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو تھی تاہم ٹائٹل آسٹریلیا نے اپنے نام کیا تھا۔

وویک اوبروئے بھارتی ٹیم کا مذاق اڑانے پر مشکل میں پڑگئے

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکار وویک اوبروئے کو ورلڈ کپ سے باہر ہونے پر بھارتی ٹیم کا مذاق اڑانے پر سوشل میڈیا پرتنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔بالی ووڈ اداکار وویک اوبروئے نے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست اور ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد اپنی ہی ٹیم کا مذاق اڑاتے ہوئے ایک مختصر سی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک بھارتی کرکٹ شائق سڑک پر چلتے ہوئے سوچ رہاہے کہ سامنے سے آنے والی خاتون انہیں گلے لگانے والی ہے لیکن خاتون اس کے بجائے اس کے پیچھے چلتے ہوئے شخص کو گلے لگالیتی ہے جس سے بھارتی مداح سخت شرمندہ ہوجاتا ہے۔وویک اوبروئے نے اس ویڈیو کے ذریعے بھارتی ٹیم کا مذاق اڑاتے ہوئے لکھا ہے کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں بھارتی ٹیم کے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا ہے۔ تاہم وویک کی اس پوسٹ پر بھارتی شائقین سخت غصے میں آگئے اورانہیں اپنی ہی ٹیم کا مذاق اڑانے پر جم کر تنقید کا نشانہ بناڈالا۔ایک صارف نے لکھا مسٹر اوبروئے بڑے ہوجائیں ورنہ لوگ آپ کو سنجیدہ لینا چھوڑ دیں گے۔کچھ صارفین نے تو ویڈیو میں موجود شرمندہ بھارتی مداح کو وویک اوبروئے، خاتون کو ایشوریا رائے اور دوسرے شخص کو ابھیشیک قراردے کر وویک اوبروئے کا ہی مذاق اڑادیا۔ کئی لوگوں نے انہیں غصے میں ہارا ہوا شخص قرار دیا اور کچھ لوگوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ورلڈ کپ کھیلنے آپ چلے جاتے۔واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کے ورلڈ کپ سے باہر ہونے پر جہاں انڈین شائقین غصہ ہیں وہیں اداکار عامر خان نے کوہلی کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا تھا کہ بدقسمتی سے آج ہمارا دن نہیں تھا۔

حیرت انگیز ڈرائنگ سے عمارتوں کو تھری ڈی روپ دینے کا رحجان

روم، اٹلی(ویب ڈیسک) ایک اطالوی فنکار سادہ عمارتوں پر اس مہارت سے فن پارے بناتے ہیں کہ پوری عمارت تھری ڈی شاہکار بن جاتی ہے۔اٹلی میں پیٹا نامی فنکار بصری دھوکے (آپٹیکل الیوڑن) کےماہر ہیں۔ وہ کچھ اس طرح روغن کرتے ہیں کہ ہر زاویئے سے پینٹنگ منفرد دکھائی دیتی ہے۔ کبھی تصویر کے پہلو آپس میں بدلتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی باہم مدغم ہوتے نظر آتے ہیں۔ اس طرح ہر زاویئے سے پینٹنگ پر حقیقی تھری ڈی ماڈل کا گمان ہوتا ہے جسے نیچے موجود تصاویر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔”میں جب بھی دیواروں پر رنگ و

روغن کرتا ہوں تو میری کوشش ہوتی ہے کہ ان کی ساخت اور ثقافت کے درمیان تعلق پیدا ہو، اور اس تعلق کو ایک عام فرد بھی محسوس کرسکے۔ گویا میری پینٹنگز آس پاس کے ماحول سے رابطہ کرتی نظر آتی ہیں،“ پیٹا نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا۔ان کی سب سے مشہور پینٹنگ جرمنی کے شہر مین ہائیم میں ایک سڑک کے کنارے ہے جو اسی سال بنائی گئی ہے۔ یہ پینٹنگ سفید، نیلے اور سرمئی رنگ پر مشتمل ہے جس کے بعد عمارت مکمل تھری ڈی میں نظرآتی ہے کہ گویا وہ دیکھنے والے کے ساتھ ساتھ اپنی ہیئت بدل رہی ہے۔ پیٹا ایک عرصے سے اس بلڈنگ پر اپنی مہارت دکھانا چاہتے تھے۔لیکن پیٹا کہتے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں دیواریں پینٹ کرنے والے فنکاروں کا کام دیکھتے ہیں اور ان سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم ان کا منفرد انداز بتاتا ہے کہ وہ کسی بھی پینٹنگ کو پس منظر سے الگ نہیں کرنا چاہتے۔ پیٹا نے کہا کہ وہ پہلے اسپرے سے کام کرتے تھے لیکن اب شوخ رنگ (ایکریلک) برش، آئل پینٹ

اور بڑے رول استعمال کرتے ہیں۔ تاہم اس کا انحصار دیوار یا عمارت کی لمبائی اور چوڑائی پر بھی ہوتا ہے۔جرمنی کی عمارت کی مشہور پینٹنگ انہوں نے 20 دن میں مکمل کی ہے۔پینٹنگ کے علاوہ پیٹا مجسمے اور دیگر اجسام بھی بناتے ہیں لیکن یہ ان کی مہارت ہے کہ وہ کسی بھی دیوار اور مٹیریل پر فن پارہ تخلیق کرسکتے ہیں۔

ریٹیل قیمت کا ٹیگ نہ ہونے پر بندرگاہوں پر 400 کنٹینرز کی کلیئرنس رک گئی

کراچی(ویب ڈیسک) درآمدی اشیا کی پیکنگ پرریٹیل قیمت کا ٹیگ نہ ہونے کی وجہ سے کراچی کے بندرگاہوں پر400کنٹینرزکی کلیئرنس رک گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ملک میں درآمد ہونے والے ٹن پیک اشیائے خوردونوش، اسپئیرپارٹس، ٹائلز، ٹائرز، کارن فلیک، چاکلیٹس سمیت خوردہ سطح پرفروخت ہونے والی متفرق اشیاءکے400 کنٹینرزگزشتہ 2ہفتے سیکسٹمزکلئیرنس کے منتظر ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی وزارت تجارت کی سفارشات کی روشنی میں مالی سال2019-20 کیوفاقی بجٹ میں یکم جولائی 2019 سے ملک میں درآمد ہونے والی اشیاکی پیکنگ پرریٹیل قیمت لازم قرار دیدی گئی ہے اور ساتھ ہی درآمدہ اشیا کی درآمدہ ویلیوکے بجائے ریٹیل پرائس پرسیلزٹیکس کی ویلیواسیسمنٹ لاگوکیاگیا ہے اور انہی اقدام کی روشنی میں پاکستان کسٹمز کے حکام نے عمل درآمد کرتے ہوئے یکم جولائی 2019 کوپہنچنے والے ایسی درآمدہ مصنوعات کے کنسائنمنٹس روکنا شروع کردیے ہیں جن کی پیکنگ پر ریٹیل پرائس کاٹیگ چسپاں نہیں کیاگیاہے۔مذکورہ اقدام پر عمل درآمد کے بعدکسٹم حکام اور متاثرہ درآمدکنندگان کے درمیان ریٹیل پرائس ٹیگ لگانے پر تنازع کھڑا ہوگیاہے۔ متاثرہ درآمدکنندگان کا موقف ہے کہ روکے گئے کنٹینرز جون اور جولائی2019 میں پرانے بل آف لیڈنگ پر درآمد کیے گئے تھے۔ لہذا محکمہ کسٹمز گزشتہ مالی سال کے دوران شپمنٹ کیے جانے والیکنٹینرز کی بلامشروط کلئیرنس کرے کیونکہ کنٹینرز کی کلئیرنس میں تاخیر سے درآمدکنندگان پربھاری ڈیمریجز اور ڈیٹینشن عائد ہوچکے ہیں جبکہ حکومت درآمدہ اشیا کی پیکنگ پر ریٹیل قیمت چسپاں کرنے کی لازمی شرط پر عمل درآمدکو6ماہ کیلیے موخر کرے۔

ریکوڈک کیس میں پاکستان کو جرمانہ؛ وزیراعظم کی کمیشن بنانے کی ہدایت

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے ریکوڈک کیس میں کمیشن بنانے کی ہدایت کردی۔ریکوڈک کیس میں پاکستان کو جرمانے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے کمیشن بنانے کی ہدایت کردی، کمیشن تحقیقات کرے گا یہ صورتحال کیسے پیدا ہوئی اور پاکستان کو جرمانہ کیوں ہوا، کمیشن ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا تعین بھی کرے گا۔حکومت پاکستان نے ریکوڈک کیس پر مایوسی کا اظہار کیا، اس حوالے سے اٹارنی جنرل آفس سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق عالمی عدالت نے کئی سو صفحات پر مشتمل فیصلہ جمعہ کے روز سنایا، اٹارنی جنرل آفس اور صوبائی حکومت بلوچستان فیصلے کے قانونی اورمالی اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں حکومت پاکستان مشاورت سے تمام پہلوو¿ں کا جائزہ لیکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان بین الاقوامی قوانین کے تحت تمام قانونی آپشنز استعمال کرنے کاحق رکھتی ہے تاہم حکومت پاکستان ٹی ٹی سی کمپنی کی جانب سے معاملے کے مذاکرات کے ذریعے حل کے بیان خوش آئند قراردیتی ہے اور تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتا ہے۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان ریکوڈک ذخائر کی ڈیلپمنٹ میں دلچسپی رکھتا ہے اور پاکستان بطور ذمہ دار ریاست بین الاقوامی معاہدوں کوسنجیدگی سے دیکھتی ہے، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے قانونی حقوق اورمفاد کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا جب کہ وزیراعظم نے ریکو ڈک معاملہ پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کی ہدایت کی ہے جو تحقیقات کرے گا یہ صورتحال کیسے پیدا ہوئی اور پاکستان کو جرمانہ کیوں ہوا۔واضح رہے انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 4 ارب 10 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد کیا ہے جس پر ایک ارب 87 کروڑ ڈالر سود بھی ادا کرنا ہوگا۔