تازہ تر ین

ایران پر حملہ کے خلاف امریکہ ،پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظاہرے ،ٹرمپ کے پتلے نذر آتش

واشنگٹن، نیویارک، اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک+ نیوز ایجنسیاں) ایران امریکہ کے درمیان بڑھتے وئے جنگ کے امکانات کے پیش نظر سیکڑوں افراد نے امریکی شہروں میں مظاہرے کیے، نوجوانوں نے امریکی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔مظاہرین نے ٹرمپ ہوٹل کے باہر ٹرمپ کا پتلا اٹھا کر امریکی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ خواتین مظاہرین نے جنرل قاسم سلیمانی کے حق میں بھی کتبے اٹھا رکھے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن اور لاس اینجلس میں امریکی شہریوں نے جنگ کے خالف مظاہرے کئے، نوجوانوں نے وائٹ ہاو¿س کے باہر بھی جنگ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ٹرمپ ہوٹل کے باہر ٹرمپ کا پتلا اٹھا کر امریکی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ خواتین مظاہرین نے جنرل قاسم سلیمانی کے حق میں بھی کتبے اٹھا رکھے تھے۔دریں اثنا نیویارک، شکاگو سمیت دیگر شہروں میں بھی ایران پر امریکی پابندیوں اور جنگ کے خلاف مظاہرے کئے گئے، مظاہرین نے عراق اور افغانستان سے امریکی فوجیں واپس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عراق میں ایرانی جنرل پر حملے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ واشنگٹن کے علاوہ میم فلس، میامی، نیو یارک، سینٹ لوئس اور سان فرانسسکو میں بھی مظاہرے ہوئے جس میں عوام نے NowarwithIran کے بینر اٹھا رکھے تھے۔دوسری جانب وائٹ ہاس نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو عراق میں نشانہ بنانے سے متعلق کانگریس کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا نوٹیفکیشن خفیہ ہے اس لیے عوام کے سامنے نہیں لایا جا سکے گا جس پر امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے اس اقدام کو انتہائی غیر معمولی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف حملے کے جواز، وقت کے چنا اور انداز سے متعلق سنجیدہ اور فوری نوعیت کے سوال ہیں جن کے جوابات آنے چاہیں۔نینسی پلوسی نے کہا کہ ایران کے خلاف فوج استعمال کرنےکی نہ اجازت لی گئی اور نہ ہی کانگریس سے مشاور ت کی گئی۔صدارتی امیدوار بننے کے ڈیموکریٹ خواہشمند برنی سینڈرز نے ڈیموکریٹ حلیف راو کھنہ کے ساتھ مل کر بل پیش کر دیا ہے جس کے تحت صدر ٹرمپ کو مجبور کیا جائے گا کہ اگر ایران کے خلاف جنگ ہو تو فنڈنگ کانگریس سے حاصل کرنا لازم ہو گا، دونوں نے کہا کہ کھربوں ڈالرز ایسی جنگ پر خرچ نہیں کیے جا سکتے جن کے ختم ہونے کا آثار تک نظر نہ آئے۔ترقی پسند تصور کیے جانے والے ڈیموکریٹ برنی سینڈرز نے کہا کہ ان کے اس اقدام کا مقصد پینٹاگان کے ہاتھ باندھنا ہے تاکہ وہ ایران کے خلاف کسی بھی یکطرفہ کارروائی سے باز رہے۔امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کے طاقتور ترین فرد برنی سینڈر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹرمپ کو اس اقدام پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ حملے سے قبل کانگریس کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔اب سابق قومی سلامتی کی مشیر سوسن رائس نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ کے اقدام نے امریکیوں کو غیر محفوظ کر دیا ہے۔سوسن رائس کا کہنا تھا اوباما دور میں جنرل سلیمانی کو ہدف بنانے کی تجویز پیش نہیں کی گئی تھی، جنرل سلیمانی کو مارنے کی تجویز پیش کی گئی ہوتی تو فائدہ اور نقصان جانچتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی کو مارنے سے امریکا کو فائدے سے زیادہ نقصان ہو گا۔جنرل سلیمانی کی ذمہ داریاں ان کے نائب کو سونپی گئی ہیں۔ القدس فورس کے نئے سربراہ بریگیڈیر جنرل اسماعیل قاآنی زیادہ محتاط سمجھے جاتے ہیں اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہےکہ وہ جنرل سلیمانی کی پالیسی کو آگے بڑھائیں گے۔کراچی اور اسلام آباد میں 2روز قبل امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر امریکا مخالف مظاہرے کئے گئے ۔وفاقی دارالحکومت اور صوبہ سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں امریکا مخالف ریلی کے مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔کراچی میںریلی کا آغاز فوارہ چوک پر سہ پہر 3بجے ہوا، ریلی کے شرکا نے قاسم سلیمانی کے کی تصاویر تھامی ہوئی ہیں اور امریکا مردہ باد کے نعرے لگارہے ہیں۔مظاہرین میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (آئی ایس او)، جعفریہ الائنس، مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم)، تنظیم عذاداری اور شیعہ علما کونسل شامل ہیں۔احتجاجی ریلی میں شریک مظاہرین شاہین کمپلیکس کے راستے ٹاور اور پھر امریکی قونصل خانے جانے کا ارداہ رکھتے ہیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو ٹاور پر احتجاج کرسکتے ہیں لیکن انہیں مائی کولاچی روڈ پر واقع امریکی قونصل خانے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علما کونسل کے علامہ شہنشاہ حسین نے انکشاف کیا کہ ایک چھوٹا گروہ قونصل خانے کی حدود کے اندر جائے گا اور ایک مفاہمتی یادداشت پیش کرے گا۔انہوں نے اپنے خطاب میں ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے بیان کو سراہا جنہوں نے قوم کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کسی پڑوسی ملک کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان کی سرزمین استعمال نہیں کی جائے گی۔اس موقع کراچی میں امریکا مخالف کے انعقاد کی وجہ سے شہر قائد میں متعدد شاہراہیں بند کردی گئیں۔دریں اثنا اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے ملک بھر میں سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا ہے۔جمعے کے روز جاری ہونے والے سیکیورٹی الرٹ میں سفارتخانے کا کہنا تھا کہ عراق میں ہونے والے واقعات کے رد عمل کے پیش نظر امریکی سفارتخانے نے امریکی حکومت کے ملازمین کے سفر پر پابندی عائد کردی ہے، پاکستان میں امریکی اہلکاروں کو غیر ضروری سرکاری سفر اور اپنی زیادہ تر نجی سفر کو موخر کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امریکی شہریوں کو مظاہروں اور تشویش ناک سرگرمیوں کا اپنے اطراف میں جائزہ لیتے رہنا چاہیے۔کراچی ٹریفک پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق کراچی میں ریلی کی وجہ سے ایم ٹی خان روڈ، مائی کولاچی روڈ، ایوان صدر روڈ اور ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ (کھجور چور سے ڈاکٹر ضیاالدین احمد ٹریفک سگنل تک مکمل طور پر بند کر دی گئی۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain