اداکارہ فریال محمود نے حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کے نشیب و فراز بتائے۔’محبت تم سے نفرت ہے‘، ’ببن خالہ کی بیٹیاں‘ اور ’میرا یار ملادے‘ جیسے مقبول ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی فریال محمود حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے بچپ کو ایک تلخ حقیقت قرار دیا۔فریال محمود نے بتایا کہ ان کے والدین بچپن میں ہی علیحدہ ہوچکے تھے اور دونوں نے دوسری شادی کی، والدہ کی دوسری شادی کے بعد وہ اپنے سوتیلے والد کے گھر رہتی تھیں جن سے وہ بےحد نفرت کرتی ہیں کیونکہ وہ ان کی والدہ کا ایک برا انتخاب تھا جس کا خمیازہ انہیں بھی بھگتنا پڑا۔اداکارہ نے بتایا کہ ان کی والدہ جب کام پر جاتی تھیں تو ان کے سوتیلے والد نے ان کے ساتھ زیادتی کی جس کا سلسلہ 8 سال سے لے کر 1 سال تک چلا اور وہ خوف کے باعث اپنی والدہ کو بھی کچھ نہیں بتا پاتی تھیں۔غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے فریال محمود کا کہنا تھا کہ پھر انہوں نے کم عمر میں ہی گھر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا جب کہ رہنے سہنے کا کوئی ٹھکانا نہیں تھا۔اداکارہ نے بتایا کہ بعدازاں والدہ نے اپنے دوسرے شوہر سے بھی علیحدگی اختیار کرکے تیسری شادی کی مگر پھر انہوں نے 18 برس کی عمر میں گھر چھوڑ دیا اور پھر کام کرنا شروع کردیا۔فریال محمود نے مزید بتایا کہ شروع کا وقت اتنا سخت تھا کہ کھانے کو میگی نوڈلز بھی ختم ہوگئے تھے لیکن میری دوست میرے لیے کھانے پینے کا بندوبست کرتی تھی، پھر ایک دن تنگ آکر میں نے اپنے والد کو کال کی اور بتایا کہ میں بہت مشکل میں ہوں انہوں نے کہا ٹھیک ہے تم میرے پاس آجاؤ