تازہ تر ین

ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ ،ترقی کی رفتار تیز ہے،اسد عمر

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں ترقیاتی فنڈز کا استعمال 39 فیصد رہا، ماضی میں اس دورانیہ میں فنڈز کا استعمال زیادہ سے زیادہ 32 فیصد تھا۔ بدھ کو اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ ہوا، یہ گزشتہ 6 سالوں کے دورانیہ کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔ اسد عمرنے کہا کہ پشاور، کراچی موٹروے منصوبہ 99 فیصد مکمل ہو چکا ہے، رواں مالی سال میں 17.7 ارب روپے پشاور۔کراچی موٹروے منصوبے پر خرچ ہوئے۔ سال کے پہلے 5 ماہ میں 87 ارب اور پچھلے صرف 3 ماہ میں 185 ارب کے ترقیاتی فنڈز خرچ ہوئے، ترقی کی رفتار میں اللہ کے فضل سے تیزی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد۔ خانیوال روڈ منصوبے پر 98 فیصد ترقیاتی کام ہوا ہے، اس منصوبہ کےلئے 5 ارب مختص کئے گئے ہیں۔ پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کےلئے کی گئی پیشرفت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں کے دوران واٹر کورسز کی بہتری کے قومی پروگرام کے تحت 2.5 ارب روپے خرچ ہوئے جبکہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے پر بھی کام شروع کیا گیا ہے اور اب تک 2.8 ارب خرچ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خضدار میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کےلئے125 ملین روپے استعمال ہو چکے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت تمام جاری منصوبوں کی تیز رفتار اور شفاف تکمیل کےلئے پرعزم ہے اور مستعد مانیٹرنگ اور جانچ پڑتال اور تمام منصوبوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کےلئے کوشاں ہے۔ رواں مالی سال کے دوران 200 سے زائد منصوبوں کے مکمل ہونے کی امید ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ الزام لگایا گیا کہ ہم نے اعلی تعلیمی کمیشن کے بجٹ پر کٹ لگایا ہے، ہم نے ایچ ای سی کا بجٹ 16 سے بڑھا کر 28 ارب روپے کردیا ، تعلیم کے میدان میں ترقیاتی بجٹ تحریک انصاف نے بڑھایا ہے ، دیامر بھاشا ڈیم بننا ہے اس پر بحث ہوسکتی ہے،ا سکی انجینئرنگ پر بحث ہے کہ منصوبہ پاکستانی کمپنی کو دیا جائے، تربیلا ڈیم سے جڑواں شہروں کو پانی فراہمی پر غیر ملکی کنسلٹنٹ مانگا گیا ہے، سمجھ نہیں آتا تربیلا سے پانی اسلام آباد کیسے آئے گا۔۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے نالج اکانومی پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کے اندر ترقی کا وجود ہونا ضروری ہے، ہمارے ملک میں ریسرچ سینٹر ہونے چاہئیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ نالج بیسڈ معاشرہ بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے روشناس ہونا ہوگا، دنیا کی پہلی یونیورسٹی مسلمان ملک میں بنی تھی۔انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم بننا ہے اس پر بحث ہوسکتی ہے، دیامر بھاشا ڈیم کی انجینئرنگ پر بحث ہے کہ منصوبہ پاکستانی کمپنی کو دیا جائے، تربیلا ڈیم سے جڑواں شہروں کو پانی فراہمی پر غیر ملکی کنسلٹنٹ مانگا گیا ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتا تربیلا سے پانی اسلام آباد کیسے آئے گا۔ اسلام آباد میں عوام کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں عمران خان اور اسد عمر تعلیم پر تقریریں کرتے تھے، الزام لگایا گیا کہ ہم نے اعلی تعلیمی کمیشن کے بجٹ پر کٹ لگایا ہے، 18- 2017 میں ایچ ای سی کا بجٹ 16.4 ارب تھا۔ رواں مالی سال ایچ ای سی کا ترقیاتی بجٹ 28 ارب روپے سے زائد ہے، جس میں سے 22 ارب روپے پہلے 8 ماہ میں جاری کیے گئے ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تعلیم کے میدان میں ترقیاتی بجٹ تحریک انصاف نے بڑھایا ہے، آپ کو اپنے اداروں پر اطمینان کا اظہار کرنا ہوگا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain