لاہور ، اسلام آباد ، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ (نمائندگان خبریں ) لاک ڈاون کے پیش نظر شہری ذخیرہ ا ندوزوں کے رحم و کرم پر ،شہر میں آٹا چینی دالیں نایاب ہوگئی جہاں موجود ہیں وہاں پرچون مافیا شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگا ،پرائس کنٹرول مجسٹریٹ سب اچھے کی رپورٹ دینے لگے جبکہ ہول سیلرز ٹرانسپورٹ کا بہانا بنا کر مہنگی اشیاءدینے لگے شہریوں کا حکومت پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل ،تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاون کے احکامات جاری ہونے کے بعد ذخیرہ اندوزوں نے اپنے مرضی کے ریٹ لگانے لگے ،ہول سیلرز مہنگے داموں اشیاءخوردونوش فروخت کرنے میں کامیاب ،آٹا مارکیٹ میں نایاب ہونے سے لائینوں میں لگ کر صرف لاہور کے اٹھاون پوانٹس کے علاوہ کہیں سے بھی آٹا ملنا مشکل ہوگیا شہری خوار ہوکر رہ گئے ،جبکہ دال چنا تیس سے چالیس روپے فی کلو مزید مہنگی کر دی گئی اور اس کے علاوہ دال ماش کی قیمت بھی آسماں سے باتیں کرنے لگی ،پرچون مافیا اور ہول سیلرز کی ملی بھگت سے شہری لٹنے پر مجبور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کی سر پرستی میں ارزاں نرخوں فروخت جاری ،پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اپنے اعلی افسران کو سب اچھا کی رپورٹ دینے لگے ،شہریوں کا کہنا ہے کے ایک طرف ہمیں اس موذی عباءنے گھیر رکھا ہے اور دوسری طرف ذخیرہپ اندوزوں نے اپنی مرضی کے ریٹ لگا کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے کوئی پرسان حال نہیں کیونکہ حکومت کی ساری انرجی اس وقت کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے اور مافیا کی نظر غریب عوام کی جیبوں پر ہے جس سے مزید بھوک اور افلاس سے بھیانک قسم کے حالات ہوتے دیکھائی دے رہے ہیں حکومت پنجاب سے اپیل کرتے ہیں کے وہ ان منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائیں ،صدر اکبری منڈی اظہر اعوان کا کہنا ہے لاک ڈاون کے پیش نظر ٹرانسپورٹ کی فراہمی نا ہونے سے مارکیٹ اور چھوٹے دوکانداروں تک رسائی ممکن نہیں ہوپارہی اور اس کے علاوہ دال چنا دال مسور دال ماش فیصل آباد اور کراچی سے آتی ہیں جسکی وجہ سے کافی دشواری ہورہی ہے جب تک آٹا مل سے مارکیٹ میں ہیں آئے گا تب تک اس طرح کی مشکلات رہیں گی کیونکہ کمشنر اور ڈی سی سے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ملنے کی کوشش میں ہیں امید ہے کے آج ان سے فائنل میٹنگ ہو جائے گی اور حالات بہتر سمت چل پڑیں گے، کورونا وائرس کے باعث صوبہ پنجاب کے ضلع بھکر میں جزوی طور پر لاک ڈان ہے۔ تاہم لاک ڈان کے باعث ذخیرہ اندوزوں کی ملی بھگت کے باعث گندم مارکیٹ سےغائب ہوگئی جب کہ گندم کی 100 کلوگرام کی بوری میں اچانک 1000 روپے کا اضافہ ہوگیا۔قیمت میں اضافے کے بعد 3700 روپے والی 100 کلوگرام کی گندم کی بوری کی قیمت 4700 روپے ہوگئی۔ اس کے علاوہ سبسڈی والا آٹا بھی مارکیٹ سے غائب ہے جس کے باعث شہری سخت مشکلات کا شکارہیں۔ سرکاری آٹے کے 20 کلو گرام کے 3240 تھیلے مارکیٹ میں عوام کے نام پرآرہے ہیں۔شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈیلرز سرکاری آٹے کی تقسیم میں میرٹ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، چکی مالکان نے آٹے کا ریٹ 10 روپے بڑھا کر 54 روپے فی کلو کردیا۔ مارکیٹ سے آٹا نہیں مل رہا لہذا چکی سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹا بنیادی ضرورت ہے، قلت کا فوری نوٹس لیا جائے۔ جب کہ چکی مالکان کاکہنا ہے کہ گندم بلیک میں خرید رہے ہیں اس لئے آٹے کا ریٹ بڑھا۔
