تازہ تر ین

پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ 1087ہوگئے ملک بھر میں مزید 4 جاں بحق

لاہور‘ اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ کراچی‘ کوئٹہ‘ پشاور‘ چنیوٹ‘ بورے والا (نمائندگان خبریں) دنیا بھر میں 64 ہزار سے زائد اموات کا سبب بننے والا نوول کرونا وائرس پاکستان میں لوگوں کو تیزی سے متاثر کر رہا ہے اور یہاں مجموعی کیسز کی تعداد 2714 ہوگئی ہے جبکہ 40 افراد اس عالمی وبا سے انتقال کرگئے۔پاکستان میں پہلے کیس کے سامنے آنے کے بعد 29 فروری تک تو یہ تعداد 4 تک تھی لیکن اس کے بعد اس میں تیزی دیکھی گئی اور اب یہ 2700 سے تجاوز کرچکی ہے۔ان 2700 سے زائد کیسز میں زیادہ تر کیسز ایسے ہیں جو مقامی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے کے ہیں۔اعداد و شمار کے حساب سے سب سے زیادہ پنجاب کا صوبہ متاثرہ ہے جہاں ایک ہزار 87 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وہاں اموات کی تعداد 11 ہے۔اسی طرح سندھ میں متاثرین 830 تک پہنچ چکے ہیں تاہم اس صوبے میں ہونے والی اموات ملک میں سب سے زیادہ ہیں اور یہ تعداد 14 تک پہنچ چکی ہے۔تاہم یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ میں ان 14 اموات میں سے 12 اموات ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئیں جو اس وقت وائرس سے سب سے زیادہ متاثر شہر بھی ہے۔سندھ کے بعد خیبرپختوخوا ہے جہاں کیسز کی تعداد 343 تک پہنچ چکی ہے جبکہ اموات 11 تک ہوگئی ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 175 ہے اور یہاں ابھی تک ایک شخص کرونا وائرس سے زندگی ہارا ہے۔صوبوں کے علاوہ دیگر علاقوں کی بات کریں تو اسلام آباد میں 75 متاثرین، گلگت بلتستان میں 193 کیسز اور 3 اموات جبکہ آزاد جموں کو کشمیر میں 11 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔تاہم ایک امید کی کرن اس وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد ہیں اور اب تک اس عرصے کے دوران 130 ایسے مریض ہیں جو اس وائرس کے خلاف جنگ میں فاتح رہے ہیں۔آج 4 اپریل کو بھی پنجاب، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں نئے کیسز سامنے ریکارڈ کیے گئے۔پنجاب میں ہفتے کو 18 مزید کیسز سامنے آئے جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 1087 تک پہنچ گئی۔اس حوالے سے محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف نے بتایا کہ صوبے میں 1087 مصدقہ مریض ہیں جس میں 490 شہریوں جبکہ 597 قرنطینہ مرکز میں موجود افراد ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ قرنطینہ مرکز میں 309 زائرین، 285 تبلیغی جماعت کے اراکین اور 3 قیدیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ان متاثرین سے متعلق شہروں کے حساب سے بتایا گیا کہ ڈی جی خان سے 213، ملتان سے 91، فیصل آباد سے 5 افراد متاثر ہوئے جبکہ رائے ونڈ مرکز سے 251، منڈی بہاالدین سے 3، سرگودھا سے 13، وہاڑی سے 9، راولپنڈی سے 6، ننکانہ سے 2 اور گجرات سے ایک تبلیغی کارکن میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔اس کے علاوہ ترجمان کے مطابق شہروں میں سب سے زیادہ لاہور سے 210 جبکہ دوسرے نمبر پرگجرات سے 94 افراد متاثر ہوئے، مزید یہ کہ راولپنڈی سے 54 اور جہلم سے 29 افراد میں کیسز کی تصدیق ہوئی۔ترجمان کے مطابق باقی دیگر افراد صوبے کے دیگر علاقوں میں متاثر ہوئے ہیں۔سرکاری سطح پر اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 7 نئے کیسز آئے۔وفاقی دارالحکومت میں ان 7 نئے کیسز کے سامنے آنے کے بعد تعداد 68 سے بڑھ کر 75 تک پہنچ گئی۔ادھر گلگت بلتستان میں بھی مزید 3 نئے کیسز کو رپورٹ کیا گیا، جس کے بعد وہاں تعداد 190 سے بڑھ کر 193 تک پہنچ گئی۔خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈان اور مختلف پابندیاں عائد ہیں، جس کے تحت کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے، سنیما، تفریحی مقامات، کراچی میں ساحل سمندر، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں، شادی ہالز و دیگر مقامات بند ہیں۔تاہم اس کے باوجود کرونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں، جسے روکنے کے لیے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے جبکہ پاکستان کا پڑوسی ملک چین بھی اس سلسلے میں حکومت کی مدد کر رہا ہے۔پاکستان میں کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کرونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کرونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کرونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلی کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کرونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کرونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔پاکستان میں کرونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔ اب تک کرونا وائرس سے پنجاب میں 11 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ سندھ میں 14، خیبرپختونخوا 11، گلگت بلتستان 3 اور بلوچستان میں ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے۔ پنجاب کے ضلع لاہور میں 4، راولپنڈی 3 جبکہ رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ سندھ میں تمام ہلاکتیں کراچی میں ہوئی ہیں۔محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف نے صوبے میں 149 نئے کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد ایک ہزار عبور کر کے 1072 ہوگئی۔ نئے کیسز میں کیمپ جیل لاہور کے 3 قیدی بھی شامل ہیں۔ چنیوٹ میں کرونا کا کیس سامنے آ گیا‘ مریض کو جنرل ہسپتال فیصل آباد منتقل کر دیا گیا۔ سندھ میں کروناوائرس کے47نئے کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد کروناکے مریضوں کی مجموعی تعداد 830 اور اموات کی کل تعداد 14 ہوگئی ہے۔ ضلع لکی مروت میں کرونا وائرس میں مبتلا چارمریضوں کی تصدیق ہوگئی ،چاروں افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے ان کے لیبارٹری ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ممہ خیل اور لنڈ احمد خیل کو لاک ڈاﺅن کردیا گیا۔ وفاقی دارالحکومت میں 1500 شہریوں کے کرونا ٹیسٹ مکمل ح68لوگوں میں کورنا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کے ٹیسٹ سب سے زیادہ کئے گئے۔ راولپنڈی میں کرونا وائرس کا شکار چار مریض مکمل صحت یاب ہو گئے۔ تبلیغی مرکز بورے والا میں مقیم تین جماعتی ارکان میں کرو نا وائر س کی رپورٹ مثبت آ نے پر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل ۔ تینوں ارکان مرکز میں دیگر افراد کے ساتھ رہائش پذیر تھے ۔ تفصیل کے مطابق تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے 53افراد کی مرکز میں موجودگی کی اطلاع پر محکمہ ہیلتھ کی ٹیم نے مرکز میں مقیم افراد کے سیمپلز لے کر لیبارٹری بھجوا دئیے تھے ٹیسٹ رپورٹ کے مطابق تین افراد یحیی ، جلاور اور سبحان اللہ میں کرونا وائرس پا ئے جا نے کی تصدیق ہو نے پر انہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا دریں اثناءفتح شاہ کے علاقہ 481ای بی میں موجود دس سے زائدافراد کو تبلیغی مرکز منتقل کر دیا گیا جبکہ انتظا میہ کی جانب سے کرونا وائر س سے بچاﺅ کے لئے سبزی منڈی میں تشخیصی گیٹ نصب کر دیا گیا ہے اور مختلف مقامات پر کلور ین ملے پا نی سے سپرے کا عمل بھی جا ری ہے ۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain