اسلام آباد(و یب ڈسک) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ لیبارٹری ٹیسٹ کے بغیر کسی بھی موت کو کورونا سے نہیں جوڑا جاسکتا اس لیے کورونا سے ہونے والی اموات کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جس کے لیے ہدایات جاری کی جارہی ہیں۔اسلام آباد میں کورونا وائرس سے متعلق پریس بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ تمام اموات کورونا سے ہوئیں یہ بات قبل ازوقت ہوگی۔ سندھ کے وزیر صحت سے تفصیل سے بات ہوئی۔ کورونا سے ہونے والی اموات کے ٹیسٹ کئے جائیں گے۔ کورونا اموات کے حوالے سے قیاس آرائیاں درست نہیں ہے۔ لیبارٹی ٹیسٹ کے بغیر کسی بھی موت کو کورونا سے نہیں جوڑا جاسکتا اس سلسلے میں ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔ سنسنی پھیلانے کے بجائے سائنسی تناظر میں دیکھا جائے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ملک میں 7ہزار 25 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ 340 کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ بلوچستان میں سامنے ا?نے والے کیسز کی تعداد بھی معمول سے زیادہ ہے۔ ملک میں1765 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ مقامی سطح پر کورونا کی ایک سے دوسرے فرد میں منتقلی کی شرح 60 ہوچکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 11 اموات کی تصدیق کے بعد مجموعی تعداد135 ہوچکی ہے۔ 44 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ عالمی سطح پر تصدیق شدہ افراد میں شرح اموات 6.7 فی صد ہے جب کہ پاکستان میں ابھی تک یہ شرح1.9 فی صد ہے۔معاون خصوصی برائے صحت نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت 10 لاکھ ٹیسٹنگ کٹس ہیں۔ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت بڑھ رہی ہے۔ اپریل کے آخر تک یومیہ20 ہزار ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کہ رمضان المبارک میں ہمیں خصوصی اہتمام اور احتیاطیں کرنا ہوں گی۔ سحر افطار، ماہ مبارک میں روز شب، نماز اور تراویح سے متعلق ایک ہدایت نامہ جاری کیا جائے گا جس کے لیے بڑے پیمانے پر مشاورت جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ 30 ہزار سے زائد پاکستانی ڈاکٹر دنیا کے مختلف حصوں میں موجود ہیں۔پاکستان میں ان کی خدمات کے لیے ’یارانَ وطن‘ کے نام سے ایک آن لائن پلیٹ فورم متعارف کروایا جارہا ہے۔
