لاہور(ویب ڈیسک) چین کا پاکستان کو رواں سال کے دوران 6 ارب ڈالرز سے زائد فنانسنگ فراہم کرنے کا فیصلہ، پڑوسی دوست ملک کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے معاشی بحران کے دوران پاکستان کو بھرپور مدد کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے معاشی بحران کے دوران ہمارے دوست پڑوسی ملک چین نے بھرپور مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث عالمی معیشت اس وقت تاریخ کے بدترین بحران کا شکار ہے۔ پاکستان کی معیشت بھی اس بحران کا شکار ہے۔ کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث پاکستان کی برآمدات، ترسیلات زر اور ٹیکس محصولات میں کئی ارب ڈالرز کی کمی کا خدشہ ہے۔ اسی باعث چین نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کیلئے اگلے 12 ماہ کے دوران خصوصی فنڈز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چین اگلے 12 ماہ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 30 کروڑ ڈالرز کا اضافی قرضہ فراہم کرے گا۔ اس قرض کے باعث پاکستان کی معاشی مشکلات میں کمی ہوگی۔ چین کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر کرے گا، پیکیج سے بجٹ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا اور پاکستان کو زرمبادلہ ذخائرمیں کمی پرقابو پانے میں مدد ملےگی۔ دوسری جانب گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کے لئے ایک ارب 39 کروڑ ڈالرز کا ریلیف پیکج منظور کیا تھا۔ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں فنڈ کی منظوری دی گئی۔ آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعلانیہ میں کہا گیا کہ کرونا کے پاکستانی معیشت پر انتہائی اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں اور حکومت پاکستان نے کرونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے تیزی سے اقدامات کیے، اس مقصد کے لیے معاشی پیکیج کا بھی اعلان کیا گیا اور حکومت عوامی صحت پر اخراجات میں اضافہ کر رہی ہے۔ اعلامیے کے مطابق کروناوائرس کی وجہ سے پاکستان کی معاشی حالت تنزلی کا شکار ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں، کورونا وائرس ایک مشکل وقت میں ہے، ایسے مشکل وقت میں پاکستان کو فنڈنگ کی ضرورت ہے، کرونا کےاثرات کم ہوتے ہی مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں گے جس میں 6 ارب ڈالرز کے موجودہ ای ایف ایف پروگرام کے تحت بات چیت ہو گی۔
