لاہور (خصوصی ر پورٹر) پنجاب حکومت نے رمضان میں مارکیٹوں کو جزوی طور پر کھولنے کا فیصلہ کرلیا، مارکیٹوں کے اوقات بارے شیڈول آج یا کل تک اعلان کردیا جائے گا۔پنجاب حکومت نے رمضان المبارک میں مارکیٹوں کو جزوی طور پر کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے مرحلہ وار مارکیٹوں کو کھولا جائے گا. لاہور میں مارکیٹوں کے کھولنے کے دن اور اوقات کار کا تعین کیا جائے گا, مارکیٹوں کے اوقات کار میں اضافہ صورتحال کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا. مارکیٹوں میں تاجر برادری کھولنے والے مارکیٹوں میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائے گی. حفاظتی اقدامات کی پیروی نہ کرنے والی مارکیٹوں کو بند کردیا جائے گا۔رمضان المبارک کے دوران سحری کے وقت دودھ، دہی کی دکانیں اور تندور کھلے رہیں گے، ریسٹورنٹ سحری و افطاری کے دوران بند رہیں گے۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے رمضان میں مارکیٹوں کو جزوی طور پر کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے . اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت ایکشن ہوگا. اس وقت تک تین ارب روپے مالیت کی اشیائے خورونوش ذخیرہ اندوزوں سے برآمد کرلیں ہیں اب جو بھی سٹاک ڈکلیئرڈ نہیں ہوگا، ذخیرہ اندوزی کہلائے گا۔وزیرصنعت کا کہنا تھا کہ 718 ٹن آٹا، 1817 ٹن گھی، 16 ہزار ٹن چینی ذخیرہ اندوزوں سے برآمد کی ہے،1440 ٹن چاول، دالیں، سرخ مرچ برآمد کرکے سرکاری نرخ پر فروخت کردی ہیں ۔.علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیر اعلیٰ آفس میں کورونا کی روک تھام کیلئے قائم کابینہ کمیٹی کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا، اجلاس کے شرکائ کو سمارٹ لاک ڈاو¿ن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، رمضان المبارک کے دوران انڈسٹریل یونٹس کو مرحلہ وار کھولنے کے حوالے سے امور پر بھی غور کیا گیا، اجلاس میں متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا گیا، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو حفاظتی لباس اور ضروری ساز و سامان کی فراہمی کے امور پر بھی غور کیا گیا۔ پنجاب حکومت کی یکم مئی تک لاک ڈاو¿ن میں توسیع کی تجویز، سرکاری دفاترمیں کام کی مشروط اجازت اور ایکسپورٹ سے منسلک مزید صنعتوں کو کام کی اجازت دیئے جانے پر بھی غور، وفاقی حکومت کی حتمی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے کورونا کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر پنجاب میں لاک ڈاو¿ن میں یکم مئی تک توسیع کی تجویز دے دی ہے، اس کے علاوہ سرکاری دفاتر میں محدود اوقات کار کیساتھ کام کی مشروط اجازت دینے پر غور کیا جا رہا ہے، اجازت دینے کی صورت میں محکمے کے سربراہ کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ ایک جگہ پر 3 سے زائد ملازمین اکٹھے نہ ہونے دیں اور تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے جبکہ ایکسپورٹ سے منسلک مزید صنعتوں کو بھی کام کی اجازت دی جائے گی لیکن انہیں محکمہ صنعت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق تمام تجاویز وفاقی حکومت کو بھیجی جائیں گی، وفاقی حکومت کی حتمی منظوری اور ہدایات کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔یاد رہے کہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والے خطرناک وائرس کورونا نے پاکستان میں پنجے گاڑ لیے، ملک بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 212 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 10 ہزار 513 تک پہنچ گئی،کورونا سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہوا، پنجاب میں اس وقت کورونا کے 4590 مریض ہیں۔واضح رہےکہ 15 مارچ کو لاہور میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد پنجاب حکومت نے اس کے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے24 مارچ کو لاہور سمیت پنجاب بھر میں 14 روز کیلئے لاک ڈاو¿ن نافذ کیا تھا۔بعدازاں 6 اپریل کو کورونا کیسز میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے لاک ڈاو¿ن میں14 اپریل تک توسیع کردی تھی،15 اپریل کو دوبارہ پنجاب حکومت نے لاک ڈاو¿ن میں مزید توسیع کی تھی، جس کی مدت کل رات 12 بجے ختم ہو رہی ہے۔